مجلس   ۲۸        مارچ   ۲ ۲۰۲ءعشاء :اصلی مرید وہ ہے جو اللہ کو اپنا مقصود بنائے   !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

01:46) بیان کے آغاز میں تعلیم ہوئی۔۔

04:57) تعلیم کے بعد اشعار پڑھے گئے۔۔۔

11:56) ظاہری اور باطنی دونوں گناہوں کو چھوڑنا ضروری ہے۔۔ظاہر جلدی بن جاتا ہے لیکن باطن پر مرتے دم تک محنت کرنی ہے۔۔

12:42) آخری سانس تک عبادت کرنی ہے اس عبادت سے نور بنے گا اس نور کی حفاظت کے لیے آخری دم تک اصلاح کرانی ہے۔۔

14:47) باطن کا تو اللہ تعالی کے سوا کسی کو معلوم نہیں ہوتا۔۔۔

16:40) عوام کا فرض ہے کہ علم کی باتوں میں مداخلت نہ کریں ۔۔۔

18:24) جو عالم نہیں ہیں تو وہ مسائل میں علماء کے تابع رہیں اورحضرت والا رحمہ اللہ کی کتاب سے پڑھ کر بیان کریں ۔۔

22:19) اعمی شخص کا دینی مسائل میں بحث کرنا بہت زیادہ نقصان دہ ہے۔۔

26:18) دین کس طرح پھیلایا جائے۔۔

27:19) ایک آدمی سردی میں بلی کو نہلا رہا تھا لطیفہ۔۔۔

28:24) عام مسلمانوں کو شرعی حکم معلوم کرکے اُن پر عمل کرنا ضروری ہے باریکیوں کے پیچھے نہیں پڑنا چاہیے۔۔

30:19) ہماری ماں بہن بہو بیٹیاں جو سن رہی ہیں ہمارے تعلق والی جو خواتین ہیں جو خاص طور پر سندھ بلوچ میں رہتی ہیں وہ ہوشیار رہیں ایک ڈاکٹر صاحبہ اپنی کچھ خواتین کو گھر گھر بھیج رہی ہیں کہ فلانہ جگہ ڈاکٹر صاحبہ درس دے گیں شریک ہوں...ہر گز شریک نہیں ہونا یہ لوگ گمراہ ہیں اور آپ لوگوں کو بھی گمراہ کریں گی۔۔

32:34) آج جس کو دیکھو ڈاکٹر ہے اور تفسیر کررہا ہے ریٹائر ہوئے اور تفسیر دینے بیٹھ گئے۔۔

33:19) اخلاص پر حضرت تھانوی رحمہ اللہ کا واقعہ۔۔

36:20) عالم،حافظ اور مفتی صاحبان یہ لوگ مال لوٹ کر خزانے کے خزانے جنت میں لے جائیں گے ۔۔۔مالدار سے مالدار لوگ ہونگی وہ کچھ نہیں لے جائیں گے سب یہیں چھوڑنا پڑے گا خوش نصیب یہ عالم حافظ لوگ ہیں۔۔

38:04) دین داروں کو تو خوب ہسنا چاہیے۔۔۔

38:47) تین دوست پر لطیفہ۔۔

39:57) حضرت تھانوی رحمہ اللہ کے ملفوظات:۔ ادب کا معیار عرف ہے۔۔کیا مطلب؟

40:38) مردے کی جب قبر پر جائے تو اُس کے قبر کے پاس بھی ادب کا معاملہ اُسی طرح رکھنا ہے جیسا اُس کی زندگی میں کرتا تھا۔۔ حضرت پھولپوری رحمہ اللہ اپنے شیخ کی جب قبر پر جاتے تھے تو کیسا ادب کرتے تھے واقعہ۔۔

41:57) دستر خوان پر

43:11) ایک شیخ سے دوستی لگاتا ہے تو پھر دوستی والا معاملہ ہی ہوگا اور جو اپنے کو پیش کرے تو پھر اُس کا معاملہ الگ ہوجاتا ہے۔۔اور زیادہ تر پرانے لوگوں سے اذیت ہوتی ہے۔۔۔ نہیں کوئی اور خواہش آپ کے در پر میں لایا ہوں مٹا دیجے مٹا دیجے میں مٹنے ہی کو آیا ہوں۔۔۔

45:49) بار بار اذیت دے کر معافی چاہتا ہوں ۔۔۔

46:34) شیخ کو مقصود بنایا اللہ تعالی کو مقصود نہیں بنایا افسوس کی بات ہے۔۔۔ ارادے اور بغیر شیخ کو جو اذیت دیتا ہے اُس کو فائدہ نہیں ہوتا ہاں یہ کہ توبہ کرلے۔۔۔

49:11) بے اصولی پر تنبیہہ:۔ اس وقت رات کے گیارہ بج رہے تھے اور یہاں روزانہ یہی وقت ہورہا ہے۔ لوگ حضرت والا کے ساتھ مجالست کے شوق میں بیٹھے رہتے ہیں اور حضرت والا حسبِ عادت غایت شفقت و کرم سے ارشاد فرماتے رہتے ہیں حضرتِ اقدس کے کلام کی سحر انگیزی و اثر آفرینی سے احباب مجلس سے اٹھنے سے قاصر ہوتے ہیں۔ غرض مجلس ختم ہوئی، حضرت والا عشاء کے بیان کے بعد کھانا تناول فرمارہے تھے۔ دسترخوان پر دورانِ طعام احقر سے ایک سخت غلطی ہوگئی کہ احقر نے سرگوشی کرتے ہوئے مولانا داؤد کے کان میں کچھ کہا جو احقر کے قریب بیٹھے ہوئے تھے اور احقر کو بے اختیار ہنسی آگئی اور آہستہ آہستہ ہنسنے لگا۔ کھانے سے فارغ ہوکر احقر کی اصلاح کے لیے حضرت والا نے تنبیہہ فرمائی کہ تعجب ہے کہ اتنے پرانے ہوکر ایسی غلطی کرتے ہو کہ مبتدی بھی نہیں کرسکتا۔

51:00) بے اصولی پر تنبیہ۔۔۔

53:32) کیا آپ کو معلوم نہیں کہ شیخ کی مجلس میں اس طرح کانا پھوسی کرنا سخت بے ادبی ہے۔ کیا آپ نے ہم لوگوں کو کبھی حضرت مولانا شاہ ابرار الحق صاحب کی مجلس میں اس طرح کانا پھوسی کرکے ہنستے ہوئے دیکھا ہے؟ بتائیے! نئے لوگ آپ کی اس حرکت سے کیا اثر لیں گے۔ بجائے اس کے کہ آپ دوسروں کو ادب سِکھاتے اپنے عمل سے دوسروں کو بے ادب بنارہے ہو۔ سورئہ حجرات میں جو آداب نبی صلی اﷲ علیہ و سلم کے لیے نازل ہوئے ہیں حضرت حکیم الامت نے لکھا ہے کہ نائبینِ رسول یعنی علماء و مشایخ کے لیے بھی وہی آداب ہیں، اس وقت آپ تَجْھَرُوْا بِالْقَوْلِ کا مصداق تھے۔ معلوم ہوتا ہے کہ اس وقت آپ کو حضوری مع الحق حاصل نہیں تھی کیونکہ ہر وقت اکرامِ شیخ کا حق وہی ادا کرسکتا ہے جو ہر وقت باخدا ہو حتیٰ کہ ہنسنے میں بھی خدا کو نہ بھولے۔ غلطی تو یہ اتنی بڑی تھی کہ اسی وقت سزا دی جاتی لیکن اب جاکر اعلان کرو کہ مجھ سے سخت نالائقی ہوئی کہ شیخ کی مجلس میں کانا پھوسی کرکے ہنسا۔ اﷲ میری اس نالائقی و بے ادبی کو معاف فرمادے۔احقر نے حضرت والا سے معافی مانگی کہ سخت نالائقی ہوئی اور ان شاء اﷲ آئندہ کبھی ایسی حرکت نہ ہوگی اور احباب کے سامنے اعلان کرکے حضرت والا کو اطلاع کی تو حضرت والا خوش ہوگئے۔

55:07) صبح کچھ حضرات خدمت میں حاضر ہوئے اس وقت یہ ارشاد فرمایا جو رات کے واقعہ کے متعلق اِصلاح کے لیے تھا وہ یہاں نقل کیا جاتا ہے۔ اکرام شیخ علی الدوام کا طریقہ:۔ا رشاد فرمایا کہ اکرامِ شیخ علی الدوام وہی کرسکتا ہے جس کو حضور دوام مع الحق حاصل ہو یعنی ہر وقت شیخ کا ادب و اکرام وہی کرسکتا ہے جس کو ہر وقت اﷲ کے ساتھ دوامِ حضور حاصل ہو۔ یہ قاعدہ کلیہ ہے۔ شیخ سے محبت اﷲ ہی کے لیے کی جاتی ہے تو جب اﷲ ہی سے اس کا دل غافل ہے تو وہ شیخ کا اکرام کیسے کرے گا۔ شیخ تو اﷲ کے راستہ کا راہبر ہے اور یہ شخص جب منزل ہی سے غافل ہے، اسے اﷲ کی حضوری کا خیال بھی نہیں ہے تو وہ شیخ کے سامنے بھی بے موقع ہنسے گا، بے موقع بات کرے گا، اس لیے شیخ کا اکرام دواماً وہی کرسکتا ہے جس کو اﷲ کا حضورِ دوام حاصل ہو اور یہ چیز حقائق میں سے ہے۔

57:13) اللہ والوں کی محبت مانگنا دعائے نبوت اور مرادِ نبوت ہے۔۔

58:34) ہم اذیتیں دے کر خوش ہوتے ہیں۔۔۔مرنے کے بعد اللہ والے بنے تو شیخ کو تو غمگین ہوکر گیا شیخ کی زندگی میں عمل کرکے شیخ کو خوش کیوں نہیں کیا درد بھری نصیحت۔۔۔

01:00:32) چار لوگ شیخ کے فیوض و برکات سے محروم رہتے ہیں۔۔

01:00:39) ہر وقت یہ سوچنا کہ اﷲ ہم کو دیکھ رہا ہے بتائیے! یہ چیز حقائق میں سے ہے یا نہیں؟ اﷲ ہر وقت ہم کو دیکھ رہا ہے یہ کوئی فرضی بات نہیں حقیقت ہے۔ اگر میں یہ مراقبہ سکھاؤں کہ سب لوگ یہ سمجھیں کہ ہم بادشاہ یا وزیر اعظم ہوگئے ہیں تو سب ہنسیں گے کیونکہ یہ حقیقت نہیں ہے لیکن یہ مراقبہ کہ اﷲ ہم کو دیکھ رہا ہے ایک حقیقت ہے اور اﷲ تعالیٰ نے قرآن شریف میں اس مراقبہ کی تعلیم دی ہے اَلَمْ یَعْلَمْ بِاَنَّ اﷲَ یَرٰیکیا بندہ نہیں جانتا کہ اﷲ اس کو ہر وقت دیکھ رہا ہے۔

01:02:16) انبیاء اور اولیاء کی حضوری مع الحق کا فرق لیکن اس مراقبہ کی تعلیم میں اولیاء کے ساتھ اﷲ کا معاملہ اور ہے پیغمبر کے ساتھ معاملہ اور ہے۔ عنوان میں فرق ہے حضور صلی اﷲ علیہ و سلم کو بھی یہی تعلیم دی لیکن اس کا عنوان کتنا عجیب ہے فَاِنَّکَ بِاَعْیُنِنَا اے نبی!آپ ہر وقت میری نگاہ میں ہیں جیسے کوئی اپنے بیٹے سے کہے کہ گھبرانا مت میں ہر وقت تمہاری خبر رکھتا ہوں لہٰذا حضور صلی اﷲ علیہ و سلم کے ساتھ جو عنوان ہے وہ صحابہ کو نہیں عطا فرمایا کیونکہ نبی اور صحابی کیسے برابر ہوسکتے ہیں ۔۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries