اتوار مجلس    ۸ جنوری۳ ۲۰۲ء         :اصل دوست  وہ ہے جو مولیٰ سے ملا دے                 !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

19:53) بیان کے آغاز میں جناب سید صاحب اور پھر جناب رمضان صاحب نے اشعار پڑھے۔۔

19:58) جناب رمضان صاحب کا تذکرہ کہ ان کو حضرت والا رحمہ اللہ نے چند دن میں ہی خلافت دے دی تھی واقعہ۔۔

22:28) ڈگریا شیخ کے قدموں میں جو نیلام ہوئیں شیخ الحدیث حضرت مولانا منصور الحق ناصر صاحب دامت برکاتہم کا واقعہ جو ساوتھ افریقہ کے شیخ الحدیث ہیں۔۔

23:42) یہ تین کتابیں پڑھیں گے تو پھر شیخ کا ادب سمجھ آئے گا ایک حضرت تھانوی رحمہ اللہ کی کتاب حقوق اور آداب شیخ اور دوسری حضرت والا رحمہ اللہ کی کتاب لذت اعتراف قصور اور ابھی جو کتاب چھپی ہے شیخ کے آداب اور حقوق

25:20) پھر رمضان صاحب سے یہ اشعار پڑھنے کا فرمایا کہ کبھی کھبار ویزٹ کو کمپنی نہیں کہتے۔۔ دو ساتھ شیخ کا اتنا کہ ان کے مثل بنو تم کبھی کبھار وِزٹ کو تو کمپنی نہیں کہتے

32:33) جناب رمضان صاحب کے بعد مفتی انوار صاحب سے حضرت والا رحمہ اللہ کے اشعار پڑھنے کا فرمایا کہ یہ اُس وقت کے اشعار ہیں جب حضرت والا رحمہ اللہ کو بہت ستایا گیا۔۔۔اشعار سے پہلے حضرت والا رحمہ اللہ کے کچھ حالات۔۔

37:35) حضرت والا رحمہ اللہ کے مجاہدات پر یہ اشعار ہیں۔۔

41:43) خون کا سمندر (یعنی مجاہدئہ راہِ سلوک) عارفاں زانند ہر دم آمنوں کہ گذر کر دند از دریائے خوں سنو داستانِ مضطر ذرا دل پہ ہاتھ رکھ کر یہ لہولہاں کا منظر مرا سر ہے زیرِ خنجر مرے خوں کا بحر احمر ذرا دیکھنا سنبھل کر

46:00) خون کا سمندر اور مجاہدہ کے بارے میں حضرت والا رحمہ اللہ نے تشریح فرمائی اور ایک صاحب کا واقعہ کی کیسے روزے میں حاجیوں کی خدمت کرتے ہیں اور پھر فرمایا کہ بعض لوگ وہاں محبوب ﷺ کے شہر کی برائی کررہے ہیں کہ وہاں یہ چیز ایسی تھی نیٹ صحیح نہیں تھا ہوٹل میں یہ کمی تھی ۔۔

46:20) اشعار جو پڑھے گئے۔۔۔ مرے خوں کا بحر احمر ذرا دیکھنا سنبھل کر میں کلی ہوں ناشگفتہ مری آرزو شکستہ میں ہوں ایک ہوش رفتہ مرا درد راز بستہ مری حسرتوں کا منظر ذرا دیکھنا سنبھل کر مرے دل میں غم نہاں ہے مری چشم خوں فشاں ہے مرے لب پہ وہ فغاں ہے کہ فلک بھی نوحہ خواں ہے مری بے کسی کا منظر ذرا دیکھنا سنبھل کر یہ تڑپ تڑپ کے جینا لہو آرزو کا پینا یہی میرا جام و مینا یہی میرا طورِ سینا مری وادیوں کا منظر ذرا دیکھنا سنبھل کر مری آہ کا اثر ہے مرے درد کا ثمر ہے کہ جہاں بھی سنگِ در ہے مرے آنسوئوں سے تر ہے مری عاشقی کا منظر ذرا دیکھنا سنبھل کر مرا غم زدہ جگر ہے مری چشم چشمِ تر ہے مرا بحر خوں سے تر ہے مرا بَر لہو سے تر ہے مرے بحر و بر کا منظر ذرا دیکھنا سنبھل کر وہ جو خالق جہاں ہے وہی میرا راز داں ہے مرا حال خود زباں ہے مرا عشق بے زباں ہے کسی بے زباں کا منظر ذرا دیکھنا سنبھل کر مری فکر لامکاں ہے مرا درد جاوداں ہے مرا قصہ دلستاں ہے مری رگ سے خوں رواں ہے مرے خون کا سمندر ذرا دیکھنا سنبھل کر مرا غم خوشی سے بہتر مرا خار گل سے خوشتر مری شب قمر سے انور غمِ دل ہے دل کا رہبر غمِ رہنما کا منظر ذرا دیکھنا سنبھل کر یہ کرم ہے ان کا اخترؔ جو پڑا ہے اُن کے در پر کوئی زخم ہے جگر پر غمِ شام ہے سحر پر مری زندگی کا منظر ذرا دیکھنا سنبھل کر

57:34) بچپن ہی میں شیخ العرب والعجم عارف باللہ حضرت مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمہ اللہ کا نامحرم عورتوں سے پردہ کا اہتمام:۔ سی بچپن کے زمانے میں حضرت والانے نامحرم عورتوں سے پردہ شروع کر دیاتھا۔ جب کوئی عورت آتی تو حضرت دوسرے کمرے میں چلے جاتے۔ حضرت کی والدہ صاحبہ کی خدمت میں ایک ہندو عورت آیا کرتی تھی جو پڑوس ہی میں رہتی تھی، ایک بار اس نے حضرت کے متعلق پوچھا کہ بھیا کہاں ہیں؟ حضرت کی والدہ صاحبہ نے فرمایا کہ وہ عورتوں سے پردہ کرتے ہیں تو اس عورت نے کہا کہ اتنا چھوٹا بچہ اور ابھی سے پردہ کرتا ہے! میں اس کا پردہ ختم کرائوں گی۔بس جب حضرت مسجد سے نماز پڑھ کر گھر واپس آرہے تھے تو اس عورت نے دیوار کی آڑ لے کر بہانے سے کہا کہ بیٹا! ذرا یہ خط پڑھ کر سنا دو۔ جب حضرت نے خط لینا چاہا تو اس نے ہاتھ پکڑ لیا اور کہا ’’ کاہے پردہ کرتے ہو ابھی تو بچے ہو‘‘ حضرت اس سے ہاتھ چھڑا کر روتے ہوئے اپنی اماں کے پاس آئے اور والدہ صاحبہ سے کہا کہ اب میں گھر سے باہر نہیں جاؤں گا۔

01:01:13) شیخ العرب والعجم عارف باللہ حضرت مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمہ اللہ بچپن میں نماز کی امامت اور تقویٰ کی فکر کا عالم

01:01:53) حضرت والا رحمہ اللہ چھوٹے تھے جب سے ہی اللہ کے لئے بے قرار تھے۔۔

01:06:26) طلباء کرام اور بچوں کو نصیحت کہ اللہ والا بننے کی فکر کرو آپ عالم بن رہے ہیں اور راتو ں کو ایک ایک بجے کرکٹ کھیل رہے ہیں

01:07:32) دردِ فرقت سے مرا دل اس قدر بے تاب ہے جیسے تپتی ریت میں ایک ماہی بے آب ہے

01:08:50) اپنے بچوں کو دین کے لیے وقف کریں ماں سے بدتمیزی کرنا چیخنا ماں کچھ کہے تو منہ تیڑا کرنا۔۔

01:09:58) جاسوسی ڈائجسٹ کا پڑھنا صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کے واقعات کو چھوڑ کر جاسوسی ڈائجسٹ مین لگے ہیں۔۔

01:12:22) وہ دوست ہی نہیں جو برائی کی طرف کگائے دوست وہ ہے جو مولی سے ملائے۔۔۔

01:13:38) جس جس نے دین و دنیا میں ترقی کی والدین اور استاذہ اور اور بزرگوں کی دعائیں لی اُس نے ہی ترقی کی۔۔

01:16:20) طلباء کرا م کو امتحان کی تیاری کرنا منع نہیں لیکن جتنا فکر امتحان کی ہے اتنی فکر موت کی ہے کہ کسی بھی وقت موت آسکتی ہے کہ اُس کی تیاری ہے ۔۔

01:18:18) دسوتیاں لگا رکھی ہیں کیسے اللہ والے بنیں گے جہاں رات دن کا یہی سبق ہے وہاں دوستیاں لڑکوں سے لگا رکھی ہیں۔۔

01:21:12) اشعار : مکتہ یہ کرم ہے ان کا اخترؔ جو پڑا ہے اُن کے در پر کوئی زخم ہے جگر پر غمِ شام ہے سحر پر مری زندگی کا منظر ذرا دیکھنا سنبھل کر

01:27:04) اللہ والوں کی صحبت کا کیا اثر ہوتا ہے ایک حجام کا واقعہ اور نصیحت۔۔

01:28:31) حضرت مولانا شاہ عبدالمتین صاحب دامت برکاتہم نے بڑے حضرت والا رحمہ اللہ سے سوال کیا تھا کہ بچے بات مانتے نہیں ہیں کیا کریں یہ حافظ ضیاء الرحمن صاحب کی ڈائری سے ملا جو رات دن خدمت میں ہوتے تھے دو رکعات پڑھ کر خوب روئیں اور اللہ سے اپنے بچوں کو بنوا لو ۔۔

01:30:20) دعا اور توبہ تمام پریشانیوں اور مشکلات کی ڈھال ہے اور اسی میں ہماری غفلت ہے ہم نہ دعا مانگتے ہیں اور نہ توبہ کرتے ہیں۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries