فجرمجلس۱۱   جون  ۳ ۲۰۲ء     :حضرت تھانوی ؒ کے کثرت تصانیف کے ظاہری اسباب !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

06:33) خود رائی انسان کو برباد کر دیتی ہے۔۔۔

06:33) حضرت تھانوی رحمہ اللہ کی کثرتِ تصانیف کے ظاہری اسباب: سب سے بڑی احتیاط جو حضرت والا کی اہم خصوصیات میں سے ہے وہ یہ ہے کہ اپنی تصانیف کے تسامحات اتفاقی کو جن کا علم خود یا کسی دوسرے کے ذریعے سے ہو تا رہتا تھا، ان سے رجوع فرماتے تھے، اور اس رجوع کو شائع بھی فرماتے رہتے تھے اور اس سلسلہ کا ایک خاص عنوان ” ترجیح الراجح “تجویز کیا گیا جو مستقل طور پر جاری تھا۔۔۔

09:03) بیان کے لیے نہیں آنا چاہیے بس عمل کی نیت سے آنا چاہیے جب تڑپ ہوگی تو کام ہوگا۔۔۔

09:43) حضرت تھانوی رحمہ اللہ کی کثرتِ تصانیف کے ظاہری اسباب: اس سلسلہ میں حضرت والا کو جہاں اپنے تسامحات پر شرح صدر ہو جاتا، وہاں رجوع فرمالیتے اور جہاں تردد رہتا ہے وہاں جواب لکھ کر یہ تحریر فرمادیتے کہ دیگر علماء سے بھی تحقیق کر لیا جائے، ا س کے متعلق حضرت مولانا انور شاہ صاحب  نے فرمایا” ترجیع الراجح “اس زمانے کی ایک بالکل نرالی چیز ہے یہ سلف صالحین کا معمول تھا ،مولانا تھانوی کی امتیازی شان اور کمال صدق و اخلاص کے ظاہر کرنے کے لیے بس یہی کا فی ہے، حضرت والا نے بعض فضلاء سے اپنی تصانیف ”بہشتی زیور“” امدا الفتاوی“ ” تفسیر بیان القرآن“ پر نظر ثانی بھی کرائی اور جن تسامحات پر شرح صدر ہو گیا ان کو اصل نسخہ میں درست فرما کر شا ئع بھی فرمایا ۔ حضرت اقدس تھانوی کے کثرت تصانیف کے مذکورہ ظاہری اسباب اصول کی حیثیت رکھتے ہیں۔۔۔

12:34) دین کا کوئی بھی کام ہو اس میں صرف اور صرف اللہ تعالیٰ کو راضی کرنے کی فکر ہونی چاہیے۔۔۔اللہ اگر فضل نہ فرمائے تولوٹ مار شروع ہو جاتی ہے اکڑ آجا تی ہے۔۔۔

17:10) حضرت تھانوی رحمہ اللہ کی کثرتِ تصانیف کے ظاہری اسباب: اگرہم کامیاب مصنف وموٴلف بننا چاہتے ہیں اور اپنی تصانیف کو مقبول ونافع بنانا چاہتے ہیں توہمارے لیے ضروری ہے کہ ہم مذکورہ اصول کو اختیار کریں ،اگر ہم ان اصول کا اختصار کرنا چاہیں تو اس طرح کرسکتے ہیں ۔ (۱)شوق وجذبہ (۲)استحضارِ علم (۳)لایعنی امور سے احتراز (۴)تصنع وتکلف سے اجتناب (۵)انضباطِ اوقات (۶)اخلاص ۔ لہٰذا ہمیں چاہیے کہ ہم بھی ان زریں اصول پر کار بندہو کر دینی خدمات میں ہمہ تن مصروف رہیں۔

18:19) ذکر۔۔۔

24:50) ذِکر ذَاکر کو مذکور سے ملا دیتا ہے۔۔۔روح کی غذا ذکر ہے اور نفس کی غذا گناہ ہیں۔۔۔

26:31) ہم نے گناہوں کو معبود بنایا ہوا ہے۔۔۔

28:08) ذکر۔۔۔

36:48) دُعا۔۔۔

42:15) قربانی عقل کی نظر میں۔۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries