فجر مجلس ۲۹  ۔اگست۳ ۲۰۲ء     :بدنظری پر عذاب اور حضور ﷺ کی بددعا  !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

06:56) حسنِ مجازی سے نجات دلانے والا شعر ارشاد فرمایا کہ میرا امریکہ کا سفر ہورہا تھا تو جرمنی کے فرینکفرٹ ائیرپورٹ پر ایک لڑکی بہت ہی نازک، بہت ہی شوخ، بہت ہی بدتمیز اس نے اس قدر آفت مچادی کہ ہمارے احباب پریشان ہوگئے، کبھی بے ضرورت آکر منہ سے منہ ملا کر بات کرتی پھر مڑ کر جاتی اور پیچھا دِکھاتی۔ میں نے کہا کہ اس کو دیکھو ہی مت اور آنکھ بند کر کے میرا شعر پڑھو لیکن دیکھو مت کیونکہ دیکھنے کے بعد عقل خراب ہوجاتی ہے، کوئی فائدہ قرآنِ پاک اور حدیثِ پاک کا نہیں پہنچے گا۔ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا: {مَا رَأَیْتُ مِنْ نَّاقِصَاتِ عَقْلٍ وَّ دِیْنٍ اَذْھَبَ لِلُبِّ الرَّجُلِ الْحَازِمِ مِنْ اِحْدَا کُنَّ الخ} (صحیحُ البخاری، کتابُ الحیض، باب ترک الحیض الصوم، ج:۱، ص:۴۴) عورتیں آدھی عقل کی ہیں مگر پوری عقل والوں کی عقل اُڑا دیتی ہیں اور دیکھنے سے جب عقل ہی سلامت نہیں رہے گی تو جو گناہ کرلے وہ کم ہے ۔۔۔

06:56) علماء پر لوگوں کا کس قدر اعتماد ہے۔۔۔اپنے توکیا ہیں غیر بھی کرتا ہے احترام۔۔۔چہرہ پہ جو ہے داڑھی کی زینت لیے ہوئے۔

17:53) عورتیں آدھی عقل کی ہیں مگر پوری عقل والوں کی عقل اُڑا دیتی ہیں، اور دیکھنے سے جب عقل ہی سلامت نہیں رہے گی تو جو گناہ کرلے وہ کم ہے۔تو میں نے کہا کہ اُدھر مت دیکھو اور آنکھ بند کرکے میرا یہ شعر پڑھو،اگر دیکھ کر پڑھو گے تو یہ شعر بے اثر ہوجائے گا کیونکہ دیکھنے سے لعنت برستی ہے۔۔۔

21:16) بدنظری پر عذاب اورآپﷺ کی بدُعا۔۔۔

23:17) رسول اللہﷺ کی بد دعا ہے: لَعَنَ اللہُ النَّاظِرَ وَ الْمَنْظُوْرَ اِلَیْہِ جب اسے دیکھوگے تو لعنت میں گرفتار ہوجائوگے،پھر رحمت کیسے پائو گے؟ نظر بچانا سبب ِرحمت ہے۔جب کوئی نظر بچاتا ہے تو اس پر رحمت برستی ہے اور تم لعنتی کام کر کے امیدوار ِرحمت ہو؟ اُدھر مت دیکھو،جب نہ دیکھو گے تو لعنت کا برسنا رُک گیا، اب حصول ِرحمت کی ترکیب کرو۔شعر یاد کرلو،بڑے کام کا ہے، میرا شعر کوئی ہنسی مذاق کے لئے نہیں ہے،اصلاح کے لئے ہے۔میں نے کہا ٹیڈی اگر مل بھی جائے تو اس کے پاس کیا ہے؎ آگے سے مُوت پیچھے سے گُو اے میرؔ جلدی سے کر آخ تھو ان حسینوں کے پاس گُو مُوت کے سوا کیا ہے؟ میرا شعر ہے؎ آگے بڑھا تو اس نے مجھے مُوت دے دیا پیچھے پڑا تو اس نے مجھے گُو چکھا دیا عورتوں کے آگے سے مُوت نکلتا ہے او رپیچھے سے گُو اور یہی حال لڑکوں کا بھی ہے،حسین لڑکیاں ہوں یا بے ریش لڑکے ہوں یا داڑھی والے ہوں مگر ان میں کشش ہو،ان کو دیکھنے کو دل چاہے تو جتنا گناہ لڑکی کو دیکھنے کا ہے اتنا ہی گناہ لڑکوں کو دیکھنے کا ہے۔کسی کی لڑکوں کو دیکھنے کی عادت ہوتی ہے،کسی کی لڑکی کو دیکھنے کی عادت ہوتی ہے،کسی کو دونوں عادتیں ہوتی ہیں،لڑکی ملی تو اس کو دیکھ لیا اور لڑکا ملا تو اس کو دیکھ لیا،یہ سب باتیں شریعت میں حرام ہیں۔اللہ کے غضب سے ڈرئیے۔عور ت کو بھی جب تک ایجاب و قبول نہ ہو نہیں دیکھ سکتے،ہاں!جب نکاح ہو گیا اب رات بھر دیکھئے۔حضرت تھانوی رحمہ اللہ لکھتے ہیں کہ لڑکا تو کسی وقت حلال ہو ہی نہیں سکتا،لڑکی تو حلال ہوسکتی ہے۔مان لو اس کا شوہر مرگیا تو فیلڈ خالی ہے،آپ نے پیغام دیا اور وہاں سے قبول ہوگیا تو کام بن گیا،عورت حلال ہوگئی جبکہ ایک زمانہ میں حرام تھی مگر لڑکا کبھی بھی حلال نہیں ہوسکتا،بچپن سے لے کر آخری عمر تک کوئی زمانہ ایسا نہیں گذرے گا جو حلال ہو۔ان کو دیکھنا ہمیشہ حرام ہے،شہوت کے خیال سے بھی یا یہ سمجھ کر کہ لیا نہ دیا صرف دیکھ لیا،یہ بھی حرام ہے۔جتنی زیادہ عمر ہوگی اتنی ہی زیادہ اس کی حرمت سمجھ میں آجائے گی۔جیسے جیسے عمر بڑھے گی،بابا بنا ،پھر دا دا بنا، پھر پردادا بنا ،پھر قبر میں ختم ہوگیا،پھر اپنے منہ پر جوتے مارنے کو دل چاہے گا کہ ہم نے کہاں اپنی زندگی ضائع کی لیکن اس وقت پچھتانے سے کوئی فائدہ نہ ہوگا۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries