عشاء مجلس  :۲۸ ستمبر۳ ۲۰۲ء     : عشق مجازی کا علاج                   !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

بیان:عارف باللہ حضرتِ اقدس حضرت شاہ فیروز عبداللہ میمن صاحب دامت برکاتہم

01:08) مرکزی کا بیان نمبر میں تصویر کے بارے میں اتنا سنا پھر بھی ہم مقدس مقامات پر یہ کام کرتے ہیں کیوں؟

03:36) حرمین شرفین میں مقدس مقامات میں کیوں یہ کام کررہے ہیں بات کیوں نہیں مان رہے جبکہ سب بزرگان دین رورہے ہیں ..حق بات نہ ماننا تکبر بھی ہے جب حق بات ہے تو حق بات نہ ماننا تکبر تو ہم بات نہیں مان اس کا مطلب تکبر ہے۔۔

06:14) اس تصویر کشی اور سمارٹ فون کے کیا کیا نقصانات ہورہے ہیں دماغ خراب ہوگیا ہے۔۔

13:04) چھپ چھپ کر تصویر کھینچ رہے ہیں اور خوش ہورہے ہیں اب بدعا نکلتی ہے زیاد ہ خوش نہ ہو ایسا کرنے سے توبہ کریں ورنہ قیامت کے دن پچھتانا نہ پڑے۔۔۔

17:45) بیویوں کے حقوق پر نصیحت۔۔

23:10) نظر کی حفاظت نہ ہوگی تو شرم گاہ کی بھی حفاظت نہ رہے گی۔۔

26:12) اللہ تعالی کی رحمت سے دوری بھی ہوتی ہے یہ بدنظری ایسا خطرناک مرض ہے۔

32:59) ہمارا آئڈیل کون ہونا چاہئے؟

36:15) اللہ والوں کے تصور سے دل نور سے بھر جاتا ہے

38:09) حرام عشق کا علاج؟

41:05) پیر چنگی کت جذب کا واقعہ۔۔

43:28) حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کو اللہ تعالی نے جذب فرمایا۔واقعہ۔۔

50:06) جذب پر بیان اور درد بھری دعا۔۔۔

53:40) ہر کجا بینی ت وخوں بر خاکہا اے دنیا والو! دنیا کی کسی زمین پر اگر دیکھو کہ خون پڑا ہوا ہے ؎ پس یقیں می داں کہ آں از چشم ما پس یقین کرلینا کہ جلال الدین رومی ہی رویا ہوگا اور فرماتے ہیں کہ اے اللہ! ایک قطرہ سے سکون نہیں مل رہا ہے ؎ اے دریغا اشکِ من دریا بدے تانثار دلبر زیبا شدے اے اللہ! کاش میرے آنسو دریا کے دریا ہوجاتے تو میں پورا کا پورا دریا آنسوئوں کا نثار کردیتا۔ تھوڑے سے رونے میں مزہ نہیں آرہا ہے۔

54:56) مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ اللہ سے مانگ رہے ہیں کہ دریا کے دریا آنسو کے ہوجائیں اور سب اللہ پر نثار کردوں، فدا کردوں۔ جونپور کا ایک مشاعرہ: مولانا شاہ عبدالغنی پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ جونپور کے مشاعرہ میں ایک مصرع طرح دیا گیا۔ وہ مصرع یہ تھا ؎ کوئی نہیں جو یار کی لادے خبر مجھے ایک نوجوان نے اس پر مصرع لگایا اور اتنا زبردست لگایا کہ اس کو نظر لگ گئی اور تین دن کے بعد اس کا انتقال ہوگیا، مگر سوچو جس مصرع پر نظر لگے گی وہ کیسا ہوگا، سنئے! کوئی نہیں جو یار کی لادے خبر مجھے اے سیلِ اشک تو ہی بہادے اُدھر مجھے یعنی اے سیلِ اشک! اے آنسوئو! تم دریا بن کر بہہ جائو تاکہ میں تم مَیں بہہ کر اپنے محبوب تک پہنچ جائوں۔ کیا ظالم نے مصرع لگایا!

01:00:44) کسی خاکی پہ مت کر خاک اپنی زندگانی کو جوانی کر فدا اس پر کہ جس نے دی جوانی کو اس خطرناک مرض سے کتنے جوانوں کی زندگی تباہ ہوگئی۔ احقر کے اشعار ؎

سنبھل کر رکھ قدم اے دل ! بہار حسنِ فانی میں

ہزاروں کشتیوں کا خون ہے بحر جوانی میں

اور؎ کسی خاکی پہ مت کر خاک اپنی زندگانی کو

جوانی کر فدا اس پر کہ جس نے دی جوانی کو

اس خطرناک مرض سے کتنے جوانوں کی زندگی تباہ ہوگئی؎

01:02:54) حضرت سلطان ابراہیم ابن ادھم رحمہ اللہ کا واقعہ۔۔کیسے اللہ تعالی نے جذب فرمایا۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries