عشاء مجلس۱۵   جون  ۳ ۲۰۲ء     :حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کا شان تقویٰ !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

06:24) اس مال اور زمین کی وجہ سے کتنے کتنے لوگ قتل ہوجاتے ہیں۔۔۔ایک بہت بڑا دھوکا ہوا اس سے متعلق کچھ باتیں۔۔۔

06:25) حضرت تھانوی رحمہ اللہ کے ملفوظات:آج سے نیا مضمون شروع ہوا۔۔۔

10:24) حکیم الاُمت حضرت تھانوی رحمہ اللہ کا شانِ تقویٰ:اگر میں نے کسی کوستایا ہو وہ آکر مجھ سے لے انتقام۔۔۔

13:08) حکیم الاُمت حضرت تھانوی رحمہ اللہ کی شانِ عبدیت وفنائیت:اشرف علی فی الحال اپنےآپ کو تما م انسانوں سے کمتر سمجھتا ہے اور فی المحال کافروں اور جانوروں سے بھی کمتر سمجھتا ہے۔۔۔

17:59) ہمارے بزرگوں کا شانِ اِستغناء۔۔۔

22:34) اِرشاد فرمایا کہ نہ جانے قیامت کے دن اشرف علی کا کیا ہوگا۔۔۔

26:32) نورِ ہدایات اور اس کی علامات : ہمارے حضرت حکیم الامت مجدد الملت تھانوی نور اللہ مرقدہٗ علماء کے شیخ بڑے بڑے علماء اور مشائخ کے مرشد نے اپنے حجرے میں دو شعر لکھواکر دیوار پر ٹانگے ہوئے تھے۔ روزانہ اس کو پڑھتے تھے۔ معلوم ہوا کہ اللہ والوں کو بھی اپنی بیٹری چارج کرنی پڑتی ہے اور اپنا ایمان گرم رکھنا پڑتا ہے۔ اگر سرد ہوائیں چل رہی ہوں تو چائے کی گرمی اور ہیٹر کام دیتا ہے یا نہیں؟ تو جب ہیٹر ایک مخلوق چیز ہے اور چائے ایک مخلوق چیز ہے۔

28:17) حرام غذا کا بھی اثر ہوتا ہے۔۔۔اللہ معاف کرے آج عورتیں بھی رشوت لے رہی ہیں۔۔۔

29:24) وہ ہمیں گرم کردیتی ہے، تو اللہ والوں کی صحبت کا کیا حال ہوگا کہ جن کے قلب میں ایمان کا ہیٹر چل رہا ہے اور جن کی آنکھوں میں اور زبانوں میں اثرات موجود ہیں تو وہ دو شعر پیش کررہا ہوں جو حکیم الامت کے حجرے میں آویزاں تھے اور حضرت روزانہ اس کو دیکھتے تھے ؎ رہ کے دنیا میں بشر کو نہیں زیبا غفلت موت کا دھیان بھی لازم ہے کہ ہر آن رہے جو بشر آتا ہے دنیا میں یہ کہتی ہے قضا میں بھی پیچھے چلی آتی ہوں ذرا دھیان رہے

30:29) حکیم الامت تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ نے اپنے تمام علمی و عملی کمالات کی نسبت اپنے شیخ حاجی امداد اﷲ صاحب رحمۃ اﷲ علیہ کی طرف کی، مطلب یہ کہ مجددِ زمانہ، ڈیڑھ ہزار کتابوں کے مصنف، بڑے بڑے علماء کے شیخ نے اپنی نفی کرکے اپنے کمالات کو اپنے شیخ کی طرف منسوب کیا۔ یہی چیز انسان کو عجب و کبر سے اور اپنے کو بڑا سمجھنے سے محفوظ رکھتی ہے۔۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries