جمعہ  بیان ۱۲ مئی ۳ ۲۰۲ء     :مصائب اور غموں سے نجات صرف اللہ کی رضا میں ہے !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

14:52) بیان سے پہلے حسبِ معمول اشعار ہوئے۔۔

26:42) بیان کا آغاز ہوا۔۔

26:51) شیطان مایوس کرتا ہے جب توبہ کرلی تو ماضی کو بھول جائیں۔۔

27:07) جو توبہ نہیں بھی کرتا تو اللہ تعالی انتقام نہیں لیتے بلکہ ڈھیل دیتے ہیں کہ اب توبہ کرلے ..اللہ تعالی کو اصل چیز پسند ہے معافی بار بار معافی مانگنی چاہیے۔۔

32:27) ہوگیا گناہ تو اب دفن کریں اور توبہ کریں کسی کو نہیں بتائیں کہ مجھ سے یہ گناہ ہوا۔۔

38:02) یہی بات کافی ہے انبیاء علیہ السلام کو کتنی تکلیفیں آئیں تو یہ غم دکھ برے ہوتے تو آتے کیوں اللہ تعالی درجات بلند کرنے کے لیے بھیجتے ہیں۔۔

39:02) حضرت تھانوی رحمہ اللہ کا ملفوظ مصائب کے بارے میں۔۔

45:07) مصائب اور تکالیف کا آنا دلیل مقبولیت کی نہیں کہ اس لیے آرہی ہیں کہ میں مردود ہوں نہیں ایسا نہیں۔۔

46:45) نمرود کو ہی دیکھ لیں نمرود نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو آگ میں پھینکا لیکن ﷲ تعالیٰ نے اپنے خلیل کو بچا لیا اور آپ اﷲ کے حکم سے وطن چھوڑ کر ہجرت کر گئے۔ نمرود کی ناک میں ایک لنگڑا مچھر گھس گیا اور دماغ تک پہنچ گیا جب یہ مچھر تنگ کرتا تھا تو نمرود حکم دیتا کہ میرے سر پر جوتے ۔۔مارو۔ وہ تخت پر بیٹھ کر سر میں جوتے لگواتا تھا

49:53) اصلی شکر کیا ہے کہ ہم گناہ نہ کریں۔۔۔

56:09) شکر پر اللہ تعالی فرماتے ہیں اور دوں گا ناشکری پر میرا عذاب بھی سخت ہے۔۔

58:32) مدارس میں ڈھائی ڈھائی ہزار طلباء کرام ہیں کون اُن کو کھلارہا ہے کون انتظام کررہا ہے اور گھر میں تین افراد لیکن مہنگائی پر رورہے ہیں لڑ رہے ہیں۔۔

01:00:29) اپنے سے اُن لوگوں کو دیکھیں کہ کیسی کیسی بیماریاں اور اللہ تعالی نے ہم کو بچایا ہوا ہے جب ایسا کریں گے تو شکر کی توفیق ہوگی ...گناہ نہ کرنا یہ دلیل ہے کہ نہ یہ شاکر ہے اور نہ یہ صابر ہے۔۔

01:02:30) اصلی ہجرت یہ ہے کہ گناہوں کو چھوڑ دیں۔۔

01:03:44) ایک صاحب کی اچانک دونوں آنکھوں کی بینائی چلی گئی اور ہم آنکھوں کا زنا کررہے ہیں۔۔۔

01:04:24) آنکھ والا آنکھ کا شکر ادا نہیں کرسکتا۔۔

01:04:59) موجودہ نعمتوں کا شکر یہ ہے کہ اللہ کو ہم ناراض نہ کریں۔

01:08:33) تقوی کے انعامات۔۔ تقویٰ پر انعامات۔۔۔(۱)’وَمَنْ یَّتَّقِ اللّٰہَ یَجْعَلْ لَّہٗ مِنْ اَمْرِہٖ یُسْرًا‘‘ اللہ تعالیٰ اپنے حکم سے سب کام آسان کردیں گے۔ (۲)وَمَنْ یَّتَّقِ اللّٰہَ یَجْعَلْ لَّہٗ مَخْرَجًا‘‘ اس کو اللہ تعالیٰ مصیبت سے جلد نکال دیں گے، اس کو مصائب سے مخرج اور ایکزٹ (Exit) جلد ملے گا۔ (۳)وَیَرْزُقْہٗ مِنْ حَیْثُ لَا یَحْتَسِبُ‘‘ اللہ ایسے راستہ سے اس کو روزی دے گا جہاں سے اس کو گمان بھی نہیں ہوگا۔ (۴){یَآاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْآ اِنْ تَتَّقُوا اللّٰہَ یَجْعَلْ لَّکُمْ فُرْقَانًا}

01:09:47) مصائب کا مضمون یہاں ختم ہوا اور تہجد کے مضامین بیان ہوئے۔۔

01:10:04) حافظ قرآن کے کیسے انعاما ت ہیں! . حافظ قرآن کو جو انعامات ہیں وہ عمل والا حافظ قرآن کے لیے ہے۔۔

01:11:02) حافظ قرآن کو کیسا ہونا چاہیے۔۔ امت کے بڑے حافظ قرآن ہیں۔۔

01:12:27) علماء کرام کی توہین سے بچیں!۔۔ اللہ والوں کو ستانے پر اللہ تعالی کا اعلان جنگ ہے۔۔ حدیثِ قدسی ہے کہ جومیرے ولی کو ستائے اللہ تعالی کا اُس سے اعلان جنگ ہے۔۔ .. علماءِ دین کو برا بھلا کہنے والوں کا حکم علماء کرام کی گستاخی کا انجام !

01:13:21) امام محمد رحمہ اللہ کا واقعہ دیکھ لیجیئے کہ کیسی مشقت اٹھائی...کہ حاکم ِ وقت نے کہا کہ آپ کہیں کہ قرآن پاک مخلوق کا کلام ہے...حضرت امام محمد نے کوڑے برداشت کرلیے لیکن یہ نہیں کہا کہ قرآن پاک مخلوق کا کلام ہے۔

01:20:19) جو علماء کرام کو برا بھلا کہتے ہیں اگر توبہ نہیں کی تو دیکھنا ایک وقت ایسا آئے گا پھر یہ سب کو برا بھلا کہے گا یہاں تک کہ صحابہ رضوان اللہ علیھم اجمعین کو پھر آپ ﷺ کی گستاخی تک بھی پہنچ جائیں گے۔۔

01:23:01) حضرت امام محمد رحمہ اللہ کا واقعہ مکمل فرمایا۔۔

01:23:25) حضرت امام سرخسی رحمہ اللہ کو حاکم وقت نے اندھے کنویں میں ڈال دیا اور اللہ تعالی نے ایسی حالت میں ۳۲ جلدوں میں کتاب لکھوائی جو قیامت تک مدارس میں کام آئے گی قیامت صدقہ جاریہ چھوڑ گئے۔۔

01:25:03) حضرت امام بخاری رحمہ اللہ کو حاکم وقت نے کیسا ستایا واقعہ جب حاکمِ وقت نے بخارا سے نکال دیا پھر حاکم وقت کا کیا حال ہوا۔ حضرت قاری طیب صاحب رحمہ اللہ پر کتنے مسائل آئے پانی تک بند کر دیا حضرت والا رحمہ اللہ کو کتنا ستایا گیا قتل تک کی دھمکیاں دیں۔۔

01:30:00) یہاں سے تہجد والا مضمون دوبارہ بیان ہوا۔۔ تہجد کے فوائد۔۔

01:32:25) جس شخص نے میری سنت کی حفاظت کی مظبوطی سے تھامے رکھا ۔ آج سنت پر عمل کرنے کی اہمیت نہیں سنتوں کو ہلکا سمجھا ہوا ہے۔ جس شخص نے دل جان سے میری سنت کی حفاظت کی الخہ چار انعام پائے گا (۱)دین میں پختگی (۲)بدکارلوگوں کے دل میں اس کی ہیبت (۳)نیک لوگوں کے دل میں اس کی محبت (۴)رزق میں برکت۔ . ...

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries