عشاء   مجلس۲۱    جون  ۳ ۲۰۲ء     :بندگی کی حقیقت اللہ  کے حکم کی بجا آوری ہے   !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

01:00) حسب معمول تعلیم۔۔۔

04:04) قربانی سے متعلق حضرت والا مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمہ اللہ کے ملفوظات چل رہے ہیں۔۔ علوم ہوا کہ جب کسی علاقہ میں کسی کو فائدہ نہ ہو تو پیروں کو بھی، علمائے ربانیین کو بھی چاہیے کہ وہاں سے ہجرت کرکے وہ منڈی تلاش کریں جہاں اس کی نصیحت اور عشق و محبت کے سودے کے خریدار موجود ہوں۔جب میں یہاں سے بنگلہ دیش،حیدرآباد اور میرپور خاص جانے لگا تو شاہ ابرارالحق صاحب رحمہ اللہ سے ایک شخص نے شکایت کی

07:07) کہ یہ کراچی والوں پر محنت کیوں نہیں کرتے؟کراچی چھوڑ چھوڑ کر کیوں جاتے ہیں؟ تو حضرت نے ہنس کر فرمایا کہ دیکھو بھئی!تاجر کے مال کی جہاں منڈی ہوتی ہے اور مال زیادہ بِکتا ہے تاجر وہیں چلا جاتا ہےختر کا مال وہاں زیادہ بِکتا ہے، اس لئے کراچی چھوڑ کر چلا جاتا ہے۔لیکن اب کراچی میں بھی مال بِکنے لگا،آپ لوگ سب بیٹھے ہیں،یہ مال، یہ سودا میرا چل رہا ہے ماشاء اللہ!اللہ تعالیٰ قبول فرمائے۔

09:35) بنائے ذبیحہ جو اپنے پسر کا پدر سے ہے اعجاز قلب و جگر کا پسر سے ہے اعجاز تسلیم سر کا ترے حکم پر کیا گوارا نہیں ہے کوئی تجھ سے بڑھ کر پیارا نہیں ہے

14:26) ہ جو قربانی کا زمانہ آرہا ہے،اسی ادائے بندگی میں سے ایک جزء ہے۔بتائیے! میں قربانی کے مسئلے کو کس انداز سے بیان کررہا ہوں،یہ میرے مالک کی عطا ہے۔

16:18) موٹے جانور کی قربانی جیسے اللہ کے یہاں زیادہ محبوب ہے،ایسے ہی جس کا نفس بہت موٹا ہو،ہر وقت گناہ کا تقاضا کرتا ہو تو وہ سمجھے کہ میرے نفس کا جانور بڑا تگڑا ہے،خوب سینگ مارتا ہے۔اس کو دبائو اور اس کا غم اٹھائو،ان شاء اللہ! دیکھو کتنا نور پیدا ہوتا ہے۔

19:53) شیخ سامنے موجود ہے اور شریعت و سنت کی تعلیم دے رہا ہے جب شیخ کے سامنے جب شیخ کی باتوں کی اطاعت نہیں تو پھر اللہ تعالی کی کیا اطاعت کرے گا۔۔

20:45) کمپیوٹر کے احباب والوں کو نصیحت۔۔

25:38) ایک صاحب کا ذکر کہ چلہ لگا کر گئے نئے تھے اتنی خدمت کی ہر وقت خدمت اور جب بلائے تو ڈر رہے ہیں اس لیے شیخ ہنستا ہنساتا ہے کہ ڈر خوف نہ رہے لیکن شیخ سے جو تعلق ہے غلامانہ ہے دوستانہ نہیں اس کا مطلب یہ نہیں کہ شیخ کو دوست سمجھ لیا۔۔

27:07) ایک گناہ سے بچ کر دیکھو کیا مزہ اتا ہے،ہر سال حج و عمرہ کرتے ہو لیکن ایک بدنظری سے بچ جائو۔فرض حج مستثنی ہے،نفلی حج کرنے والوں سے کہتا ہوں کہ اے اللہ کے گھر جانے والو! گھر والے کو یہیں خوش کرلو تو کعبہ یہیں اجائے گا، ان شاء اللہ

31:27) حج پر اللہ تعالی بلاتے ہیں پیسوں سے حج نہیں ہوتا کتنے ایسے دیکھے کوئی اسباب نہیں لیکن اللہ تعالی نے اپنے گھر بلالیا۔۔

33:09) نفلی حج اور نفلی قربانی کرنے والوں کے لئے اہم مشورہ۔ یک گناہ سے بچ کر دیکھو کیا مزہ آتا ہے،ہر سال حج و عمرہ کرتے ہو لیکن ایک بدنظری سے بچ جائو۔فرض حج مستثنیٰ ہے،نفلی حج کرنے والوں سے کہتا ہوں کہ اے اللہ کے گھر جانے والو! گھر والے کو یہیں خوش کرلو تو کعبہ یہیں آجائے گا، ان شاء اللہ!اور اس زمانے میں تو اکابر علماء فرماتے ہیں کہ نفلی حج کے بجائے عمرہ کر لیا جائے، اہلِ فتاویٰ میں بڑی بڑی شخصیتوں کی رائے ہے کہ اب فرض حج کرنے والوں کو حج کرنے میں آسانی دو۔نفلی حج کا پیسہ تم اللہ کے دین کے کسی کام میں خرچ کردو

34:55) بندگی کی حقیقت اللہ کےحکم کی بجا آوری ہے نعوذ باللہ! ان کے اس قول کے مطابق سرورِ عالم ﷺ کو یہ سمجھ نہیں تھی، صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین نے بقرعید کے موقع پرلاکھوں قربانیاںکیں مگر انہوں نے حضرت ابوہریرہtکے لئے گندم کا ذخیرہ نہیں کیا جو بھوک سے بے ہوش ہوجاتے تھے، رحمۃ للعالمین ﷺ کو یہ رحم نہیں آیا کہ آج منیٰ کے میدان میں ایک لاکھ جانور ذبح ہورہے ہیں، لاؤ اس میں تھوڑے سے ذبح کرکے پیٹ بھر لو اور باقی جانور ذبح نہ کئے جائیں بلکہ ان کو بیچ کر ان پیسوں سے گندم خرید کرکے غریبوں میں تقسیم کردی جائے،ابو ہریرہ tکے پیٹ پر جو تین پتھر بندھے ہوئے ہیں،اس پر رحم کرلو۔

ان ظالموں کو سوچنا چاہیے، ارے میاں! خدا کے حکم کی بھی کوئی اہمیت ہے یا نہیں؟ وہاں تو بھوک والابھی اللہ کے راستہ میں فدا ہورہا ہے۔ خلاصہ یہ ہے کہ بندگی اسی کا نام ہے کہ اللہ تعالیٰ کا جو حکم ہے اس کو بجا لایاجائے جبکہ سرورِ عالمﷺنے قربانی کرنے کا حکم بھی دیا ہے اور عمل بھی کرکے دکھایا ہے ۔ دین کے کسی حکم پر تبادلۂ خیال کرنا سخت نادانی ہے آج احادیث کے اندر موجود ہے کہ آپ ﷺنے جانور ذبح کیا تھا لہٰذا اس قسم کے تبادلۂ خیال کرنے والے اپنے ہوش درست کرلیں، یہ دین کی بے قدری ہے۔

38:12) قربانی کی کھال کا صحیح مصرف۔۔

45:28) حضرت تھانوی رحمہ اللہ کا ملفوظ۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries