رمضان   ۱۷          اپریل   ۲ ۲۰۲ءبعدتراویح   :توبہ کے آنسو     !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

03:09) حضرت عبداللہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کی روایت اَللَّھُمَّ ارْزُقْنِیْ عَیْنَیْنِ ھَطَّالَطَیْنِ تَشْْفِیَانِ الْقَلْبَ بِذُرُوْفِ مِنْ خَشْیَتِکَ قَبْلَ اَنْ تَکُوْنَ الدُّمُوْعُ دَماً وَالْاَضْرَاسُ جَمْرًا (جامع صغیر:ج۱،ص۵۹) اے اللہ مجھے ایسی آنکھیں عطا فرماجو موسلا دھار ابر کی طرح برسنے والی ہوں تَشْْفِیَانِ الْقَلْبَ جوآنسوؤں سے دل کو سیراب کردیں قبل اس کے کہ دوزخ میں آنسو خون اور ڈاڑھیں انگارے بن جائیں۔

03:10) باہی گناہ کی اصلاح کرانے میں دیر نہیں کرنی فوراً خط لکھ کر اس کی اصلاح کرائیں۔۔۔

07:28) آپﷺ نے فرمایاکہ یمن سے مجھے رحمٰن کی خوشبو آرہی ہے۔۔۔۔حضرت اویس قرنی رحمہ اللہ کو ماں کی خدمت کی وجہ سے کیا مقام ملا۔۔۔۔؟

11:29) حضرت اویس قرنی رحمہ اللہ کو آپﷺ نے سلام بھیجا۔۔۔۔

12:54) حضرت اویس قرنی رحمہ اللہ کا واقعہ۔۔۔۔

14:16) شخصیت پرستی کیا ہے؟۔۔۔اللہ والوں سے محبت کیا یہ شخصیت پرستی ہے۔۔۔؟

16:08) حضرت علی میاں ندوی رحمہ اللہ کی بات کہ اے علماء ندوہ آپ کو بڑی بڑی کتابیں پڑھنی پڑتی ہیں لہذا آپ کے سامنے کوئی ایسی جماعت ہو جو عمل کرنے والی ہو۔۔۔

18:31) اللہ والوں سے محبت شریعت وسنت پر اتباع کی وجہ سے کی جاتی ہے۔۔۔۔

19:02) آپﷺ نے یہ دُعا سکھائی ہےاَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ حُبَّکَ وَ حُبَّ مَنْ یُّحِبُّکَ۔۔۔۔

19:53) تکبّر ،عجب اور غیبت کا علاج کیسے کیا جائے اس کے لیے اصلاح کرائیں۔۔۔۔

21:00) اے خوشا چشمے کہ آں گِریان اوست اے ہمایوں دل کہ آں بریان اوست مبارک ہیں وہ آنکھیںجو اس دنیا میں اللہ کے لیے رورہی ہیں اور مبارک ہیں وہ دل جو اللہ کی محبت میں جل رہے ہیں۔ اور قَبْلَ اَنْ تَکُوْنَ الدُّمُوْعُ دَمًا وَالْاَضْرَاسُ جَمْرًا ظرف ہے اور ہر ظرف مظروف کے لیے بمنزلہ قید ہوتاہے اور قید بمنزلہ صفت ہوتی ہے پس یہ نحوی صفت تو نہیں ہے لیکن معنوی صفت ہے۔ اس لیے اس کو عینین کی صفت ثالثہ قرار دینا صحیح ہے۔

23:38) اگر ہزار سال آدمی تقویٰ کے ساتھ رہے تو پھر بھی حق ادا نہیں ہوگا۔۔۔

24:52) بیان میں اپنے شیخ کا نام لینا چاہیے۔۔۔

28:56) جو علماء سے دور وہ اللہ سے دور جو اللہ والوں سے دور وہ اللہ سے دور۔۔۔

30:11) اے دریغا اَشْکِ من دریا بُدے تا نِثار دلبر زیبا شدے اے کاش میرے آنسو دریا ہوجاتے تاکہ میں آنسوؤں کا دریا محبوب حقیقی تعالیٰ شانہ پر قربان کردیتا۔

32:11) رب ارحمهما كما ربياني صغيرا حضرت تھانوی رحمہ اللہ نے فرمایا کہ اس دُعا میں شیخ بھی شامل ہے ۔۔۔جب بھی یہ دُعا مانگیں اس میں والدین کے ساتھ ساتھ اپنے شیخ کو بھی شامل کریں۔۔۔

34:31) اللہ والوں کی نقل کرنے سے متعلق ایک فتویٰ کا ذکر ۔۔۔۔

37:54) شیخ العرب والعجم حضرت حاجی امداد اللہ مہاجر مکی صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے کہ جب اللہ تعالیٰ کے خوف سے یا محبت سے خوب رونا آئے تو اس کا نام گرم بازاریِ عشق ہے۔ واقعۂ حضرت مرشدی :حضرت مرشدی شاہ عبدالغنی صاحب پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ تہجد کی نماز میں دو رکعت کے بعد استغفار میں دیر تک رویا کرتے تھے۔ اور اپنی مجلس میں جب اللہ تعالیٰ کی کوئی بات شروع کرتے تو اللہ کا نام لیتے ہی آنسو نکل کر چہرہ مبارک پر ٹھہرے رہتے تھے۔ پھر حضرت دونوں ہاتھوں سے ان آنسوئوں کو چہرے اور داڑھی پر مل لیتے تھے اور فرماتے تھے کہ میں نے اپنے شیخ حکیم الامت تھانوی نور اللہ مرقدہ کو اسی طرح عمل کرتے دیکھا ہے۔

39:41) جب شیخ سے تعلق قائم کر لیا تو اب شیطان وسوسے ڈالے گا اس لیے اس طرف توجہ مت دیں ۔۔۔جو چیز سمجھ میں نہ آئے دماغ میں ایک تھیلی ہے اُس کو اِس میں ڈال دو۔۔۔

42:19) راقم الحروف نے حضرت شیخ کی حکایاتِ صحابہ میں یہ روایت دیکھی ہے کہ حضرت محمد بن المنکدر رضی اللہ عنہ اپنے آنسوئوں کو اپنے چہرے اور داڑھی پر مل لیتے تھے اور کہتے تھے کہ مجھے یہ روایت پہنچی ہے کہ جہنم کی آگ اس جگہ کو نہیں چھوتی جہاں یہ آنسو پہنچتے ہیں۔

43:28) حضرت والا رحمہ اللہ کو حضرت عبدالغنی پھولپوری رحمہ اللہ کی خدمت کرنے پر کس قدر تکالیفیں آئیں حضرت کو کہتے تھے کہ مالٹا چوسی مرغی کھائی۔۔۔شیخ کو چھوڑ کر کدھر کو جائی۔۔

46:06) جب وقت لگا رہے ہیں تو پھر اصلاح کیوں نہیں کراتے وقت لگانے کا مقصد کیا ہے۔۔۔؟صرف کھانا پینا تو مقصود نہیں ہے جن کو تڑپ ہوتی ہے تو وہ اس کی فکر کرتے ہیں۔۔۔

48:38) ایک مولانا کا ذکر جن کا اپنا ادارہ ہے لیکن اتنے مٹے ہوئے کہ کوئی پہچان بھی نہیں سکے۔۔۔

54:22) کعبہ شریف میں ایک عالم نے احقر سے اپنا یہ غم بیان کیا کہ میرے آنسو خشک ہوگئے، مجھے کعبۃ اللہ میں رونا نہیں آرہا، اس کا مجھے بے حد غم ہے۔ احقر نے مشورہ دیا کہ آپ ملتزم پر جائیے وہاں کچھ اللہ والے اللہ کے خوف سے استغفار و گریہ و زاری میں مشغول ہیں، ان کی صحبت کے فیض سے آپ کوبھی رونا نصیب ہوجائے گا۔ کچھ دن کے بعد جب ان سے ملاقات ہوئی تو احقر کو بڑی دعائیں دیں اور خوش ہوکر فرمایا کہ میرا کام بن گیا اور ’’وَکُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ‘‘ کا راز بھی منکشف ہوگیا ؎ سنا ہے سنگدل کی آنکھ سے آنسو نہیں بہتے اگر سچ ہے تو دریا کیوں پہاڑوں سے نکلتے ہیں

55:34) حضرت خواجہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ؎ رُلادوں سنگدل کو بھی جو غم اپنا بیاں کردوں اگر چاہوں تو پتھر سے بھی میں دریا رواں کردوں کعبہ شریف میں احقر کا ایک شعر ؎ جو گرے اِدھر زمیں پر مرے اشک کے ستارے تو چمک اُٹھا فلک پر مری بندگی کا تارا زمینِ سجدہ پہ ان کی نگاہ کا عالَم بر س گیا جو برسنا تھا میرا خونِ جگر

57:58) اللہ کا عاشق زمین پر سجدہ میں جہاں کہیں بھی روتا ہے وہ زمین اللہ تعالیٰ کا حرم بن جاتی ہے۔۔۔۔میرا پیام کہہ دیا جاکے مکاں سے لامکاں اے میری آہِ بے نوا تو نے کمال کردیا اللہ والوں کے نورِ باطن کو حاسدین نہیں بجھاسکتے۔ اس مضمون کو احقر نے اس طرح عرض کیا ہے ؎ ایک قطرہ اگر ہوتا تو وہ چھپ بھی جاتا کس طرح خاک چھپائے گی لہو کا دریا

59:23) اللہ والے ہر وقت خونِ آرزو کرتے رہتے ہیں۔۔۔

01:00:30) حضرت مرشدی پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے کہ جونپور میں ایک مشاعرہ ہوا تھا جس میں یہ مصرعہ اس طرح دیا گیا تھا ؎ کوئی نہیں جو یار کی لادے خبر مجھے جس پر ایک نوجوان لڑکے نے ایسا مصرعہ لگایا کہ اس کو نظر لگ گئی اور وہ تین دن میں مرگیا۔ وہ مصرعہ یہ تھا ؎ اے سیلِ اشک تو ہی بہادے اُدھر مجھے

01:02:16) سیاست سے متعلق ایک مولانا کی بات کے کسی قدر برُی گالی دی۔۔۔۔دُبئی کا ایک واقعہ کہ سیاست کی وجہ سے ایک صاحب نے دوسرے کو ٹکڑ ماری اور بُر ا بھلا کہا۔۔۔۔

01:08:27) کوئی نہیں جو یار کی لادے خبر مجھے جس پر ایک نوجوان لڑکے نے ایسا مصرعہ لگایا کہ اس کو نظر لگ گئی اور وہ تین دن میں مرگیا۔ وہ مصرعہ یہ تھا ؎ اے سیلِ اشک تو ہی بہادے اُدھر مجھے

01:08:52) دُعا کی پرچیاں۔۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries