مرکزی بیان ۱۱ مئی ۳ ۲۰۲ء     :اسمارٹ فون اور تصویر کشی کے سنگین نتائج!

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

11:42) بیان سے پہلے مفتی انوارالحق صاحب نے حضرت والا رحمہ اللہ کے اشعار پڑھے۔۔۔

ہمارے درد کو یاربّ تو دردِ معتبر کردے

ہمارے درد کو یاربّ تو دردِ معتبر کردے ہمارے سر کو ہر لمحہ تو وقفِ سنگِ در کردے

مری آہوں کو لطفِ خاص سے تو بااثر کردے کرم سے میری جانِ بے خبر کو باخبر کردے

اور اپنی راہ میں ہم سالکوں کو تیزتر کردے مزاج روبہی کو تو مزاجِ شیرِنر کردے

ہماری شامِ غم کو فضل سے رشکِ سحر کردے شبِ دیجور کو تو رشکِ خورشید و قمر کردے

ہماری خشک آنکھوں کو خدایا چشمِ تر کردے مرے اشکوں میں شامل خونِ دل خونِ جگر کردے

ہماری غفلتوں کی نیند کو آہِ سحر کردے ہماری سرد آہوں کو تو آہِ گرم تر کردے

اور ہم سے دور اُفتادوں کو تو نزدیک تر کردے ہمارے وسوسوں کو دردِ دل دردِ جگر کردے

کرم سے نفسِ امارہ کو میرے بے ضرر کردے تقاضائے گنہ کو فضل سے زیر و زبر کردے

عطاء نسبتِ عالی سے شاہِ بحر و بر کردے ثریا سے مرے ذرّے کو مالک فوق تر کردے

ثنائے خلق کی نعمت سے مجھ کو بہرہ ور کردے ذلیل و خوار کو تو دم میں شاہِ کرّوفر کردے

منور نورِ تقویٰ سے مری شام و سحر کردے دل گم کردۂ منزل کو شمع رہ گذر کردے

ہمارے ذرّئہ خاکی کو تو رشکِ گُہر کردے مری توبہ سے میرے شر کو تو رشکِ بشر کردے

مرے ہر شعر میں شامل مری آہِ سحر کردے قیامت تک تو ان کو یادگارِ بحر و بر کردے

زمینِ سجدہ کو اشکِ ندامت سے تو تر کردے فلک کی کہکشاں کو خاک پر زیر نظر کردے

سرِ محشر بھی اخترؔ پر کرم کی اک نظر کردے اور اپنے فضل سے وہ آخری مشکل بھی سر کردے

11:44) مولانا عبدالکریم صاحب نے حضرت والا رحمہ اللہ کے اشعار پڑھے۔۔۔ دیارِ مدینہ نظر ڈھونڈتی ہے دیارِ مدینہ ہیں دِل اور جاں بے قرارِ مدینہ

وہ دیکھو اُحد میں شجاعت کا منظر شہیدوں کے خونِ شہادت کا منظر

وہ ہے سامنے سبز گنبد کا منظر اسی میں تو آرام فرما ہیں سرور

ابو بکرؓ و فاروق ؓ و عثمانؓ و حیدرؓ یہیں تھے یہ پروانۂ شمعِ انور

یہیں سے تو اسلام پھیلا جہاں میں مدینہ کا شہرہ ہے ہفت آسماں میں

نشانِ نبی ہے یہ مسجد قبا کی ہے قندیل طیبہ نبی کی ضیاء کی

مدینہ کے دیوار و در دیکھتے ہیں عجب حال قلب و جگر دیکھتے ہیں

یہ مسکن ہے شاہِ مدینہ کا اخترؔ فلک بوسہ زن ہے یہاں کی زمیں پر

20:30) تصویر سے متعلق اعلان۔۔۔اس تصویر کے نقصانات کتنے ہیں۔۔۔

24:34) متقی تو شبہِ گناہ سے بھی بچتا ہے۔۔۔

27:13) سمارٹ فون کے نقصانات:بننا ہے رحمٰن والا او ر بن رہے ہیں شیطان والا۔۔۔

28:37) حضرت تھانوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ جہاں رہو اپنے بزرگوں کے نقشے قدم پر رہو۔۔۔

29:45) سمارٹ فون وقت کا ضیاع ہے جتنی دیر موبائل استعمال کیا اتنی دیر اللہ تعالی ٰ کو یاد کیا؟۔۔۔

31:35) ناپاک دل میں پاک مولا کیسے آئیں گے؟۔۔۔

32:03) جب اپنے بزرگوں کی نقل کرنی ہےتو پوری نقل کریں۔۔۔

33:55) اس موبائل نے ہمیں کیا سِکھایا ہے؟۔۔۔شاگرد نے اُستاد سے بدتمیزی کر دی۔۔۔

34:48) شیخ الحدیث حضرت مولانا شاہ عبدالمتین صاحب دامت برکاتہم کا تصویر سے متعلق اعلان۔۔۔ ہمارا جامعہ حکیم الامت (ڈھاکہ، بنگلادیش) اکابر دین کے راستے پر چلنے والا ایک ادارہ ہے۔ جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ تصویر کشی، ویڈیو سازی جائز ہے خواہ وہ کسی شخص کی تصویر ہو یا پیر صاحب کی تصویر ہو، مفتی اعظم کی تصویر ہو یا کسی بزرگ کی تصویر ہو یا کسی اور کی تصویر ہو ایسا ایک بھی طالب علم ہمارے جامعہ میں نہ رہنے پائے اور نہ ایسا کوئی استاذ رہنے پائے۔ تصویر والا ادارہ ہمارا نہیں ہے۔ صد فیصد تصویر سے پاک ادارہ ہے۔ نہ صرف یہ کہ تصویر سے پاک؛ بلکہ جو دل سے تصویر کو حرام، ناجائز اور گناہ سمجھتے ہیں وہ یہاں پڑھیں، یہاں پڑھائیں۔ اِن کےعلاوہ اور کسی کو یہاں رہنے کی قطعاً اجازت نہیں ہے۔ جو یہ سمجھتے ہیں کہ تصاویر جائز ہیں، ویڈیو جائز ہیں تو وہ وہیں جائیں جہاں یہ سب ہیں، چاہے استاد ہو یا طالب علم۔ بنگلہ بیان سے اردو اقتباس ملفوظ : شیخ الحدیث شیخ العلماء ترجمانِ اکابر عارف باللہ حضرت مولانا شاہ عبد المتین بن حسین صاحب دامت برکاتہم

3-5-2023 عیسوی، افتتاحی درس، جامعہ حکیم الامت، مجددنگر، ڈھاکہ

36:48) شیخ العرب والعجم حضرت والا مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمہ اللہ کا ملفوظ بیان ہوا۔۔ تازیانہ عبرت ایک صاحب جو حضرت والا سے ارادت کا تعلق رکھتے ہیں مجلس میں دیر سے حاضر ہوئے۔ دریافت کرنے پر بتایا کہ وہ اپنا پلاٹ دیکھنے چلے گئے تھے جو انہوں نے خریدا ہے۔ حضرت والا نے ارشاد فرمایا کہ یہ کام آپ کو کسی اور دن کرنا چاہیے تھا۔ جب دنیا اور آخرت کا معاملہ آئے تو اس وقت دنیا کو نظر انداز کردو کیونکہ دنیا سے ہم نکالے جائیں گے۔ اسی پلاٹ سے ہمارا خروج نہیں اخراج ہوگا، نکلیں گے نہیں نکالے جائیں گے اور نکالنے والے کون ہوں گے؟ غیر نہیں ہوں گے، یہی اپنے بیوی بچے ہوں گے جن کے لیے پلاٹ خریدا تھا، مکان بنایا تھا۔ یہی بزبانِ حال کہیں گے کہ میاں کو جلدی نکالو، ابا کو جلدی نکالو کہیں لاش سڑ نہ جائے۔ بتائو مرنے کے بعد کوئی ہمیں رہنے دے گا؟ تو جس گھر سے ہمارا خروج نہیں اخراج ہونے والا ہے جس گھر سے ہم نکالے جائیں گے اس سے اتنا زیادہ دل کیوں لگائیں۔ جب اللہ کا نام لیا جارہا ہو یا دین کی بات سنائی جارہی ہو تو اس وقت دنیا کو مت دیکھو کہ دنیا کدھر ہے ؎ یہاں تو ایک پیغام جنوں پہنچا ہے مستوں کو انہیں سے پوچھئے دنیا کو جو دنیا سمجھتے ہیں

40:27) ٹی وی کے نقصانات:۔ ٹی وی کے بارے میں اس ناکارہ کا خیال معلوم کیا گیا ہے۔ احقر کے نزدیک ٹی وی روح کے لیے ٹی بی ہے جس کو دیکھ کر چوری، ڈاکہ، ماردھاڑ، فضائی قزاقیت، حسن و عشق کی رنگ رلیاں، تقاضائے زنا کاری جیسے تمام معاشرتی جرائم کو ہمارے نوجوان طلباء اور طالبات گھر بیٹھے سیکھ لیتے ہیں۔ بعض نادان تعلیم یافتہ طبقہ جہل مرکب کا گرفتار اس کی تصاویر کو عکس کہہ کر ان ابلیسی کارناموں کی تائید بے جا سے معاشرہ کو صراطِ مستقیم کی مخالف سمت کی طرف دھکیلنے میں مصروف ہے حالانکہ نامحرم عورت کو خواہ تصویر ہو یا عکس ہو یا اخبار کی فلمی دنیا ہو یا پانی پر یا کسی آئینہ پر دیکھنا ہر حال میں حرام اور ناجائز ہے۔ نیز آنکھوں کی بینائی کو خراب کرنے اور کمزور کرنے میں ٹی وی کا ردّعمل ہر عام و خاص مشاہدہ کررہا ہے اور ڈاکٹر بھی آنکھوں کے مریضوں کو منع کرتے ہیں۔ میرے متعدد دوستوں نے بتایا کہ جب ہم ٹی وی دیکھتے تھے تو خیالات شہوت اور زنا کے ہم کو سخت پریشان رکھتے تھے اور جب سے توبہ کرلی قلب کو نہایت سکون ملا۔ دو اشعار اس کی مذمت میں ابھی ابھی موزوں ہوگئے جو درج ذیل ہیں ؎ دیکھ کر ٹی وی کو اب ہیں لوگ ٹی بی کے شکار جرمِ چوری، جرمِ ڈاکہ، جرمِ عشق زلف یار دوستو ٹی وی کو ویٹو کرکے پھر دیکھو بہار دل میں اپنے چین و راحت کی فضائے سازگار

49:48) بری مونچھ کا حکم کیا ہے؟

53:35) حضرت شیخ کا ایک واقعہ کہ میں بال کٹوارہا تھا تو ایک بڑھیا آئی اور کہا کہ برگر کٹ کا کیا لے گا۔۔

58:12) آج سوچتے نہیں کہ بیماریاں کیوں اتنی بڑھ گئی ہیں؟وجہ حدیث پاک کو مقدم رکھیں کہ بے حیائی کی وجہ سے نئی نئی بیماریاں اور مصیبتیں آئیں گی۔۔ 01:00:2

2) بیماریوں کے آنے کی ۴ ظاہری اسباب:۔ زہریلی سوچ،زہریلی غذا،زہریلہ ماحول،زہریلہ طرز زندگی۔۔

01:04:30) شوہر کی جائز باتوں میں اطاعت ضروری ہے۔

01:06:14) آج بچہ ابھی پیدا بھی نہیں ہوا اور میاں بیوی لڑ رہے ہیں کہ میں ڈاکٹر بناوں گی اور شوہر کہتا ہے عالم بناوں گا۔۔

01:07:18) آج خواتین سمارٹ فون چھوڑنے کے لیے تیار نہیں۔وجہ؟

01:07:53) بدگمانی کی وجہ سے شیطان مردود ہوا۔۔

01:09:55) بدگمانی کا چشمہ اور آئینہ کی مثال۔۔

01:11:35) آج موبائل سے خوش گمانی اور تقوی سے بدگمانی ہے۔۔

01:12:40) حج شیخ کا اپنے 1988 کے حج کے مبارک سفر کا تذکرہ ایک واقعہ۔۔

01:15:04) حضرت تھانوی رحمہ اللہ کی نصیحت بہت اہم نصیحتیں۔۔

01:17:00) ایک عرب خاتون کی اپنی بیٹی کو شادی کے موقع پر نصیحت۔

01:18:46) ساس سسر بہو وغیرہ کو نصیحت ..حضرت مفتی طیب صاحب جامعہ امدادیہ فیصل آباد کے مہتمم نصیحت فرمائی کہ بہو پر کبھی اے ساس حکم نہ چلانا کیونکہ کوئی بھی محکوم بننے کو تیار نہیں ہوتا اگر چہ آج بھی ایسی بہو ہیں بڑی ڈگریاں ہوتے ساس سسر کی خدمت کرنے کو تیار ہیں لیکن محکوم بننے کے لیے تیار نہیں ہوتی جس کی وجہ سے لڑائی جھگڑا ہوتا ہے بہو کو کہا یہ مت کر و اتنے بجے اٹھنا ہے اتنے بجے سونا ہے فریز کو بار بار نہیں کھولنا ایسی باتیں برداشت نہیں ہوتی۔۔

01:20:59) جو ہر وقت غصے میں رہتا ہے غصہ کرتا ہے اُس کے چہرے پر شیطانی اثرات ہوتے ہیں رگے پھولی ہوئی ہونگی۔۔

01:23:08) اے بہو بیٹیوں شوہر باہر کے اتنے کام کرتا ہے بل بھرتا ہے ٹیک ادا کرتا ہے دس دس گھنٹے کام کرتا ہے ڈانٹیں سنتا ہے راشن کا انتظام کرکے دیتا ہے آپ کے سر پر شوہر کے نام کا تاج رکھا ہے اب اگر شوہر نے تھوڑا کچھ کہہ دیا ڈانٹ دیا تو تھوڑا سا برداشت کرلو برداشت کیوں نہیں کرتی ہو۔۔

01:30:07) جو اپنے اوپر رحم نہیں کرتا اللہ تعالی بھی پھر اُس پر رحم نہیں کرتے۔

01:37:07) ترجمانِ اکابر، امیرِ محبت، شیخ الحدیث، شیخ العلماء، قطبِ عالم، عارف باللہ، رومیِ زمانہ، حضرت مولانا شاہ عبدالمتین بن حسین صاحب دامت برکاتہم نے ۱۹؍ شوال ۴۴ھ مطابق ۱۰؍ مئی ۲۰۲۳ء بدھ کی شب حضرت مولانافرحان صاحب دامت برکاتہم کو بھیجے گئے ایک وائس میسیج میں مدرسہ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے لئے دعائیں فرمائیں۔۔

01:38:20) اخلاص پر ملفوظ۔۔علم نبوت کی پہلی منزل یہ ہے کہ اللہ کی رضا مل جائے۔۔۔

01:43:38) مقصد علم دین حاصل کرنے کا اللہ کی رضا و اخلا ص ہے۔۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries