مجلس۱۳۔ اگست       ۲ ۲۰۲ءعشاء  :شیخ کے چار حق ہیں     !  

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

03:51) حسبِ معمول مظاہر حق سے تعلیم ہوئی۔۔۔

03:54) جو اپنے آپ کو پاک سمجھے وہ گہنگار ہے گناہ کس سے نہیں ہوتا۔۔۔

06:11) شیخ کی ڈانٹ سے متعلق۔۔۔

13:30) اپنی رائے پر چلنا یہ تکبّر ہے۔۔۔

15:02) برائی کا بدلہ بھلائی سے دینا یہ نصیبے والوں کا کام ہے۔۔۔

15:58) تین قسم کے لوگوں کو چار قسم کا عذاب۔۔۔

17:06) شیخ سے متعلق ایک باغ کی مثال۔۔۔

19:02) بے ادب اللہ تعالیٰ کے فضل سے محروم ہوجاتا ہے۔۔۔

21:58) شیخ جب کسی مرض کا علاج بتائے تو پھر اس پر عمل کیوں نہیں کرتے۔۔۔

23:40) بعض لوگ شیخ کے ہوتے ہوئے بھی بے شیخ ہوتے ہیں۔۔۔

27:08) شیخ سے مناسبت سے متعلق۔۔۔

30:27) شیخ کو بدنام مت کرو۔۔۔

36:36) بعض لوگ شیخ سے محبت کرنے میں بھی اول نمبر اور اذیت دینے میں بھی اول نمبر ہوتے ہیں۔۔۔

38:00) سنت پر عمل کرنے کے چار انعام۔۔۔

40:39) غلطی ہو گئی تو پھر مایوس نہیں ہونا چاہیے۔۔۔

42:35) مجھ سے ایسا کیوں ہوا؟یہ شیطانی دھوکا ہے۔۔۔

44:39) شیخ کے چار حق ہیں۔۔۔

45:20) جو شخص استغفار کرتا رہے، معافی مانگتا رہے، روتا رہے، گڑگڑاتا رہے اور ہمت سے ارادہ کرلے کہ آئندہ گناہ نہیں کرنا ہے تو گناہ پر اصرار کرنے والوں میں تو کیا، اُس کا شمار گنہگاروں میں بھی نہیں ہوگا اگرچہ دن میں ستر مرتبہ اس کی توبہ ٹوٹ جائے۔ نہ چِت کرسکے نفس کے پہلواں کو تو یوں ہاتھ پائوں بھی ڈھیلے نہ ڈالے ارے اس سے کشتی تو ہے عمر بھر کی کبھی وہ دبالے کبھی تو دبالے نفس سے کشتی لڑتے رہو، گناہوں سے بچنے کی کوشش کرتے رہو، اللہ والوں سے مشورہ کرتے رہو، ان شاء اللہ روتے گاتے جنت میں چلے جاؤگے

52:22) توبہ کی سواری عجیب و غریب سواری ہے۔ کیا مرسڈیز کیا راکٹ کیا ہوائی جہاز کی سواری ہوگی۔ توبہ کی سواری اتنی تیز رفتار ہے کہ زمین سے بندہ کو اُٹھاکر سیدھے آسمان تک لے جاتی ہے اور اللہ تعالیٰ کا پیارا بنادیتی ہے۔ لہٰذا دوستو جن سے گناہ نہیں چھوٹ سکتے توبہ کرتے رہو۔ آخر اللہ تعالیٰ جتادیں گے۔ ان شاء اللہ آپ زندگی بھر توبہ کرتے رہو، کشتی لڑتے رہو نفس سے۔ آخر اللہ تعالیٰ کو رحم آجائے گا کہ میرا بندہ ساری زندگی نفس سے لڑتا رہا اب اس کو جتا کر غالب کردو۔

55:17) ایک دفعہ سمجھ لو کہ فائدہ اعترافِ قصور میں ہے، فوراً کہو کہ مجھ سے خطا ہوئی، معافی چاہتا ہوں، اگر عذر بھی ہے تو وہ بھی اس وقت مت پیش کرو۔ جب بادشاہ حرص چاہتا ہے تو قناعت پر خاک ڈالو، جب شیخ تم سے اعترافِ قصور مانگتا ہے تو تم اپنی عقل پر خاک ڈالو۔ محبت میں بعض دوست ایسے ہیں کہ شاید روئے زمین پر ان سے زیادہ کوئی محبت کرنے والا نہ ہو مگر وہ اپنی نادانی اور اپنے نفس کے وجود سے اور فنائے نفس کے نہ ہونے سے اگر مگر لگا کر اذیت پہنچانے میں بھی روئے زمین پر اوّل نمبر ہوتے ہیں، جہاں وہ محبت میں روئے زمین پر اوّل نمبر ہیں وہاں ایذا رسانی میں بھی اوّل نمبر ہوتے ہیں، ایسا شخص شیخ کی موت کا سبب بھی بن سکتا ہے۔ اس لیے اس نسخے کو یاد کر لو اور دنیا اور آخرت برباد مت کرو، اگر تمہارے دل میں محبت ہے تو محبت کا حق اداکرو، تم کیوں نہیں چاہتے کہ میرا محبوب خوش رہے، اس کی آنکھیں ہم سے ٹھنڈی رہیں، اس کا بال بال ہمارے لیے دعا گو رہے۔ بولو بھئی! محبت کیا چاہتی ہے؟ محبوب کو اذیت پہنچانا یا محبوب کو خوش رکھنا؟ تو اپنی عقل پر خاک ڈالو، جو محبوب چاہتا ہے اس طرح سے رہو۔

محبت نام ہی اس کا ہے کہ اپنی مرضی کو محبوب کی مرضی میں فنا کر دے، محبوب سے محبت اپنی مرضی سے کرنا یہ بدعت ہے اور محبوب سے محبت محبوب کی مرضی سے کرنا یہ سنت ہے۔ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم سے حضورصلی اﷲ علیہ وسلم کی مرضی کے مطابق محبت کرنا سنت ہے اور مقبول ہے اور حضور صلی اﷲ علیہ وسلم سے آپ کی مرضی کے خلاف اپنی مرضی سے محبت کرنا یہ بدعت ہے اور مردود ہے۔ بتائیے! یہ بدعت کیسی تعریف ہے، ورنہ بدعتی نعوذ باﷲ دشمن نہیں ہے، اس کی نیت یہی ہوتی ہے کہ ہمارے حضور صلی اﷲ علیہ وسلم ہم سے خوش ہوجائیں لیکن چونکہ بدعتی کی محبت حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی مرضی کے مطابق نہیں ہے اس لئے اس کی محبت غیر مقبول ہے، مردود ہے۔

01:02:10) عقل عقل سے نہیں فضل سے ملتی ہے اور یاد رکھو! کہ محبوب کی مرضی کے مطابق محبوب سے محبت کرنا اور ا پنی مرضی کو فنا کر کے اس کو خوش رکھنا اس مقام کو عقل سے نہیں پاسکوگے۔ یہ جملہ یا د رکھو کہ عقل سے عقل نہیں ملتی، فضل سے عقل ملتی ہے، یعنی جب اﷲ تعالیٰ رہنمائی فرمائیں گے تب سمجھ آئے گی کہ میں اب تک کس حماقت میں مبتلا تھا۔

اس لیے اﷲ سے فضل مانگو کہ اے خدا! مجھے ایسا ادب سکھا دے کہ میرا شیخ مجھ سے خوش رہے۔اﷲ سے عقل مانگو، ادب مانگو اور شیخ کے دل میں اپنی محبوبیت مانگو کہ ہم تو نالائق ہیں مگر آپ میرے شیخ کے قلب میں مجھ کو پیارا بنا دیجئے، دنیا میں سب سے بڑا رشتہ شیخ کا ہے، کسی کے لاکھوں کروڑوں مرید ہوں، کروڑوں تصنیفات ہوں لیکن اگر شیخ کے دل میں وہ محبوب نہیں ہے تو خطرہ میں ہے، اس لیے شیخ کو ہر طرح سے خوش رکھو۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries