سفر کوئٹہ  ۱۱۔ اکتوبر      ۲ ۲۰۲ءعصر        :صدقہ جاریہ کی بھی فکر کرنی چاہیے         !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

بارہ بجے بیان کے بعد جو اے بی ایف اسکول میں ہوا اُس کے بعد قافلہ عبدالرحیم صاحب کے گھر جہاں قیام تھا وہاں پہنچا پھر ظہر نماز سوا دو بجے ادا کی۔ نماز ادا کرنے کے بعد کھانے کا نظم ہوا پھر کچھ مقامی احباب حضرت شیخ کے حجرہ میں جمع ہوگئے حضرت شیخ نے موبائل فون سے متعلق نصیحتیں بیان فرمائیں کہ یہ کیسا معصیت کا آلہ ہے جو ہماری نوجوان نسل کو تباہ کررہا ہے۔ پھر آدھا گھنٹہ حضرت شیخ نے قیلولہ فرمایا کچھ دیر احباب نے بھی آرام کیا۔ پھر تمام قافلے کو جس کی تعداد اس وقت الحمدللہ ستر سے بھی زیادہ ہے سوا چار پر تمام قافلے کو روانہ کردیا گیا۔ نماز ادا کرنے کے بعد بیان کاآغاز ہوا نماز پونے پانچ بجے ادا کی۔ یہ بیان حضرت شیخ کے بہت ہی پرانے احباب مولانا نعیم صالح لورالائی کے مدرسے میں بیان ہوا جو حضرت شیخ سے رابطے میں رہ کر ہر کام مشورے سے کرتے ہیں اور اصلاح بھی کراتے ہیں ہر چیز مدرسے کے معاملات کی اطلاع کرتے ہیں اور جو مشورہ ملتا ہے اُس پر عمل کرتے ہیں۔ یہ مدرسہ بھی ابھی گاوں میں ہے اور چار دیواری بھی نہیں ہے کھلے میدان میں ہے حضرت شیخ نے فرمایا کہ چھوٹے چھوٹے بچے کس طرح محنت سے سردی میں پڑھ رہے ہیں ہم لوگوں کو ابھی سے سردی لگ رہی ہے ٹھنڈی ہوائیں چل رہیں ابھی سردی کا موسم بھی نہیں لیکن کتنی سردی ہے تو یہ بچے کسطرح کھلے میدان میں ٹھنڈک میں دینی تعلیم حاصل کررہےہیں فرمایا کہ ہم لوگوں کو اس طرف توجہ کرنی چاہیے صدقہ جاریہ بنانا چاہیے یہ بچے جب سہولت سے دینی تعلیم حاصل کریں گے تو کتنی دعائیں دیں گے جگہ جگہ مسجد مدرسہ بنوانا چاہیے بچوں کے لیے سردی کا انتظام کرنا چاہیے۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries