اتوار  مجلس ۱۶    جولائی   ۳ ۲۰۲ء     :پیر کامل کی صحبت لازمی ہے ملفوظات حضرت تھانویؒ !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

بیان:عارف باللہ حضرتِ اقدس حضرت شاہ فیروز عبداللہ میمن صاحب دامت برکاتہم

03:50) بیان کے آغاز میں جناب سید ثروت صاحب نے اشعار پڑھے۔۔

21:03) بیان کا آغاز ہوا۔۔

21:13) تقوی کی فکر کرنا اور ظاہر تو بن جاتا ہے لیکن باطن پر آخری سانس تک محنت کرنا ہے۔۔

22:22) اپنے کو دین دار کہنا بہت بڑا گناہ ہے حضرت تھانوی رحمہ اللہ ملفوظ۔۔ حسین وہ ہے جس کا ہر جز حسین ہو

23:37) پانچ دن کی فجر مجلس لے کر سن لیں روز حضرت تھانوی رحمہ اللہ کے ملفوظات بنیاد اصلاح کتاب سے بیان ہورہا ہے۔۔

25:15) دین دار وہ ہے جو دین کے ہر شعبے میں عمل کرے حسین وہ ہے جو ہر شعبے میں حسین ہو،،

25:47) اخلاق پر نصیحت۔۔اعلی اخلاق نہ ہونے کی وجہ سے کم گھرانے ایسے ہیں کہ جو سکون سے رہتے ہیں۔۔

27:15) مسلمان کے لیے مجلس میں جگہ بنانا اس کا حق ہے اسی طرح اگر کوئی ملنے آئے تو وہیں اپنی جگہ پہاڑ کی طرح نہ بیٹھے رہیں، ذرا سا کھسک کر اسے جگہ دے دیں، ایسا نہ ہو کہ وہ بے چارہ تنگی سے بیٹھا ر ہے کیونکہ آگے دوسرا بیٹھا ہوا ہے اور اس کو کچھ ہوش نہیں، یہ بے خودی والے لوگ ہیں، اتناہوش نہیں کہ ذرا سا کھسک کر جگہ دے دیں اگر جگہ نہیں ہے پھر بھی تھوڑا سا حرکت کرلو کہ آئیے آئیے تشریف لائیے۔ یہ سنتِ رسول اﷲ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم ہے۔ایک صحابی مسجدِ نبوی میں آئے، مسجد میں بہت جگہ تھی مگر پھر بھی حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے کہا آؤ آؤ مرحبا اور اپنی جگہ سے ذرا سا کھسک گئے، صحابی نے عرض کیا یا رسول اﷲ!مسجد میں تو بہت جگہ تھی پھر آپ نے اپنی جگہ سے کیوںحرکت فرمائی؟ فرمایا مسلمان پر مسلمان کا حق ہے کہ جب وہ ملنے آئے تو تھوڑا سا جسم کو حرکت دے دے، ذرا سی جگہ بنادے تاکہ معلوم ہوکہ اس نے ہمارا اکرام کیا

28:21) ((اَکْمَلُکُمْ اِیْمَانًا اَحْسَنُکُمْ خُلُقًا)) سب سے کامل ایمان اس کا ہے جس کے اخلاق اچھے ہوں۔ آج تصوف کی بنیاد تسبیحات، وظائف، اذکار، نوافل اور مختلف ختمات پر رکھ دی گئی اور اخلاقیات میں یہ معاملہ ہے کہ جب دیکھو بس غصہ چڑھا ہوا ہے۔ بارہا اپنے دوستوں کو دیکھتا ہوں کوئی ملنے آیا ذرا سا حرکت نہیں کرتے کہ آئیے آیئے تشریف لائیے، بیٹھ جائیے۔

29:21) یہاں تک کہ بعض کو دیکھا کہ تنگی سے بیٹھے ہیں تو مجھے کہنا پڑا کہ ذرا جگہ دے دو بھائی، تھوڑا سا کھسک جاؤ، ادھر جگہ موجود ہے، لیکن انہیں خود سے ہوش نہیں آتا، عالمِ بے خودی سے خدا نہیں ملتا، دین سراسر بیداری کا نام ہے، ہر لمحۂ حیات، ہرسانس یہ خیال ہوکہ میرا اﷲ اس سانس میں ہم سے خوش ہے یا نہیں یہ اصلی پاس انفاس ہے، پاس معنیٰ خیال رکھنا اور انفاس جمع ہے نفس کی، نفس معنیٰ سانس، بعض لوگوں کے ہر سانس میں ذکر جاری ہے مگر کسی گناہ سے پرہیز نہیں ہے، ایسا پاس انفاس اﷲوالوں کا شیوہ نہیں ہے۔

30:03) مخلوق کے ساتھ بھی اخلاص مطلوب ہے:۔ حکیم الامت مجددالملت مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ اﷲعلیہ فرماتے ہیں کہ اصلی پاس انفاس یہ ہے کہ ہرسانس میں خیال رکھو کہ کون سی سانس اﷲ کی مرضی کے مطابق گذری اور کون سی سانس اﷲ کے تحت الغضب اور نافرمانی میں گذری، جس شخص کو یہ خیال ہو جائے تو سمجھ لو کہ یہ اﷲ والا ہوگیا، اس کو اﷲ تعالیٰ سے نسبت قائم ہوگئی لہٰذا دل کی نگرانی کرو کہ دل میںکیسے خیالات آرہے ہیں، ان خیالات سے اﷲ خوش ہے یا نہیںیا اپنی ہی حرام لذت سمیٹ رہے ہو، جب دل میں کوئی خیال آئے

30:39) اِدھر اُدھر دیکھنے پر تنبیہ جو بیان کررہا ہے اُسی کو دیکھنا ہے اب شیخ دیکھ رہا ہے تو دیکھا کہ کہیں اور دیکھ رہے ہیں ..شیخ کو اذیت دینا بھی حرام ہے۔۔

32:20) فوراً سوچو کہ اس خیال سے اﷲ تعالیٰ خوش ہوں گے یا ناراض جب دل فیصلہ کرے کہ اﷲ تعالیٰ کو تو گندے خیالات سے خوشی نہیں ہوتی تو فوراً کہو یا اﷲ ان خیالات سے ہم توبہ کرتے ہیں، معافی چاہتے ہیں اگر یاد ہو تو یہ دعا بھی پڑھ لو اَللّٰھُمَّ اَخْلِصْنِیْ بِذَاتِکَ وَبِمَخْلُوْقَاتِکَ اے اﷲ! میں آپ کی ذات کے ساتھ بھی اخلاص چاہتا ہوںاور آپ کی مخلوق کے ساتھ بھی اخلاص اور اچھے اخلاق چاہتا ہوں۔ آپ بتاؤ! کسی کی بیٹی کو کوئی بری نظر سے دیکھ رہا ہو، کسی کے بیٹے کو کوئی بری نظر سے دیکھ رہا ہو تو کیا اس وقت باپ کی دوستی کا حق ادا ہورہا ہے؟

جو اس کی اولاد کا نہیں ہے وہ باپ کابھی نہیں ہے، جو اﷲ کی مخلوق کا نہیں ہے وہ اﷲ کا بھی نہیں ہے، جواﷲکی مخلوق کو بری نظر سے دیکھتا ہے یا مخلوقِ خدا کے ساتھ بدگمانی اور بد خیالی اور خیانت کے خیالات میں مشغول ہے اﷲ تعالیٰ اس سے خوش ہوں گے یا ناراض ہوں گے؟ بتاؤ! کیا اﷲ تعالیٰ کو پتہ نہیں چلتا؟ اﷲ تعالیٰ سینوں کے راز سے باخبر ہیں۔

33:17) شیخ العرب والعجم حضرت والا مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمہ اللہ فرما رہے ہیں میری گذارشات غور سے سنیے! آنکھ بند کرکے مت سنیے، آنکھ کھول کر سنیے، کان کا دروازہ ہمیشہ کھلا رہتا ہے، کان کے اوپر کوئی پردہ نہیں ہے، آنکھ کے اوپر پردہ ہے تاکہ آنکھ نامناسب جگہ نہ دیکھے، اس لیے اﷲ نے پلکوں کا پردہ لٹکا دیا کہ جب میرے بندہ کو ضرورت پڑے اور نامناسب جگہ آنکھ جانے کی کوشش کرے تو جلدی سے پردہ لٹکا لے لیکن جہاں دیکھنا عبادت ہو وہاں یہ پردہ اٹھالے، بتاؤ!عالم کو دیکھنا عبادت ہے یا نہیں؟

35:16) ملفوظات حکیم الامت رحمہ اللہ ۔ تاویل اور غلطی خطاء کا اقرار پر ۔۔

45:00) پیر کامل کی صحبت لازمی ہے بغیر صحبت اہل اللہ کہ کامل نہیں بن سکتا۔۔ملفوظات حکیم الامت رحمہ اللہ

53:21) کبھی کھبار ویزٹ کو کمپنی نہیں کہتے دو ساتھ شیخ کا تہ تم بھی بنو اُن کی مثل

56:05) اور کتنا ساتھ رہنا ہے...اللہ والوں کے ساتھ اتنا ساتھ رہو کہ تم بھی اُن جیسے ہوجاؤ فرمایاکونوا مع الصادقین اس آیت کی تفسیر کیا ہے ای خالطوھم لتکونوا مثلھم اتنا زیادہ رہو کہ انہی جیسے ہو جاؤ۔۔

01:00:22) جذب جس کا امام ہوتا ہے۔۔۔ اُونچا اُس کامقام ہوتاہے۔

01:02:03) آج محرم بھی ڈاکو بنتے جارہے ہیں کہ بیچاری محرم خواتین پریشان ہیں کہ محرم سے بھی ہم پریشان ہیں ہماری عزت مفوظ نہیں ہے۔۔

01:08:09) معارف القرآن سے ایک جذب کی بات حضرت فضیل رحمہ اللہ کا جذب واقعہ۔۔

01:16:05) ذکر سے زبان تر رہے اس پر بیان ہوا کہ اس کا مطلب کیا ہے اور اس کو جو پہلے بیان ہوچکے ذکر کے پانچ گھنٹے اُس میں ملانا ہے۔

01:19:17) گر جستجو ہے درد دل کی تو کر خدمت فقیروں کی کہ یہ گوہر ملتا نہیں بادشاہوں کے خزانے میں۔۔

01:25:36) اپنی عبادت کو دوسروں کو بتانا یہ منع ہے یہ پھر ریا میں داخل ہوجاتا ہے۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries