مجلس   ۱۶       مارچ   ۲ ۲۰۲ء فجر :تین خرابیاں  از حضرت تھانوی ؒ کے ملفوظات     !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

00:30) حضرت تھانوی رحمہ اللہ ملفوظ :۔ فرماتے ہیں کہ ایس شخص کہنے لگے کہ ذکر وظائف وغیرہ مشغولی کی وجہ سے پابندی ے باوجود اہتمام نہیں ہوتا جس کی وجہ سے دل میں حد سے زیادہ افسوس اور پریشانی ہوتی ہے جواب میں فرمایا کہ آپ اس کے زیادہ در پر نہ ہوں کیونکہ یہ خود ایک مستقل شغل ہوجائے گا جو اللہ تعالی کے راستے میں حجاب ہے باقی رہی کوتاہی تو اس کے تدارک کے لیے استغفار کافی ہے اور بعض مرتبہ اس عدم اور کوتاہی میں بھی مختلف مصلحتیں ہوتی ہیں اللہ تعالی ہر شخص کی طبیعتوں کو خوب پہنچانتے ہیں بعض طبیعتیں ایسی ہوتی ہیں کہ اُس میں پابندی ہونے سے تین خرابیاں ہوجاتی ہیں

01:02) اول خرابی عجب کہ ہم ہر وقت کام کرتےہیں کبھی ناغہ نہیں ہوتا۔۔ یہاں پر حضرت مجدد رحمہ اللہ ایک اور نصیحت کہ اللہ تعالی جس سے اصلاح کا کام لیں تو وہ کسی کے پیچھے نہ پڑے جس کی مرضی اصلاح کرائے یا نہ کرائے ۔۔۔

02:22) دوسری خرابی۔۔اگر ثمرات مرتب ہوں تو اپنے آپ کو اُ س کا مستحق سمجھنا یعنی کیوں نہ ملتے ہم تو اس کے مستحق ہیں

02:50) ایسا ذہن بن جائے کہ ذہن میں یہ ہو کہ میں نے نماز نہیں پڑھائی اللہ تعالی نے پڑھوائی۔۔میں نے نماز نہیں پڑھی اللہ تعالی نے توفیق دی تو میں نے پڑھی۔۔

03:33) تیسری خرابی۔۔۔کہ جب ثمرات نہیں ملتے تو اللہ تعالی پر اعتراض شروع کردیتا ہے کہ ہم تو اتنی مشقت مجاہدات کرتے ہیں اور ہم کو انعام نہیں ملتا تو ایسے لوگوں کے وظائف میں پابندی نہ ہو تو بجائے عجب کے تواضع ہوتی ہے کہ ہم کس لائق ہیں ہم سے کام تو پورا ہو ہی نہیں سکتا اس میں عاجزی آجاتی ہے اور ناشکری نہیں کرتا بس یہ مصلحتیں ہیں کوتاہی میں۔۔

05:40) ایک صاحب بہت دین کے کام میں آگے لیکن اصلاح میں کمزور تو اپنے ہی کسٹمر سے لڑ پرتے ہیں۔۔

08:23) حضرت تھانوی رحمہ اللہ ملفوظ بغیر صحبت شیخ کے کوئی لاکھ تسبیح پڑتا رہے تو کوئی فائدہ نہیں ہوگا...میر ِ مجلس حضرت خواجہ صاحب رحمہ اللہ نے عرض کیا کہ خود ذکر اللہ میں یہ صفت ہونی چاہیے تھی کہ ذکر خود کافی ہوجایا کرتا صحبتِ شیخ کی کیوں قید لگادی تو حضرت تھانوی رحمہ اللہ کا عجیب جواب۔۔۔کہ کام تو ذکر اللہ ہی بنائے گا لیکن عادت اللہ یہی ہے کہ نرا ذکر بغیر صحبت شیخ کے کافی نہیں ہوتا اس کے لیے صحبتِ شیخ فرض ہے کونو مع الصدقین۔۔۔جسطرح کاٹ جب کرے گی تو تلوار ہی کرے گی لیکن شرط یہ ہے کہ کسی کے قبضے میں ہو ورنہ اکیلی تلوار کچھ نہیں کر سکتی کام تو اللہ ہی بنائے گیں ۔۔

13:11) اللہ تعالی کے احسانات پر حضرت والا رحمہ اللہ کا ملفوظ۔۔

15:03) حضرت گنگوہی رحمہ اللہ نے ایک صاحب کو ذکر بالجہر بتایا تو اس پر اُن صاحب کا سوال کہ یہ تو ریا ہوگی اور پھر حضرت کا جواب کہ جب چپکے چپکے بیٹھ کر ذکر کرو گے تو لوگ نہیں کہیں گے کہ یہ عرش کی سیر کررہا ہے یا کرسی کی؟؟۔۔ اسی ضمن میں عرض کیا کہ حضرت گنگوہی رحمہ اللہ سے عرض کیا کہ مجھے ذکر میں نیند بہت آتی ہے تو اس کا علاج تجویذ فرمایا ۔۔

19:23) از خود مشقت برداشت کرنے پر ملفوظ۔۔

20:56) خود مشقت کرنے سے بڑے سے بڑے عمل ناقص رہے گا۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries