مجلس ۶ جنوری۳ ۲۰۲ء عشاء :اللہ تعالیٰ کے عاشقوں کا باغ ! | ||
اصلاحی مجلس کی جھلکیاں 02:50) بیان کے آغاز میں تعلیم۔۔ 05:03) تعلیم کے بعد اشعار فیضان محبت کتاب سے مفتی انوار صاحب نے پڑھے یہ اشعار پڑھے نفس کے بندے چین اک پل کو بھی دلوں میں نہیں گردنوں میں عذاب کے پھندے دفن کرکے جنازہ عزت کا خوار پھرتے ہیں نفس کے بندے 06:47) پھر یہ والے مختصر اشعار پڑھے کا فرمایا سنو داستانِ مضطر ذرا دل پہ ہاتھ رکھ کر یہ لہولہاں کا منظر مرا سر ہے زیرِ خنجر مرے خوں کا بحر احمر ذرا دیکھنا سنبھل کر میں کلی ہوں ناشگفتہ مری آرزو شکستہ میں ہوں ایک ہوش رفتہ مرا درد راز بستہ مری حسرتوں کا منظر ذرا دیکھنا سنبھل کر وہ جو خالق جہاں ہے وہی میرا راز داں ہے مرا حال خود زباں ہے مرا عشق بے زباں ہے کسی بے زباں کا منظر ذرا دیکھنا سنبھل کر مری فکر لامکاں ہے مرا درد جاوداں ہے مرا قصہ دلستاں ہے مری رگ سے خوں رواں ہے مرے خون کا سمندر ذرا دیکھنا سنبھل کر۔ 12:23) عارفاں زانند ہر دم آمنوں کہ گذر کردند از دریائے خوں عارفین اللہ والے ہر وقت سکھ چین اور امن میں کیوں ہیں؟ اس لیے کہ انہوں نے دریائے خون سے عبور کیا ہے، نفس کی خواہشات کا خون کیا ہے۔ 16:30) شیخ العرب والعجم حضرت والا رحمہ اللہ کا ملفوظ:۔کلپ۔۔ اللہ تعالی کے عاشقوں کا باغ۔۔ اللہ کے عاشقوں کا باغ ہمیشہ ہرا بھرا رہے اور اللہ کے عاشقوں کا سورج ہمیشہ چمکتا رہے۔ 21:00) شیخ قلندر ہو بندر نہ ہو۔۔ شیخ معصوم نہیں ہوسکتا لیکن اگر کوئی کام صحیح نہیں ہورہا ہے تو اُس کی توبہ کا انتظار کرو غیبتیں کرتے مت پھرو۔۔ 21:41) شاہراہ اولیاء اکابر ثلاثہ دیوبند پر رہیں اور دیکھیں کہ ہم اُس پر ہیں۔۔ 27:50) بیعت کے چار طریقے:۔ اسمی رسمی 32:12) ملفوظ کا بقیہ حصہ:۔ اللہ تعالی کے عاشقوں کا باغ 34:44) کبیرہ گناہ۔۔۔کبیرہ گناہوں میں سب سے بڑھ کر فحاشی ہے۔۔۔ 36:50) اے اﷲ! آپ کے عاشقوں کا باغ ہمیشہ ہرا بھرا رہے اور عاشقوں کا باغ کیا ہے؟ اﷲ کے عاشقوں کا باغ آہ وفغاں ہے، اشکبار آنکھیں ہیں، دردِ دل سے اﷲ کو یا د کرنا ہے، ذکراﷲ ہے، تلاوتِ قرآنِ پاک ہے، استغفار و توبہ ہے، ندامت کے آنسو ہیں، گڑگڑا کر خدائے تعالیٰ کے دیدار کی تمنا کرنا ہے، حسنِ خاتمہ کی درخواست کرنا ہے، بے حساب مغفرت کی دعا مانگنا ہے، درد بھرے دل سے آہ کرناہے، اہل اﷲ کی صحبت میں بیٹھنا ہے۔ یہ ہے اﷲ کے عاشقوں کا باغ اوریہ ہرا بھرا کب ہوتا ہے؟ اشکباری سے، آہ و زاری سے جو اﷲ کی یاری کو مضبوط کرتا ہے، اُس کو راضی رکھتا ہے اور نافرمانی کر کے ناراض نہیں کرتا اس کی محبت کا باغ ہمیشہ ہرا بھرا رہتا ہے۔ اﷲ تعالیٰ کی محبت کے باغ میں آنکھوں کے آنسو پانی دیتے ہیں، دنیا کے پانی سے یہ باغ ہرا بھرا نہیں ہوتا، اشکبار آنکھوں سے اﷲ کی محبت کا باغ ہر ابھرا ہوتا ہے۔ اسی لیے حضور صلی اﷲ علیہ وسلم یہ دعا مانگتے ہیں: { اَللّٰھُمَّ ارْزُقْنِیْ عَیْنَیْنِ ھَطَّالَتَیْنِ تَشْفِیَانِ الْقَلْبَ بِذُرُوْفِ الدُّمُوْعِ مِنْ خَشْیَتِکَ قَبْلَ اَنْ تَکُوْنَ الدُّمُوْعُ دَمًا وَّ الْاَضْرَاسُ جَمْرًا} (الجامع الصغیر للسیوطی، ج:۱، ص:۵۹) (وفی روایۃٍ تسقیان القلب بذروف الدمع کما فی المناجات المقبول) اے اﷲ! میں آپ سے بہت رونے والی آنکھیں مانگتا ہوں جو بارش کی طرح روئیں، ایسی آنکھیں جو آنسوئوں کی موسلا دھار بارش کرنے والی ہوں۔ یہ نبی صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم مانگ رہے ہیں، یہ کوئی ایسا تصوف نہیں ہے جو قرآن و حدیث سے مدلل نہ ہو۔ بعض خشک مولوی کہتے ہیں کہ یہ رونا کیا چیز ہے نعوذ باﷲ! ایسوں کو تو میں دین سے بالکل ہی کورا سمجھتا ہوں،دین کی ہوا بھی ان کو نہیں لگی۔ اصل میں عشق و محبت نہیں ہے اس لیے ان کی سمجھ میں نہیں آتا حالانکہ حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم اﷲ تعالیٰ سے مانگ رہے ہیں کہ اے اﷲ مجھے ایسی آنکھیں عطا فرما جو آنسوئوں کی موسلا دھار بارش کرنے والی ہوں، یہ عَیْنَیْنِ موصوف ہے اس کی صفت آگے آرہی ہے ھَطَّالَتَیْنِ وہ آنکھیں جو آپ کے عشق و محبت میںآنسوئوںکی موسلا دھار بارش کریں، بہت زیادہ برسنے والی ہوں تَسْقِیَانِ الْقَلْبَ بِذُرُوْفِ الدَّمْعِ جن کے آنسو میرے دل کو سیراب کردیں اور میرا دل ہرا بھرا ہو اجائے قَبْلَ اَنْ تَکُوْنَ الدُّمُوْعُ دَماً وَ الْاَضْرَاسُ جَمْراً قبل اس کے کہ جہنم میں یہ آنسو خون بن جائیں اور ڈاڑھیں انگارہ بن جائیں۔ جہنمی جب دوزخ میں روئیں گے تو ان کے آنسو خون کے ہوں گے اور دوزخی کا جبڑاآگ بن جائے گا اَلْعَیَاذُ بِاﷲِ۔ اﷲ ہم سب کو پناہ میں رکھے رَبَّنَا اصْرِفْ عَنَّا عَذَابَ جَہَنَّمَ یااﷲ! ہم سب کو عذابِ جہنم سے بچا، آمین۔ مقصد مولانا رومی کا یہ ہے کہ اے خدا !ا پنی نافرمانی اور اپنے قہر و غضب کے اعمال سے حرام لذت کے استیراد اور درآمد سے اپنے عاشقوں کو تحفظ عطا فرما کیونکہ باغ کبھی جل بھی جاتا ہے۔ مولانا شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اﷲ علیہ نے فرمایا کہ جو کبیرہ گناہ کرتا ہے گویا اس نے اپنے ایمان کے ہرے بھرے باغ میں آگ لگا دی، کسی پودے کے قریب آگ لگا دو تو وہ برسوں تک ہرا بھرا نہیں ہوسکتا، جو عادۃً گناہ کرتا ہے گویا اس نے اپنے ایمان کے باغ میں آگ لگا دی، اب لاکھ نماز روزہ کرتا رہے لیکن قلب میں حلاوتِ ایمانی سے محروم رہے گا، رسمی طور پر وہ سجدہ کر ے گا لیکن گناہِ کبیرہ کرنے والا ایمان کی حلاوت اور دردِ محبت سے محروم رہتا ہے۔ اس لیے مولانا نے یہ دعا دی کہ اے اﷲ اپنے عاشقوں کے باغ کو ہر وقت ہرا بھرا رکھیے یعنی اشکہائے ندامت، استغفار و توبہ، دین پر استقامت عطا فرمائیے اور ان کو گناہوں سے بچائیے، گناہوں سے بچنا اس لیے ضروری ہے کہ گناہ اﷲ سے دور کردیتا ہے لہٰذا ان کے با غِ قرب پر خزاں نہ آنے دیجئے ؎ آفتابِ عاشقاں تابندہ باد 40:07) اے اﷲ! آپ کے عاشقوں کا سورج ہمیشہ چمکتا رہے یعنی کفروشرک کے بادلوں میں، گناہ کے بادلوں میں، ریا اور دِکھاوے کے بادلوں میں، بدنظری کی حرام لذت کے بادلوں میں کہیں یہ چُھپ نہ جائے۔ اس لیے اے اﷲ! تمام گناہوں سے اپنے عاشقوں کو بچائیے اور ان کا سورج ہمیشہ چمکائیے۔ کیا دعا ہے! میں تو کہتا ہوں کہ مولانا رومی سے محبت کرو، یہ شخص شمس الاولیاء ہے، آفتابِ اولیاء ہے، قیامت تک اولیاء اﷲ مثنوی سے فیض حاصل کریںگے۔ قرآن پاک اور حدیث پاک کے علاوہ لائو کوئی دعا جو اس کے مقابلہ کی ہو۔ اپنی محبت کا دردِ عظیم اﷲ تعالیٰ نے ان کو عطا فرمایا تھا۔ ایک شعر میں مولانا فرماتے ہیں ؎ ہر کجا بینی تو خوں بر خاک ہا پس یقیں می داں کہ آں از چشمِ ما 43:03) اے اﷲ! آپ کے عاشقوں کا سورج ہمیشہ چمکتا رہے یعنی کفروشرک کے بادلوں میں، گناہ کے بادلوں میں، ریا اور دِکھاوے کے بادلوں میں، بدنظری کی حرام لذت کے بادلوں میں کہیں یہ چُھپ نہ جائے۔ اس لیے اے اﷲ! تمام گناہوں سے اپنے عاشقوں کو بچائیے اور ان کا سورج ہمیشہ چمکائیے۔ کیا دعا ہے! میں تو کہتا ہوں کہ مولانا رومی سے محبت کرو، یہ شخص شمس الاولیاء ہے، آفتابِ اولیاء ہے، قیامت تک اولیاء اﷲ مثنوی سے فیض حاصل کریںگے۔ قرآن پاک اور حدیث پاک کے علاوہ لائو کوئی دعا جو اس کے مقابلہ کی ہو۔ اپنی محبت کا دردِ عظیم اﷲ تعالیٰ نے ان کو عطا فرمایا تھا۔ ایک شعر میں مولانا فرماتے ہیں ؎ ہر کجا بینی تو خوں بر خاک ہا پس یقیں می داں کہ آں از چشمِ ما اے لوگو ! اس زمین پر چاہے سمندر کا ساحل ہو یا پہاڑوں کا دامن غرض جہاں کہیں دیکھنا کہ کسی کا خون پڑا ہوا ہے تو یقین کرلینا کہ وہ میری آنکھوں ہی سے گرا ہوگا، جلال الدین رومی یہاں آیا ہوگا اور تنہائی میں اﷲ کی محبت میں رویا ہوگا، اﷲ کا ایک ولی اتنی بڑی بات کہہ رہا ہے کہ پہاڑوں کے دامن میں، دریائوں کے کنارے پر، سمندر کے ساحل پر کہیں خون کے آنسو دیکھو تو سمجھ لینا کہ جلال الدین نے اﷲ تعالیٰ کی محبت میں آہ و فغاں کی ہوگی اور جو آنسو گرے ہوئے ہیں وہ اسی کے ہوں گے ؎ آہ را جز آسماں ہمدم نبود راز را غیرِ خدا محرم نبود 45:30) ہماری مراد اللہ تعالی کی ذات ہے حالا بھی اور استقبالا بھی۔۔ 48:55) خواتین کو نصیحت کہ نامحرم سے باتیں مت کیا کریں اور مردوں کو بھی نصیحت کہ کیا ضرورت ہے خواتین سے تعلق رکھنے کی نا محرم سے کا دیکھنا باتیں کرنا کوئی ضرورت نہیں ..ضرورت ہے تو اللہ والوں سے مشورہ تو کریںْْ 50:38) اسی سے اﷲ والوں کی صحبت کی اہمیت ثابت ہوتی ہے جیسے انڈا کتنے ہی کمالات رکھتا ہو جب مرغی کے پرمیں رہے گا تب جاکر اس سے بچہ پیدا ہوگا ورنہ مردہ ہی رہے گا اور گندا ہو جائے گا، اسی طرح جو علماء اہل اﷲ سے باضابطہ نہیں جڑتے ان کے بارے میں میں کیا کہوں، بس دعا کرتا ہوں، ان کی عظمتیں سر آنکھوں پر لیکن اگر وہ کسی اہل اﷲ سے باضابطہ تعلق قائم کرکے ذکر اللہ پر مداومت اور گناہوں سے بچنے کاا لتزام کر لیں تو ان کے علم میں روحانیت آجائے گی، ان کو خود پتا چل جائے کہ میں پہلے کیا تھا اور اب کیا سے کیا ہوا جارہا ہوں۔ درس کے دوران علماء اور دیگر احباب اشکبار تھے۔ بہت سے علماء نے عرض کیا کہ مثنوی کا ایسا درس ہم نے آج تک نہیں سنا تھا جس کے مضامین اور عنوانات عجیب اور ایک ایک لفظ میں عشق کی آگ بھری ہوئی تھی۔ ابھی عشاء کے بعد کی مجلس جو روزانہ ہوتی ہے باقی تھی، مغرب کے بعد بہت دیر تک یہ درسِ مثنوی ہوا اس لیے حضرت والا سے احقر راقم الحروف نے درخواست کی کہ تھوڑی دیر آرام فرمالیں۔ حضرت اقدس نے فرمایا کہ ہاں آرام ضروری ہے ورنہ ضعف اور زیادہ ہوجائے گا۔ 52:21) چاچا شفیق کے بیٹے کا آج انتقال ہوا تو عجیب واقعہ ۔۔قاسم جمیل بھائی جو حضرت میر صاحب رحمہ اللہ کے بھائی تھے ان کی قبر مبارک کھل گئی سات سال ہوگئے جسم اور کفن دونوں سلامت واقعہ۔۔ 58:01) حضرت میر صاحب رحمہ اللہ خادم خاص حضرت والا رحمہ اللہ کے عجیب واقعات جس کو سنکر مزہ آگیا ضرور سنیں۔۔ 01:02:03) شیخ العرب والعجم حضرت والا رحمہ اللہ نے فرمایا تھا کہ حضرت میر صاحب تیرے اور میرے تذکرے مشہو ر ہوکر رہیں گے۔۔اے میر صاحب تم میرے حسام الدین ہو۔۔ 01:09:52) شیخ العرب والعجم حضرت والا رحمہ اللہ اور حضرت میر صاحب رحمہ اللہ اور حضرت شیخ کے واقعات۔۔ 01:11:29) سلوک طے ہوتا ہے اپنی خوشیوں کو دستبردار ہونے سے اور کون سی خوشیاں جس کو قتل کرنے سے اللہ تعالی خوش ہوتے ہیں یعنی حرام خوشیاں۔۔ 01:13:56) اپنے بچوں کو اللہ والوں سے بنوالیں۔۔ 01:15:00) بیوی سے متعلق شوہروں کو ایک اہم نصیحت ۔۔۔ 01:17:20) نفس جسکا امام ہوتا ہے نیچا اُس کا مقام ہوتا ہے۔۔ |