تراویح  مجلس۳۰        مارچ ۳ ۲۰۲ء     :اللہ والوں کی صحبت کی برکت سے گناہ چھٹ جاتے ہیں       !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

03:12) حدیث شر یف کہ تین لوگوں کی دُعا رد نہیں ہوتی۔۔۔حضرت مولانا زکریا صاحب رحمہ اللہ کی تشریح۔۔۔

03:14) خوش نصیب ہے وہ جس کو اصلاح کی فکر ہوجائے۔۔۔

04:47) اللہ والوں کے ساتھ کتنا رہنا ہے۔۔۔

06:07) اللہ والوں کے ساتھ کیوں رہنا ہے؟۔۔۔مچھلی کی مثال جیسا کہ اس کو پانی کے بغیر چَین نہیں اسی طرح ہمیں بھی فکر لگ جائے۔۔۔

07:59) حج سے واپسی پر دعوت۔۔۔اس دعوت میں کتنے گناہ ہوتے ہیں جو کمایا تھا وہ تو اس دعوت میں لُٹا دیا اب باقی کیا رہا؟۔۔۔کیا اس دعوت میں پردہ ہوتا ہے؟۔۔۔

11:41) جس طرح اپنی سرجری خود نہیں کر سکتے اسی طرح اپنے گناہوں کی اصلاح بھی خود سے نہیں کرسکتے۔۔۔

12:58) اللہ تعالیٰ جس کو اپنا بنانا چاہتے ہیں اس کو اپنی طرف کھینچ لیتے ہیں۔۔۔ 14:56) صحابی جملہ صحبت سے ہے؟۔۔۔

15:59) زبان اور رنگ کا فرق اللہ تعالیٰ کی پہچان کے لیے ہے۔۔۔انگریزی سیکھنا منع نہیں انگریز کی نقل کرنا منع ہے۔۔۔

18:42) کھانے کےآداب۔۔۔کھانا پہلے بڑے سے شروع کرنا چاہیے۔۔۔

23:56) ربنا آتنا في الدنيا حسنة۔۔۔دُنیا کے حسنہ۔۔۔ نیک بیوی،نیک اولاد،رزقِ حلال،طیب مال ۔۔۔

25:15) ایک نوجوان کے جذب کا واقعہ۔۔۔

27:12) اللہ تعالیٰ کی محبت کی آگ ہر ایک کو لگی ہوئی ہے۔۔۔سندھ کی کسی یونیورسٹی میں حضرت والا رحمہ اللہ کا بیان ہوا تھا اس کا تذکرہ۔۔۔نیک صحبت سے پانچ طریقے سے مال ٹرانسفر ہوتا ہے۔۔۔

31:56) اللہ والوں کی صحبت کا اثر کیسے ہوتا ہے۔۔۔خربوزے کی مثال ۔۔۔

32:35) ہمارے سب اکابرین نے اپنے سروں پر مُربّی کا سایہ رکھا۔۔۔حضرت عبدالرزاق بانسوی رحمہ اللہ کے بیان کاواقعہ۔۔۔

36:26) اللہ والوں کی صحبت کی برکت سے گناہ چھوڑنا نہیں پڑیں گے گناہ خودچھوٹ جائیں گے۔۔۔ایک مثال۔۔۔

39:06) بیانات میں آنے کے فوائد کہ ایک نہ ایک دن انشاء اللہ گناہ چھوٹ جائیں گے۔۔۔

40:05) سب سے آخر میں جو مسلمان دوزخ سے نکلے گا اس کا واقعہ اور ہنسی کی باتیں۔۔۔

44:51) صحبتِ صالحین سے متعلق حضرت مفتی محمد شفیع صاحب رحمہ اللہ کی باتیں اور تھانہ بھون میں چوتھی حاضری۔۔۔

52:02) حضرت مولانا زکریا صاحب رحمہ اللہ کا شیخ الاسلام حضرت مفتی محمد تقی عثمانی صاحب دامت برکاتہم کے نام خط۔۔۔

01:00:19) کھائے گا کہاں سے؟۔۔۔حضرت سالم رحمۃ اللہ علیہ کا واقعہ۔۔۔

01:02:33) حضرت مولانا زکریا صاحب رحمہ اللہ کا خط مکمل کیا۔۔۔

01:03:19) مولانا محمد کریم صاحب نے حضرت والا رحمہ اللہ کے اشعار پڑھے۔۔۔

تلاشِ دیوانۂ حق

اختر ہمیں تو چاہیے وہ رند بادہ نوش ۔۔۔جس کو ہو فکر جام نہ ہو فکر نائو نوش

ہو جس کی موت و زندگی بس اس کے نام پر۔۔۔ دونوں جہاں کو کھیل گیا اس کے نام پر۔

جو روح چین پاتی نہ ہو اس کے غیر سے۔۔۔وحشت سے بھاگی پھرتی ہو ہر ایک دیر سے

سینے میں ہو جو درد کا نشتر لیے ہوئے۔۔۔ صحراو چمن دونوں کو مضطر کیے ہوئے

اﷲ کہے درد سے وہ اس طرح اخترؔ ۔۔۔ارض و سما کی یہ فضا ہو جائے منور

یا رب تیرے عشاق سے ہو میری ملاقات ۔۔۔قائم ہیں جن کے واسطے یہ ارض و سماوات

جیتے ہیں جو تیرے لیے مرتے ہیں ہم وہیں۔۔۔ جس دل میں تو نہیں وہاں جائیں گے ہم نہیں

مل جائے جب وہ درد شناسائے محبت۔۔۔ پھر شوق سے کر دوں فدا گلہائے محبت

پوچھوں گا میں اس سوختہ جاں سے یہ با ادب۔۔۔ ہم تشنہ لبوں کو بھی پلائے گا جام کب

کچھ راز بتا مجھ کو بھی اے چاک گریبان۔۔۔اے دامن تر اشک رواں زلف پریشان

کس کے لیے دریا تیری آنکھوں سے رواں ہے ۔۔۔کس کے لیے پیری میں بھی تو رشک جواں ہے

کس کے لیے لب پر یہ تیرے آہ و فغاں ہے ۔۔۔کس برق سے اٹھتا یہ نشیمن سے دھواں ہے

کس نگہ پاک کا تیرے جگر میں تیر۔۔۔ اک خلق ہوئی جاتی ہے جس درد کی اسیر

تیرے چمن کو کیسے اجاڑے گی یہ خزاں۔۔۔جو خود ہی تیرے فیض سے ہے رشک گلستاں

میں کچھ بھی نہیں دوستو یہ سب میرے اشعار ۔۔۔فیض شہ عبدالغنی فیض شہ ابرار

میں داستان زخم جگر کس کو سنائوں۔۔۔ اخترؔ میں اپنا زخم جگر کس کو دکھائوں

پا جاتا ہوں جب آشنائے درد جگر کو ۔۔۔کرتا ہوں فاش رابطۂ شمس و قمر کو

01:12:08) دُعا۔۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries