جمعہ  بیان  ۲۹      جولائی      ۲ ۲۰۲ء :شان صحابہ رضی اللہ عنہم اجمعین !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

05:30) بیان کے آغاز میں مفتی انوار صاحب نے قصیدہ بردہ کے اشعار پڑھے ۔۔

20:00) اشعار کے بعد بیان کا آغاز ہوا۔۔

20:52) گناہوں کی نحوست کی وجہ سے پھر بیان کا فائدہ بھی نہیں ہوتا۔۔

21:30) گھر کے جو گناہ ہوتے ہیں تو وہ بھی کوئی نہیں بتائے گا نہ بیوی کسی کو بتائے گی لیکن اللہ تعالی کو سب پتا ہے۔۔

22:04) بیان کرنے والا ہو یا نہ ہو جو بھی گناہ کرے گا تو اللہ سے دور ہے۔۔

23:44) جب بیان کرنے والے کے بال بڑے ہونگے یا ٹخنہ چھپا ہوگا تو کیا بیان کرنے والا اس پر بیان کرے گا تو لوگوں کو حق سے بھی محروم کردیا تو بیان کرنے والا کیسے ٹخنہ چھپائے گا تو بیان کرنے والا اس کا دیہان زیادہ رکھے گا کہ لوگ پھر کیا کہے گیں تو ظاہر تو سب صحیح لیکن دل کی صفائی کون دیکھے گا ۔۔

24:20) چار عذاب کی وعید ٹخنہ چھپانے والے کے لیے۔۔

25:44) صبر کی چار تفسیر۔۔

26:08) کل بیان ہوا کہ غیبت کتنا بڑا گناہ ہے اور غیبت سے بڑا گناہ بہتان ہے اور بہتان سے برا گناہ بدگمانی ہے۔۔

28:25) بدگمانی اتنا بڑا گناہ ہے کہ اب پتا چلا،بدگمانی،غیبت،بہتان یہ خطرناک عمل ہے :۔ غیبت سے زیادہ خطرناک بہتان اور بہتان سے زیادہ خطرناک بدگمانی ہےکل تین چیزیں بھی بتائی کہ بدگمانی ہے تو حضرت تھانوی رحمہ اللہ نے کیا نصیحت فرمائی اصلاح فرمائی:۔ کہ تو کیا تم اس کا یقین کرلیتے ہو اور کیا تم لوگوں کو بتاتے رہتے ہو اور پھر تیسرا کہ جس سے بدگمانی ہوتی ہے تو کیا اُس کے ساتھ ایسا ہی برتاو کرتے ہو اگر ان تینوں باتوں میں سے کوئی بات نہیں تو پھر مواخذہ نہیں ہوگا۔۔۔

32:51) بیان کرلیتے ہیں یہ دیکھنا ہے کہ میرا عمل بھی ہے یا نہیں۔۔

33:08) بعض لوگ کہتے ہیں میں امیر ہوں میں کیسے اللہ والا بن سکتا ہوں تو آپ غلطی پر ہیں ... مفہوم حدیث کہ مالداری اُس کے لیے مضر نہیں جو تقوی سے رہتا ہے۔۔

34:01) آخر دنیا کس چیز کا نام ہے۔۔

34:48) چغلی کس کو کہتے ہیں اور اس بدگمانی کو کتنے لوگ سمجھتے ہیں کہ کتنا بڑا گناہ ہے۔۔

35:36) شیطان کیوں مردود ہوا تکبر اور تکبر کیوں ہوا بدگمانی،ابوجہل کیوں مردود ہوا ؟

36:10) بدگمانی کی وجہ سے ماں باپ کی بدعا لیتے ہیں آپ دیکھ لیں کہ ساس بہو کی لڑائی،شوہر بیوی کی لڑائی سب کی وجہ آپ دیکھیں گے کہ بدگمانی ۔۔

37:31) کیا تم پسند کرتے ہو کہ اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھاو غیبت کرنے والا ایسا ہی ہے اور یہ آسان ہے شکار پور کی چٹنی کی طرح ہے ۔۔

38:33) زنا کے اتنے عذاب جو بیان ہوچکے اور غیبت زنا سے زیادہ بدترین ہے ۔۔

40:08) آج زبان بند ہی نہیں ہوتی ایک زبان کے بیس گناہ ہیں۔۔

40:56) دفتر میں بیٹھے ہیں آٹھ بجے کا ٹائم ہے اور ساڑے نو پر آرہے ہیں ایماندار ہیں لیکن یہ جو خیانت ہورہی ہے اس کی فکر ہے ؟اور دوسروں پر انگلی اٹھارہے ہیں ،دوسروں کی غیبت میں لگے ہیں۔۔

42:33) بیوقوف تاجر کہ محنت کررہے ہیں خوب عبادت اور غیبت کرکر کے دوسروں کو اپپنی نیکیاں دے رہے ہیں۔۔۔

43:21) جو غیبت کررہا ہے اور بہتان لگارہا ہے اور روکنے کی قدرت رکھتا ہے نہیں روک رہا تو ایسے کے ساتھ اللہ تعالی کیا معاملہ فرمائیں گے؟

44:18) ایک ٹرین میں ایک آدمی چار بچوں کے ساتھ سوار ہوا چاروں بچے کھیل رہے تھے اب بچے سب کو تنگ کررہے تھے سب کا دماغ خراب ہوگیا اور کہنے لگے کہ ان کی تربیت کرنے والا کوئی نہیں ان کو اخلاق کوئی نہیں سکھاتا ایک آدمی گیا اور اُن کے والد سے کہا کہ آپ ان کو کچھ بولتے نہیں کتنا سب کوتنگ کررہے ہیں

45:42) دورانِ بیان ایک صاحب فون پر بات کررہے تھے اُن کو تنبیہ کہ باہر جا کر بات کریں اگر آپ کوئی دنیا کی بات کررہے ہیں تو بہت بڑا گناہ ہے مسجد میں دنیا کی بات کرنا اور اگر دین کی بات کررہے ہیں تو بیان کے دوران نہیں کرنا چاہیے آپ کی مجبوری ہے تو منع نہیں باہر چلے جائیں بیان میں بھی خلل ہوتا ہے اور برابر والے کا بھی خلل ہوتا ہے،ایک حریش جانور ہوگا جس کی گردن آسمان پر اور پاوں زمین پر اتنا بڑا جانور ہوگا اور قیامت کے دن اُن لوگوں کو اچک لے گا جو مسجد میں دنیا کی باتیں کرتے تھے۔۔۔

49:00) تینوں سے ایک مٹھی داڑھی رکھنا واجب ہے۔۔

49:41) مونچھوں کے لیے کیا نصیحت ہے؟

52:28) حدیث پاک میں ہے جو جس حال میں مرے گا اُسی حال میں اٹھایا جائے گا۔۔

52:48) ترے غم کی جو مجھ کو دولت ملے غمِ دو جہاں سے فراغت ملے یعنی اے خدا! اگر تیرے غم کی دولت مل جائے تو غمِ دو جہاں سے نجات ہوجائے گی۔

54:10) داڑھی رکھ کر ہم کس کی نقل کررہے ہیں آپ ﷺ کی نقل کررہے ہیں اور داڑھی نہ رکھ کر کس کی نقل کررہے ہیں کفار کی نقل کررہےہیں تو اس کا مطلب کفار سے محبت ہے جب تو ہم ایسا کررہے ہیں آپﷺ کے تین حق ہیں حق محبت،اطاعت اور عظمت تو اس پر عمل کہاں محبت ہے تو اطاعت کہاں اطاعت ہے تو عظمت کہاں۔۔

55:16) قَالَ لَھُمَا وَیْلَکُمَا مَنْ اَمَرَکُمَاقَالَآ اَمَرَنَا رَبُّنَا کِسْرٰی فَقَالَ ﷺ وَلٰکِنْ اَمَرَنِیْ رَبِّیْ بِاِعْفَاءِ لِحْیَتِیْ جن کےداڑھی بالکل نہیں تھی اورمونچھیں بڑی بڑی تھیں، آپ نے ان کاچہرہ دیکھ کر ناراضگی سےپھیر لیا اور فرمایاکہ تم لوگوں نے کس کے حکم پر ایساکیا؟ انھوںنے کہا کہ ہمارےبادشاہ نے ہمیںایساکرنے کا حکم دیا ہے۔ آپ نے فرمایا لیکن میرے رب نےایسی صورت کوپسند نہیں کیا ،اس نےہمیں داڑھی رکھنے اورمونچھوں کو کٹانے کا حکم دیا ہے۔۔

55:49) حرام عشق عذاب الہی ہے ایک لڑکی کہہ دے کہ لنگی پہن کر ٹاور تک جاو تو چلا جائے گا تو آپ ﷺ نے تو داڑھی کا فرمایا تو کہاں ہمارا عمل ہے۔۔

56:38) ٹرین والا واقعہ کا بقیہ حصہ۔۔ وہ والد مسلسل باہر دیکھ رہا تھا تو اُس نے روتے ہوئے کہا کہ ابھی دو گھنٹے پہلے ان کی ماں کا انتقال ہوگیا ہے اب میں کیسے ان کو کہوں کہ تمہاری ماں کا انتقال ہوگیا ہے مجھ سے تو بولا ہی نہیں جارہا ان بچوں کو تو معلوم ہی نہیں کہ ان کی ماں چلی گئی تو ٹرین کے ڈبے میں سناتا ہوگیا اب کوئی پیار کررہا ہے ٹافی دے رہا ہے اب ماحول ہی بدل گیا تو ہم بھی بدگمانی سے بچیں جس سے بدگمانی ہے تھوڑا صبر کرو اللہ سے مانگو بدگمانی نہ کرو ۔۔

58:47) مصیبت کے بارے میں اللہ تعالی کیا فرمارہے ہیں ان اللہ مع الصابرین صبر کی تین تفسیر ہیں اس پر عمل ہوگا تو اللہ تعا لی ملیں گے۔۔ (۱)شکایت نہ کرے۔۔ (۲)اطاعت کرکے صبر کرے۔۔ (۳)گناہ نہ کرکے صبر کرے۔۔

01:00:32) حضرت تھانوی رحمہ اللہ ملفوظ:۔ حالت مصیبت میں اگر مبتلا ہو تو صبر کی جاوے مومن کی یہ شان ہے اور عجیب شان ہے کہ کوئی مصیبت نہ آئی تو شکر کرتا ہے اور مصیبت آتی ہے تو صبر کرتا ہے دونوں میں مومن کا ہی فائدہ ہے اب سالگرہ منا کر کیا کررہے ہیں یہ شکر ہے؟یا یہودیوں کی نقل کررہے ہیں آپ کے دس سال خیریت سے گذرے تو اس کا شکر سالگرہ نہیں ہے یہ گناہ ہے۔۔

01:02:29) یہ شادی کا شکر ہے کہ پچاس لاکھ دے کر ہندو کو بلایا گیا اور ساری رات ناچ گانا ہوا یہ شکر ہے بہت بڑا گناہ ہے اس پچاس لاکھ میں کتنے گاوں دیہات میں مساجد بن سکتی تھیں ۔۔

01:03:41) مومن کی حالت دو چیزوں سے خالی نہیں ایک شکر اور دوسرا صبر ، دونوں فائدے میں ہیں ۔۔ نعمت کا شکریہ کیا ہے؟ ولقد نصرکم اللہ ببدر اے اصحابِ بدر! اے بدر کی جنگ لڑنے والے صحابہ! تمہاری مدد کی خدائے تعالیٰ نے اور تم کو فتح عطا ہوئی۔ وانتم اذلۃ یہ جملہ حالیہ ہے حالانکہ تم بہت کمزور تھے۔ فاتقوا اللہ پس تم میری نافرمانی مت کرنا۔ لعلکم تشکرون۔ (پ۴، سورۂ آل عمران ۱۲۳) تاکہ تم شکرگزار بندے بن جائو۔

01:05:44) مظاہر حق شرح ہے مشکوۃ شریف جلد نمبر ۵:حدیث مفہوم۔۔ حضرت ابو سیعد خدری رضی اللہ عنہ آپ ﷺ سے روایت کرتے ہیں :۔ وقت اور مالِ صرف کے حساب سےلوگوں میں سب زے زیادہ احسان مجھ پر سب زیادہ ابو بکر کا ہے، یہ اللہ تعالی کے سب سے پیارے آپ ﷺ فرمارہے ہیں۔۔

01:07:11) آج میڈیا میں گھسے ہوئے ہیں شوگر کوٹیٹ دین پیش کیا جارہا ہے ..پردہ کیا فرق پڑتا ہے پردہ تو دل کا ہوتا ہے ۔۔

01:08:45) جسم میں ایک گوشت کا لوٹھرا ہے اگر وہ صحیح تو سب صحیح اگر دل خراب تو سب اعضاء خراب۔۔

01:11:12) مظاہر حق جلد نمبر ۵:حدیث کو مکمل فرمایا:۔ کیا بات ہے کہ آپ ﷺ فرمائیں کہ ابو بکر کا احسان مجھ پر زیادہ ہے اگر میں کسی کو خلیل سچا جانی دوست بناتا تو یقینا ابو بکر کو ایسا دوست بناتا مسجد نبوی ﷺ کے تمام کھڑکیاں اور دروازے بند کردیئے جائیں سوائے ابوبکر کے یہ آخری وقت ہے سب بند کردو سوائے ابو بکر کے..کسی کا غم نہ جائے تو وہ آپ ﷺ کے جانے کا غم اُس کو پڑھ لے یا سن لے سارا غم دور ہوجائے گا کیونکہ یہ غم آپ ﷺ کا سب ہمارے لیے سب غموں سے بڑھ کر ہے۔

01:12:24) حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں کہ آپ ﷺ نے اپنے مرض ِوفات میں ایک دن مجھ سے ارشاد فرمایا کہ اپنے والد ابو بکر ا ور اپنے بھائی عبدالرحمن کو میرے پاس لے آو ،میں ایک تحریر لکھ دوں کیونکہ مجھے اندیشہ ہے کہ میں نے اگر ابوبکر کی خلافت کے بارے میں نہ لکھوایا تو کہیں خلافت کا آرزو مند خلافت کی آرزو نہ کرےاور کوئی کہنے والا یہ نہ کہے کہ میں خلافت کا مستحق ہوں،جبکہ ابو بکر کی موجوگی میں کوئی بھی شخص کو میں خلافت کا مستحق نہیں سمجھتا ابوبکر کی خلافت کے علاوہ کسی کی بھی خلافت کو نہ اللہ تعالی کبھی چاہیں گےاور نہ اہل ایمان پسند کریں گے ۔۔

01:13:42) حضرت محمد سے روایت ہے کہ میں اپنے والد حضرت علی رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ آپ ﷺ کے بعد کون شخص سب سے زیادہ بہتر ہے تو حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ حضرت ابو بکر پھر کون شخص سب سے زیادہ بہتر ہےتو فرمایا حضرت عمر رضی اللہ عنھما پھر حضرت عمر کے بعد میں نے اس خیال سے نام نہ لیا کہ پھر کون کہ وہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کا نام نہ لے دیں میں نے سوال کا انداز بدل کر پوچھا حضرت علی رضی اللہ عنہ سے کہ پھر آپ بہتر ہیں تو فرمایا کہ نہیں میں تو مسلمان میں سے ایک فرد ہوں یہ بخاری شریف کی روایت ہے۔۔

01:14:49) ایک بار حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے بیٹے نے کہا کہ آپ حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کے بیٹے کو زیادہ دیتے ہیں اور مجھے کم اس کی وجہ تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ جو حضرت ابو بکر تھا نہ وہ تیرا بابا نہیں ہے اور جو ان کا بیٹا ہے وہ تو نہیں ہے اس لیے کہ ابو بکر کی ایک رات کی عبادت عمر کی ساری زندگی کی رات کی عبادت سے بڑھ کر ہے ۔۔ وہ دن جب حضرت ابو بکر نے ہجرت کی اور اللہ تعالی نے پیغام بھیجا آپ ﷺ کے پاس آپ ﷺ نے فرمایا کہ ابوبکر آپ میرے ساتھ ہجرت کریں گے ۔۔ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی جانثای اور فدا کاری اور وہ رات کہ غازثور میں گئے پہلے خود گئے تاکہ آپ ﷺ کو ذرہ تکلیف نہ ہو اور کپڑے پھاڑ پھاڑ کر سوراخ بند کیئے ایک سوراخ باقی تھا وہاں اپنا پیر مبارک یا انگوٹھا مبارک رکھ دیا سانپ نے ڈس لیا لیکن برداشت کرتے رہے کہ آپ ﷺ کو ذرہ بھی تکلیف نہ ہو پھر تکلیف سے آنسو بہنے لگے توآپ ﷺ کےرخسار مبارک آنسو گرنے لگے تو فرمایا ابو بکر کیا ہوا کہا کہ سانپ نے ڈس لیا پھر آپ ﷺ نے اپنا لعاب لگایا تو اُس کا زہر ختم ہوگیا اب یہ بتاو کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے جان دی یا نہیں جان دے دی نا اور اے بیٹا دوسرا وہ دن آپ ﷺدنیاسے چلے گئے اور میں نے تلوار نکال لی کہ جو کہے گا میں اُس کی گردن اتار دوں گا تدفین کے بعد تک یہ حالت تھی تو پھر حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ جو لشکر حضرت اسامہ رضی اللہ عنہ کی قیادت میں تیار ہوا تھا اُس کو آگے بھیجو تو ہم سب نے کہا کہ آپ کیا فرمارہے ہیں آپ ﷺ کا غم ایسا ہے کہ ہم سے کوئی کام نہیں ہورہا اور منافقوں نے چند گھنٹوں میں ہی سر اٹھانا شروع کردیئے تو آج کیا حالت ہونگے منافقوں کے۔۔ اے ابو بکر ابھی لشکر نہ نکالیں فرافرمایاکہ اگر کوئی نہ نکلا تو ابو بکر اکیلا نکلے گا شہید ہوکر جاکر آپ ﷺ سے ملے گا اے صحابہ سن لو جب غاز ثور میں مجھے آپ ﷺ کے لیے خوف ہوا میں آپ ﷺ سے عرض کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ گھبراو مت وحی آئی ہے ان اللہ معنا لاتحزن اللہ تعالی ہمارے ساتھ ہیں گھبراتے کیوں ہوں تو اس وقت بھی اللہ تعالی میرے ساتھ ہیں میں اکیلا جاکر گردن کاٹ دوں گا سب صحابہ نے عرض کیا کہ آپ اپنی تلوار نیام میں رکھ دیں ہم سب جائیں گے یہ ہےاحسان حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کی عبادت کا میرے ساری عمر کی عبادت سے بڑھ کر ہے۔۔

01:17:05) قومیت صوبائیت لسانیت پر لڑنا سوء خاتمہ کا خطرہ ہے۔۔۔

01:18:49) موبائل میں جانے والوں کو کہاں یہ باتیں سمجھ میں آئیں گی۔۔۔

01:19:55) حضرت عثمان رضی اللہ کی شہادت کا مختصر واقعہ کہ جمعے کے دن خطبے کے دوران ان بدمعاشوں نے کنکریاں ماری اورعثمان رضی اللہ عنہ کے گھر کو گھیرے میں ڈال دیا کھانا پینا بند کردیا ذرہ سنیں کلیجہ ہے سننے کا کہ حضرت اماں عائشہ رضی اللہ عنھا کچھ کھانا کے آئیں اِن بدبختوں نے حضرت اماں عائشہ رضی اللہ عنھا سے گستاخی کی کھانا نہیں پہنچ سکا ،حضرت عثمان رضی اللہ عنہ چھت پر آگئے سب بدمعاش جع تھے اور اعلان فرمایا کہ وہ وقت یاد ہے کہ جب میں نے کنویں کو آپ ﷺ کے ایک اشارے پر وقف کیا تھا خرید کر سب کے لیے عام کردیا تھا آپ لوگ گواہ ہواللہ کو گواہ بناتے ہو ایسا ہوا تھا کہا ہاں ہوا تھا تو اُسی کنویں سے مجھے پانی کیوں نہیں پینے دیتےہو۔ آپ کو یاد ہے مسجد نبوی میں اللہ تعالی نے مجھے توفیق دی تھی توسیع کرنے کی آپ گوہ بناتے ہو سب نے کہا ہاں ایسا ہوا تھا پھر مجھے اُس مسجد نبوی ﷺ میں نماز کیوں نہیں پڑھنے دیتے جہاں آپ ﷺ آرام فرمارہے ہیں تو بعض لوگوں نے توبہ کرلی لیکن کچھ لوگوں نے گڑ بڑ کی اب بڑے بڑے صحابہ رضوان اللہ علیھم اجمعین آگئےکہ اے ہمارے خلیفہ !آپ صرف حکم فرمادیں ہمارے لشکر آچکے ہیں آپ حکم دیں تو ابھی ان کا دماغ ٹھیک کرتے ہیں تو فرمایا کہ نہیں نہیں عثمان!مدینے شریف میں خون نہیں بہانا چاہتا یہ میرے محبوب کی دھرتی ہے بہت کہا بڑے بڑے صحابہ رضوان اللہ علیھم اجمعین نے لیکن منع فرمایا ۔۔ اور فرمایا کہ ہم پہاڑ پر کھڑے تھے تو پہاڑ ہلنے لگا تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ اے پہاڑ ! رک جا ،تیرے اوپر ایک نبی کھڑا ہے،ایک صدیق اور ایک شہید کھڑا ہے تو آپ ﷺ اللہ کے پاس چلے گئے اور حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کو زہر دیا گیا وہ بھی چلے گئے تو اب میں بچا ہوں مجھے شہید ہونا ہی ہے یہ ایمان تھا اور آج کس بے دردی کے ساتھ شیو کرکے داڑھی کو گٹر لائن میں ڈال رہے ہیں۔۔ صحابہ مجبور ہوکر چلے پھر حضرت حسن اور حسین رضی اللہ عنھما نے عرض کیا کہ ہم نہیں جائیں گے تو بہت سمجھایا تو پھر چلے گئے ایک نواسے بچے تو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ آپ چلے جاو میں نے روزہ رکھا ہوا ہے خواب میں آپ ﷺ کی زیارت ہوئی کہ اے عثمان افطار میرے پاس تو مجھے اب شہید ہونا بیٹا آپ جاو۔۔ سب چلے گئے باہر منافق کھڑے ہیں پھر ایک ایک کرکے بدمعاش آئے لیکن کسی کی ہمت نہیں ہوئی کہ کیسے شہید کروں ۔۔ پھر ایک حبشی غلام گھس گیاسینے پر وار کیا شور ہوا پھر حضرت عثمان کی اہلیہ آئیں تو اُن کی انگلیاں کاٹ دیں ۔۔

01:24:11) آپ ﷺ نے فرمایا کہ سب سے بہترین لوگ میرے زمانے کے وہ صحابہ رضوان اللہ علیھم اجمعین ہیں پھر وہ جو اُن سے متصل ہے یعنی تابعین پھر تبع تابعین۔۔ آپ ﷺ نے فرمایا میرے صحابہ ستاروں کی مانند ہیں جس کی اقتدا کرو گے ہدایت پاجاو گے۔۔

01:26:21) صحابہ رضوان اللہ علیھم اجمعین مدینے شریف سے کہاں کہاں تشریف لے گئے ساوتھ افریقہ میں،سکھر میں ،اصحاب بابا پشاور میں وہاں جانا ہوا عجیب ہی منظر تھا دین کی خاطر کہاں کہاں تشریف لے گئے اور ہم لوگ ہلتے تک نہیں۔۔

01:27:38) صحابہ کرام رضوان اللہ علھیم اجمعین کو برا بھلا مت کہو۔۔

01:28:47) عظمت و مناقبِ صحابہ:۔ جب تم دیکھو کسی آدمی کو کہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کو برا بھلا کہہ رہا ہے تو تم کہو کہ لعنت ہو تمہارے شر پر۔۔ {اِذَا رَأَیْتُمُ الَّذِیْنَ یَسُبُّوْنَ اَصْحَابِیْ فَقُوْلُوْا لَعْنَۃُ اﷲِ عَلٰی شَرِّکُمْ} جن کو تم دیکھو کہ قلم یا زبان سے صحابہ پر تنقید کرتے ہیں، ان کی برائی کرتے ہیں تو تم کہو کہ لعنت ہو تمہارے شر پر۔ اور حضور صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا: {اَﷲَ اَﷲَ فِیْ اَصْحَابِیْ لاَ تَتَّخِذُوْھُمْ غَرَضًا مِّنْ بَعْدِیْ فَمَنْ اَحَبَّھُمْ فَبِحُبِّیْ اَحَبَّھُمْ وَ مَنْ اَبْغَضَھُمْ فَبِبُغْضِیْ اَبْغَضَھُمْ} میرے اصحاب کے بارے میں اﷲ سے ڈرو، میرے اصحاب کے بارے میں اﷲ سے ڈرو، میرے بعد ان کو نشانۂ ملامت نہ بنانا پس جس شخص نے ان سے محبت کی اس نے میری محبت کی وجہ سے ان سے محبت کی اور جس نے ان سے بغض رکھا تو مجھ سے بغض کی وجہ سے ان سے بغض رکھا۔۔

01:30:20) آپ ﷺ نے فرمایا کہ جب مالِ غنیمت کو دولت قرار دیا جانے لگے،جب امانت کے مال کو مالِ خیانت شمار کیا جانے لگے،جب زکوۃ کو تاوان سمجھا جانے لگے،جب علمِ دین کو علاوہ کسی اور غرض کے سیکھا جانے لگے،جب مرد بیوی کی اطاعت کرنے لگے،جب ماں کی نافرمانی کی جانے لگے،جب دوستوں کو قریب اور باپ کو دور کیاجانے لگے،اور جب مسجد میں شور و غل مچایا جائے ،جب قوم اور قوم کے سرداری اُس قوم کےجماعت کے فاسق شخص کرنے لگے۔۔سمجھ لیں اس بات کو کہ ایک اور حدیث میں ہے کہ قوم کے رذیل قوم کے بڑے ہونگے ہمارے اعمال کی وجہ سے ایسے لوگوں کو قوم کا بڑا بنادیا جائے گا۔۔

01:31:06) ہم اجتماعی اور انفرادی توبہ کرلیں پھر دیکھیں حالات بدلتے ہیں کہ نہیں ..حضرت تھانوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ جو اپنے ملک کے لیے بھی پابندی سے دعا کرتا رہے وہ اپنے ملک کے لیے ضرور فرق دیکھے گا ہم دعا ہی چھوڑ دیتےہیں۔۔

01:31:13) اور جب قوم کے سربراہ اس قوم کے رذیل اور کمینے شخص ہونے لگیں اور جب آدمی کی تعظیم اُس کے شر اور فتنے سے بچنے کی عجہ سے کی جانے لگے اور جب لوگوں میں گانے والیوں اور ساز و باجوں کا دور دورہ ہوجائے اور شرابیں پی جانے لگیں اور جب امت کے پچھلے لوگ اگلے لوگوں کو برا بھلا کہنے لگیں اُن پر لعنت بھیجنے لگے تو تم اُس وقت ان چیزوں کے جلدی ظاہر ہونے کا انتظار کرو..کس چیز کا انتظار کرو پہلے سب بتائیں کہ یہ چیزیں ہیں یا نہیں ماں کو دور بیوی کوقریب اور دوست کو قریب باپ کو دور،زکوۃ کو تاوان سمجھاجارہا ہے پھر انتظار کرو کس بات کا ...سنیں سرخ اور تند اور تیز آندھی کا ،زلزلے کا،زمین میں دھنس جانے کا ،صورتوں کے فسخ اور مسخ ہوجانے کا ،اور پتھروں کے برسنے کا نیز ان چیزوں کے علاوہ اور نشانیوں کا انتظار کرو جو اس طرح ظاہر ہونگی جیسے موتی لی لڑی کا دھاگہ ٹوٹ جائے اور اُس کے دانے پہ در پہ گرنے لگے ایسا ہے کہ نہیں کہ نئے نئے گناہ آرہے ہیں ۔۔ ریڈیو آیا لوگ اس کی طرف زیادہ نہیں گئے تو ٹیلی ویزن آگیا،کیبل آگیا،وی سی آر آگیا کیبل آگیا،نیٹ آگیا،موبائل فون آگیا کیا کیا چیزیں آگئیں نئی نئی چیزیں آگئی اب کیا کیا چیزیں آرہی ہیں

01:33:18) محدثِ عظیم ملا علی قاری رحمہ اللہ حدیث کی شرح میں فرماےہیں کہ جب امت کے پچھلے لوگ اگلے لوگوں کو برا بھلا کہنے لگے اس میں اس طرف اشارہ ہے کہ یہ برائی اس امت کے ساتھ مخصوص ہے گذشتہ امت میں اس برائی کا چلن نہیں تھا چناچہ مسلمانوں میں بعض لوگ اس برائی میں مبتلا ہیں کہ وہ گذرےہوئے اکابریں یہاں تک کہ صحابہ رضوان اللہ علیھم اجمعین کے بارے میں لعن طعن کرتے ہیں نعوذ باللہ ۔۔

01:33:40) آپ ﷺ نے فرمایا کہ انصار سے وہی محبت رکھتا ہے جو کامل مومن ہے اور اُن سے وہی عدوات اور دشمنی رکھتا ہے جو منافق ہے پس جو انصار سے محبت کرے گا اللہ سے محبت کرے گا جو انصار سے عدوات رکھے گا اللہ سے عدوات رکھے گا

01:34:10) درد بھری دعا۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries