مجلس۷   دسمبر۲ ۲۰۲ء  فجر   :ڈانٹ میں شیخ کے آداب کی تعلیم   !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

02:10) حسبِ معمول مظاہر حق سے تعلیم ہوئی۔۔۔

02:12) ڈیجیٹل اور نان ڈیجیٹل ۔۔۔کھٹک کا کام چھوڑ دینا چاہیے۔۔۔

05:11) جب بیٹی کا اچھا رشتہ آئے تو تاخیر نہیں کرنی چاہیے۔۔۔

06:09) مولانا محمد کریم صاحب نے حضرت والا رحمہ اللہ کے اشعار پڑھے۔۔۔ ساحل سے لگے گا کبھی میرا بھی سفینہ دیکھیں گے کبھی شوق سے مکہ و مدینہ مؤمن جو فدا نقشِ کفِ پائے نبی ہو ہو زیرِ قدم آج بھی عالم کا خزینہ گر سنتِ نبوی کی کرے پیروی اُمت طوفاں سے نکل جائے گا پھر اس کا سفینہ یہ دولتِ ایمان جو ملی سارے جہاں کو فیضانِ مدینہ ہے یہ فیضانِ مدینہ جو قلب پریشاں تھا سدا رنج و الم سے فیضانِ نبوت سے ملا اُس کو سکینہ اے ختمِ رُسل! کتنے بشر آپ کے صدقے ہر شر سے ہوئے پاک ہوئے مثلِ نگینہ صدقے میں ترے ہوگیا وہ رہبرِ اُمت جو کفر کی ظلمت سے تھا اک عبدِ کمینہ اے صل علیٰ آپ کا فیضانِ رسالت جو مثل حجر تھا وہ ہوا رشکِ نگینہ جو مثل حجر تھا وہ ہوا رشکِ نگینہ جو ڈوبنے والا تھا ضلالت کے بھنور میں اب رہبرِ اُمت ہے وہ گمراہ سفینہ

15:42) لڑکوں سے احتیاط پر نصیحت۔۔۔اللہ کی محبت کس کو ملےگی؟۔۔۔جب اللہ کے لیے آئے ہیں تو اِدھر اُدھر دیکھنے کی کیا ضرورت ہے۔۔۔

27:41) جذب کے بغیر کوئی اللہ والا نہیں بن سکتا۔۔۔حکیم میر حسن صاحب کی باتیں۔۔۔

30:33) شیخ لڑکوں سے احتیا ط کیوں کرتا ہے؟۔۔۔

31:42) اشعار مکمل کیے۔۔۔ ساحل سے لگے گا کبھی میرا بھی سفینہ دیکھیں گے کبھی شوق سے مکہ و مدینہ جو ڈوبنے والا تھا ضلالت کے بھنور میں اب رہبرِ اُمت ہے وہ گمراہ سفینہ اخترؔ کی زباں اور شرفِ نعتِ محمدا اللہ کا احسان ہے بے خون و پسینہ

34:19) انسان جہاں جارہا ہے وہاں کا مزاج پہلے پوچھنا چاہیے۔۔۔

35:08) لَاَنِیْنُ الْمُذْنِبِیْنَ اَحَبُّ اِلَیَّ مِنْ زَجَلِ الْمُسَبِّحِیْنَ گنہگاروں کی آہ و زاری مجھے تسبیح پڑھنے والوں کی بلند آوازوں سے زیادہ محبوب ہے اور یہی دلیل ہے آپ ہمارے سچے اللہ ہیں۔ دنیوی بادشاہ تو اپنی تعریف کے محتاج ہیں کیونکہ تعریف سے ان کی عزت پڑھتی ہے چناچہ اگر ان کو استقبالیہ دیا جارہاہو اور ان کی شان میں قصیدے پڑھے جارہے ہوں اس وقت اگر کوئی مصیبت زدہ آکر رو روکر فریاد کرنے لگے تو اس کو بھگادیتے ہیں کہ کہاں ہمارے رنگ میں بھنگ ڈال دیا لیکن اے اللہ آپ اپنی تعریف وتسبیح و تحمید سے بے نیاز ہیں کیونکہ اس سے آپ کی عزت میں کوئی اضافہ نہیں ہوتا۔ اگر ساری دنیا کے بادشاہ ایمان لاکر سجدہ میں گرجائیں اور دنیا میں ایک فرد بھی کافر نہ رہے تو آپ کی عظمت میں ایک ذرہ اضافہ نہیں ہوگا اور ساری دنیا کافر اور آپ کی باغی ہوجائے تو آپ کی عظمت میں ایک ذرہ کمی نہیں ہوگی۔ آپ مخلوق سے بے نیاز ہیں۔پس اگر آپ کے نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم نہ ہوتے تو اپنے گناہوں کی وجہ سے ہم مایوس ہوجاتے لیکن مزاج شناس الوہیت سرور عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے مایوسیوں کے اندھیروں میں آفتابِ امید طلوع فرمادیا کہ اگر تم سے گناہ ہوگئے تو ہمارا رب معاف کرنے کو محبوب فرمانے کا محبوب عمل ہم پر جاری فرمادیجیے۔ آپ کا محبوب عمل ہوجائے گا اور ہمارا بیڑا پار ہوجائے گا اور فاعف عنی میں سرور عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے فاء تعقیبیہ لگادی کہ معاف کرنے میں دیر نہ کیجیے، جلد معاف فرمادیجیے، معاف کرنا جب آپ کو خود محبوب ہے تو جلد کرم فرمائیے۔

39:32) بیوی کے حقوق۔۔۔

41:21) تو ہمارا رب معاف کرنے کو محبوب فرمانے کا محبوب عمل ہم پر جاری فرمادیجیے۔ آپ کا محبوب عمل ہوجائے گا اور ہمارا بیڑا پار ہوجائے گا اور فاعف عنی میں سرور عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے فاء تعقیبیہ لگادی کہ معاف کرنے میں دیر نہ کیجیے، جلد معاف فرمادیجیے، معاف کرنا جب آپ کو خود محبوب ہے تو جلد کرم فرمائیے۔ سبحان اللہ! جلبِ رحمتِ حق کے لیے کلامِ نبوت کیا بلیغ و جامع ہے ؎ یَارَبِّ صَلِّ وَ سَلِّمْ دَائِمًا اَبَدًا عَلیٰ حَبِیْبِکَ خَیْرِ الْخَلْقِ کُلِّھِمٖ

42:07) اے ستار العیوب اے ہمارے گناہوں کی پردہ پوشی کرنے والے آُ نے اپنے کرم سے ہماری پردہ پوشی فرمائی، آئندہ بھی پردہ پوشی فرمائیے اور بسبب ہماری شامت اعمال اپنا پردہ ستاریت نہ اٹھائیے اور موقع امتحان میں ہمیں اپنی پناہ میں لے لیجیے یعنی دنیا میں بوقت تقاضائے معصیت ہماری حفاظت فرمائیے اور آخرت کے امتحان قبر و حشر وغیرہ کے ہولناک حالات میں ہمیں اپنے سایۂ رحمت میں پناہ دیجیے۔

43:05) دُعا سے متعلق حضرت تھانوی رحمہ اللہ کے ملفوظات:اِرشاد فرمایاکہ دُعا بڑی چیز ہے تمام عبادات کا مغز ہے اور سب سے زیادہ آج کل اسی میں سستی ہے۔۔۔

44:47) عشقِ مجازی کا انجام نفرت و عداوت ہے تو دوستو! اب میں عشق مجازی کی تباہ کاریوں پر اپنے اکابر کے تین جملے نقل کرتا ہوں، یہ تین جملے آپ سب یاد کرلیں، اگر ان کو سونے کے پانی سے بھی لکھیں تو ان کاحق ادا نہیں ہوسکتا۔ ایک جملہ حضرت حاجی امداد اللہ صاحب رحمہ اللہ کا ہے اور دوجملے حضرت حکیم الامت تھانوی رحمہ اللہ کے ہیں۔ حضرت حاجی امداد اللہ صاحب رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ جس نے کسی کے حسنِ ظاہری سے نفس کی حرام خواہش پر محبت اور پیار کی پینگیں بڑھائیں، اس محبت کا انجام یعنی حسنِ ظاہر والی محبت ِنفسانی کا انجام عداوت اور نفرت ہے۔

51:15) نظر کی حفاظت کتنی ہے اور لڑکوں سے احتیاط کتنی ہے اس سے متعلق شیخ کو بتانا چاہیے اور اصلاح کرانی چاہیے۔۔۔

53:59) طلباء کو مارنے سے متعلق حضرت تھانوی رحمہ اللہ اور حضرت والا رحمہ اللہ کی نصیحتیں۔۔۔

01:05:00) اور حکیم الامت رحمہ اللہ کے دو جملے ہیں۔ نمبرایک: عاشق اور معشوق دونوں ہمیشہ کے لئے ایک دوسرے کی نگاہوں میں ذلیل ہوجاتے ہیں۔اور نمبر دو: عشقِ مجازی عذابِ الٰہی ہے، چاہے عورت کا عشق ہو یا لڑکے کا، اس حرام عشق کا نقطۂ آغاز عذابِ الٰہی کا نقطۂ آغاز ہے۔

01:08:54) کسی جگہ بیان ہوا تھا اس کا ذکر۔۔۔

01:12:25) اللہ کا عاشق معاشرے کے خلا ف چلتا ہے۔۔۔ ہم کو مٹا سکے یہ زمانے میں دم نہیں ہم سے زمانہ خود ہے زمانے سے ہم نہیں

01:14:58) دُعا کی پرچیاں۔۔۔

01:17:00) کسی صاحب نے پرچی دی اس پرسخت ڈانٹ اور نصیحت۔۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries