مجلس۴  فروری  ۲ ۲۰۲ءمغرب   : اللہ تعالیٰ کی معافی کا سمندر غیر محدود ہے    !    

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

03:32) اللہ تعالیٰ کو خوش کرنے کا راستہ(اس میں آپﷺ کا راستہ بھی آگیا) بس اس کے علاوہ اور کچھ بھی نہیں۔۔۔

03:33) حضرت تھانوی رحمہ اللہ نے فرمایا کہ جس نے دو چیزیں حاصل کر لی اُس کے اندھیرے بھی اُجالے میں ہیں ایک اتباعِ سنت اوردوسری رضائے شیخ۔۔۔

05:30) زندگی کی مثال ۔۔۔

06:53) اللہ تعالیٰ کا خوف کہا ں سے آئے گا يا أيها الذين آمنوا اتقوا الله وكونوا مع الصادقين۔۔۔۔اللہ والوں کی صحبت سے آئے گا۔۔۔اللہ والوں سے جڑ جاؤ یہ جہاں جائیں گے ہم بھی وہاں پہنچ جائیں گے۔۔۔بس اللہ والوں سے کنیکشن مضبوط ہونا چاہیے۔۔۔

11:15) پہلے خود عمل کرنا ہے جو گھر کا بڑا ہے جب وہ عمل کرے گا تو چھوٹے خود بخود عمل کریں گے یہ خاموش تبلیغ رنگ لائے گی۔۔۔

14:34) دین کے معاملے میں آہستہ آہستہ والا معاملہ چلتا ہے اور دُنیا میں اس کی پرواہ نہیں ۔۔۔

15:46) مناسبت کس کو کہتے ہیں۔۔۔جو بات سمجھ میں نہ آئے اس کو دماغ میں ایک تھیلی ہے اُس میں ڈال دو۔۔۔

17:54) ہم سب محدود ہیں اور جو ٹیکنالوجی ہے اس کے بنانے والے کون ہیں اور ان کو جس نے بنایا ہے اُس کی ٹیکنالوجی کیا ہوگی۔۔۔

19:28) ساؤتھ افریقہ کے ایک مولانا نے قرآن وحدیث سے متعلق سوال کیا کہ کیسے یہ راستہ ہمیں سمجھ آئے گا تو حضرت والا رحمہ اللہ نے اس کا جواب ایک جہاز کی مثا ل سے سمجھایا ۔۔۔

23:19) حضر ت تھانوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ پہلی اولاد پر محنت کرلو پھر آگےا تنی محنت نہیں کرنی پڑے گی۔۔۔

24:21) کوئی تجھ سے کچھ کوئی کچھ مانگتا ہے۔۔۔الٰہی میں تجھ سے طلبگار تیرا

25:25) جب قرآن پاک کے ترجمے میں غور کریں گے تو پھر اللہ تعالیٰ کی نعمتیں اور اُس کی نشانیاں سمجھ آئیں گی۔۔۔

26:35) ربنا هب لنا من أزواجنا وذرياتنا قرة أعين واجعلنا للمتقين إماما۔۔۔۔یہ دُعا پڑھنی نہیں ہے مانگنی ہے۔۔۔

28:40) اپنی اولاد کے لیے بھی اللہ تعالیٰ سے دُعا مانگنی چاہیے۔۔۔جب ہم گناہوں کی بیماری کو بیماری نہیں سمجھتے تو پھر اللہ تعالیٰ سے مانگیں گے کیسے؟۔۔۔

30:23) قُوا أَنفُسَكُمْ وَأَهْلِيكُمْ نَارًا۔۔۔پہلے اپنے آ پ کو دوزخ سے بچاؤ پھر گھر والوں کی فکر کرو۔۔۔

31:58) ایک بزرگ فرماتے تھے کہ جب اللہ تعالیٰ مجھ سے ناراض ہوجاتے ہیں تو میری اولاد نافرمان میری بیوی نافرمان اور جانور تک میرے نافرمان ہوجاتے ہیں۔۔۔

33:09) کالی بھینس گھا س کھاتی ہے لیکن اُس سے سفید دودھ نکلتا ہے یہ اللہ تعالیٰ کی کیسی نشانی ہے۔۔۔

36:53) میڈیا کا کام کیا ہے حلال کو حرام اورحرام کو حلال دیکھانا۔۔۔

38:40) حضرت مولانا جلال الدین رومی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ جنگلوں میں جانوروں کا گوبر پڑا ہوتا ہے تو سورج جو اللہ کی پیدا کی ہوئی ادنیٰ سی مخلوق ہے اس کی شعاعیں گوبر جیسی نجس چیز کے دو حصے کردیتی ہیں،سورج پہلے زمین کا معدہ گرم کرتا ہے جس سے گوبر کا پتلا حصہ گرم ہوکر زمین میں جذب ہوجاتا ہے اور کھاد بن جاتا ہے اور سورج کی شعاعوں سے گوبر کا اوپر کا حصہ سوکھ جاتا ہے، پھر اس خشک گوبر کو اُپلہ کہا جاتا ہے، اسے تندور والے تندور میں جلاتے ہیں اور اس سے روٹیاں پکاتے ہیں۔ تندور میں آکر اُپلہ لال ہوجاتا ہے، وہ گوبر جو ناپاک تھا، تندور کی آگ میں آگ ہوکر پاک ہوگیا کیونکہ اب اس کی ماہیت بدل گئی، اس کا چہرہ بھی بدل کر لال ہوگیا۔گوبر سے اُپلہ جب کبھی بھی بنے گا سورج کی شعاعوں کے احسان سے بنے گا،یہ سورج کی شعاعوں کا فیض ہوتا ہے۔ اگر یہ گوبر خشک نہ ہوتا تو گیلے گوبر کو تندور میں ڈال کر ذرا کوئی روٹی پکاکر دِکھا دے۔

41:27) اللہ تعالیٰ کتنے بھی گناہ ہوجائیں اُن کومعاف کرنے والا ہے۔۔۔مجھے اس کریم مطلق کے کرم کا آسرا ہے ابے او گنہ کے بچے! مجھے کیا ڈرا رہا ہے

42:21) اللہ تعالیٰ کی معافی کا سمندر لامحدود ہے۔۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries