عشاء  مجلس۳۰     جون  ۳ ۲۰۲ء     :اگر اولاد دین پر نہ ہو تو کیا کرنا چاہیے  !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

03:58) حضرت والا رحمہ اللہ نے جب مجازِ صحبت بنایا اس وقت کا کچھ تذکرہ۔۔۔

03:59) غرفہ میں وقت لگانے والے حضرات کو بہت زیادہ اُصولوں کا خیا ل رکھنا چاہیے۔۔۔

06:16) مقصود اللہ تعالیٰ کی ذات کو بنانا ہے اپنی نیت کو درست کرنا چاہیے۔۔۔

07:39) جس کا مقصود اللہ تعالیٰ کی ذات ہے وہ کامیاب ہے۔۔۔

09:16) اللہ تعالیٰ کا پیارا وہ ہے جو عمل والا ہے۔۔۔

10:36) حسبِ معمول حضرت والا رحمہ اللہ کی کتاب اِصلاح اخلاق سے بچوں کی تربیت سے متعلق تعلیم ہوئی۔۔۔

18:52) اگر اولاد دین پر نہ ہوستاتی ہو تو کیا کرنا چاہیے۔۔۔

23:46) سات قسم کے لوگ ایسے ہیں جن کو قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اپنے عرش کا سایہ نصیب فرمائیں گے جس دن سوائے اس کے کوئی اور سایہ نہ ہوگا۔ ان میں پہلا شخص ہے الامام العادل۔ آپ کہیں گے کہ اس حصہ کو تو ہم حاصل نہیں کرسکتے کیونکہ امام عادل کے معنی ہیں سلطان، بادشاہ اور امیر المؤمنین۔ ہم لوگ کیسے بادشاہ بن سکتے ہیں لہٰذا علامہ ابن حجر عسقلانی رحمۃ اللہ علیہ اور علامہ بدرالدین عینی رحمۃ اللہ علیہ اور ملا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ وغیرہ شراح حدیث نے ایک ایسا نکتہ بتایا کہ ہم سب کے سب اس صف میں شامل ہوسکتے ہیں اور گھر کا ہر بڑا شخص اپنے گھر کا امام ہے۔ ’’وَاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِیْنَ اِمَامًا‘‘ حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ یہاں متقیوں کی امامت مقصود نہیں ہے بلکہ یہ کہنا ہے کہ اے اللہ ہم اپنے گھر کے امام تو ہیں ہی لیکن اگر میرے گھر والے نافرمان رہیں گے تو میں امام الفاسقین رہوں گا اور اگر آپ میرے گھر والوں کو نیک متقی اور نمازی بنادیں تو میں امام المتقین ہوں گا۔ تو ہر بڑا اپنے گھر میں عدل قائم کرے جو اپنے چھوٹوں پر، متبعین پر عدل قائم کرے گا اس کو بھی یہ فضیلت حاصل ہوجائے گی۔ اس حدیث کی شرح میں اللہ تعالیٰ نے ایک مضمون میرے قلب کو عطا فرمایا کہ ہر انسان کے پاس دو گز کی مملکت موجود ہے جس میں دارالسطنت بھی ہے اور صوبے بھی ہیں۔ دل دارالسطنت ہے، آنکھوں کا صوبہ ہے، کانوں کا صوبہ ہے، زبان کا صوبہ ہے لہٰذا جو سر سے پیر تک اپنی دو گز کی مملکت پر اللہ کی مرضی کے مطابق عدل قائم کردے یہ بھی امام عادل میں داخل ہوجائے گا۔

28:20) اپنی اولاد کو گلے سے لگا کر رکھنا چاہیے۔۔۔ایک بزرگ کا تذکرہ جن کی اولا د میں سے ایک بیٹے کی بھی داڑھی نہیں تھی لیکن جب ان کا انتقال ہوا تو سب بیٹوں کی داڑھی تھی۔۔۔حضرت والا رحمہ اللہ کی اپنے پوتوں سے محبت ۔۔۔مدینہ شریف کا ایک واقعہ۔۔۔

30:40) مشکل کُشا کون ہے؟۔۔۔توآج عاملوں کے پیچھے کیوں گھوم رہے ہیں؟۔۔۔

31:47) اولاد کے لیےحضرت والا رحمہ اللہ کی ایک الہا می دُعا: یوں دعا کیجئے کہ اے اﷲ میرے بچے کی گمراہی کی طاقت سے تیری ہدایت کی طاقت بالاتر اور قوی تر ہے تو اپنے آفتاب ہدایت کی کوئی کرن میرے بچے پر ڈال دیجئے ہم تو سب تدبیر کرچکے ہم عاجز ہیں تو قادر ہے، ہماری گمراہی کی انتہائی اصلاح کے لیے تیری ہدایت کی ابتدا کافی ہے۔ یہ آواز جملہ مجھے ایک خاص معاملہ میں حق تعالیٰ نے عطا فرمایا میں نے جب یہ دعا مانگی تو مجھے یہ محسوس ہوا کہ حق تعالیٰ کی رحمت کو یہ عنوان پسند آیا۔ یہ جملے ایسے ہی نہیں ہوتے کہ جن کا تعلق محض دماغ سے ہو بلکہ حق تعالیٰ بزرگوں کی جوتیوں کے صدقہ میں خاص طور سے میرے دل کو عطا فرماتے ہیں۔

36:23) حضرت میر صاحب رحمہ اللہ سے ارشاد فرمایا کہ تم بھی اس عنوان سے دعا مانگا کرو کہ میرے نفس کی گمراہی کی قوت پر تیری ہدایت کی طاقت غالب ہے تو اپنے آفتاب ہدایت کی کوئی شعاع مجھ پر ڈال دے پھر میری گمراہی کا آپ کی ہدایت پر غالب ہونا محال ہے اے اﷲاَنْتُمُ الْفُقَرَاۗءُ کا ایک فرد آپ سے بھیک مانگ رہا ہے ہم تو آپ کے پکارے ہوئے فقیر ہیں اَنْتُمُ الْفُقَرَاۗءُ ساری فقیری کو الیٰ کے ذریعہ آپ نے اپنی ذات کے ساتھ وابستہ فرمایا پھر ہم کہاں جائیں آپ کے سوا۔

37:43) چوکھٹ بدل دو اس کا کیا مطلب ہے؟۔۔۔ناشکری کی وجہ سے پیغمبر علیہ السلام کے گھر سے محرومی ہوگئی۔۔۔

41:34) نعوذ باللہ اللہ سے بدگمانی۔۔۔

42:15) بقاءِ نعمت کا طریقہ: ایک صاحب نے عرض کیا کہ آج کل بچے کی دینی حالت اچھی ہے۔ ارشاد فرمایا کہ خوب شکر کرو اور اﷲسے یوں کہو کہ اے اﷲ میں اپنے بچے کو جس حالت میں دیکھ رہا ہوں میرا رواں رواں اس پر شکر کررہا ہے۔ پس جس نعمت کے بارے میں یہ دل چاہے کہ وہ نہ چھینی جائے اور اس میں اضافہ ہو اور نعمت میں زوال نہ آئے تو اس پر خوب شکر کرو حسب وعدہ: ﴿لَئِنْ شَکَرْتُمْ لَاَزِیْدَنَّکُمْ﴾ (سورۂ ابراھیم، آیت:۷) تو حق تعالیٰ اس نعمت کو نہ چھینیں گے بلکہ اور زیادہ کردیں گے۔

44:22) چھوٹوں سے بھی دُعا کرانی چاہیے۔۔۔ایک خاص نصیحت کہ بس اللہ سے مانگنا ہے ۔۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries