مجلس   ۲۰        مارچ   ۲ ۲۰۲ء    عشاء :اگر گناہ نہ چھوٹیں تو بار بار اصلاح کرانی ہے     !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

04:57) حسبِ معمول مظاہر حق سے تعلیم ہوئی۔۔۔

04:58) چوری کرنے سے متعلق ایک صاحب کا واقعہ جس کو کیمرے کے ذریعے پکڑ لیا تھا۔۔۔اس پر فرمایا کہ اس کیمرے کوکس نے بنایا ؟انسان نے اور انسان کو کس نے بنایا ؟اللہ تعالیٰ نے تو ہم جب اس دُنیا میں گنا ہ کرتے ہیں تو اس پر چار گواہ بن جاتے ہیں (۱)…جس زمین پر گناہ کرتا ہے وہ زمین قیامت کے دن گواہی دے گی۔ سورہ زلزال میں ہے یَوْمَئِذٍ تُحَدِّثُ اَخْبَارَھَا اللہ پاک فرماتے ہیں کہ زمین خود بولے گی کہ اس زمین پر اس نے عورتوں کو دیکھا تھا، اس زمین پر اس نے فلاں گناہ کیا تھا۔ (۲)…دوسری گواہی خود اپنے اعضاء کی ہو گی کہ جس عضو سے گناہ کیا تھا وہ عضو ہاتھ یا پیر گواہی دیں گے۔ اَلْیَوْمَ نَخْتِمُ عَلٰٓی اَفْوَاھِھِمْ وَ تُکَلِّمُنَآ اَیْدِیْھِمْ وَ تَشْھَدُ اَرْجُلُھُمْ (۳)…تیسرے گواہ فرشتے ہیں کِرَامًا کَاتِبِیْنَ یَعْلَمُوْنَ مَا تَفْعَلُوْنَ کراماً کاتبین تمہارے اعمال سے باخبر ہیں اور چوتھی گواہی اعمالنامہ ہے وَ اِذَ ا الصُّحُفُ نُشِرَتْ ۔

11:32) گلشن خانقاہ میں چوری کا ایک واقعہ۔۔۔کیمروں سے متعلق فرمایا کہ یہاں جو غرفہ میں کیمرے لگے ہوئے ہیں ان سے مجھے مناسبت نہیں یہ تو مجبوری کی وجہ سے لگائے ہوئے ہیں۔۔۔

16:05) کونسی ہنسی دل کو مردہ کرتی ہے؟۔۔۔

16:39) مظاہر حق سے تعلیم مکمل کی۔۔۔

17:44) لڑائی جھگڑے کے نقصانات اتنے زیادہ ہیں کہ ایک وقت میں بیان بھی نہیں کرسکتے۔۔۔

19:19) ماں باپ کے سامنے اُونچی آواز سے بات کرنا ۔۔۔

21:29) اللہ تعالیٰ کے پاس مایوسی نہیں ہے شیطان انسان کو ڈراتا ہے۔۔۔

22:49) حضرت تھانوی رحمہ اللہ سے حضرت خواجہ صاحب نے پوچھا کہ اللہ تعالیٰ جس کو اپنی نسبت عطا کرتے ہیں تو اس کے بعد واپس بھی لیتے ہیں ؟تو حضرت تھانوی رحمہ اللہ نے فرمایاکہ خواجہ صاحب جب آپ بالغ ہوئے تو اس کے بعد آپ کی بلوغت واپس تو نہیں ہوئی نا ؟تو اسی طرح نسبت جب عطا ہوتی ہے تو دوبارہ واپس نہیں ہوتی۔۔۔

25:15) کمر جھک کے مثلِ کمانی ہوئی۔۔۔کوئی نانا ہوا کوئی نانی ہوئی۔۔۔ان کے بالوں پہ غالب سفیدی ہوئی۔۔۔کوئی دادا ہوا کوئی دادی ہوئی۔۔۔آج کوئی بڈھا ہونے کو تیار نہیں سب سمارٹ بن رہے ہیں۔۔۔۔

28:45) ایک گناہ آسمان سے زمین پر گِرا دیتا ہے۔۔۔

29:34) ایک مچھر اور ہاتھی کی مثال۔۔۔اس پر فرمایا کہ بس تھوڑا سا بیان ہوا نہیں اور سب کو حقیرسمجھ رہے ہیں۔۔۔

30:50) حضرت تھانوی رحمہ اللہ نے فرمایاکہ شیخ کو بھی اپنے عمل پر نظر رکھنی ہے ورنہ وہ بھی پرانی زندگی میں چلا جائے گا۔۔۔تعریف انسان کو مار دیتی ہے۔۔۔

32:18) حضرت تھانوی رحمہ اللہ نے فرمایا کہ حدیث میں ہیکہ مساجد کے دروازوں پر جاکر اپنے جوتوں کی دیکھ بھال کر لیا کرو ۔۔۔اس سے دوباتیں سمجھ آئیں ایک یہ کہ صفائی کا خیال اوردوسرا یہ کہ اپنے جوتوں کو سنھبال کر دل کو فارغ کر لو۔۔۔

33:50) اگر گناہ نہ چھوٹیں تو بار بار اصلاح کرانی ہے۔۔۔

35:30) حضرت تھانوی رحمہ اللہ نے فرمایاکہ پہلے مقصد کو پہچان لو۔۔۔اور آج ہم نے مقصد شیخ کو بنا لیا ہے اس لیے ترقی نہیں ہوتی۔۔۔۔

37:40) ایک لطیفہ۔۔۔

38:53) ذکر سے متعلق حضرت تھانوی رحمہ اللہ کاملفوظ۔۔۔

40:46) اُذكروا الله ذكرا كثيرا کیاہے؟۔۔۔۔سب سے بڑا ذکر نماز ہے۔۔۔

43:10) اذان کا جواب دینا ذکر نہیں ہے؟سیڑھیاں چڑھتے ہوئے اللہ اکبر کہنا یہ ذکر نہیں ہے؟۔۔۔

44:56) ٹخنا چھپانے سے متعلق حضرت والا رحمہ اللہ کی احتیاط۔۔۔

46:13) جب اس ماحول میں نہین بنیں گے تو پھر کہاں جاکر بنیں گے؟۔۔۔

47:14) حضرت تھانوی رحمہ اللہ نے فرمایا کہ ہر عبادت پہلے ریا ہوتی ہے پھر عادت اور پھر عبادت بن جاتی ہے۔۔۔۔

47:44) بیان کے دوران اپنےاُستاد اور شیخ کا نام ڈھنکے کی چوٹ پر کہنا چاہیے۔۔۔۔

53:43) الہامات ربّانی:۲۴ ؍شعبان المعظم ۱۳۹۳؁ھ مطابق ۲۳ ؍ستمبر ۱۹۷۳؁ء بروز اتوار (حضرت والا دامت برکاتہم تین دن کے بعد آج ہی حیدر آباد سے واپس تشریف لائے تو یہاں استقبال کے لئے لوگ جمع تھے،کچھ دیر وعظ فرمایا۔ احقر موجود نہ تھا،تقریر کے آخر میں شریک ہوا۔سامعین میں مولانا مظہر میاں، رفاقت صاحب، اولاد احمد صاحب، آزاد صاحب، محمد میاں، عبد المجید صاحب، قاری عبد المجید صاحب وغیرہ تھے) ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کی اپنے بندوں سے محبت کا اندازہ پانچ وقت کی نماز سے لگانا چاہیے۔والدین کو اپنے بیٹے سے کتنی محبت ہوتی ہے مگر پھر بھی پیٹ پالنے کے لئے صبح صبح کمانے کے لئے گھر سے نکالتے ہیں،شام کو جب بیٹا دفتر سے بخیریت واپس آتا ہے تو اس کی بلائیں لیتے ہیں کہ بیٹا! تیری صورت دیکھ کر دل کو چین آجاتا ہے۔

ماں باپ تو دن بھر کے لئے الگ کر دیتے ہیں اور شام کو ایک ہی بار دیکھ کر ان کا کلیجہ ٹھنڈا ہوجاتا ہے لیکن اللہ کی رحمت کو دیکھو کہ پانچ وقت کی نماز فرض کردی کہ اے میرے بندو! پانچ وقت آئو اور ہمیں اپنی صورت دِکھا جائو، ماں باپ کی رحمت سے ہماری رحمت زیادہ ہے۔ آج ہم لوگ نماز کو زحمت سمجھ رہے ہیں، اگر ماں کہہ دے کہ بیٹا اگر اپنی صورت نہ دِکھائو گے تو میرا دل تڑپ جائے گا تو اس کی محبت پر ہمیںیقین آجائے گا لیکن اللہ تعالیٰ کی اس رحمت کی ہمیں قدر نہیں کہ پانچ وقت ہمیں بلا رہے ہیں کہ ہمیں اپنی صورت دِکھا جائو، ہم سے کچھ گفتگو کر جائو، نماز ہی تم سے ہماری ملاقات کا ذریعہ ہے۔ہم نماز کو زحمت سمجھ رہے ہیں جبکہ ان کی رحمت اس کے ذریعہ ہمیں تلاش کر رہی ہے۔۔۔

55:49) داڑھی کا بچہ رکھنا واجب ہے۔۔۔

58:22) کسی صاحب کا ذکر جنہوں نےداڑھی رکھی تھی لیکن آج دیکھا تو پتا چلا کہ کاٹ کا ٹ کر نیچے تک لےآئےتھے اس پر فرمایا کہ دل اتنا دُکھا کہ بتانہیں سکتا بس اپ ٹو ڈیٹ بننے کا شوق ہے۔۔۔

01:00:10) گناہ کرتے جاؤ اور صدقہ دیتے جاؤ یہ کیا مزاق بنایا ہوا ہے؟ ۔۔۔۔عمل کرنا نہیں ہے اور اپنےآپ کو دیندار بھی سمجھ رہے ہیں۔۔۔

01:02:35) مری گم گشتگی پر خود مری منزل پریشاں ہے اگر حق تعالیٰ کو ہماری تلاش نہ ہوتی تو یہ نہ فرماتےيٰحَسْرَةً عَلَي الْعِبَادِ ہائے افسوس بندوں پر! ان کی رحمت تو ہاتھ پھیلائے ہوئے ہے کہ کب مجھ سے بھاگے ہوئے بندے میری آغوش میں آجائیں۔ جناب ِرسول اللہﷺفرماتے ہیں:ترجمہ:تحقیق اللہ تعالیٰ اپنا ہاتھ رات کو پھیلاتا ہے تاکہ دن میں گناہ کرنے والا توبہ کرے اور اپنا ہاتھ دن میں پھیلاتا ہے تاکہ رات کو گناہ کرنے والا توبہ کرے یہاں تک کہ سورج مغرب سے طلوع ہو۔ کیا پیارا عنوان ہے کہ سو جانیں اس پر قربان ہوں اور مجرموں، گنہگاروں کی مایوسیوں کی گود میں امیدوں کا آفتاب طلوع کرنے والا ہے۔

01:04:26) ارشاد فرمایا کہ جو اعمال بندے کے اختیار میں ہیں وہ اللہ تعالیٰ کو پیش کرتا رہے اور جو اللہ کے اختیار میں ہے وہ گڑ گڑا کے مانگتا رہے،یہ خلاصہ ہے بندگی اور غلامی کا،تدبیر کا پیالہ تو لائو مگر نظر پیالے پر نہ ہو، نظر نوالے پر ہو جو اللہ میاں دیں گے۔

01:05:16) مزاح سے متعلق فرمایا کہ ہماری ہنسی توبہ کے تابع ہے۔۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries