سفر کے پی کے:مغرب :۳ستمبر۳ ۲۰۲ء     :سو قتل کے مجرم کی معافی   !ایبٹ آباد 

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

مرشدی و مولائی عارف باللہ حضرت اقدس حضرت شاہ صوفی فیروز عبد اللہ میمن صاحب دامت برکاتہم

جامعہ ابوہریرہ خالق آباد نوشہرہ میں صبح ساڑھے گیارہ بجے کے بیان کے دوران پتا چلا کہ جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک کی طرف سے اصرار تھا کہ حضرت شیخ دامت برکاتہم جامعہ حقانیہ تشریف لائیں۔ حضرت شیخ دامت برکاتہم العالیہ جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک تشریف لے گئے اور قافلے کی تمام گاڑیاں بھی ساتھ تھیں۔ جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک کے مولانا سمیع الحق صاحب شہیدرحمۃ اللہ علیہ کے بیٹے سے ملاقات ہوئی۔ تھوڑی دیر حضرت والا دامت برکاتہم تشریف فرما ہوئے۔ مولانا سے مدرسے اور اس کی تاریخ کے بارے گفتگو ہوتی رہی۔ پھر مولانا سمیع الحق صاحب شہیدرحمۃ اللہ علیہ کے بیٹے نے جامعہ حقانیہ کا حضرت شیخ دامت برکاتہم کو دورہ کرایا۔

جامعہ میں بیان کی ترتیب نہیں تھی، کیونکہ آگےایبٹ آباد کا نظم متاثر ہوجاتا۔ مولانا صاحب نے حضرت شیخ دامت برکاتہم سے عرض کیا کہ آئندہ جب بھی یہاں کا سفر ہو تو آپ اپنے تمام احباب کے ساتھ اسی جامعہ میں قیام فرمائیں۔ جامعہ کا دورہ ہوجانے کے بعد دس گاڑیوں اور ایک کوسٹر کا قافلہ اپنی رہائش گاہ پہنچا۔ وہاں ظہر نماز کے بعد کھانے کا نظم تھا۔ حضرت شیخ دامت برکاتہم نے کھانے کے بعد تھوڑی دیر آرام فرمایا۔ ساڑھے تین بجے کوسٹر کو ایبٹ آباد کی طرف روانہ کیا۔ گاڑیوں کا قافلہ چار بجے ایبٹ آباد کے لئے روانہ ہوا۔ الحمدللہ! سوا چھ بجے کے قریب ایبٹ آباد پہنچے۔ بعد مغرب جس مسجد میں بیان تھا یہاں کے لوگوں سے ملاقات ہوئی اور کچھ علماء بھی آئے ہوئے تھے۔ مغرب نماز اسی مسجد میں ادا فرمائی اور مغرب نماز کے بعد بیان شروع ہوا۔

مضامین: ۔ بیان میں نیت کیا ہونی چاہیے۔ ۔ اسمارٹ فون کی تباہ کاریاں۔ ۔ وہ کیا چیز تھی جس نے پچھلی قوموں کو تباہ و برباد کردیا۔ وہ نافرمانی تھی! ۔بدنظری کرنے والے پر آپﷺ کی بددعا ہے جبکہ مکہ والوں کے ظلم کو معاف کردیا۔ ۔ دل کو گندے خیالات سے بچانے کا طریقہ ۔ دل جسم کا مرکز ہے، جب دل گڑبڑ تو سارا جسم نافرمانی کرے گا۔ ۔ اگر عالم بن گئے تو کھائے گا کہاں سے؟ ۔ جنت سے سب سے آخر میں نکلنے والے ایمان والے کی حالت ۔گھر میں مسکراکر داخل ہونے کی سنت ۔ہنسنے اور مسکرانے کی سنت ۔اللہ تعالیٰ نے بیویوں کی سفارش کی ہے۔ ایک غریب آدمی پیسہ جمع کرکے چھ مہینہ بعد گھر میں مرغی لایا۔ ۔ غصہ حرام ہے ۔بچوں کو مارنا کتنا بڑا گناہ ہے، بچوں کو تو کچھ ہی نہیں سمجھتے ہم۔ ۔نیک صحبت میں رہیں گے تو نیکیاں ٹرانسفر ہوتی رہیں گی ۔جب تک توبہ کرتے رہیں گے اللہ تعالیٰ اپنا بناتا رہے گا ۔سو قتل کے مجرم کی معافی ۔بیان کے اختتام سے پہلے والدین کے حقوق دردبھرے انداز میں بیان فرمائے۔ ۔ٹی وی، موبائل کی خرافات سے دل بھسم ہوجاتا ہے۔

دورانیہ 1:36:13

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries