سفر کوئٹہ  ۱۴ ۔ اکتوبر      ۲ ۲۰۲ءمغرب     :پردہ کی اہمیت   !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

بیان بیت المکرم مسجد پشین میں ہوا یہ جامع مسجد تھی ماشاء اللہ بہت بڑی مسجد تھی یہاں بارہ بجے بیان شروع ہوتا ہے اور ایک بجے بیان ختم ہوتا ہے اور ایک بجکر ۱۰ منٹ پر نماز ہوتی ہے۔ حضرت شیخ نے امام صاحب سے پوچھا کہ کب تک بیان کرنا ہے تو امام صاحب نے فرمایا کہ حضرت کوئی وقت نہیں ایک بجے ختم کرنا ہوتا ہے لیکن آپ کے لیے کوئی وقت نہیں حضرت شیخ نے فرمایا امام صاحب کی اس بات سے دل بہت خوش ہوا کہ فرمایا کہ کوئی وقت نہیں بیان بڑھ بھی جائے چاہے جتنا بیان کریں۔

پھر بیان ڈیڑھ بجے تک چلا اس کے بعد نماز ہوئی۔ ماشاء اللہ مسجد بہت بڑی تھی اند ر کا پورا حال بیان کے شروع میں ہی بھر گیا تھا باہر کا حال بھی بھر گیا پھر وہاں کے لوگوں نے جگہ بنوائی لوگوں کو اندر بھیجا اور کہا کہ سب ملکر بیٹھ جائیں۔ پھر اوپر کی منزل اور نیچے مسجد کا پورا تہہ خانہ نمازی حضرات سے بھر گیا یہاں تک کہ مسجد کی چھت پر لوگوں کو بھیجا گیا ماشاء اللہ تعالی نظر سے بچائیں سب حضرات نے بہت ہی محبت سے بیان سنا۔

نماز کے بعد سب لوگوں نے حضرت شیخ کو گھیر لیا اور جانے نہیں دیا جب تک سب نے مصافحہ نہیں کرلیا تقریبا آدھا گھنٹہ لگا۔ پھر تمام قافلہ قیام گاہ خانقاہ اختریہ فیروزیہ مفتی نعمت اللہ صاحب کے ہاں پہنچا۔ وہاں فورا کھانے کا نظم ہوا۔ کھانے کے بعد فورا قافلے کو روانہ کردیا گیا کیونکہ راستہ دوگھنٹے کا تھا اور بعد مغرب بھی بیان تھا۔ کھانے کے بعد پشین کے بہت سارے احباب حضرت شیخ سے ملاقات کے لیے آگئے بہت زیادہ لوگ آگئے تو کچھ سے حضرت نے مصافحہ کیا اور پھر فرمایا کہ وقت کم ہے اگر سب سے ملوں گا تو آگے پہنچنے میں دیر ہوجائے گی اس لیے سب کو ایک ساتھ سلام فرمایا کہ السلام علیکم ورحمہ اللہ اور فرمایا سب دعاوں میں یاد رکھنا۔

یہاں پشین کے مقامی احباب اور آس پاس کوئٹہ وغیرہ سے جو لوگ آئے ہوئے تھے وہ لوگ حضرت شیخ کو جانے ہی نہیں دے رہے تھے بس ہر وقت انتظار میں کہ کب ہمیں زیارت کا موقع مل جائے ماشاء اللہ حضرت شیخ نے سب کا خیال رکھا سب سے ملاقات بھی فرمائی اور مجلسیں بھی فرمائی اپنے آرام کو کم کیا لیکن لوگوں کو وقت دیا اور سہولت کے وقت سب سے مصافحہ بھی فرمایا۔

پھر حضرت شیخ بیت الخلاء تشریف لے گئے اور تیاری فرمائی۔ تقریبا سوا چار تک چمن کے لیے روانگی ہوئی۔ درمیان میں ایک پیٹرول پمپ کی مسجد میں عصر نماز ادا کی گئی۔ پھر قافلہ روانہ ہوا۔ جب ۲۰۱۴میں چمن آنا ہوا تھا تو راستہ بہت خراب تھا اور بہت چھوٹا روڈ تھا لیکن اب ماشاء اللہ روڈ بھی چوڑا بنادیا گیا ہے اور صاف ستھرا راستہ بن گیا ہے ۔ مغرب کی اذان کے وقت قافلہ ڈھائی گھنٹے میں بیان والی جگہ باعافیت پہنچا فورا مغرب نماز ادا کی گئ نماز ادا کرنے کے بعد بیان کاآغاز ہوا۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries