مرکزی بیان ۱۷ مارچ ۲ ۲۰۲ء : عبادات شبِ براءت ! | ||
اصلاحی مجلس کی جھلکیاں 02:14) کم داڑھی والے لڑکوں سے احتیاط کرنی چاہیے حضر ت مجدد رحمہ اللہ نے اپنے ملفوظات میں فرمایا کہ بڑے بڑے مشائخ بھی اپنے مقام سے گرِ گئے۔۔۔ 02:16) ہر وقت مال ہی مال۔۔۔۔حلال مال بھی اتنا ہو کہ جو دین سے نہ روکے۔۔۔ 04:20) اللہ والوں کی صحبت سے کیا ملتا ہے؟۔۔۔۔ایک آگ کی خاصیت ایک عشق کی خاصیت ۔۔۔ایک شانہ بشانہ اور ایک سینہ بسینہ۔ 05:39) حضرت تھانوی رحمہ اللہ نے فرمایاکہ دین داری نام ہے شریعت و سنت کی پوری پوری اتباع کرنا۔۔۔ 07:43) تصویر سے متعلق اعلان کہ اللہ معا ف کرے آج ہم نے اس کولازم سمجھ لیا ہے۔۔۔ 08:08) حرام مال سے متعلق حضرت تھانوی رحمہ اللہ کی مثال۔۔۔ 10:23) ذرّہ کسی نے تعریف کی تو اپنے آپ کو کچھ سمجھ لیا۔۔۔حضرت تھانو ی رحمہ اللہ کی مثال۔۔۔۔ 13:10) حضرت تھانوی رحمہ اللہ فرماتے تھے کہ اے دین پر چل کر تکبّر کرنے والو ہم سے تو وہ دُلہن بہتر ہے جس نے دوسری عورتوں کی تعریف کرنے پر جواب دیا کہ آپ کی تعریف سے کیا ہوتا ہے مجھے تو تب خوشی ہوگی جب میرا شوہر میری تعریف کرے تو اسی طرح ہماری عبادات اور دین داری تو تب قبول ہے جب اللہ تعالیٰ خوش ہو جائیں اور آپﷺ خوش ہو جائیں۔۔۔ 15:46) نفس کی مثال اُس گھوڑے کی سی ہے جو دوڑتے دوڑتے ریورس مڑا اور ساری لید سونگ لی۔۔۔اسی طرح جب سر پر کوئی مربیّ شیخ نہ ہو تو یہی حالت ہوتی ہے۔۔۔ 17:32) مولانا محمد کریم صاحب نے حضرت والا رحمہ اللہ کے اشعار سنا ہے خانقاہوں میں محبت کے ہیں مے خانے پڑھے۔۔۔ سنا ہے خانقاہوں میں محبت کے ہیں مے خانے دیا کرتا ہے ساقی عاشقوں کو جام و پیمانے خلافِ راہِ سنت جو بناکرتے ہیں مستانے وہ دیوانے بظاہر ہیں مگر اندر ہیں فرزانے جو عارف ہیں وہ کس عالم میں رہتے ہیں خدا جانے بھلا جو غیرعارف ہے وہ ان کا رُتبہ کیا جانے حسینوں کے اُجڑ جائیں گے جب جغرافیے اِک دن بتا ناداں کہا جائے گا اپنے دل کو بہلانے جو یاد آتی ہے ان کی دل میں گھبراتا ہوں گلشن میں مجھے تو قرب کا عالم دیا ہے آہِ صحرا نے جو زاہد عشق سے ناآشنا ہے پھر بھی وہ ناداں نہیں سمجھا ہے خود لیکن چلا ہے مجھ کو سمجھانے وہ اہلِ غم کے قربِ خستگی کو آہ کیا جانے وہی کرتے ہیں ان کے عاشقوں پر تبصرے اخترؔ 23:29) حضرت تھانوی رحمہ اللہ کے ملفوظات کو پڑھنا چاہیے کم از کم پانچ منٹ ہی پڑھ لیں۔۔۔ 25:37) حضرت تھانوی رحمہ اللہ نے فرمایا کہ میں نے حضرت حاجی صاحب رحمہ اللہ سے سنا کہ جو شیخ خود کچھ نہ کرے اُس کی تعلم میں برکت نہیں ہوتی۔۔۔ 25:58) حضرت شیخ ِاکبر رحمہ اللہ کا ملفوظ۔۔۔ 26:55) فرمایاکہ ہم نے بہت سے مشائخ کو دیکھا کہ وہ اپنے مراتب سے گِر گئے۔۔۔ 27:28) دورانِ مجلس ایک صاحب تسبیح لیے ہوئے ذکر کر رہے تھے تو اس پر فرمایا کہ سب سے بڑا ذکر تقویٰ سے رہنا ہے۔۔۔ 30:30) ذکر اللہ تعالیٰ کی یاد دِلاتا ہے ۔۔۔ 30:57) ذکر بھی کررہے ہیں اور لاحول بھی پڑھ رہے ہیں حضرت والا رحمہ اللہ نے فرمایا کہ یہ لاحول خود اس پر لاحول پڑھ رہا ہے۔۔۔۔ 32:25) ایک نوجوان کا ذکر ماشاء اللہ جو بدل گیا پہلے نیند کی گولیاں کھاتا تھا ۔۔۔ 33:10) کسی نے حضرت تھانوی رحمہ اللہ سے کہا کہ ذکر میں مزہ نہیں آتا تو اس پر حضرت تھانوی رحمہ اللہ نے جواب دیاکہ میاں یہاں کہاں مزہ ڈھونڈتے پھرتے ہو۔۔۔ 33:49) دعا کرو کہ اللہ تعالیٰ ہماری نالائقیوں کو معاف فرمائے۔ میں اپنی کوتاہی کو بھی کہتا ہوں کہ اے خدا! اپنی رحمت سے اختر کو بھی کوئی کام ایسا نہ کرنے دے جس سے آپ کے دین کی عظمت کو ایک ذرّہ نقصان پہنچ جائے، جو آپ نے ہمیں دیا، اس پر ہمیں قناعت نصیب فرما۔۔۔ 36:58) حضرت تھانوی رحمہ اللہ فرماتے تھے کہ اگر دوزخ نہ بھی ہوتی تو اللہ تعالیٰ کے انعامات اس قدر ہیں کہ ایک اللہ کا بندہ پھر بھی اللہ کی نافرمانی نہ کرتا۔۔۔ 39:22) مجلس میں ایک صاحب سو رہے تھے اس پر ایک لطیفہ سنایا ۔۔۔ 40:18) عباداتِ شبِ براء ت:شعبان کی پندرھویں رات میں اللہ تعالیٰ متوجہ ہوتا ہے، سب مخلوق کی مغفرت فرما دیتا ہے مگرمشرک اور کینہ رکھنے والے شخص کی مغفرت نہیں کرتا، اور دوسری روایت کے مطابق نہ قطع رحمی کرنے والے کی،نہ پاجامہ ٹخنے سے نیچے لٹکانے والے کی،نہ شرابی کی اور نہ ماں باپ کی نافرمانی کرنے والوں کی مگر یہ کہ وہ توبہ کرلیں اور ماں باپ کو راضی کرلیںتو ان کی بھی مغفرت ہوجائے گی۔ 41:09) کیوں ہم اللہ سے دور ہورہے ہیں کیوں ہم اسراف کررہے ہیں کس وجہ سے چراغاں کررہے ہیں۔۔ 43:46) قبرستان جانا اور طریقہ کیاہے اور اس کو ضروری سمجھنے کا کیا مسئلہ ہے۔۔۔ 45:49) قبرستان جانا بھی ہے تو کیسے یہ سنت ادا کریں۔۔۔ 46:03) یہ جو چراغ جلاتے ہیں ذرہ فجر کے بعد جاکر دیکھیں کیا ہوتا ہے ؟ 46:43) میوہ کے اور ٹھٹہ کے قبرستان جارہے ہیں۔۔۔ 47:51) صحابہ رضوان اللہ علیھم اجمعین نے چراغ جلائے لیکن اپنے خون کے چراغ جلائے جو قیامت تک نہیں بجھیں گے۔۔۔ 51:22) یہ قبروں پر پھول کی پتیاں ڈالنا کیا ملے گا اس سے؟ 52:08) قبرستان میں بے پردہ عورتیں پھر رہی ہوں تو پھر وہاں نہیں جانا چاہیے۔۔۔ 52:47) رہا آتش بازی کا مسئلہ:۔ آتش بازی اور فرشتوں کی بد دعا:۔ اب رہ گیا مسئلہ آتش بازی اور پٹاخے کا،تو سمجھ لیجیے کہ اس رات میں فرشتے آتے ہیں تو شیطان نے سوچا کہ فرشتوں کو خوشبو سے محبت ہے لہٰذا گندھک کی چیزیں ایجاد کراؤ، خوب پٹاخے چھوڑوتاکہ فرشتے آئیں ہی نہیں۔ یہ سب بدبودار چیزیں کیا دین ہوسکتی ہیں؟ ذرا سوچو کہ ان کا دین سے کیا تعلق ہے؟ اور فرشتے تو بڑی چیز ہیں، حضرت مرزامظہر جان ِجاناں رحمہ اللہ کو جب گولی لگی، شہید کیا گیا تو ان سے کسی نے پوچھا کہ حضرت! آپ کا کیسا مزاج ہے؟ گولی لگنے سے آپ کو کچھ تکلیف ہے؟ فرمایا کہ گولی کی تکلیف اتنی نہیں ہے مگرگولی میں جوگندھک ہے اس کی بدبو سے بہت تکلیف ہورہی ہے۔ تو جب اولیاء اللہ کی لطافت کا یہ حال ہے تو فرشتوں کو کتنی تکلیف ہوتی ہوگی لہٰذا جو لوگ اپنے بچوں کو پٹاخے کے لئے پیسے دیتے ہیں وہ فرشتوں کی بددعا خریدتے ہیں، فرشتوں کو اذیت پہنچے گی تو بددعا تو نکلے گی۔ 53:50) اب آخری مسئلہ حلوہ۔۔پندرہ شعبان کو حلوہ پکانے کی بدعت:۔ اب آخری مسئلہ حلوہ کا ہے بس اس کی بات سن کر آپ چلے جائیں۔ اس رات میں چونکہ عبادت کرنی ہے،یہ عبادت کی رات ہے، اللہ تعالیٰ سے معافی مانگنے کی رات ہے، توشیطان نے سوچا کہ لوگ زیادہ عبادت نہ کرنے پائیں، ان کے پیٹ میں اتنا حلوہ ٹھونس دو کہ اس میںریاح کی گُڑ گُڑ کا بلوہ مچ جائے اور جب ریاح کابلوہ مچے گاتو یقیناً وضو نہ رہ سکے گا اور عبادت کم کریں گے لہٰذا پہلے ان کو کھلاؤ حلوہ، پھر پیٹ میں مچاؤ بلوہ تاکہ یہ نہ دیکھنے پائیں اﷲتعالیٰ کا جلوہ۔ 55:24) لطیفہ۔۔ایک قاری صاحب کا بچے کو نورانی قاعدہ پڑھانے کا واقعہ اور لطیفہ۔۔۔حلق سے نکالو حلوہ حا حا۔۔۔۔ 56:59) اگر میرے یہ تین الفاظ یاد رکھیں گے یعنی حلوہ، بلوہ اور جلوہ تو پھر آپ ان شاء اللہ پوری تقریر بالکل سمجھ جائیں گے کہ جب پیٹ میں خوب بھر گیا حلوہ تو پیٹ میں مچ گیا بلوہ اور جب وضو ہی نہ رہے گا تو عبادت سےاللہ کا کیاجلوہ نظر آئے گا۔۔ 58:46) ایک اور لطیفہ ممبر کے قریب ایک صاحب بیٹھ گئے اور ہر بات پر ہوں کرتے تھے پھر کیا ہوا؟ 01:01:36) اب رہ گیا یہ بہانہ کہ میں تو حلوہ کھا کر حضرت اویس قرنیhکی سنت ادا کرتا ہوں، تو ہم ان سے پوچھتے ہیں کہ آپ نے اللہ کے رسول کی اور کتنی سنتیں اپنائی ہیں؟آپ کے پاس سر سے لے کر پیرتک کتنی سنتیں ہیں؟ یاصرف حلوہ کی سنت کی اہمیت ہے وہ بھی حضرت اویس قرنی کی جو تابعی تھے ، صحابی بھی نہیں تھے تو کسی صحابی یا اللہ کے نبی ﷺکی ہی کوئی سنت اختیار کرتے تو ہم مان بھی لیتے۔ اللہ کے نبی کی کوئی سنت کی پرواہ نہیں، مسجد میں داخل ہونے کی پانچ سنتیں یاد نہیں، مسجد سے نکلنے کی پانچ سنتیں یاد نہیں، بیت الخلاء میں جانے کی دعا یاد نہیں، سونے کی دعا یاد نہیں لیکن اگر کسی سنت پر عمل ہے تو بس یہ ہے کہ پندرھویں شعبان کی رات کو حلوہ ٹھونس لوکیونکہ ان حلوہ کھانے والوں کےبقول یہ حضرت ا ویس قرنی کی سنت ہے اور اس میں عشق ِرسول ہےکہ جنگ ِاُحد میں حضور ﷺکے دانت مبارک شہید ہوگئےتھے۔ اگر اس بات کو بالفرض درست بھی مان لیا جائے حالانکہ میں ابھی ثابت کروں گا کہ یہ استدلال بھی غلط ہے لیکن اگر درست بھی مان لیں تو حضرت اویس قرنی کی دو سنتیں ہیں، ایک عشق ِرسول میں اپنے دانت توڑنا، دوسرے حلوہ کھانا۔ 01:03:21) تو ان حلوہ والوں کے مطابق حضرت اویس قرنی نے عشق ِرسو ل میں اپنے سارے دانت توڑ دئیے تھے کہ پتا نہیں اﷲ کے نبی کا کون سا دانت ٹوٹا ہے، پھر ان کی ماں نے ان کو حلوہ کھلایالہٰذا حلوہ کھانے کو سنت سمجھنے والے پہلے اپنے بتیس دانت توڑیں۔دوسرے ان کا یہ استدلال ہی باطل ہے کیونکہ جنگ ِاُحد ۱۵شعبان کو نہیں ہوئی تھی، دو ماہ بعد شوال میں ہوئی۔ تو کیا حضرت اویس قرنی نے دو ماہ ایڈوانس میں اپنے دانت توڑدیئے تھے؟اس لئے حلوہ کھانے والوں سے کہتا ہوں پہلےنبی کے غم اور عشق میں بتیس دانت تو توڑو،پھر جس کی اماں زندہ ہو وہ اس کو حلوہ پکا کر کھلادے کیونکہ اس کو رحم آجائے گا کہ میرے بچے نے اپنے سارے دانٹ توڑ دئیے ہیں۔ تو بولو بھئی! کون کون بتیس دانت تڑوانے کے لئے تیار ہے وہ ہاتھ اٹھالے۔دیکھو! ایک ہاتھ بھی نہیں اٹھا، یہ ہیں سچے عاشق ِرسول، لیکن آج کے نام نہاد عاشق ِنبی بتیس دانت توڑنے والی سنت ِاویس قرنی ادا نہیں کررہے ہیں مگر بغیر دانت توڑے ،حلوہ کھانے کے لئے آگے آگے ہیں، قرضہ لے لے کر حلوہ پکارہے ہیں اور ایک دوسرے کے یہاں بھیج رہے ہیں، جو حلوہ نہ پکائے وہ وہابی ہوگیا۔ 01:05:15) ایک بنیے کا قصہ جسے وہابی مشہور کیا گیا:۔ جیسا کہ ایک بستی میں ایک خان صاحب نے ہندوبنیے کو بھی وہابی بنادیا تھا۔ایک خان صاحب پر ہندو بنیے کا قرضہ زیادہ ہوگیا تو خان صاحب نے اس سے کہا کہ اگر قرضہ معاف کرتا ہے توٹھیک ورنہ تجھے وہابی ثابت کروں گا پھر سب سے تیرا بائیکاٹ کرا دوں گا، تیرے پاس کوئی گاہک نہیں آئے گا۔ اب ہندو نے دیکھا کہ اس کی دکان پر ایک گاہک بھی نہیں آرہا ہے،اس نے کسی سے پوچھا کہ تم سب لوگ کہاں مرگئے، میری دکان سے سودا لینے کیوں نہیں آتے ہو؟ انہوں نے کہا بستی کے فلاں خاں صاحب نے کہا ہے کہ یہ جولالہ جی ہے، ہندو، بنیا، یہ وہابی ہوگیا ہے، خبردار !اس کے یہاں مت جانا۔ اس نے کہا میرے تو باپ دادا کو بھی نہیں پتا کہ یہ وہابی کیا چیز ہوتی ہے؟پھر وہ خان صاحب کے پاس گیا اور کہا کہ میں ہاتھ جوڑتا ہوں، مجھے معاف کردو اور جلدی سے میری وہابیت ختم کرادو، میں تمہارا سارا قرض معاف کرتا ہوں ، یہ لو لکھ کر بھی دیتا ہوں اور اپنے بہی کھاتے سے خان صاحب کا قرض کاٹ دیا۔ پھر خان صاحب نے اپنے دوستوں کو بلاکر کہا کہ دیکھو بھئی! لالہ جی نے وہابیت سے توبہ کرلی ہے، اب یہ وہابی نہیں رہے، اب سب لوگ ان کی دکان سے سودا خریداکرو۔ دیکھا آپ نے! ہندو بھی وہابی ہوجاتا ہے،عجیب معاملہ ہے کہ جو حلوہ نہ پکائے وہ وہابی ہے چاہے ساری سنتیں ادا کرے، تہجد، اشراق، اوابین پڑھے، پاجامہ ٹخنے سے اوپر رکھے، غرض ساری سنتیں ادا کرتا ہے، صرف شب ِبراءت میں حلوہ نہیں پکاتا تو وہ ان کے نزدیک پکا وہابی ہے۔دعا کیجئے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں ایسی جہالت سے اور من گھڑت قصوں سے بچائے،رسول اللہﷺکی سنتوں پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے،جن اعمال سے اے اللہ آپ خوش ہوتے ہیں،انہیں بجا لانے کی اور جن سے آپ ناراض ہوتے ہیں ان سے بچنے کی توفیق عطا فرما۔ 01:07:10) مفتی عبدالروف سکھروی صاحب دامت برکاتہم کا رسالہ شبِ مغفرت سے بھی حضرت شیخ نے ایک مضمون پڑھ کر سنایا۔۔ 01:07:35) کینہ کیا ہے؟ 01:09:02) حسد کا علاج کیا ہے؟ 01:10:29) یہ حسد،کینہ اور تکبر اگر اصلاح نہ کرائی جائے تو یہ جھکنے بھی نہیں دیتا ۔۔ساس سسر سے پھر بدتمیزی ہوگی اور معافی بھی نہیں مانگے گا ۔۔والدین سے جھگڑے،بھائی بہنوں سے جھگڑے۔۔۔ 01:13:59) نصف شعبان کی رات پر ایک عجیب روایت۔۔اس رات میں کینہ رکھنے والوں کی مغفرت نہیں ہوتی۔۔۔ 01:14:36) بے شک فضول خرچی کرنے والے شیطان کے بھائی ہیں۔۔۔ 01:15:28) اس رات میں اللہ تعالی کی رحمتوں کا مقابلہ گناہوں سے کرتے ہیں،ٹی وی،ہوٹلوں پر بیٹھنا،موبائل فون کی خرافات میں لگنا۔۔۔ 01:20:06) ایک عجیب روایت حضرت شیخ نے پڑھ کر سنائیں۔۔۔ 01:25:39) بڑی مونچھ رکھنے پر ایک روایت ۔۔ 01:28:19) حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی جانثاری اور فداکاری۔۔ 01:32:54) آپ ﷺ کے کیسے کیسے دشمن تھی لیکن آپ ﷺ نے معاف فرمادیا۔۔ 01:33:37) یااللہ لعنت فرمااُن مردوں پر جو دوسروں کی بہو بیٹیوں کو دیکھتے ہیں یہ بدعا حدیث پاک میں آئی ہے۔۔۔ 01:35:45) آج ارتغرل کا ڈرامہ دیکھ کر سمجھتے ہیں ہم نے بہت اچھا کام کیا ارے معلوم نہیں کہ ہم نے دیکھ کر گنا ہ کیا۔۔ 01:38:08) حرام عشق والے کے لیے تین نقصان ۔۔ 01:40:01) اس سمارٹ فون کی جان چھوڑیں۔۔۔ 01:42:34) تفسیرِ مظہری می برصیصا کا واقعہ لکھا ہوا ہے ابیض شیطان نے کیسا اس کا خاتمہ خراب کیا ایک بدنظری کی وجہ سے ایمان بھی گیا۔۔۔ 01:44:21) دودھ پیتا ہوا بچہ چھوڑ کر ماں بھاگ گئی کیوں؟یہ موبائل عشق میں مبتلا ہوگئی۔۔۔ 01:47:01) اس برصیصا کے واقعے کو موبائل فون سے ملاتے جاو۔۔۔ جس کی خیریت پوچھنے سے اپنی خیریت باقی نہ رہے اُس کی خیریت مت پوچھو۔۔۔01:48:07 |