عشاء  مجلس ۱۵    جولائی   ۳ ۲۰۲ء     :عنایت الٰہی کو  اکابرکی طرف منسوب کرنے کی سعادت  !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

01:56) ایک گناہ ہمیں آسمان سے زمین پر گِرا دیتا ہے۔۔۔ گر گرفتار صفات بدشدی ہم تو دوزخ ہم عذاب سرمدی

01:56) حسبِ معمول حضرت تھانوی رحمہ اللہ کی کتاب جزاء الاعمال سے تعلیم ہوئی۔۔۔

03:46) تمام نیک اعمال کی ایک شکل ہے لیکن غیبت کی کیا شکل ہے۔۔۔گناہ کو گناہ سمجھنےوالا معافی مانگے گا جو گناہ کو گناہ ہی نہ سمجھے تو پھر وہ معافی کیسے مانگے گا؟۔۔۔

04:43) اللہ تعالیٰ نے سچوں کے ساتھ رہنے کوفرض قراردیا۔۔۔

05:46) اللہ کے پیاروں کی دُعالینی چاہیے۔۔۔

07:06) جس کے ذریعے نعمت ملے تو اس کی قدر بھی کرنی چاہیے۔۔۔

08:58) ہر عنایت ِالٰہی کو اکابر کی طرف منسوب کرنے کی سعادت: ارشاد فرمایا کہ الحمدللہ! آج اس نشست میں میرے سامنے قاری صاحب، نائب ناظم صاحب،مولانا عبدالرئوف صاحب تشریف فرماہیں۔جب اہلِ علم حضرات سامنے ہوں تو ان کی برکتیں مل جاتی ہیں،ان کی آنکھوں سے بھی فیض ملتا ہے اور ان کے چہرے سے بھی فیض ملتا ہے۔جب صالحین، اہلِ خلوص اور اہلِ طلب بیٹھتے ہیں تو حق تعالیٰ ان کی برکت سے مضامین میں برکت ڈالتے ہیں اور آمد بھی عطا فرماتے ہیں، ورنہ مٹی میں کیا رکھاہے؎ گرچہ آہن سرخ شد او سرخ نیست مولانا رومی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اگر لوہا سرخ ہوجائے تو یہ اس کی ذاتی سرخی نہیں ہے ؎ پرتوِ عاریتِ آتش زنیست وہ آگ کا فیض ہے،آگ میں جو لوہا ڈالا گیا وہ بھی لال ہوگیا،آگ لال تھی،اس نے لوہے کو بھی لال کردیا۔اب لوہے صاحب اگر ناز و اکڑ کرنے لگیں کہ واہ واہ! ہم تو بڑے سرخ ہیں،لیکن اگر آگ لوہے پر سے نظرِ عنایت ہٹالے تو پھر جناب دوبارہ کالے کلوٹے ہوجائیں گے۔

15:36) اس لئے دوستو! ہمارے اکابر نے اپنے بزرگوں کے فیض کی طرف نسبت کی جو کچھ بھی ان کو عطا ہوا،حکیم الامت رحمہ اللہ نے یہی فرمایا کہ ہمارے پیر حاجی امداد اللہ صاحب رحمہ اللہ کی جوتیوں کا صدقہ ہے۔اس لئے ہم لوگوں کا بھی فرض ہے کہ اللہ جو کچھ نعمت دے،ہم اسے اپنے بڑوں کی طرف منسوب کردیں،خیریت اور نفس کی حفاظت بھی اسی میں ہے۔ اپنی طرف ’’انا‘‘ آیا تو پھر بس گڑ بڑ معاملہ ہوا۔ جیسے ہی ’’انا‘‘ آیا بس سمجھ لیجیے کہ یہ شخص خطرے میں ہے۔ حضرت حکیم الامت رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ جو شخص اپنے آپ کو بزرگوں سے مستغنی سمجھنے لگتا ہے،کچھ تقریر کرنے لگا،کچھ نفلیں پڑھنے لگا،کچھ اور کمالات حاصل ہوگئے، کچھ لوگوں نے حضرت حضرت کہنا شروع کردیا،اپنے کو کچھ سمجھنے لگا کہ اب ہمیں کسی کی کیا ضرورت ہے؟تو حکیم الامت فرماتے ہیں کہ جو اپنے کو کسی مقام پر پہنچ کر مستقل بالذات سمجھ لے گا تو وہ مستقل بدذات ہوجائے گا۔لہٰذا ہمیشہ مرتے دم تک اپنے اکابر کی دعائوں کا سہارا اور ان کی صحبتوں کے فیوض و برکات کا ہمیں ممنون رہنا چاہیے اور ہمیں ان کی صحبت سے مستغنی نہیں ہونا چاہیے۔

19:08) بہت کم والدین ہیں جو اپنی اولاد کو اللہ والابنانے کی فکر کرتے ہیں لیکن اللہ کے پیارے وہ ان کی روح کی فکر کرتے ہیں اور اُنہیں کوئی لالچ نہیں ہوتی سوائے اس کے کہ وہ ہماری نجات کا ذریعہ بن جائیں گے۔۔۔

21:32) جس نے اپنی اولاد کو موبائل دیا سمجھو کہ اس نے ان کو دوزخ میں دھکیل دیا۔۔۔

23:41) ماں باپ کی آہ لینے والے اپنے لیے دوزخ خرید رہے ہیں۔۔۔

26:06) اللہ والوں کی قدر وہی کرتا ہے جو عمل کرتا ہے۔۔۔

29:56) اللہ معاف کرے آج اپنی بیٹیوں کو نامحروموں کے حوالے کیا ہوا ہے۔۔۔

33:37) اور اﷲ سے یہ دعا تو روزانہ کرو کہ یا اﷲ میری ذات سے کسی مسلمان کو تکلیف نہ ہو، چیونٹی کو بھی ہم چلنے میں نہ دبا دیں اور سب سے زیادہ میں اپنے محسن، مربی اور شیخ کے لیے آپ سے چاہتا ہوں کہ ان کا دل ہم سے خوش رہے قولاً و فعلاً۔ یہ دعا میں وہ بتا رہا ہوں جو میں اپنے شیخ کے لیے کرتا ہوں کہ یااﷲ میری کسی تحریر سے، کسی عمل سے شیخ کو کبھی کوئی اذیت نہ پہنچے۔ آج یہ راز کی بات بتا دی، ابھی تک کسی کو نہیں بتائی تھی، میرصاحب کو بھی نہیں بتائی تھی، آج میں نے یہ راز ظاہر کردیا کہ یا اﷲ میرے شیخ کے قلب میں مجھے سب سے زیادہ پیارا بنا دے اور یہ دعا گناہ نہیں ہے، جائز ہے۔

34:36) اُسوہِ رسول اکرمﷺ سے لوگوں کی خا طر کوئی کام کرنے سے متعلق مضمون پڑھ کرسنایا۔۔۔حضرت معاویہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا خط حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے نام۔۔۔

42:59) فتاویٰ رحیمیہ جلد نمبر 1:حضرت ذوالنون مصری رحمہ اللہ نے فرمایا کہ انسان پر چھ چیزوں کی وجہ سے تباہی آتی ہے۔۔۔

دورانیہ 53:43

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries