مجلس۱۸   فروری  ۲ ۲۰۲ءعشاء :قلب سلیم کے پانچ راستے       ! 

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

01:24) حسبِ معمول مظاہر حق جدید سے تعلیم ہوئی ۔۔۔۔

07:27) یہودیوں نے مسلمانو ں پر کتنے ظلم کیے؟آپﷺ پر جادو کس نے کیا ؟آپﷺ کو زہر کس نے دی؟۔۔۔

09:46) وَالشَّمْسِ وَضُحَاهَا (1) وَالْقَمَرِ إِذَا تَلَاهَا (2) وَالنَّهَارِ إِذَا جَلَّاهَا (3) وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَاهَا (4) وَالسَّمَاءِ وَمَا بَنَاهَا (5) وَالْأَرْضِ وَمَا طَحَاهَا (6) وَنَفْسٍ وَمَا سَوَّاهَا (7) فَأَلْهَمَهَا فُجُورَهَا وَتَقْوَاهَا (8) قَدْ أَفْلَحَ مَنْ زَكَّاهَا (9) وَقَدْ خَابَ مَنْ دَسَّاهَا۔

10:51) گناہ سے نفرت واجب گنہگار سے نفرت حرام کفر سے نفرت واجب کافر سے نفرت حرام۔۔۔

11:32) سورہ شمس کا ترجمہ۔۔۔

13:08) کون سا ہنسنا بُرا ہے۔۔۔کون سی ہنسی دل کو مردہ کرتی ہے؟۔۔۔جو ہنسی گناہ کے ساتھ ہو وہ ہنسی دل کو مردہ کرتی ہے۔۔۔

15:08) قرآن پاک ایسا ہے کہ بار بار اس کو سننے کادل کرتا ہے ۔۔۔

18:13) واختلاف ألسنتكم وألوانكم کسی زبان سے نفرت نہیں یہ تو اللہ تعالیٰ کی پہچان ہے۔۔۔۔

19:21) توبہ میں دیر نہیں کرنی ۔۔۔جب دل ہی لگا بیٹھے تو ہر ناز اُٹھانا ہوگا ۔۔۔سو بار وہ روٹھے سو بار منانا ہوگا۔۔۔

21:17) اللہ تعالیٰ کسی سے بھی کام لےسکتے ہیں ایک مزدور سے بھی کام لے سکتے ہیں۔۔۔

22:04) يا أيها الذين آمنوا اتقوا الله وكونوا مع الصادقين۔اللہ تعالیٰ سچوں کے ساتھ رہنے کا فرمارہے ہیں ۔۔۔

22:57) حضرت والا رحمہ اللہ کا ٹنڈو جام یونیورسٹی میں ایک بیان ہوا اس کا ذکر۔۔۔

24:17) يوم لا ينفع مال ولا بنون إلا من أتى الله بقلب سليم۔۔۔قیامت کے دن کونسا مال کام نہیں آئےگا۔۔۔؟

26:51) اگر ایک بیان کرنے والا بیان پر عمل نہیں کرتا تو یہ اللہ کا ولی نہیں اور اگر بیان سننے والا عمل کرتا ہے تو یہ اللہ کا ولی ہےچاہے ایک مزدور ہی کیوں نہ ہو۔۔۔

28:31) درود شریف کیسے آپﷺ کو پہنچتا ہے اگر کوئی سوال کرے تو اس سے پوچھو کہ یہ جو میسج آپ کرتے ہیں یہ کتنا جلدی پہنچتا ہے تو کیا اللہ تعالیٰ کے لیے یہ درود شریف پہنچانا مشکل ہے۔۔۔

31:44) قلب سلیم کے پانچ راستے: (۱)الذی ینفق مالہ فی سبیل البر جو اللہ کے راستے میں مال خرچ کرتا ہے، چونکہ اسے یقین ہے کہ وہاں ملے گا، خرچ نہیں ہورہا بلکہ اللہ کے یہاں جمع ہورہا ہے۔(۲)الذی یرشد بنیہ الی الحق جو اپنی اولاد کو بھی نیک بنائے۔۔۔

36:36) جب ہم گناہ کرتے ہیں تو چار گواہ بن جاتے ہیں۔۔۔توبہ کی چار شرائط۔۔۔۔۔

38:25) کونسی اولاد کام نہیں آئے گی؟۔۔۔۔

38:54) اَللّٰہُ یَجْتَبِیْٓ اِلَیْہِ مَنْ یَّشَآءُ۔۔۔حضرت فضیل بن عیاض رحمہ اللہ کے جذب کا واقعہ۔۔۔

43:20) اللہ کاخوف ایسی چیز ہے جو گناہوں سے روکتا ہے۔۔۔

44:00) اولاد کے لیے سب سے بڑ ا تحفہ یہ ہیکہ اولاد کو نیک بنادو۔۔۔

44:41) حضرت والا رحمہ اللہ نے فرمایا کہ اولاد کا غم بے ہودہ غم ہے۔۔۔ایک اللہ کا غم لے لو ساری دُنیا کے غموں کو کھا جائے گا۔۔۔

45:57) حضرت شعیب علیہ السلام کی قوم ناپ تول میں کمی کرتی تھی پھر اُن پر کیا عذاب آیا۔۔۔

46:43) اللہ والے دو آیتیں دل میں اُتارتے ہیں (۱)الم یعلم بان الله یرٰی(۲)وھُوَ مَعَکُم اَینَمَا کُنتُم ۔

47:53) خزائن القرآن:ونفس وما سواها. وَنَفْسٍ وَمَا سَوَّاهَا. فَأَلْهَمَهَا فُجُورَهَا وَتَقْوَاهَا. قَدْ أَفْلَحَ مَن زَكَّاهَا. وَقَدْ خَابَ مَن دَسَّاهَا۔اللہ تعالیٰ نے اس سے قبل کی آیات میں آسمان اور زمین اور بڑی بڑی نشانیوں کی قسم اُٹھانے کے بعد پھر نفس کی قسم اُٹھائی وَنَفْسٍ وَّمَا سَوَّاھَا اور قسم ہے نفس کی اور اس ذات کی جس نے اس کو درست بنایا جس نے نفس کے اندر دونوں مادّے رکھ دئیے فَاَلْہَمَہَا فُجُوْرَہَا وَتَقْوٰىہَااللہ نے نفس کے اندر گناہ کرنے کے تقاضے اور طاقت بھی پیدا کر دی اور متقی بننے کی صلاحیت بھی اس میں رکھ دی۔ اب انسان کے اختیار میں ہے کہ چاہے وہ نفس کی غلامی کر کے جہنم کا راستہ اختیار کر لے اور چاہے تو ہمت کر کے متقی بن کر اللہ کا ولی بن جائے۔ چاہے تو عبدالرحمن بن جائے، چاہے تو عبدالشیطان بن جائے یعنی شیطان کا بندہ بن جائے۔ اللہ تعالیٰ نے اختیار دیا ہے کہ انسان چاہے تقویٰ کا راستہ اختیار کرے اور چاہے فجور کا راستہ اختیار کرے اسی اختیار پر جزا اور سزا ہے۔

51:37) وَاَمَّا مَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّہٖ وَنَہَى النَّفْسَ عَنِ الْہَوٰى۝۴۰ۙ (سورۃُ النازعات: اٰیۃ۴۰) دنیا میں جو اپنے رب کے سامنے حساب کے لیے کھڑا ہونے سے ڈرا اور اپنے نفس کو حرام خواہش سے روکا۔اس آیت سے خوف کا معیار اور خوفِ مطلوب کی تشریح بھی ہوگئی کہ بس صرف اتنا خوف مطلوب ہے جو ہَوٰی یعنی گناہ سے بچالے اور اسی کا خوف معتبر ہے جو اپنے نفس کو گناہ سے روک لے اور نفس کو گناہ سے روکنے کا نام ہی تقویٰ ہے پس آیت فَاَلْہَمَھَا فُجُوْرَہَا وَتَقْوٰہَا میں فجور کو تقویٰ پر اسی لیے مقدم کیا کہ مادۂ فجور ہی تقویٰ کا موقوف علیہ ہے کہ مادۂ فجور کو دبانے سے ہی تقویٰ پیدا ہوتا ہے۔ پس جب فجوراور ہَوٰی کا وجود نہ ہوگا تو نفس کو کس چیز سے روکا جائے گا اور پھر تقویٰ کا ثبوت کیسے ہوگا۔ پس تقویٰ تقاضائے معصیت کے مقابلہ میں دفاعی طاقت کا نام ہے اور جب تقاضائے معصیت یعنی مادۂ فجور نہ ہوگا تو مقابلہ کس چیز کا کیا جائے گا؟ پس واضح ہوا کہ فجور کے مادہ کا تقدم ضروری تھا تاکہ اس کے روکنے پر تقویٰ کا تحقق ہوسکے۔ یہ نقلی دلیل ہے۔ اور عقلی دلیل یہ ہے کہ جب فجور کی قدرت دی گئی تو اس کے ساتھ تقویٰ کی قدرت بھی لازم ہے کہ قدرت ضدین سے متعلق ہوتی ہے۔ اور اس آیتِ پاک میں فجور کو مقدم فرمایا کہ یہ تقویٰ کا موقوف علیہ ہے یعنی فجور اور نافرمانی کے تقاضوں کو روکنے ہی سے تقویٰ پیدا ہوتاہے جیسے موجودہ سائنس کی تحقیق ہے کہ مثبت اور منفی (positive)اور( negative) ان دو تاروں سے بجلی پیدا ہوتی ہے، اسی طرح اے اللہ! آپ نے مادّۂ فجور کا منفی تار اور تقویٰ کا مثبت تار ہمیں دے دیا تاکہ جب ہمارے اندر مادّۂ فجور کا جوش ہو تو آپ کےخوف سے اس پر عمل نہ کریں، نافرمانی کے تقاضے پر عمل نہ کرنا یہی منفی تار ہے جس سے نورِ تقویٰ پیدا ہوتا ہے، لا الٰہ کی تکمیل سے الا اللہ نصیب ہوتا ہے، باطل خدائوں کو نکالنے سے اللہ تعالیٰ دل میں متجلی ہوتا ہے۔ معلوم ہوا کہ مادّۂ فجور اور مادّۂ تقویٰ کی کشمکش سے آپ ہی مقصود ہیں اور ان دو تاروں سے آپ اپنی محبت کا چراغ ہمارے دلوں میں روشن کرنا چاہتے ہیں تاکہ آپ ہی ہمارے مقصود بن جائیں اور ہمیں ولی اللہ بنالیں۔

54:56) جو اپنی اصلاح کرا لیتا ہے اللہ تعالیٰ اس کو دُنیا میں بھی جنت دے دیتا ہے۔۔۔ وَلَمَنْ خَافَ مَقَامَ رَبِّہٖ جَنَّتَانِ کی ملا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ نے تفسیر کی کہ جو گناہ سے بچتا ہے، اللہ تعالیٰ سے ڈرتا ہے، اس کو دو جنتیں ملیں گی۔ جَنَّۃٌ فِی الدُّنْیَا بِالْحُضُوْرِ مَعَ الْمَوْلٰی دنیا میں اللہ تعالیٰ کی حضور اس کے قلب ک ونصیب ہوگی، ہر وقت اپنے مولیٰ کے ساتھ رہے گا، ایک لمحہ بھی غافل نہیں ہوگا؎اور دوسری جنت ہے جَنَّۃٌ فِی الْعُقْبٰی بِلِقَآئِ الْمَوْلٰی جب ان آنکھوں سے مولیٰ کا دیدار ہوگا اس وقت اتنا مزہ آئے گا کہ دنیا کی تمام لیلائیں اور جنت کی تمام حوریں یاد نہ آئیں گی۔ جب اللہ کو دیکھیں گے تو تمام حوریں، لیلائیں مع جنت کے سب غائب ہوجائیں گی۔ اللہ تعالیٰ کی لذتِ دیدار کے سامنے کچھ یاد ہی نہ آئے گا ۔

58:49) اصلاح کرانے سے اللہ تعالی دونوں جہانوں کا مزہ دیتے ہیں۔۔۔

01:04:00) دُعا کی پرچیاں۔۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries