مرکزی بیان ۳  نومبر ۲ ۲۰۲ء  :اصل ذاکر کون ہے ؟

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

02:01) محبت تیرا صدقہ ہے ثمر ہیں تیرے رازوں کے جو میں یہ نشر کرتا ہوں خزانے تیرے رازوں کے زمیں پر ہیں مگر کیا رابطہ ہے عرشِ اعظم سے نہیں آتے نظر لیکن پرِ پرواز آہوں کے جدھر دیکھو فدا ہے عشق فانی حسن فانی پر فدا اﷲ پر ہیں قلب و جاں اﷲ والوں کے

09:30) مرکز خواتین کے لیے نصیحت۔۔

14:53) بیان میں آنے والی بچیوں کے لیے نصیحت۔۔۔

15:30) اشعار:۔ وہ سب کے ساتھ رہ کر بھی خدا کے ساتھ رہتے ہیں مگر کچھ اہلِ دل ہی آشنا ہیں ایسے رازوں کے وہ کرگس جو کسی مردہ پہ ہوتا ہے فدا اخترؔ وہ کیا جانے کہ کیا رتبے ہیں ان کے شاہبازوں کے

16:51) اللہ تعالی نے ظاہری اور باطنی دونوں گناہوں کو چھوڑنے کا حکم فرمایا ہے۔۔

18:08) ظاہر کا اثر باطن پر اور باطن کا اثر ظاہر پر پڑتا ہے۔۔

27:32) بیان والا بھی اپنی نیت سے بیان کریں اور سب کے آںے والوں کو اپنی نجات کا ذریعہ سمجھیں۔۔

29:30) ذکر کی حقیقت...اذان کا جواب دینا بھی ذکر ہے اور تقوی سے رہنا بھی ذکر ہے۔۔

33:39) اصل ذاکر کون ہے؟

35:35) بہتان سے بھی بڑا بدگمانی ہے۔۔

39:34) عالم منزل اور بالغ منزل۔۔

42:12) واٹس ایپ گروپ چلانے والوں کے لیے نصیحت۔۔

46:46) از لبِ نادیدہ صد بوسہ رسید من چہ گویم روح چہ لذت چشید جب اللہ تعالیٰ پر کوئی فدا ہوتا ہے اور اپنا خونِ آرزو کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ کا پیار اس کا نادیدہ لب سے عطا ہوتا ہے۔ میں نہیں کہہ سکتا کہ اللہ تعالیٰ کے عاشقوں کی روح کیا مزہ پاتی ہے اپنی شکستِ آرزو سے۔

50:45) علماء کے ادب پر نصیحت۔۔

55:23) ایک حاسد کا قصہ جو مدرسے کی اینٹ سے اینٹ بجانے کی دھمکی دیتا تھا..حضرت تھانوی رحمہ اللہ کا واقعہ۔۔۔

57:44) آج تصویر کا فتنہ کتنا بڑھ گیا ہے۔۔

58:05) اسٹیٹس لگانا ہے تو مشورہ تو کریں کہ لگانا بھی ہے یا نہیں۔۔

01:00:36) زنجیر ِمحبت میں، میں تم کو جکڑ لوں گا بھاگو گے اگر مجھ سے میں تم کو پکڑ لوں گا

01:01:08) قرآن شریف میں بیان ہوئی کہ اللہ یجتبی الیہ من یشآئ، اللہ جس کو چاہتا ہے اس کو اپنی طرف کھینچ لیتا ہے۔ ۔ دیکھو کیسے کیسے شرابی، کبابی صحبت کی برکت سے اللہ والے بن گئے۔ جگر مراد آبادی رحمہ اللہ اللہ والے بن گئے اور جون پور کے ایک شاعر جن کا نام عبدالحفیظ تھا، شراب پیتے تھے۔ یہ سن کر تھانہ بھون گئے کہ وہاں انسان، انسان بنتے ہیں۔ شاید یہ شرابی بھی انسان بن جائے۔

01:04:29) حضرت شاہ عبدالغنی صاحب نے فرمایا کہ حضرت سے بیعت ہوگئے اور بیعت بھی کیسے ہوئے کہ خانقاہ تھانہ بھون میں چند دن قیام سے داڑھی جو تھوڑی سی بڑھ گئی تھی، وہ بیعت ہونے سے پہلے منڈوالی اور حضرت تھانوی سے درخواست کی کہ حضرت مجھے بیعت کرلیجیے۔ حضرت نے فرمایا کہ جب بیعت ہی ہونا تھا تو اللہ کا نور جو چہرہ پر آگیا تھا اس کو کیوں صاف کیا؟ عرض کیا کہ حضرت آپ حکیم الامت ہیں، میں مریض الامت ہوں۔ مریض کو چاہئے کہ حکیم کے سامنے اپنا سارا مرض پیش کردے تاکہ نسخہ اسی طاقت سے لکھا جائے۔

یہ عمل تو بظاہر صحیح نہیں تھا لیکن چونکہ نیت اچھی تھی اس لیے حضرت نے اس پر گرفت نہیں فرمائی۔ پھر خود ہی عرض کیا کہ اب کبھی داڑھی پر اُسترا نہیں لگائوں گا۔ حضرت نے بیعت فرمالیا۔ یہ جونپور آگئے۔ ایک سال کے بعد حضرت وعظ کے سلسلہ میں جونپور تشریف لے گئے دیکھا کہ ایک بڑے میاں کھڑے ہیں۔ ایک مشت داڑھی رکھے ہوئے۔ فرمایا کہ یہ بڑے میاں کون ہیں۔ عرض کیا گیا کہ یہ وہی بڑے میاں ہیں جو کس حالت میں تھانہ بھون گئے تھے۔

حضرت ان کی داڑھی دیکھ کر خوش ہوگئے۔ حضرت شاہ عبدالغنی صاحب رحمہ اللہ نے فرمایا کہ ان کا خاتمہ بڑا اچھا ہوا۔ تین دن تک گھر میں روتے رہے۔ اللہ کا خوف طاری ہوگیا۔ کمرے میں ادھر سے ادھر ایک دیوار سے دوسری دیوار تک تڑپ کے جاتے تھے اور روتے تھے۔ اسی طرح رو رو کے جان دے دی اور اس خوف کی حالت میں اللہ کے پاس چلے گئے۔ ور اپنے دیوان میں یہ اشعار بڑھادیے تھے ؎ مری کھل کر سیہ کاری تو دیکھو اور ان کی شانِ ستّاری تو دیکھو گڑا جاتا ہوں جیتے جی زمیں میں گناہوں کی گراں باری تو دیکھو ہوا بیعت حفیظ اشرف علی سے بایں غفلت یہ ہشیاری تو دیکھو واقعی بڑی ہشیاری ہے۔ مبارک وہ بندہ ہے، بہت ہی مبارک بندہ ہے وہ جو اللہ والوں سے تعلق کرلے جو اللہ کے دوستوں سے دوستی کرلے۔

01:13:20) مصطفی بھائی سے اشعار پڑھنے کا فرمایا تونے مرشد سے ملایا میں تو اس قابل نہ تھا۔۔

01:17:57) بچے اور بچیوں پر کارٹون بینی اور ویڈیو گیم کے منفی اثرات کا واقعہ۔۔

01:24:16) پھر مولانا عمر سے پنجابی میں اشعار پڑھنے کا فرمایا۔۔۔

01:38:06) دعوت الی اللہ کا کام کرنے والوں کے لیے نصیحتیں۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries