مرکزی   بیان     ۲۶   جنوری۳ ۲۰۲ء   :مقصد اللہ تعالیٰ کے دین کو پھیلانا ہے            !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

01:12) مسجد میں جو تعمیراتی کام ہورہا ہے اُس کے بارے میں ایک بات۔

01:35) آئینہ محبت کتاب سے مفتی انوار صاحب نے اشعار پڑھے۔۔۔

10:09) بیان کا آغاز ہوا۔۔۔

10:55) ظاہر جلدی بن جاتا ہے لیکن باطن ہر آخری سانس تک کی محنت ہے۔۔

11:29) گناہوں میں ڈوبے ہوئے ہیں لیکن گناہ کو گناہ نہیں سمجھتے۔۔

12:44) اللہ والا بننا ہے تو بہشتی زیور کا ساتواں حصہ پڑھ لیں۔۔

17:16) شیخ العرب والعجم حضرت والا مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمہ اللہ کا ایک مضمون بیان ہوا۔۔ علماء کے لیے سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک دعا یہ علماء کو حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کی دعا لگی ہے۔ آپ نے دعا فرمائی کہ اے اللہ! میری اُمت کے علماء کا رزق سارے عالم میں منتشر فرمادے تاکہ جب وہ اپنے رزق کے لیے جائیں تو میر ادین بھی پھیلائیں ۔۔

آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے یہ دعا کی کہ اے خدا ہمارے کے دین کے جو علماء ہیں ان کا رزق منتشر کر دے پورے عالم میں تاکہ جہاں اپنا رزق کھانے جائیں وہاں میرا دین بھی پھیلائیں کیوں کہ عالم جو اﷲ والا ہوتا ہے اس کا مزاج ہوتا ہے وہ خاموش نہیں کھا سکتا وہ جب تک دین کی طرف دعوت نہ دے تو وہ خود آدھا مرا ہوا ہوتا ہے ہماری حیات اسی میں ہے کہ ہم خالق زندگی کا کچھ تذکرہ کریںخود بخود کوئی درخواست کرے یا نہ کرے یہ اس کا مزاج بن جاتا ہے بغیر اﷲ کے گیت گائے اﷲ تعالیٰ حمد وتعریف کیے اس کو کھانا اچھا ہی نہیں لگتا کیوں عاشق حق کی علامت ملا علی قاری رحمۃ اﷲ علیہ نے لکھی ہے اﷲ تعالیٰ کا عاشق وہ ہے کہ جب تک وہ اﷲ تعالیٰ کا شکریہ نہیں ادا کرتے ان کے لیے وہ نعمت نعمت نہیں ہوتی اور اﷲ کے ذکر کے بغیر دنیا میں مزہ نہ آئے اﷲ کا شکر ہے کہ اسی بہانے سے ۔اور یہ دعا ہے کہ میرے دین کے علماء کا رزق منتشر کر دے تو سمجھ لو کہ عالم کو جہاں بھی دعوت ملے وہ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی اس دعا کی قبولیت ہے اور جو کھلائے اس کے حق میں قبول ہوئی ہے یہ عجیب بات ہے جو علماء کی دعوت کر تا ہے حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی دعا قبولیت اس کے حق میں مقدر ہوئی ہے اگر وہ توفیق نہ دے تو دوستی ہی نہیں ہوگی رابطہ نہیں ہوگا تو معلوم ہوا کہ علمائے دین کو جو دعوت ملتی ہے وہ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی دعاؤں کا ثمرہ ہے آپ کا مقصد دین کی اشاعت ہے

21:04) مقصد اللہ تعالی کے دین کو پھیلانا ہے۔۔

24:33) اللہ تعالی کی محبت سیکھنے کی فکر نہیں۔۔

26:33) خواتین کا برقعہ کیسا ہونا چاہیے۔۔

30:00) وراثت پر دو واقعہ حضرت شیخ کے اپنے گھر کے اور پھر نصیحت۔۔

40:15) جس قوم کے علماء مالدا ر ہوئے اُن کے لیے ایک اہم بات۔۔

41:51) شیخ العرب ولعجم حضرت والا کا ملفوظ مکمل فرمایا:۔ اور جو عالم دعوت کھا کر کچھ نہ بولے اور سو جائے کچھ دین کا کام نہ کرے تو وہ مقصد تک نہیں پہنچا خالی کھلانا پلانا مقصد نہیں ہے آپ نے فرمایا کہ تاکہ دین پھیلائے وہ اور اس سے بہتر کوئی مشغلہ نہیں ۔سلطنت بادشاہت فیکٹری کارخانہ نوکری کھانا پینا سب وسائل ہیں مقصد یہی ہے کہ اﷲ کے دین کو پھیلاؤ اور ایک بات سوچ لو کہ کسی کے بچے کو اگر کوئی ڈھونڈ کر لے آئے تو ابا سب سے پہلے ڈھونڈ کر لانے والے کو لپٹ جاتا ہے کہ جزاک اﷲ کہ میرے دکھے ہوئے دل کو آپ نے خوش کردیا اور بعد میں پھر بیٹے کو بھی گود میں اٹھا کر پیار کرتا ہے تو ایسے ہی جو اﷲ سے اﷲ کے بندوں کو جوڑنے والے ہیں پہلا پیار اس کو ملتا ہے اﷲ اس کو لپٹا لیتا ہے

45:56) شوہروں کو نصیحت کہ والدہ اور بیوی کو کس طرح لے کر چلنا ہے۔۔۔

48:58) صبر پر نصیحت..برائی کا بدلہ اچھائی سے دینا۔۔

49:47) شیخ العرب ولعجم حضرت والا کا ملفوظ مکمل فرمایا:۔ تو ایسے ہی جو اﷲ سے اﷲ کے بندوں کو جوڑنے والے ہیں پہلا پیار اس کو ملتا ہے اﷲ اس کو لپٹا لیتا ہے اس لیے ’’وَمَنْ اَحْسَنُ قَوْلاً مِّمَّنْ دَعَآ اِلَی اﷲِ‘‘ اور ثانوی پیار اس کو ملتا ہے جو بندہ اﷲ والا بن جاتا ہے تو اس کو بھی اﷲ پیار دیتا ہے مگر درجہ ثانوی میں اس لیے دین کی اشاعت کرنا اور دین کی اشاعت والوں کو کھانا کھلانا اور دین کے پھیلانے والوں کے ساتھ رہنا ان کے قافلے میں رہنا

52:08) شیخ العرب ولعجم حضرت والا کا ملفوظ مکمل فرمایا:۔ اور ا ن کے دل کو بہلانا سفر میں ساتھ رہنا باعث تقویت رہنا سب اس میں شامل ہیں میرے ساتھ آپ لوگ رہتے ہو تو فائدہ ہوتا ہے کہ نہیں حالانکہ آپ نہیں بول رہے ہومگر جو دین کا کام کرے اس کے ساتھ رہتا اس کے دل کو تقویت او ر خوش طبعی اور سہارا سا لگتا ہے ۔اور اکیلا بھی سفر کر کے دیکھ لو آپ کبھی اکیلے عمرہ کر کے آؤ تو دیکھو کتنا فرق ہوتا ہے ایک نئی بات بتاتا ہوں اﷲ کے دوستوں کی ملاقات یہ اختیاری نہیں ہے کہ چاہے کرو یا نہ کرو کرو تو ثواب نہ کرو تو کوئی بات نہیں ورنہ فاسق رہو گے ولی اﷲ نہیں ہوسکتے اب دلیل سنو کیسی پیاری ہے جماعت کی نماز واجب کر دی اب جب مسجد جاؤ گے نماز کے لیے تو اﷲ والوں سے ملاقات ہوجائے گی یا نہیں چاہے ان سے مصافحہ کرو یا نہ کرو ملاقات ثابت ہے رات کی رانی سے مصافحہ نہ کرو خوشبو تو آئے گی اور پنجگانہ کے بعد جمعہ کی واجب کردی ذرا تعداد عاشقوں کی بڑھاتے رہو ۔۔

55:49) حضرت تھانوی رحمہ اللہ کا ایک اہم ملفوظ طلابعلموں کے بار ے میں۔۔

58:24) عاشقوں کی قوم۔۔۔ اللہ تعالیٰ کے عاشقین سب ایک قوم ہے۔۔

01:00:29) ’’فسوف یأتی اللّٰہ بقومٍ یحبہم یحبونہ‘‘ ہم عنقریب عاشقوں کی ایک قوم پیدا کریں گے جن سے ہم محبت کریں گے اور جو ہم سے محبت کرے گی اور قوم نازل فرمایا اقوام نازل نہیں فرمایا جس سے معلوم ہوا کہ ساری کائنات میں جتنے لوگ اللہ سے محبت کرنے والے ہیں وہ سب ایک قوم ہیں۔ چاہے وہ ملاوی کا ہو یا پاکستان کا ہو اللہ کی نشانی البتہ محبت کی تعمیر کے لیے ان کی زبانوں میں اور رنگ میں اختلاف ہے۔۔

01:05:27) بچہ اور قاری صاحب ...حلق سے ح نکالو یعنی حلوہ لطیفہ۔۔

01:06:43) اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں مَنْ یَّرْتَدَّ مِنْکُمْ عَنْ دِیْنِہٖکہ اگر اسلام چھوڑ کر کوئی کافر اورمرتد ہوجائے تو کوئی فکر کی بات نہیں فَسَوْفَ یَاْتِی اللّٰہُ بِقَوْم داخل کرکے بتارہے ہیں کہ اے دنیا والو ! دیر نہیں لگے گی بہت جلد ایک قوم ہم اپنے عاشقوں کی پیدا کریں گے جو ان بے وفاؤں کا نعم البدل ہوگی۔

01:09:43) ایک عجیب تعلیمِ فنائیت ضرت تھانوی فرماتے ہیں: ان بعض المغترین من الصوفیاء والسالکین ینسبون کمالاتھم الی مجاھداتھم فھذا عین الکفران۔ حضرت حکیم الامت فرماتے ہیں کہ بہت سے صوفیاء جو دھوکہ میں پڑے ہوئے ہیں وہ اپنے کمالات کو اپنے مجاہدات کا ثمرہ سمجھتے ہیں اور عین ناشکری ہے۔ اب اس میں تو بڑے بڑے لوگ مبتلا ہیں کہ صاحب ہم نے بڑے پاپڑ بیلے، اتنے مجاہدات کیے تب یہ نعمت ہم کو ملی ہے اس لیے مجاہدہ تو ہے لیکن اپنے اعمال کو بھی دیکھئے! اس لیے اپنے کسی کمال کو اپنے مجاہدات کا ثمرہ نہٰں سمجھنا چاہیے بلکہ ان کی عطا اور ان کا انعام سمجھے کہ ان کے فضل کا سبب ان کا فضل ہے۔۔۔

01:13:46) جو اپنے مسلمان بھائیوں کے سامنے مٹے رہتے ہیں حضرت بابا بایزید بسطامی رحمہ اللہ کا واقعہ کہ ایک بدکار عورت نے راکھ پھینک دی واقعہ۔۔۔

01:20:52) غصے والی بات پر غصہ آئے اس پر نصیحت چار باتوں کی۔۔ اللہ سبحانہٗ وتعالیٰ نے انسان کی ایک خطرناک بیماری کا علاج بھی ان آیات میں بیان فرمایا ہے۔ ’’وَالْکَاظِمِیْنَ الْغَیْظَ ‘‘ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں کہ وہ بندے جو غصہ کو پی جاتے ہیں۔ غصہ آنا بُرا نہیں ہے، غصہ کا بے جا استعمال بُرا ہے۔

01:26:46) پہلی حدیث:۔ جس شخص نے غصہ کو ضبط کرلیا باوجودیکہ وہ غصہ نافذ کرنے پر قدرت رکھتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کے قلب کو ایمان اور سکون سے بھردے گا۔‘‘ دوسری حدیث یہ بیان کی کہ: ’’جس شخص نے غصہ کو ضبط کرلیا درآنحالیکہ وہ اس کے نافذ کرنے پر قادر تھا تو اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کو تمام مخلوق کے سامنے بلائیں گے اور اختیار دیں گے کہ جس حور کو چاہے اپنی پسند سے انتخاب کرلے۔‘‘

01:27:57) تیسری حدیث یہ ہے کہ: ’’قیامت کے دن اللہ تعالیٰ فرمائیں گے کہ وہ شخص کھڑا ہوجائے جس کا میرے اوپر کوئی حق ہو فَلَا یَقُوْمُ اِلَّا اِنْسَانٌ عَفَا پس کوئی شخص کھڑا نہیں ہوگا، مگر وہ جس نے دنیا میں کسی کی خطائوں کو معاف کیا ہوگا۔‘جنہوں نے یہ دولت کمائی ہوگی اور معاف کرنے والا عمل کیا ہوگا وہ اس دن اللہ تعالیٰ سے اپنا انعام لینے کے لیے کھڑے ہوجائیں گے۔ چوتھی حدیث علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ یہ نقل فرماتے ہیں کہ سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو شخص یہ بات پسند کرے کہ جنت میں اس کے لیے اونچے محل بنائے جائیں اور اس کے درجات بھی بلند ہوجائیں اس کو چاہئے کہ جو شخص اس پر ظلم کرے اس کو معاف کردے اور جو اس کو محروم رکھے اس کو عطا کردے، اور جو اس سے قطع رحمی کرے اس کے ساتھ رحمی کرے۔‘‘

01:33:27) بیویوں کی شفارش آئی ہے حضور ﷺ نے فرمائی اور ہم پتائیاں کررہے ہیں۔۔

01:35:02) حضرت امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کی حلم و بردباری کا عجیب واقعہ۔۔۔

01:35:28) ہمیں بھی اس پر عمل کرنا ہے گھر مسکراتے ہوئے جانا ہے اپنے چہرے کو بدلنا ہے۔۔

01:44:10) کسی کو بھی ستایا ہے تو یہیں پر ہی معافی مانگ لیں ورنہ پھر قیامت کے دن معافی کہاں سے مانگے گیں۔۔

01:46:39) سیدالعارفین حضرت سری سقطی رحمۃ اللّٰه علیہ کا عجیب واقعہ درخت سے حضرت سری سقطی رحمہ اللہ کی گفتگو:۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries