مجلس   ۲۶        مارچ   ۲ ۲۰۲ءفجر  :دین کے پھیلانے والوں کو ہنستا مسکراتا رہنا چاہیے   !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

01:58) حضرت وا لا رحمہ اللہ سے یہ بات سنی کہ والد صاحب اور والدہ کےانتقال کے بعد اُن سے تعلقات رکھنے والو ں کا خیال رکھنا چاہیے۔۔۔

02:01) اگر کسی بیوہ کی مد د کرنی ہے تو کیسے کرنی چاہیے ؟۔۔۔ایک واقعہ۔۔۔

06:27) جناح کالج میں بیان ہوا تھا اُ س کا ذکر کہ وہا ں سے کتنے ڈاکٹر ماشاء اللہ جوڑے۔۔۔

09:09) کسی نوجوان کا کینیڈا میں اچانک انتقال ہوگیا تھا اُن کے والد اور بھائی کل آئے تھے اور بہت رو رہے تھے اس پر فرمایاکہ جگہ جی لگانے کی یہ دُنیا نہیں ہے۔۔۔یہ عبرت کی جا ہے تماشا نہیں ہے۔۔۔۔

12:03) کل عصر کے بعد اچانک حیدرآباد جانا ہوا بابا کے ایک دوست تھے اُن کا کچھ دن پہلے انتقال ہو گیا تھا تعزیت کے لیے جانا ہوا ۔۔۔ماشاء اللہ وہاں پھر دین کی بات بھی ہوئی۔۔۔۔

16:33) اللہ کا پکا عاشق وہ ہے جو بے پردگی والی جگہ سے نکل جائے۔۔۔

17:28) حضرت والا رحمہ اللہ فرماتے تھے کہ تہجد پڑھنا آسان ہے لیکن نظر کی حفاظت مشکل ہے۔۔۔

19:04) حضرت تھانوی رحمہ اللہ کا ملفوظ کہ مدرسے والوں کو چاہیے کہ کچھ مبلّغین بھی ہونے چاہیے جو دین کو پھیلائیں۔۔۔۔

20:13) چندہ کرنے کے بھی کچھ آداب ہیں دُبئی کا ایک واقعہ۔۔۔

22:16) ارشاد فرمایاکہ مبلّغین کو صرف تبلیغ میں مشغول رہنا چاہیے ثمرات کے پیچھے نہیں پڑھنا چاہیے۔۔۔۔

23:39) ارشاد فرمایاکہ زبانی بیان کرنا شرط نہیں۔۔۔

26:50) ایک لطیفہ۔۔۔فرما یاکہ اُمیدیں دلا کر لوگوں کو آگے بڑھانا چاہیے۔۔۔۔

29:45) فرمایاکہ دین پھیلانے والے کو ہنستا مسکراتا رہنا چاہیے۔۔۔

30:06) ارشاد فرمایاکہ امر بالمعروف کی دو شرطیں ہیں۔۔۔

33:06) دُعا کی پرچیاں۔۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries