فجر  مجلس۲۱    جون  ۳ ۲۰۲ء     :اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کو یاد کر کے شکر ادا کریں     !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

04:40) حضرت والا رحمہ اللہ کے حضرت تھانوی رحمہ اللہ سے متعلق اِرشادات حضرت مجددرحمہ اللہ کےعمل سے بعض ہدایا قبول اور بعض رَد کرنے کا ثبوت ارشاد فرمایا کہ حضرت حکیم الامت تھانوی رحمہ اللہ دس روپےکے مقروض ہوگئے۔اللہ سے دعا کی کہ اے اللہ!میرے قرض کی ادائیگی کی کوئی صورت کر دیجئے۔شام کو مقروض ہوئے اور اگلے دن ایک رئیس جو کسی ریاست میں بڑے عہدے پر تھے،حضرت کی زیارت کے لئے حاضر ہوئے۔

انہوں نے ۲۵ روپے ہدیہ پیش کئے ،حضرت نے اس میں سے دس روپے قبول فرماکر باقی واپس کر دئے۔بعد میں فرمایا کہ میرا ارادہ دس سے بھی کم لینے کا تھا لیکن مجھے ڈر لگا کہ میں نے اللہ تعالیٰ سے دس روپے مانگے تھے،کم لینے میں کہیں اللہ تعالیٰ ناراض نہ ہو جائیںکہ مانگتا بھی ہے اور جب ہم دیتے ہیں تو لیتا بھی نہیں۔ ہدیہ دینے والے پر خوشی کا اظہار سنت ہے ارشاد فرمایا کہ دیکھو! اگر انسان اپنا کوئی عمل ظاہر کرے تو وہ ریا ہے، دکھاوا ہے، گناہ ہے مگر شیخ اگر اپنے مرید کے عمل کو ظاہر کردے تو یہ سنت سے ثابت ہے۔۔۔

04:42) حضرت حکیم الامت تھانوی رحمہ اللہ کی خدا دادذہانت آپ کو معلوم ہوگا کہ حضرت مفتی کفایت اللہ دہلوی صاحب رحمہ اللہ کتنے بڑے عالم تھے، جن کی کتاب تعلیم الاسلام آج مدارس میں پڑھائی جاتی ہے۔ تو حضرت مفتی صاحب تھانہ بھون گئے کہ حضرت سے تحریک ِ خلافت کی تائید میں کچھ تحریر لے لوں۔ اس تحریک میں مسلمان اور ہندو ایک ساتھ مل کر کام کررہے تھے۔حضرت نےآثار و قرائن سے بھانپ لیا تھا کہ ہندو، کافر کبھی مسلمان کا خیرخواہ نہیں ہوسکتاکیونکہ حضرت نے دیکھا کہ آج مسلمان گاندھی کی پیروی میں پاؤں میں کھڑائوں پہن رہے ہیں، ماتھے پر لال رنگ کا قشقہ لگارہے ہیں اور ہندوئوں کو خوش کرنے کے لئے گائے کی قربانی بند کررہے ہیں، ان وجوہات سے حضرت اس تحریک کی مخالفت کر رہے تھے۔کسی نے حضرت سے کہا کہ گاندھی بہت عقل مندہے،اپنی تقریروں میں قرآن کی آیات پڑھتا ہے، تو حضرت نے فرمایا کہ اگر عقل مند ہوتا تو ایمان لاتا، اس کے بے وقوف ہونے کی دلیل یہ ہے کہ خدا پر ایمان نہیں لارہا، جو خدا پر ایمان نہ لائے وہ عقل مندہے یا بے وقوف؟ایک شخص نے کہا کہ حضرت! اگر آپ دہلی میں گاندھی کی رہائش گاہ، اس کے مکان آنند بھون تشریف لے چلیں تو وہ آپ کی تبلیغ سے مسلمان ہوجائے گا، تو حضرت نے فرمایا اشرف علی کیوں جائے آنند بھون، گاندھی کیوں نہیں آتا تھانہ بھون؟ تو مفتی کفایت اللہ صاحب نے حضرت سے عرض کیا کہ حضرت! اگر آپ اس تحریک میں کھڑے ہوجائیں تو تمام مسلمانوں کو جو آپ سے عقیدت ہے، اس بناء پرساری قوم کھڑی ہو جائے گی، میں اسی کام کے لئے آپ کی خدمت میں دہلی سے حاضر ہوا ہوں کہ اگر آپ اس تحریک میں کھڑے ہو جائیں تو پوری قوم کھڑی ہو جائے گی۔ تو حضرت نے فرمایا کہ مفتی صاحب سوچ کر بولئے۔ آہ! حضرت کو اللہ نے کیا مقام دیا تھا۔ تو مفتی صاحب نے آنکھیں بند کرکے سوچا پھر کہا کہ حضرت! اگر آپ کھڑے ہوجائیں تو ساری قوم کھڑی ہوجائے گی۔ حضرت نے فرمایا کہ ایک دفعہ اور سوچ لیجیے۔ مفتی صاحب نے جب تیسری دفعہ سوچ کر کہا کہ میرا عقیدہ اب بھی یہی ہے،مجھےیہی امید ہے کہ اگر آپ اس تحریک ِخلافت میں کھڑے ہوجائیں تو ساری قوم کھڑی ہوجائے گی۔ اب حضرت کا جواب سنئے!حضرت نے فرمایا کہ اگر ساری قوم کو اشرف علی سے اتنی عقیدت ہے کہ میرے کھڑے ہونے سے ساری قوم کھڑی ہوجائے گی تو اشرف علی جو ابھی کھڑانہیں ہوا ہے، بیٹھا ہوا ہے توساری قوم میرے ساتھ بیٹھتی کیوں نہیں؟ اگر کھڑے ہونے میں میری معتقد ہے تو بیٹھنے میں میری معتقد کیوں نہیں ہوتی؟معلوم ہوا یہ عقیدت مطلب کے لئے ہے۔ بس مفتی صاحب خاموش ہوگئے اور دہلی واپس تشریف لے گئے۔

06:57) ہر حالت میں اللہ تعالیٰ سے راضی رہنا فرض ہے۔۔۔اللہ تعالیٰ سے عافیت مانگنی ہے۔۔۔

09:13) سب سے بڑی دولت ایمان کی ہے بیماریاں اس کے سامنے کیا ہیں۔۔۔۔

11:09) اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کو یاد کر کہ شکر ادا کریں۔۔۔

13:37) غم دُکھ پریشانیوں میں سوفیصد ہماراہی فائدا ہے۔۔۔

18:30) حضرت والا رحمہ اللہ 13 سال فالج میں رہے اور کیسے کیسے خطرناک اٹیک ہوئے لیکن حضرت والارحمہ اللہ مسکراتے رہتے تھے۔۔۔

25:43) اللہ تعالیٰ سے ہمیشہ عافیت ہی مانگنی ہے ایسی ایسی بیماریاں ہیں کہ ہم سوچ بھی نہیں سکتے ۔۔۔بس اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا شکر ادا کرتے رہیں۔۔۔

27:19) صبر کی تین تعریفیں۔۔۔

33:25) سب سے زیادہ غم آپﷺ کو آئے۔۔۔

36:08) حضرت یعقوب علیہ السلام نے چالیس سال تک دُعائیں مانگیں۔۔۔ہمیں بھی اللہ تعالیٰ سے دُعا مانگنی چاہیے۔۔۔

39:02) ایک وظیفہ۔۔۔کوئی بھی تکلیف ہو تو یاسلام یاسلام پڑھیں اور یقین کے ساتھ پڑھیں۔۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries