مجلس ۳۰       جنوری ۲ ۲۰۲ءعشاء :پوری مخلوق اللہ کی عیال ہے   !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

03:04) مظاہر حق جدید سے آپﷺ کی نبوت کی علامات سے متعلق تعلیم ہوئی۔۔۔

03:05) حضرت نے فرمایا کہ دُنیا کی کوئی کتاب حفظ کر کہ دیکھا دے اور آج ماشاء اللہ ہرہر بچہ حفظ کر رہاہے۔۔۔

05:40) جہاں اللہ والوں کے تذکرے ہوتے ہیں وہاں اللہ تعالیٰ کا نور برستا ہے اور جہاں آپﷺ کا تذکرہ مبارک ہو اور صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کے تذکرے ہوں وہا ں کیا حال ہوگا اور جس گھر میں ہوں وہاں کیا حالت ہوگی۔۔۔

08:57) ارتغرل کے ڈرامے سے کون ساجذبہ اُبھرتا ہے؟کیا نماز کے لیے جہاد کےلیے بھی ارتکل کے ڈرامے کی ضرورت ہے؟۔۔۔

10:41) دین کی ستانویں فیصد باتوں میں اختلاف نہیں صرف تین فیصد میں اختلاف ہے پہلے ستانویں فیصد پر تو عمل کریں۔۔۔

11:59) نماز کس طرح پڑھنی چاہیے؟کیا ہمارا قرآنِ پاک صحیح ہے؟۔۔۔

13:55) عورتوں کو خچر سمجھا ہوا ہے بس کھا نا دے دیا اور اُن سے کام لے لیا کیا بس یہی کا م ہے اُ ن کے کوئی اور حقوق نہیں ہیں؟

16:10) ایک صاحب نے بے اُصولی کی تھی اُس کا ذکر کہ جس کو اصلاح کرانی ہو گی وہ کرائے گا۔۔۔

18:44) حضرت تھانوی رحمہ اللہ نے فرمایا کہ جب مہمان جاؤ تو چھوٹی سی چھوٹی چیز بھی ساتھ لے جاؤ تاکہ میزبان کو رسوائی نہ ہو کہ خدمت نہیں کر سکا۔۔۔حضر ت والا رحمہ اللہ کے سفر کے سامان میں کیا کیا ہوتا تھا جنہوں نے دیکھا ہے وہ بتا سکتے ہیں۔۔۔

21:45) مفتی انوار الحق صاحب نے حضرت والا رحمہ اللہ کے اشعار پڑھ کر سنائے۔۔۔ وہ جس کا نام کہ دنیا میں قلب مضطر تھا فلک پہ جا کے وہ ہم شکل ماہ و اختر تھا تمام عمر تڑپنے کی تھی جو خُو اس میں نہ جذب ہو سکا دنیا کا رنگ و بُو اس میں میں درد و غم سے بھرا اِک سفینہ لایا ہوں ترے حضور میں اِک آب گینہ لایا ہوں تری رضا کا ہے بس شوق و جستجو اس میں مری ہزار تمنّا کا ہے لہو اس میں

27:32) اللہ تعالیٰ اپنے عُشّاق کا دل غم پُروف کردیتے ہیں۔۔۔

29:00) حضرت والا رحمہ اللہ نے فرمایا کہ جو اللہ کی رضا سے خوش نہیں رہتا اور ناشکرا ہوتا ہے وہ ہمیشہ غم میں رہتا ہے۔۔۔

32:43) ہر ایک سے اُس کے ماتحتوں کے بارے میں سوال ہوگا آج ہم اپنے گھر کی فکر کرتے ہیں گھر میں دین نافذ کر رہے ہیں ؟حضرت والارحمہ اللہ نے فرمایا کہ اپنی نافرمانی پر جوتا لیکر دوڑاتے ہو اور اللہ کی نافرمانی میں خاموش بیٹھے ہوئے ہو۔۔۔

36:23) اَلْخَلْقُ عَیَالُ ﷲِ فَاَحَبُّ الْخَلْقِ اِلَی ﷲِ مَنْ اَحْسَنَ اِلٰی عَیَالِہٖ۱ پوری مخلوق اللہ کی عیال ہے، اللہ کا سب سے پیارا بندہ وہ ہے جو اللہ کے بندوں کے ساتھ احسان اور بھلائی کرے۔۔۔

38:05) اصلی شکر یہ ہیکہ ہم گناہ نہ کریں۔۔۔غزوہ بدر میں صحابہ کرام رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کی اللہ تعالیٰ نے مدد کی اللہ تعالیٰ نے قرآنِ پاک میں ارشاد فرمایا وَلَقَدْ نَصَرَکُمُ اللّٰہُ بِبَدْرٍ وَّاَنْتُمْ اَذِلَّۃٌ ط فَاتَّقُواللّٰہَ لَعَلَّکُمْ تَشْکُرُوْنَ ۔

40:46) اپنی بیٹی سے غلطی ہو جائے تو کیا کرتے ہیں اور اگر بہو سے کوئی غلطی ہو جائے تو سر پر اُٹھائے ہوئے ہیں۔۔۔

43:26) خواتین کو نصیحت کہ جب آپ دوسرے گھر میں گئی ہیں تو اب آپ کو اُن کے ماحول میں ڈھلنا پڑے گا۔۔۔

44:35) بہشتی زیور میں لکھا ہو ا ہے کہ سسرال کی بات میکے میں مت کرو اور میکے کی بات سسرال میں مت کرو۔۔۔

46:58) حقائق سے جب پردہ اُٹھتا ہے تو پھر حقوق ادا کرنے کی فکر ہوتی ہے۔۔۔

48:00) ایک صاحب کا ذکر کہ جس کی بہن کو اُس کے شوہر نے مارا تھا معلوم کرنے سے پتا چلا کہ اس عورت نے اکیلے میں جا کر ساس کو بُر ابھلا کہاتھا اور اس کے شوہر اور ساس نے سن لیا ۔۔۔

51:54) حدیث شریف میں آیا ہے کہ اَلْخَلْقُ عَیَالُ اللہِ فَاَحَبُّ الْخَلْقِ اِلَی اللہِ مَنْ اَحْسَنَ اِلٰی عَیَالِہٖ مخلوق اللہ کی عیال ہے اور اللہ کے نزدیک سب سے محبوب وہ ہے جو اس کی عیال کے ساتھ بھلائی اور احسان کرتاہے۔ اور اللہ کی مخلوق میں کسی کو بُری نظر سے دیکھنایا دل میں اس کے لیے بُرے خیال لانا۔ بتائیے!کیا یہ مخلوق کے ساتھ احسان ہے؟ اگر کسی کے اہل و عیال کو کوئی بُری نظر سے دیکھے تو کیا اس کو اچھا لگتاہے یا اگر اس کا بس چلے تو اس کو کچا چبا جائے گا۔ میرے ایک دوست نے بتایا کہ ایک شخص میری بیٹی کو جو برقعہ میں تھی باربار دیکھ رہاتھا تو میرا جی چاہتا تھا کہ اس کو گولی مار دوں۔ اس لیے کہتا ہوں کہ جو کسی کو بُری نظر سے دیکھتا ہے اس فعل پر اللہ کا شدید غضب نازل ہوتا ہے۔ جب ایک باپ اپنی اولاد کو بُری نظر سے دیکھنے والے کو اپنا دوست نہیں بنا سکتا تو اللہ تعالیٰ کو اپنے بندوں سے ماں باپ سے زیادہ تعلق ہے وہ ایسے شخص کو اپنا دوست کیسے بنائیں گے۔ چنانچہ جس لمحہ، جس سیکنڈ، جس ساعت میں بد نظری ہوتی ہے اسی لمحہ اور اسی سیکنڈمیں دل معذب ہوجاتاہے۔ بدنظری کا نقطۂ آغاز اللہ تعالیٰ کے عذاب کا نقطۂ آغاز ہے۔ کیونکہ جیسے ہی نظر ناپاک ہوتی ہے ویسے ہی دل پلید ہو جاتا ہے اور مقامِ لیدپر خیال پہنچ جاتاہے، پھر اس کو اللہ کے قرب کی عید کیسے مل سکتی ہے اور اگر توبہ نہیں کرے گا تو ساری زندگی مُعذّب رہے گا۔ اسی لیے حکیم الامت مجدد الملت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ عشق مجازی عذابِ الٰہی ہے۔ وہ انتہائی ظالم گدھا اور بیوقوف ہے، جو غیر اللہ کے نمک پر مرتاہے وہ عذابِ الٰہی خریدتا ہے۔ دنیا کی مارکیٹ دو قسم کی ہے۔ اسی دنیا کی مارکیٹ میں لوگ مولیٰ کو یاد کرکے، اشکبار آنکھوں سے گناہوں سے توبہ کرکے ولی اللہ بن رہے ہیں اور جنت خرید رہے ہیں اور اسی دنیا میں بعض لوگ غیر اللہ پر مر کر دوزخ خرید رہے ہیں۔ یہی دنیا ولی اللہ بننے کی مارکیٹ بھی ہے اور دوزخی زندگی خریدنے کی مارکیٹ بھی ہے۔

55:20) مخلص بندہ وہ ہے جس کا اللہ تعالیٰ کے ساتھ بھی اخلاص ہواور اللہ کی مخلوق کا بھی مخلص ہو۔ آپ خود سوچئے کہ جو شخص آپ کے بچوں کا مخلص نہیں ہوتا کیا آپ اسے دوست بنانے کے لیے تیار ہوں گے؟

56:26) آج جن یہودیوں کی تعریفیں کر رہے ہیں اُن کی ہسٹری تو دیکھو کہ اُنہوں نے مسلمانو ں پر کس قدر ظلم کیے ہیں کتنے انبیاء علیہم السلام کو ایک دن میں شہید کیا۔۔۔

57:52) ایک شخص باپ کی تو ہر وقت خدمت کر رہا ہے، اس کو شامی کباب اور بریانی کھلا رہا ہے، پیر بھی دبا رہا ہے لیکن اس کے بچوں کے ساتھ مخلص نہیں، ہر ایک کے ساتھ برائی سے پیش آ رہا ہے ، ہر ایک کی غیبت کر رہا ہے۔ باپ ہر گز ایسے کو دوست نہیں بنائے گا۔ اللہ تعالیٰ کا بھی معاملہ یہی ہے۔ ایک شخص خوب عبادت کرتا ہے، تہجد بھی، اشراق بھی، چاشت بھی لیکن اللہ کے بندوں کو حقیر سمجھتا ہے ان کی غیبت کرتا ہے، ان کو ستاتا ہے، یا کسی کو بُری نگاہ سے دیکھتا ہے اور دل میں بُرے بُرے خیال پکاتا ہے، یہ اللہ کے بندوں کے ساتھ مخلص نہیں تو ایسے کو اللہ تعالیٰ ہر گز اپنا ولی نہیں بناتے۔ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں: اَلْخَلْقُ عَیَالُ ﷲِ فَاَحَبُّ الْخَلْقِ اِلَی ﷲِ مَنْ اَحْسَنَ اِلٰی عَیَالِہٖ۱ پوری مخلوق اللہ کی عیال ہے، اللہ کا سب سے پیارا بندہ وہ ہے جو اللہ کے بندوں کے ساتھ احسان اور بھلائی کرے، ان کا مخلص رہے، خیر خواہ رہے، دعا گو رہے۔ حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ اپنا حال بیان فرماتے ہیں۔ کبھی کبھی اولیاءاللہ اپنا حال ظاہر کر دیتے ہیں مخلوق کی ہدایت کے لیے ،فرماتے ہیں کہ میرا حال تویہ ہے کہ میں تمام مومنوں کے لیے دعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ ان کو تقویٰ کی دولت عطا فرمادے، ہمیشہ عافیت سے رہیں اور کافروں کے لیے بھی دعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ ان کو ایمان کی دولت عطا فرمادے، اور چیونٹیوں کے لیے بھی دعا کرتا ہوں کہ اے خدا! چیونٹیاں بھی بلوں میں آرام سے رہیں اور سمندر کی مچھلیوں کے لیے بھی دعا مانگتا ہوں اور ساری کائنات کے لیے رحمت کی درخواست کرتا ہوں۔ ان کو کہتے ہیں اولیاء اللہ جو اللہ تعالیٰ کی ساری کائنات پر رحم دل ہوں اور خدا کی مخلوق کی بھلائی چاہتے ہوں، ولایت اِسی کا نام ہے، یہی لوگ ہیں کہ اللہ کے یہاں ان کا کیا درجہ ہو گا۔ دعا کیجئے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں بھی ایک ذرہ درد عطا فرمائے اور عمل کی توفیق عطا فرمائے۔

01:01:34) دُعا کی پرچیاں۔۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries