سفر کوئٹہ  ۱۱۔ اکتوبر      ۲ ۲۰۲ءصبح        :کون سا مال و اولاد قیامت کے دن کام آئے گا       !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

فجر بیان کے بعد سب نے کچھ دیرآرام کیا حضرت شیخ نے بھی ساڑے سات بجے تک آرام فرمایا صبح ساڑے گیارہ بجے بیان کی ترتیب تھی لیکن پیرطریقت حضرت مولانا محب اللہ صاحب مدظلہ خلیفہ مجاز شیخ المشائخ امام وقت حضرت مولانا خواجہ خان محمد  قدس سرہ مدرسہ و خانقاہ تھی انہوں نے فرمایا کہ صبح وہاں کی بھی ترتیب بن جائے اللہ واے بزرگ تھے حضرت شیخ نے منع نہیں فرمایا اور فرمایا کہ کسی طرح بھی ترتیب بنائیں پھر ساڑے نو تک کا فیصلہ ہوا سب نے نو بجے اٹھ کر ناشتہ کیا اور پھر جانے کی تیاری کی اور ساڑے نو تک سب روانہ ہوگئے۔ پونے دس بجے یہاں پر بیان شروع ہوا۔۔ یہ بیان ترتیب میں نہیں تھا بڑوں نے فرمایا تو یہ ترتیب بنی۔۔ ماشاء اللہ معلوم ہوا کہ یہاں خواتین کا بھی مدرسہ ہے بالکل شرعی پردے سے اور ساڑے سات سو بچیاں زیرِ تعلیم ہیں اور مدرسہ بھی کچا ہے چھٹ بھی ٹن کی چادروں کی بنی ہے اور ایسی چھپڑا ڈال کر مدرسہ شروع کیا ہے لیکن لوگوں میں ماشاء اللہ اتنی تڑپ کہ مدرسے کی تعلیم اتنی مشقت سے حاصل کررہے ہیں جبکہ خوب سردی بھی ہے لیکن اللہ اور رسول اللہ ﷺ کی محبت میں بچیاں پھر بھی دینی تعلیم حاصل کرہی ہیں اور بالکل شرعی پردے سے۔۔ (آمین یا رب العالمین بحرمۃ سیّد المرسلین علیہ الصلوٰۃ والتسلیم)

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries