رمضان مجلس   ۱۱          اپریل   ۲ ۲۰۲ءبعدعصر       :شکر کی حقیقت نعمت کی قدر کرنا ہے !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

02:05) نظر کی حفاظت کی وجہ سے انسان کتنے گناہوں سے بچ سکتا ہے وجہ کیا ہے؟حیّا والا معاملہ ہے۔۔۔۔

02:06) لڑائی جھگڑے کی وجہ ؟فرمایا کہ یہ جو موبائل کے اندر گروپ بنے ہوئے ہیں ان کی وجہ سے انسان کتنی برائیوں میں مبتلا ہے گالیاں،غیبتیں،بہتان ۔۔۔۔

04:15) ھدیہ دے کر واپس کرنا ۔۔۔۔بہو یا بیوی کو زیور بنا کر دیا ہوا ہے اور کہے رہے ہیں کہ واپس کرنا ہے یہ کتنا بڑا ظلم ہے۔۔۔

06:08) علامہ قشیری رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ انتقام لینے والا اللہ والا نہیں ہو سکتا اور اللہ والا انتقام نہیں لیتا ۔۔۔

06:53) برائی کا بدلہ بھلائی سے دینا یہ نصیبے والوں کا کام ہے۔۔۔

08:40) شیطان کا سب سے بڑا حربہ کیا ہے کہ تمہاری توبہ قبو ل نہیں ہے حالانکہ ہم گناہ کرتے کرتے تھک سکتے ہیں لیکن اللہ تعالیٰ معاف کرتے کرتے نہیں تھکتے۔۔۔

10:02) اصلاح ِاخلاق:شکر کی دو قسمیں ہیں۔ (۱) خالق کا شکر کرنا(۲) جس مخلوق کے واسطے سے نعمت عطا ہو اس کا شکر ادا کرنا۔ فرمایا رسول ِخداﷺ نے کہ جس نے آدمیوں کی ناشکری کی اس نے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا نہ کیا۔ 11:51) شخصیت پرستی کیا ہے؟۔۔۔۔آج جو اللہ والوں کے پیچھے پیچھے جاتے ہیں اُن کو کہتے ہیں کہ یہ شخصیت پرستی ہے۔۔۔۔

13:44) فرمایا رسول ِخداﷺ نے کہ جس نے آدمیوں کی ناشکری کی اس نے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا نہ کیا۔ اس سے معلوم ہوا کہ ماں باپ، استاد، شیخ اور تمام احسان کرنے والوں کا شکر گذار ہونا اور ان کا ادب کرنا حق تعالیٰ کی شکر گذاری کا جزء ہے۔ حدیث شریف میں ہے کہ جس شخص سے کوئی چیز ملی تو اگر ہدیہ کے بدلہ میں ہدیہ دینے کی وسعت ہو تو عوض دے اور اگر میسّر نہ ہو تو دینے والے کی تعریف کرے، اس طرح اس کا شکر ادا ہوجائے گا اور اگر اس کو پوشیدہ رکھا تو اس نے ناشکری کی۔

16:42) شکر کی حقیقت نعمت کی قدر کرنی ہے اور جب نعمت کی قدر کرے گا تو نعمت دینے والے کی بھی قدر کرے گا۔ اسی طرح خالق اور مخلوق دونوں کا شکر ادا کرے گا،اور شکر ِزبانی سے زیادہ اہم عملی شکر ہے یعنی اپنے اوپر احسان کرنے والے مالک ِحقیقی کی نافرمانی نہ کرے گا اور فرمانبرداری کی پوری کوشش کرے گا۔ اسی طرح ماں باپ اور استاد اور پیر کے حقوق بجا لائے گا۔ شکر ِنعمت سے نعمت میں ترقی کا وعدہ قرآن ِپاک میں ہے۔ مگر شکر کی تکمیل اعمال ِصالحہ اور گناہوں سے حفاظت پر منحصر ہے اور توبہ و استغفار سے تلافی بھی اس میں شامل ہے۔

20:12) حق تعالیٰ کی نعمتوں سے خوش ہو کر اللہ تعالیٰ کی محبت دل میں پیدا ہونا اور اس محبت سے یہ شوق پیدا ہونا کہ جب وہ ہم کو ایسی ایسی نعمتیں دیتے ہیں تو ان کی خوب عبادت کرو،ایسی نعمت دینے والے کی نافرمانی بڑے شرم کی بات ہے، یہ شکر کا خلاصہ ہے۔ طریقہ اس کا یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کو خوب سوچا کرے اور یاد کیا کرے، ہروز اس کے لئے چند منٹ مقرر کرلے تاکہ ناغہ نہ ہو، اس کا نام مراقبۂ انعاماتِ الٰہیہ ہے۔ ہر وقت اللہ تعالیٰ کی ہزاروں نعمتیں ہیں، اگر کوئی مصیبت آجائے تو اس کو بھی اپنے لئے مفید سمجھے اور نعمت سمجھے۔

22:05) ایک ایسی جماعت بھی ہونی چاہیے جو بس عمل والی ہو۔۔۔حضرت علی میاں ندوی رحمہ اللہ کی بات کہ ایک بڑے شیخ نے اُن کو ذاتی ھدیہ کڑوڑوں میں دیا تو منٹوں میں اس کو تقسیم کر دیا۔۔۔

24:32) اصحابی کالنجوم بایدیھم اقتدیتم اھتدیتم جو اس حدیث کو نہ مانے تو وہ بدبخت ہے ۔۔۔صحابہ رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کا انکار کرنے والا وہ پھر آپﷺ کا بھی انکار کرے گا۔۔۔۔صحابہ رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کے ذریعے تو ہم تک ایمان پہنچا۔۔۔

27:23) عورت کی تو آواز کا بھی پردہ ہے عورت کو کیا ضرورت ہیکہ وہ تصویر کھینچوائے اور اپنی آواز اُونچی کرے۔۔۔۔اللہ معاف کرے دلیل میں حضرت اماں عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کا حوالہ دیتے ہیں۔۔۔

31:59) دُعا کی پرچیاں۔۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries