مجلس ۳۰       جنوری ۲ ۲۰۲ءعصر   :آرزوؤں میں نامرادی کی وجہ  !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

01:19) بعد فجر حضرت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اللہ کے ملفوظات پڑھے جارہے ہیں اور بعد عصر الہا ماتِ ربانی کتاب سے پڑھا جارہا ہے۔۔۔

02:14) الہامات ربانی سے ملفوظ:۔ آرزوئوں میں نامرادی کی وجہ ۲۸ ؍شوال المکرم ۱۳۹۳؁ھ مطابق ۲۵ ؍نومبر ۱۹۷۳؁ء بروز اتوار ارشاد فرمایا کہ جب آرزو پوری نہ ہو تو سمجھ لو کہ اللہ تمہیں زیادہ چاہتے ہیں۔۔

03:56) انعام یافتہ لوگ چار ہیں اورصدیقین کی آخری سرحد قیامت تک کھلی ہوئی ہے۔۔۔

04:47) صبر سے صدیقیت کی آخری سرحد ملتی ہے۔۔۔

05:19) چار طرح کے صبر۔۔۔

06:25) الہامات ربانی سے ملفوظ:۔ شکاری جس چڑیا کو پسند کرتا ہے، اس کے نشیمن میں آگ لگا دیتا ہے، جس شاخ پر وہ بیٹھنا چاہتی ہے، اس کو کاٹ دیتا ہے تا کہ ہر طرف سے نا اُمید ہو کر میری قید میں آجائے جس کو تاکوں گا نشیمن کے لئے وہ ہی ڈالی کاٹ ڈالی جائے گی

07:04) ڈپریش کس چیز کا۔۔جب سے زیادہ سکون کہاں ملتا ہے؟۔

07:31) ناکام وہ ہے جو اللہ تعالی کو ناراض کرتا ہے اور اللہ تعالی کو نہیں مانتا وہ ناکام ہے۔۔۔

12:58) نماز میں سستی پر نصیحت۔۔۔

13:04) الہامات ربانی سے ملفوظ:۔ اسی طرح اللہ تعالیٰ جس بندے کو بہت چاہتے ہیں اس کی آرزوؤں کو نامراد کرتے رہتے ہیں، جس شاخ ِمراد پر یہ نشیمن بنانا چاہتا ہے اس کو کاٹ دیتے ہیں کیونکہ جانتے ہیں کہ اگر اس کی آرزو پوری کر دوں گا تو یہ دنیا سے کھیلنے لگے گا۔۔۔

14:40) الہامات ربانی سے ملفوظ:۔ مرنے والوں پر مرنے لگے گا، پھر ہم سے دل نہ لگائے گا جو زندہ حقیقی ہے، ہم چاہتے ہیں حقیقی پر مرجائے تا کہ یہ بھی زندہ ہوجائے۔ جو آنسو اللہ کے لئے بہہ گئے وہ ہمیشہ کے لئے باقی ہوگئے کیونکہ باقی ذات کے لئے بہے ہیں، جو اعمال،روزہ، تلاوت، نماز کرلئے، یہ کبھی فنا نہیں ہو سکتے، ان کے انوار بخدا!تمہاری جانوں میںمحفوظ ہیں۔ اس کے برعکس دنیا بھی فانی ہے اور دنیا کی ہر چیز فانی ہے، پس اگر کسی عورت پر آنسو بہادیئے تو یہ آنسو بھی بیکار، بے وقعت و بے قیمت ہوگئے کیونکہ یہ مردہ لاش پر گرے ہیں۔۔۔

17:55) الہامات ربانی سے ملفوظ:۔ آپ کی خوشی کی بجائے کسی اور کو خوش کرنے کے لئے راتوں کا جاگنا محض باطل ہے، اور آپ کے علاوہ کسی اور کے لئے آنسو بہانا محض آنسوئوں کو ضائع کرنا ہے۔) اللہ تعالیٰ اپنی محبت اس کو دیتے ہیں جو اپنے کو جلانے کے لئے،اپنی آرزوئوں کو فنا کرنے کے لئے تیار ہوجائے،اگر یہ کر لیا تو چند دن رونا ہے پھر ہنسنا ہی ہنسنا ہے۔

20:30) الہامات ربانی سے ملفوظ:۔ اور اگر نفس کی خواہش پر چلنے لگے،حرام خواہش کو پورا کرنے میں لگ گئے تو چند دن ہنسنا ہے پھر ہمیشہ رونا ہی رونا ہے۔اس لئے چند دن رولو، اللہ کی یاد میں خون کو جلا لو، پھر ہنستے رہو گے، ہنستے ہوئے ہی جان دو گے۔جلیل القدر بزرگ حضرت عمر بن حسین ابن فارض رحمہ اللہ کا جب انتقال ہونے لگا تو جنت دکھائی گئی تو آپ نے کہا۔۔۔ اے اللہ! اگر میری محبت کاصلہ آپ کے نزدیک یہی جنت ہے تو میں نےاپنی زندگی کے ایام ضائع کردیئے،میں نے تو آپ کے لئے سب کچھ کیا تھا نہ کہ جنت کے لئے۔پھر حق تعالیٰ نے اپنی کوئی خاص تجلی دکھائی تو جان نکل گئی۔ دیکھا! ان کے یہ ناز و نخرے اللہ تعالیٰ نے کیوں اُٹھائے؟کیونکہ انہوں نے ساری زندگی شریعت کے ناز اُٹھائے تھے،اپنی ہر خواہش کو شریعت کا تابع کر دیا تھا۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries