مجلس۸۔ اکتوبر      ۲ ۲۰۲ء    فجر  :اصل مقصد ہے اللہ تعالیٰ کو راضی کرنا       !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

02:01) صحبتِ اہل اللہ کی تاثیر: ارشاد فرمایا کہ حضرت حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ سے کسی نے پوچھا کہ اولیاء اللہ کی صحبت میں یہ تاثیر کیوں ہے کہ ان کی صحبت میں آدمی کو اللہ کی طرف جذب نصیب ہوجاتا ہے۔ فرمایا یہ نہ پوچھو۔ مقناطیس میں کھینچنے کی قوت کیوں ہے کہ لوہے کو کھینچ لیت اہے؟ جس طرح مقناطیس میں اللہ نے یہ تاثیر رکھی ہے اسی طرح اولیاء اللہ کی صحبت میں یہ تاثیر ہے کہ ان کی صحبت میں اللہ کی طرف جذب نصیب ہوجاتا ہے اور بغیر جذب کے کسی کو وصول الی اللہ نہیں ہوسکتا کیوں کہ غیر محدود راستہ ہماری محدود کوششوں سے کیسے طے ہوسکتا ہے لہٰذا سلوک بھی جذب ہی سے طے ہوتا ہے۔ آخر میں ہر سالک کو اللہ تعالیٰ جذب فرمالیتے ہیں۔

02:02) شیخ کے پاس کبھی علم کے اضافے کے لیے نہیں جانا۔۔۔

05:51) شیخ سے مناسبت ہونا ضروری ہے۔۔۔

09:07) کون سی ہنسی دل کو مردہ کرتی ہے۔۔۔

11:36) ارشاد فرمایا کہ یہ مشہور ہے کہ نمک کی کان میں اگر گدھا گر جائے تو کچھ دن میں نمک بن جاتا ہے مگر نمک کب بنتا ہے؟ جب اس میں جان نہین رہتی۔ جب تک اس کی جان مین جان ہے گدھے کا گدھا ہی رہے گا۔ جب جان نکل جائے گی اور مردہ ہوجائے گا تب نمک بن جائے گا۔ تو شیخ کی صحبت اور ماحول کا اثر اُس پر ہوتا ہے جو نفس کو مِٹادیتا ہے اور وہی کامیاب ہوتا ہے۔

11:49) اللہ والوں کی غلامی کا حق کس سے ادا ہوسکتا ہے۔۔۔

19:37) دین کا کام کرنے والوں کو تو مسکرا کر رہنا چاہیے۔۔۔

21:36) حضرت تھانوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ مجھے یاد نہیں کہ میں نے کبھی اپنے بزرگوں کی بے ادبی کی ہو۔۔۔

23:42) غصہ ،بدگمانی اور کینہ۔۔۔

27:46) اصل مقصد ہے اللہ کو راضی کرنا۔۔۔

28:17) ارشاد فرمایا کہ بزرگانِ دین کی صحبت سے اور ان کے غلاموں کی صحبت سے کیا حاصل کرنا چاہیے، غلام اس لیے کہتا ہوں کہ مَیں بھی شامل ہوجائو، بزرگوں کی غلامی تو مَیں نے کی ہے جس کا کوئی انکار نہیں کرسکتا۔ لہٰذا بزرگانِ دین کی یا ان ان کے غلاموں کی صحبت مل جائے تو کیا چیز حاسل کرنا چاہیے؟روزہ نماز تو سب سیکھ لیتے ہیں اللہ والوں سے اور ان کے غلاموں سے تقویٰ سیکھنا چاہیے کہ گناہوں سے بچنا آجائے، گناہوں سے بچنے کی ہمت پیدا ہوجائے کہ چاہے کتنی حسین عورت ہو کتنا حسین لڑکا ہو اس کو آنکھ اُٹھاکر نہ دیکھو۔ ان شاء اللہ تعالیٰ بہت جلد ولی اللہ بن جائو گے۔

29:52) فَادْخُلِیْ فِیْ عِبَادِیْ وَادْخُلِیْ جَنَّتِیْ یعنی جنت میں داخل ہونے سے پہلے میرے خاص بندوں سے ملاقات کرو، جنت پر مَیں اپنے خاص بندوں کو مقدم کررہا ہوں کیوں کہ ان کے دل میں مَیں ہوں اور مَیں خالقِ جنت ہوں تو جِن کے دل میں خالقِ جنت ہے ان کی ملاقات جنت سے بھی افضل ہے۔ میرے شیخ حضرت پھولپوری رحمہ اللہ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے اہل اللہ کی ملاقات کو پہلے بیان فرمایا، جنت کو بعد میں، کیوں کہ جنت مکان ہے، اہل اللہ اس کے مکین ہیں اور مکین افضل ہوتا ہے مکان سے۔

لہٰذا اللہ والے جنت سے افضل ہیں۔ مگر اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ جنت کی نعمتیں سر آنکھوں پر رکھو مگر اہل اللہ کی ملاقات پہلے کرو، اس وقت بھی اور حوروں کا مزہ لینے کے بعد بھی بار بار اللہ اللہ والوں سے ملو، حالاً بھی استقبالاً بھی۔ تمہارا حال اور استقبال اہل اللہ کی ملاقات سے محروم نہ رہے کیوں کہ ان ہی کی بدولت تم جنت میں آئے ہو اس لیے ذریعہ کو اللہ تعالیٰ نے پہلے بیان کیا۔ بغیر اہل اللہ کی صحبت کے گناہ نہیں چھوٹتے اور گناہ نہ چھوٹتے تو جنت میں بھی نہ آتے لہٰذا اہل اللہ کا ساتھ جنت میں نہ چھوڑنا، جنت کی نعمتوں میں مشغول تو ہونا مگر اللہ والوں کے پاس نعمت دینے والا ہے، داخل ہوتے ہی ان سے ملو اور پھر جنت کی نعمتوں میں مشغول ہونے کے بعد بھی ان کے پاس آتے جاتے رہو۔

32:29) پڑھنے پڑھانے کا مزہ جب ہے جب پڑھنے پڑھانے والے سب صاحب نسبت ہوں۔۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries