مرکزی بیان ۶ ۔ اکتوبر      ۲ ۲۰۲ء        :بدگمانی کا علاج  !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

01:32) بیان کے آغاز میں مفتی انوار صاحب نے حضرت والا رحمہ اللہ کی اشعار کی کتاب سے اشعار پڑھے:۔ مشکل الفاظ کے معنیٰ:۔ سوئے بزمِ زاغاں: کووں کی محفل کی طرف۔ شاہبازاں: باز، شکرے سے بڑا ایک پرندہ۔ اللہ والے مراد ہیں۔شکست آرزو: دل میں پیدا ہونے والی ناجائز خواہشات کا ٹوٹنا۔ ثمر: بدلہ، پھل۔ عشق بازاں: اللہ تعالیٰ کا عشق کے حصول کی کوشش کرنے والا۔ اشک ندامت: اپنے اعمال پر شرمندگی کے آنسو۔ فلک: آسمان۔ نازاں: فخر کرنا۔ صلہ: بدلہ، انعام۔ خونِ آرزو: حرام خواہش کے پورا نہ کرنے پر دل کو پہنچنے والا غم۔ پرواز: اُڑان۔ سالکوں: اللہ تعالیٰ کی محبت کے رستہ پر چلنے والے۔ امدادِ چراغاں: دل میں اللہ تعالیٰ کے جلووں کا چراغاں مراد ہے۔۔ روباہ: لومڑی۔ بیاباں: جنگل۔ نازاں: اکڑنے اور اِترانے والا۔ اشعار:۔ نہ جائو میر سوئے بزمِ زاغاں وہ کیا جانیں حیاتِ شاہبازاں شکستِ آرزو کا یہ ثمر ہے کہ عاشق ہے امامِ عشق بازاں مبارک تجھ کو اے اشکِ ندامت فلک پر ہیں ستارے تجھ پہ نازاں !) اشعار: صلہ دیکھو یہ خونِ آرزو کا ملی پرواز رشکِ شاہبازاں یہ منزل کا کرم ہے سالکوں پر بہ ہر لمحہ ہے امدادِ چراغاں اگر روباہ پر ان کا کرم ہو تو پائے ہمت شیر بیاباں یہ دردِ دل کی نعمت آہ اخترؔ کرم ہے رب کا تجھ پر ہو نہ نازاں

09:00) بیان کا آغاز ہوا۔۔

09:46) اللہ تعالی کی اتنی محبت حاصل کرنا فرض ہے کہ ہم حلال کو لے لیں اور حرام کو چھوڑ دیں۔۔

11:19) بدگمانی کا چشمہ۔۔

14:18) دریا گاو کی مثال۔۔

16:12) آج کہتے ہیں کہ سب مولویوں کا چکر ہے۔۔

19:58) ہم سب کا مقصداللہ تعالی کی رضا کو سیکھنا ہے۔۔

23:43) آج مال کی لوٹ مار بہت ہے اِس بارے میں نصیحت۔۔

26:34) پاٹنر شپ پر آج کیا کیا معاملات ہوتے ہیں آج کل کسی کے ساتھ بزنس نہیں کریں حالات بہت نازک ہیں۔۔

29:49) پاٹنر شپ سے متعلق اہم نصیحتیں۔۔

31:44) کسی کو ہمارے نام کی وجہ سے قرضہ بھی مت دیں ہم سے پہلے پوچھیں۔۔

35:05) اچھے اخلاق سے متعلق ایک حدیث۔۔

36:18) ڈریس کوڈ۔۔

36:39) آپ ﷺ سے کسی نے پوچھا کہ کس عمل کی وجہ سے لوگ جنت میں داخل ہونگے فرمایا ایک خوف اور ایک حُسنِ اخلاق ۔۔

38:48) جب دائرہ توبہ میں رہو گے تو دائرہ محبوبیت میں رہو گے الخہ کیسا پیارا ملفوظ ہے حضرت تھانوی رحمہ اللہ۔۔

39:33) ہم مایوس کیوں ہوتے ہیں؟

41:53) مایوسی کرکے کیوں اللہ تعالی سے دور ہوتے ہیں۔۔

43:03) ایک چپل چور کا واقعہ۔۔

45:34) مایوسی کے لیے کفر کا ڈنڈہ ہے۔۔

46:36) اللہ تعالی سے جذب مانگنا چاہیے۔۔

49:10) اللہ تعالی کے در کو بھی نہیں چھوڑنا۔۔ بیٹھے گا چین سے اگر کام کے کیا رہیں گے پر گو نہ نکل سکے مگر پنجرے میں پھڑپھڑائے جا کھولیں وہ یا نہ کھولیں در اس پہ ہو کیوں تیری نظر تو تو بس اپنا کام کر یعنی صدا لگائے

جا 49:48) بدکار عورتوں کے جذب کا واقعہ۔۔ دوستو!ایمان اور یقین جب دل میں آ جاتا ہے تو اس کے سامنے پہاڑ بھی کوئی حیثیت نہیں رکھتے۔حضرت سید احمد شہید رحمہ اللہ اور مولانا اسماعیل شہید رحمہ اللہ کے ہاتھوں پر دو بدکار عورتوں نے توبہ کی تھی اور ایمان لاکر اللہ کی ولیہ بن گئیں،جب بالاکوٹ کے پہاڑوں پر جہاد ہو رہا تھا تو وہ خواتین بھی اپنے شوہروں کے ساتھ سید احمد شہید کےقافلے میںشریک ہو کر بالاکوٹ جانے لگیں، سید صاحب نے ان سے پوچھا کہ تم وہا ں کیا کام کرو گی؟ انہوں نے کہا کہ ہم مجاہدین کے گھوڑوں کے لئے چکی میں چنا پیس کر دال بنائیں گی یعنی مجاہدین کے گھوڑوں کے لئے غذا مہیا کریں گی،چکی چلائیں گی، گھوڑوں کے لئےچنا پیسیں گی۔تین چار دنوں میں ان کے ہاتھوں میں چھالے پڑ گئے، کیونکہ بہت رئیس،بہت مالدار خواتین تھیں،زندگی میں کبھی مشقت کا کام کیا نہیں تھا۔ ایک شخص نے پوچھا کہ اے بیبیو! تمہارا وہ زمانہ جو گناہوں کا زمانہ تھا،اور تم رئیس تھیں،اور پھولوں کی سیج پر سوتی تھیں، بڑے بڑے نواب تم کو سلام کرتے تھے، وہ زمانہ بہتر تھا یا تو بہ کرنے کے بعد تم نے جو اللہ کا راستہ اختیار کیا ہے اور تمہارے ہاتھوں میں چھالے پڑ گئے ہیں،بالاکوٹ کے پہاڑوں کی کنکریوں پر تمہیں سونا نصیب ہو رہا ہے،بجائے پھولوں کے تم بالاکوٹ کے پہاڑوں کی کنکریوں پر سو رہی ہو،تو تمہیں یہ زندگی پسند ہے؟ اب ان بیبیوں کا جواب سن لیجیے جو میں نے مولانا شاہ فضل ِرحمٰن صاحب گنج مراد آبادیh کے سلسلہ کے اکابر خلفاء میں سے مولانا شاہ محمد احمد صاحب الٰہ آبادیی رحمہ اللہ سے سنا،آج بڑے بڑے علماء ان سے فیض حاصل کررہے ہیں،حضرت نے فرمایا کہ ان خواتین نےجن کے ہاتھوں میں مجاہدین کے گھوڑوں کے لئے چنا پیسنے سے، چکی چلانے سے چھالے پڑگئے تھے، ان دونوں بیبیوں نے یہ جواب دیا کہ سید احمد شہید کے ہاتھ پر توبہ کرنے سے اور مولانا اسماعیل شہید کے ہاتھ پر توبہ کرنے سے اور بالاکوٹ کے پہاڑوں کے دامن میں جو ہم اللہ کے راستہ میں تکلیف اٹھا رہی ہیں، اس مجاہدہ کی برکت سے ہمارے قلب میں اللہ تعالیٰ نے ایسا ایمان و یقین عطا فرمایا ہے کہ اگر وہ ایمان و یقین ہمارے دلوں سے نکال کر بالاکوٹ کے پہاڑوں پر رکھ دیا جائے تو بالاکوٹ کے پہاڑ ٹکڑے ٹکڑے ہو جائیں گے، اس کو برداشت نہیں کرسکیں گے۔

52:44) کریم کی تعریف:۔

01:02:51) قرآن کی تلاوت کا انعام۔۔

01:04:52) لباس کسطرح ہونا چاہیے کلپ۔۔آپ ﷺ کا لباس کیسا تھا۔۔۔

01:13:32) لباس کے شرعی آداب۔۔

01:16:47) مدارس اسلام کے قلعے ہیں۔۔

01:19:43) شیخ چلی کی مثال۔۔

01:21:19) بوڑھوں کی عزت کرنا ہے۔۔اس پر ایک پرمزاح واقعہ سنایا۔

01:28:23) لباس کے شرعی آداب پڑھ کر سنائے! کہ کس طرح کا لباس دین کے مطابق ہے! مردوں اور خواتین کے لیے حدود۔

01:32:20) برائی کا بدلہ اچھائی سے دینے کے فوائد۔۔۔۔ معارف القرآن سے ایک مضمون پڑھ کر سنایا! اللہ کے ہاں صابرین کا بڑا مقام ہے۔ ہم اپنی نیکی کرتے جائیں۔۔۔۔۔ کینہ نہیں رکھنا ہے! اپنے دل کو اللہ کے لیے جو فارغ نہیں رکھتا وہ پھر پریشان رہتا ہے! ۔ ۔ ۔ سب سے بڑا گناہ غیبت، بدگمانی اور بہتا ن ہے

01:38:51) دل تجلیاتِ مولیٰ کی جگہ ہے! لیکن اس میں تو سڑی ہوئی لاشیں حسین پڑے ہیں۔

01:40:09) حضرت والا رحمہ اللہ کے مزاح ۔۔۔ ہنسا ہنسا کر مولیٰ کی محبت میں پھنساتے تھے! مایوسی وہاں تھی ہی نہیں۔

01:41:42) اللہ والے روحانی معالج ہوتے ہیں! ! ایک اللہ والے علاج کےلیے گئے تو ڈاکٹر نے پوچھا آپ کا سرپرست ہے تو انہوں نے میرے معالج مولانا ابرار الحق صاحب رحمہ اللہ ہیں، پوچھا کہ یہ آپ کے کون ہیں؟ انہوں نے کہا کہ روحانی ڈاکٹر ہیں! انہوں نے پوچھا یہ روحانی ڈاکٹر کیا ہوتے ہیں! انہوں نے سمجھا یا تو وہ غیر مسلم بہت متاثر ہوا ۔۔

01:44:03) حدیث شریف کا مفہوم کہ آخرت میں صبر کرنے والوں کو بے حد حساب اجر دیا جائے گا۔

01:44:58) ہر ایک سے محبت کرنا آدھی عقل ہے۔

01:45:44) مولانا عبید اللہ خالد صاحب دامت برکاتہم کا ملفوظ کہ نیکی مہمان ہے جب دل میں خیال آیا تو فوراً اس پر عمل کرلو۔

01:47:27) حدیث پاک مفہوم مرنے کے بعد آدمی کا اعمال نامہ بند ہوجاتا ہے سوائے تین چیزیں۔ ----(۱) صدقہ جاریہ----- (۲) علم دین کا نفع--- (۳) نیک اور صالح اولاد تمام امور خیر نیکی اور صدقہ جاریہ میں شامل ہے۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries