عشاء مجلس ۲۲      جولائی   ۳ ۲۰۲ء     :توبہ و استغفار کا فرق !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

03:24) مجلس کے شروع میں جزاء الاعمال سے تعلیم کی گئی۔ گناہ کرنے کے نقصانات

03:27) اشعار: مفتی انوارالحق صاحب کی آواز میں: مجھے میرا رب ہے کافی، مجھے کل جہاں نہ پوچھے۔۔۔ مجھے کوئی ہاں نہ پوچھے، مجھے کوئی ہاں نہ پوچھے۔۔۔

05:20) چمن کا رنگ گو تو نے سراسر اے خزاں بدلا۔۔۔ نہ ہم نے شاخِ گُل چھوڑی نہ ہم نے آشیاں بدلا

11:06) استغفار اور توبہ الگ الگ چیز ہیں

11:38) توبہ سے متعلق حضرت والا رحمہ اللہ کا مضمون توبہ سے متعلق ایک ضمنی سوال کہ توبہ اور استغفار ایک ہی چیز ہے؟ یا دونوں میں فرق ہے؟ استغفار اور توبہ کا فرق اور توبہ کے متعلق ایک ضمنی سوال ہے کہ بعض لوگ کہتے کہ استغفار کرو، بعض بزرگ کہتے ہیں کہ توبہ کرو۔ قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ نے دونوں ہی حکم دئیے ہیں کہ استغفار بھی کرو اور توبہ بھی کرو۔ سوال یہ ہے کہ توبہ اور استغفار ایک ہی چیز ہے یا دونوں میں فرق ہے؟ بتائیے کیسا سوال ہے؟ عام مسلمان اور عام اُمتی اس کو ایک ہی سمجھتا ہے لیکن یہ ایک نہیں ہے۔ دونوں الگ الگ چیزیں ہیں۔ میں ان شاء اللہ کوئی چیز بلادلیل نہیں پیش کروں گا۔ اس فقیر پر اللہ پاک کا کرم ہے۔

13:55) بے حساب نعمتوں کا بے حساب شکر ادا کرتا ہوں۔

14:28) کل مدرسہ سیدنا عبداللہ بن مسعود کی گراونڈ فلور کی چھت کی بھرائی ہے۔

14:48) ایک نوجوان پیٹ میں شدید درد پر رو رہا ہے۔ حافظ ڈاکٹر شفقت صاحب سے مشورہ کیا

15:52) اٹھارہ سال کے نوجوان کے دل میں سوراخ کا آپریشن

16:13) ہم اللہ تعالیٰ کے احسانات ہی نہیں گنتے اور گناہوں میں ڈوبے ہیں

18:53) نوے فیصد کامیاب جو گناہ کو گناہ سمجھے

21:04) توبہ سے متعلق حضرت والا رحمہ اللہ کا مضمون اس فقیر پر اللہ پاک کا کرم ہے۔ میرے اوپر اللہ کے کرم کا آفتاب ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں استغفروا ربکم اپنے رب سے استغفار کرو، مغفرت مانگو ثم توبوا الیہ پھر توبہ بھی کرو۔ اگر توبہ واستغفار ایک ہی چیز ہے تو عطف کیوں داخل ہوا؟ کیونکہ عطف کا داخل ہونا معطوف الیہ اور معطوف میں مغائرت کی دلیل ہے۔ اگر یہ ایک ہی چیز ہوتی تو عطف داخل ہی نہ ہوتا۔ علامہ آلوسی روح المعانی میں فرماتے ہیں کہ یہاں حرفِ عطف ثم کا نازل ہونا دلیل ہے کہ استغفار الگ چیز ہے اور توبہ الگ چیز ہے کیونکہ عطف کا قاعدہ کلیہ ہے کہ معطوف الیہ اور معطوف میں مغائرت لازم ہے۔ جیسے ایک آدمی کہے کہ روٹی اور سالن لائو اور وہ خالی روٹی لاتا ہے۔ آپ نے پوچھا کہ سالن کیوں نہیں لائے تو کہتا ہے کہ روٹی اور سالن ایک چیزیں ہیں تو آپ کہیں گے کہ اگر ایک چیز تھی تو روٹی کے بعد اور کیوں لگایا؟ یہ حرف عطف مغائرت کو لازم کررہا ہے۔ معلوم ہوا کہ روٹی اور سالن الگ الگ چیز ہے۔ لیجئے اُردو میں بھی عربی نحو کا قاعدہ لگادیا۔ اسی طرح استغفار اور توبہ ایک چیز نہیں ہے۔ تو استغفار اور توبہ میں کیا فرق ہے؟ استغفار کہتے ہیں کہ جن گناہوں کی وجہ سے ہم اللہ سے دور ہوگئے، خدا کے قرب سے محروم ہوگئے اور ہماری حضوری دوری میں تبدیل ہوگئی، منزلِ قرب سے منزلِ غضب میں جا پڑے تو اس دوری کے غم اور عذاب کی وجہ سے ندامت کے ساتھ اپنی اس نالائقی سے معافی چاہنا یہ استغفار کا مفہوم ہے کہ آہ گناہ کرکے ہم اپنے اللہ سے کیوں دور ہوئے؟ نہ ہم گناہ کرتے نہ قرب سے محروم ہوتے۔ معلوم ہوا کہ ماضی کے گناہوں پر ندامت سے معافی مانگنے کا نام استغفار ہے اور توبہ کیا ہے؟ توبہ کے معنی رجوع الی اللہ کے ہیں۔ ملا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ نے مرقاۃ میں لکھا ہے جو مشکوٰۃ کی عربی زبان میں شرح ہے۔ گیارہ جلدوں میں کہ توابون کے معنی رجاعون کے ہیں۔ یعنی کثیر الرجوع الی اللّٰہ جس کا ترجمہ میرے قلب کو اللہ تعالیٰ نے عطا فرمایا کہ گناہ سے تم اللہ سے جتنی دور ہوگئے تھے پھر اللہ اپنے اللہ کے پاس واپس آجائو، اپنے مرکز اور مستقر سے بھاگ گئے تھے پھر منزلِ جاناں پر آجائو، منزلِ محبوب پر آجائو، پھر منزلِ مولیٰ پر آجائو، پھر اپنے قلب کو اللہ کے قدموں میں ڈال دو۔ خلاصہ یہ ہے کہ توبہ نام ہے اللہ کے پاس واپس لوٹ آنا، گناہوں کی وجہ سے جس مقامِ قرب سے بندے دور ہوگئے تھے پھر اسی مقام پر واپس لوٹ آنا۔ رجوع الی اللہ کا نام توبہ ہے کہ گناہوں سے دوری کو ندامت کے ساتھ حضوری سے بدل کر یہ عزم کرنا کہ اے اللہ! آیندہ کبھی آپ کو ناراض نہیں کریں گے، آیندہ کبھی آپ سے دور نہیں ہوں گے، آپ کے دامنِ رحمت سے چمٹ جائیں گے اور آپ کی آغوشِ رحمت میں لپٹ جائیں گے، آپ کے قدموں میں سر رکھ دیں گے اور آیندہ ہمیشہ تقویٰ سے رہیں گے اور کبھی آپ کو ناراض نہیں کریں گے۔ اس کا نام توبہ ہے۔ اب فرق معلوم ہوگیا؟ استغفار ماضی کی تلافی کرتا ہے اور توبہ عزم علی التقویٰ سے مستقبل روشن کرتا ہے۔

23:06) اللہ تعالیٰ کا جذب

24:15) عالم بننا فرض کفایہ ہے

29:50) چھ چوروں کے واقعہ میں بادشاہ محمود سے گواہی مانگی تو کہا کہ گواہی کی کیا ضرورت ہے؟ جب میں خود موجود تھا۔

35:29) جعلی عاملوں کا قصہ

37:09) دوری کو حضوری میں تبدیل کرنے کا طریقہ

39:04) محرم سے بھی احتیاط کرنی چاہیے آج کے دور میں

44:23) محرم خاتون سے احتیاط، چست لباس والی ننگی اٹھائی جائیں گی

44:46) حیا نہیں تو جو چاہے کرے!

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries