اتوار مجلس ۲ جولائی   ۳ ۲۰۲ء     :مومن کا دل اللہ کا گھر ہوتا ہے     !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

07:40) بیان کے آغاز میں اشعار ہوئے۔۔

12:55) یتفکرون فی خلق السموت والارض الخ

14:07) جتنا گناہ نہیں کریں گے اتنی نشانیاں اللہ تعالی کی ہمیں نظر آئیں گی۔۔

17:35) شیخ سے تعلق کیسا ہونا چاہیے۔۔

18:17) اللہ والوں کی محبت مانگنا دعائے نبوت اور مرادِ نبوت ہے۔ اگر جان سے زیادہ اللہ تعالی پیارے ہوجائیں تو پھر الخہ۔۔۔ گناہوں کی عادت کو کیوں نہیں چھوڑتے۔۔شوگر کے مریض کی مثال۔۔۔ {اَللّٰہُمَّ اجْعَلْ حُبَّکَ اَحَبَّ اِلَیَّ مِنْ نَّفْسِیْ وَ اَہْلِیْ وَ مِنَ الْمَآئِ الْبَارِدِ} اللہم اجعل حبک احب الی من نفسی اللہ تعالیٰ کی محبت اپنی جان سے زیادہ ہونی چاہیے اے خدا! اپنی محبت مجھ کو اتنی دے دے کہ میرے جان سے زیادہ آپ مجھے پیارے معلوم ہوں۔ سبحان اللہ! کیا پیارا مضمون ہے۔

سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے جب اللہ تعالیٰ کی محبت مانگی تو ساتھ ہی اللہ والوں کی محبت بھی مانگی ہے۔ ’’اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ حُبَّکَ‘‘ اے خدا! میں تجھ سے تیری محبت کا سوال کرتا ہوں۔ سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے جب اللہ تعالیٰ کی محبت مانگی تو ساتھ ہی اللہ والوں کی محبت بھی مانگی ہے۔ ’’اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ حُبَّکَ‘‘ اے خدا! میں تجھ سے تیری محبت کا سوال کرتا ہوں۔

20:57) اس سمارٹ فون نے ہمیں دوزخ کی طرف پہنچادیا ہے۔۔

29:35) احسان کیا ہے؟ ایمان کیا ہے؟ اسلام کیا ہے؟؟

35:29) شیخ کے پاس صرف بیان کی نیت سے نہیں آنا احسانی کیفیت حاصل کرنے کی نیت سے آئیں۔۔

39:27) تعلقات بڑھانے پر نصیحت کہ بعض لوگ تعلقات بناتے ہیں مال کودیکھتے ہیں۔۔

40:15) مال کے پیچھے ذلیل ہونا اور لوگوں سے مال نکلوانا ۔۔

41:43) لوگوں کو کس طرح لوٹتے ہیں ایک واقعہ۔۔

44:01) شیخ العرب والعجم حضرت والا مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمہ اللہ فرماتے ہیں۔۔ اگر کبھی نفس میں بری خواہش آنے لگے تو نفس کو میرا ایک شعر سنا دو؎ ہم ایسی لذتوں کو قابلِلعنت سمجھتے ہیں جن سے رب مرا اے دوستو ناراض ہوتا ہے

52:36) . فضائل ایمان کتاب حضرت مفتی نعیم صاحب دامت برکاتہم کی کتاب سے ایک بزرگ کا واقعہ کہ صحابہ رضوان اللہ علھیم اجمعین کی محبت کی وجہ سے ایک ظالم نے زبان کاٹ ڈالی۔۔

54:42) آج مسلمان ہوکر آپ ﷺ کی شان میں گستاخیاں کررہے ہیں۔۔صحابہ رضوان اللہ علھیم اجمین کی شان میں گستاخی کررہے ہیں۔

55:23) میرے اصحاب کے بارے میں اﷲ سے ڈرو، میرے بعد ان کو نشانۂ ملامت نہ بنانا، پس جس شخص نے ان سے محبت کی اس نے میری محبت کی وجہ سے ان سے محبت کی، اور جس نے ان سے بغض رکھا تو مجھ سے بغض کی وجہ سے ان سے بغض رکھا،جس نے ان کو ایذاء دی اس نے مجھے ایذاء دی،اور جس نے مجھے ایذاء پہنچائی اس نے گویا خدا کو ایذاء پہنچائی اور جس نے خدا کو ایذاء پہنچائی عنقریب خدا اس کو پکڑے گا۔

57:10) حضرت شیخ کا اپنا واقعہ جب عمرے کے لیے حاضری ہوئی تو ایک جگہ سے جب جارہے تھے تو مٹی کا طوفان آگیا کیسے اللہ تعالیٰ نے حفاظت فرمائی۔

59:37) شیخ العرب والعجم حضرت والا مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمہ اللہ فرماتے ہیں جن سے رب مرا اے دوستو ناراض ہوتا ہے نفس سے کہہ دو کہ اے نفس!میں ہرگز تیری بات مان کر اپنے رب کو ناراض نہیں کروں گا،وہ بندہ بہت ہی بے غیرت اور نالائق ہے جو اپنے محسن اور پالنے والے کو ناراض کرکے چوری چھپے حرام لذت درآمد کر تا ہے۔ یاد رکھئے!ایسے لوگوں کے قلب کو چین اور سکون نہیں ملتااور عقل پر عذاب بھی آجاتا ہے ،ایسی بدیہی بدیہی کھلی غلطیاں اس سے ہوتی ہیں کہ انسان حیران رہ جاتا ہے۔

01:00:28) عقل کی حقیقت۔۔

01:07:04) اس لئے میں کہتا ہوں کہ تقویٰ سے رہو تاکہ عقل میں روشنی رہے خصوصاً جو لوگ اللہ والوںیا اللہ والوں کے غلاموں کے ساتھ رہتے ہیں اگر وہ اپنی سلامتی چاہتے ہیں اور حفاظت ِدائمی چاہتے ہیںتو گناہوں کی عادتوں سے توبہ کر لیں ورنہ کسی وقت بھی ایسے اسباب پیداہوں گے کہ وہ حیران رہ جائیںگے اور دودھ سے جیسے مکھی نکالی جاتی ہے اس طرح سے حق تعالیٰ انہیں نیک ماحول سے نکال دیں گے کیونکہ شیخ سے تو چھپا سکتے ہو ،پیراور مرشد سے تو چھپا سکتے ہو لیکن اللہ تعالیٰ سے کہاں چھپائو گے؟ جو بے شمار آنکھوں سے ہمیں دیکھ رہا ہے ، میرا ہی شعر ہے؎

جو کرتا ہے تو چھپ کے اہلِ جہاں سے کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے

01:11:17) مومن کا دل اللہ کا گھر ہوتا ہے میں اپنے دوستوں سے کہتا ہوں کہ جب نظر کی خرابی شروع ہو اور نظر غلط جگہ جانے لگے تو اتنا تو سوچ لو کہ میری نظر پر بھی کسی کی نظر ہے،اس پر بھی میرا ایک شعر ہے میری نظر پہ ان کی نظر پاسباں رہی افسوس اس احساس سے کیوں بے خبر تھے ہم جب ہماری نظر اِدھر اُدھر جاتی ہے تو حق تعالیٰ کی نظر ہماری نگہبانی اور پاسبانی کر رہی ہوتی ہے کہ یہ کم بخت کہاں نظر ڈالتا ہے،اس وقت ایک مومن کو کیوں اللہ تعالیٰ یاد نہیں آتا؟آہ!کیوں اس وقت یہ خیال نہیں آتا،میں کس طرح اپنے دل کو آپ کے قلب میں ڈال دوں ؟

اگر میرا بس چلتا تو یہ فقیر اپنے دل کو آپ کے دل میں ڈال دیتا۔خانقاہوں میں،بزرگوں کے ساتھ زمانہ گزر جائےاور گناہ چھوڑنے کی توفیق نہ ہو،معلوم ہوا یہ شخص مخلص نہیں ہے،چور ہے،یہ چاہتا ہے کہ رام بھی رہے اور خدا بھی رہے،مندر اور بت خانہ بھی اس کے قبضہ میں رہے اور ساتھ ساتھ کعبہ اور بیت اللہ بھی قبضہ میں رہے،یہ شخص ظالم ہے۔ جب تک لا الٰہ اس کا صحیح نہیں ہوگا الا اللہ سے محروم رہے گا، خواجہ صاحب رحمہ اللہ فرماتے ہیں؎ نکالو یاد حسینوں کی دل سے اے مجذوؔب خدا کا گھر پئے عشقِ بتاں نہیں ہوتا

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries