مجلس  ۲۰ ۔ اکتوبر      ۲ ۲۰۲ءفجر      :نیک بندوں میں بیٹھنا جنت کی نعمت ہے   !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

02:33) فَادْخُلِیْ فِی عِبَادِیْ میرے خاص بندوں میں داخل ہوجائو۔ یہ جنت کی نعمت ہے لیکن دنیا میں بھی جس کو نک بندے مل جائیں اس کو جنت کا مزہ اللہ تعالیٰ یہیں بھیج دیتے ہیں اگر جنت میں کھانے پینے کو سبب مل جائے لیکن انسان اکیلا رہے تو گھبرا جائے گا جیسے دنیا ہی میں اگر کسی مکان میں کھانے پینے کو سب چیزیں ہوں اور کوئی نہ ہو، آدمی اکیلا ہو تو اس کو گھبراہٹ ہوگی۔ اسی لیے اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک میں فَادْخُلِیْ فِی عِبَادِیْ کو مقدم فرمایا کہ پہلے میرے خاص بندوں میں بیٹھو

02:34) سال گِرہ منانا۔۔۔اس میں اسراف کتنا ہے۔۔۔سال گِرہ کا مطلب کیا ہے مطلب یہ ہیکہ سال گرا یعنی زندگی کا ایک سال گر گیا ۔۔۔

04:02) وَادْ خُلِیْ جَنَّتِیْ جنت کو بعد میں بیان فرمایا، سمجھ لو اللہ کے نیک بندوں میں بیٹھنا جنت کی نعمت ہے۔ اور جنت سے افضل ہے۔ اور فَادْخُلِیْ بِعِبَادِیْ نہیں فرمایا کہ میرے بندوں کے پاس جائو بلکہ فرمایا: فَادْخُلِیْ فِی عِبَادِیْ میرے بندوں میں داخل ہوجائو یعنی سر سے پیر تک دل اور جان اور جسم سب لے جائو۔

08:23) حضرت والا رحمہ اللہ کے ایک اجازت یافتہ کی بات کہ ان کے بچے اس موبائل میں آگ لگنے کی وجہ سے جل گئے ان کے لیے سب حضرات سے خصوصی دُعاؤں کی درخواست ہے۔۔۔

11:32) سفر کے دوران ایک صاحب کی بات جس نے بہت ہنسایا۔۔۔

13:13) ایک مدرسے کی بات کے تین ہزار طلباء کا خرچہ صرف ایک آدمی برداش کر رہاہے حالانکہ لوگ مہنگائی کا رونا رو رہے ہیں ان کو کون کھلا رہا ہے۔۔

14:14) اللہ تعالیٰ سے معافی مانگنیں میں دیر نہیں کرنی چاہیے۔۔۔

15:24) دخول کی دو قسمیں ہیں دخولِ تام اور دخولِ ناقص۔ تام یہ ہے کہ جسم دل اور جان سب داخل ہوجائے اور ناقص یہ ہے کہ جسم داخل ہو اور دل کہیں اور ہو۔ اللہ تعالیٰ کے اس اندازِ بیان پر قربان ہوجائے تب بھی حق ادا نہیں ہوسکتا فَادْخُلِیْ فِی عِبَادِیْ فرمایا چوں کہ ظرف مظروف کو بالکل گھیر لیتا ہے۔ اللہ والوں کے ظرف میں تمہارے قلب اور جسم و جاں کا مظروف بالکل سَما جائے۔

16:14) اس کے بعد وَادْ خُلِیْ جَنَّتِیْ ہے جنت کی نعمت خالص ہے، وہاں کوئی الم اور رنجم و غم نہیں ہوگا، جنت خالص راحت ہوگی تو حالص راحت میں پہلی راحت اللہ تعالیٰ نے یہی بیان کی کہ فَادْخُلِیْ فِی عِبَادِیْ میرے خاص بندوں میں داخل ہوجائو

17:51) میرے خاص بندوں میں داخل ہوجائو، تم کو بہت آرام ملے گا کیوں کہ ان کے پاس آرام جاں ہے، وہ اپنے دل میں خالق کو لیے ہوئے ہیں اس لیے ان کے پاس تم کو مکمل اور بے مثل آرام ملے گا۔ اس لیے جسم سے، دل سے، روح سے میرے بندوںمیں داخل ہوجائو، خلای جسم نہ لے جائو کہ بیٹھے تو ہو اللہ والوں کے پاس اور دل حوروں میں لگا ہوا ہے

اس لیے فَادْخُلِیْ فِی عِبَادِیْ ہے کہ میرے بندوں میں داخل ہوجائو مع جسم و دل اور روح کے اور جنت میں یہ خود بخود ہوگا، اللہ کے خاص بندوں کی ملاقات میں حوریں وغیرہ یاد نہ رہیں گی کیوں کہ ان کے پاس اللہ ہے جو خالقِ حور ہے، جو جنت کی تمام نعمتوں کا خالق ہے۔ پس اللہ والوں کے پاس خالقِ جنت ہے اس لیے پہلے ان کے پس بیٹھو پھر بعد میں جنت جائو،

19:22) اﷲ تعالیٰ کی محبت کی ازلی اورابدی شراب تین قسم کی شراب ہیں۔نمبرا۔اللہ کی محبت کی شراب جو ازلی بھی ہے، ابدی بھی ہے۔نمبر ۲۔ جنت کی شراب ابدی تو ہے ازلی نہیں ہے۔اورنمبر ۳۔ دنیا کی شراب جو نہ ازلی ہے نہ ابدی ہے۔ لہٰذااگربے مثل مزہ چاہتے ہو تو اپنے پالنے والے کو خوش کر لو۔

21:16) کچھ طلباء سے ملاقات ہوئی ان طلباء نے کہا کہ آپ ہمیں نہیں جانتے ہم آتے رہتے تھے اس پر فرمایاکہ ایسا تعلق ہونا چاہیے کہ شیخ کو نام تو معلوم ہو۔۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries