فجر  مجلس ۱۷   نومبر ۳ ۲۰۲ء     :جھکنے والا تواضع والا ہمیشہ کامیاب رہتا  ہے           !   

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

بیان:عارف باللہ حضرتِ اقدس حضرت شاہ فیروز عبداللہ میمن صاحب دامت برکاتہم

02:42) ایک دوست ذبیح اللہ کے والد صاحب کا رات کو انتقال ہوگیا ہے انا للہ وانا الیہ راجعون سب کو ایصال وثواب کرنا چاہیے۔۔۔

02:43) انتقال کے بعد کی خرافات۔۔۔

10:18) مختلف قسم کی رسومات سے متعلق نصیحت ۔۔۔عمل کرنے میں مجاہدہ ہوتا ہے۔۔۔

17:09) جتنی بدعات ،رسومات ہیں ان کا مقصد صرف اورصرف پیٹ ہے۔۔۔

20:18) جھکنے والا ہمیشہ کامیاب رہتا ہے۔۔۔

23:21) شیخ سے تعلق کے بعد اپنے آپ کو مٹا دو۔۔۔

24:04) کبھی شیخ زیادہ ڈانٹ دے تو مرید کو بُرا نہیں ماننا چاہیے ۵ ؍ذوالحجہ ۱۴۰۶؁ھ مطابق ۱۳؍اگست ۱۹۸۶؁ء،بروز بدھ بعد عصر ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن ِپاک میں جہاں بھی خطائوں کی معافی کا حکم نازل فرمایا جیسے اِسْتَغْفِرُوْا رَبَّکُمْ،رَبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ، تو نوے فیصد مقامات پراللہ تعالیٰ نے رب کا عنوان اختیار فرمایاکہ یوں کہو کہ اے میرے رب! معاف کر دیجئے۔اس نام میں محبت کا ظہور ہوتا ہے،ہر پالنے والے کو اپنی پالی ہوئی چیز سے محبت ہوتی ہے جو اس طرح پکارنے سے متوجہ ہوتی ہے۔چنانچہ حضرت یوسف علیہ السلام کی پرورش جو عزیز ِمصر کر رہا تھا،اس کے احسانات کا اثر یہ تھا کہ جب اس کی بیوی زلیخا نے گناہ کا کہا تو آپ نے فرمایا کہ یہ میں خدانخواستہ کیسے کر سکتا ہوں؟ اور فوراً کہا اِنَّہٗ رَبِّیْٓ اَحْسَنَ مَثْوَایَ(سورۃ یوسف:آیۃ ۲۳) وہ تمہارا شوہر تو میرا مربی ہے، اس نے مجھے بہترین ٹھکانہ دیا،میں اس کی بیوی کے ساتھ یہ خیانت نہیں کر سکتا۔ تو اپنے مربی کے ساتھ ہر ایک کا یہ معاملہ ہونا چاہیے،خواہ شہوت کا معاملہ ہو یا غضب کا۔بعض اوقات شیخ زیادہ ڈانٹ دیتا ہے تو چھوٹوں کو سمجھنا چاہیے کہ جو کچھ ڈانٹ دیا،بس ٹھیک ہے۔ان کی عظمت،بڑائی،احسان و تربیت اور عمر کی زیادتی کا یہ حق ہے کہ چھوٹے ری ایکشن(رد ِعمل) نہ دِکھائیں۔اپنے مربی کے بارے میں بُرا نہیں ماننا چاہیے،آج کل شاگرد استاد کی ڈانٹ کو اور مرید شیخ کی ڈانٹ کو ناپتے ہیں کہ کتنا ڈانٹا؟اور کیوں ڈانٹا؟اللہ تعالیٰ کے یہاں ایسی ڈانٹ کی معافی ہے،چھوٹوں کو بھی معاف کر دینا چاہیےکیونکہ شیخ اخلاص سے ڈانٹتا ہےلیکن بشری تقاضوں کے سبب سے وہ زیادہ ڈانٹ سکتا ہے لہٰذا چھوٹوں کو چاہیے کہ وہ گوارہ کر لیں ۔بعض اوقات شیخ امتحان لیتا ہے کہ پہلے میں ڈانٹتا تھا تو یہ ڈانٹ سن لیتا تھا، اب اس کو میں نے خلیفہ بنا لیا، دس ہزار اس کے مرید ہوگئے ہیں،اب ڈانٹ کر دیکھتا ہوں کہ کیا اب بھی یہ واقعی کَاَنَّہٗ ھُوَ ہے یا کچھ بدل گیا ہے۔ایسے ہی شاگرد کو اور بیٹے کو اپنے استاد کی،باپ کی ڈانٹ پر ناگواری نہیں ہونی چاہیے۔

29:51) حضرت مولانا شاہ ابرارالحق صاحب رحمہ اللہ کی بات کے ایک مرید نےہر سوالا ت کے جوابات دیے اس سے متعلق واقعہ۔۔۔

33:01) حضرت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ ہمیں ہمارے ایک استاد نے بچپن میں پڑھایا تھا۔ایک مرتبہ میں سفر میں تھا تو استاد صاحب سے ملاقات ہو گئی۔میں نے ان سے عرض کیا کہ میرا ایک پارہ سن لیجیے۔ میں نے سنانا شروع کیا تو ایک جگہ متشابہ لگ گیا اور غلطی ہوگئی۔استاد صاحب نے بے اختیار میرے ایک طمانچہ کھینچ مارا۔میرے دل میں کچھ خیال آگیا کہ انہوں نے بچپن میں ہمیں مارا ہے تو ان کی عادت پڑی ہوئی ہے،اس لئے مار دیا۔لیکن پھر میں نے سوچا کہ میں کتنا ہی بڑا بزرگ،شیخ ہو جائوں،یہ میرے استاد ہی رہیں گے،ان کو مارنے کا حق ہے۔اب سنئے!ان استاد صاحب نے کہا کہ میں آنکھیں بند کئے تمہارا قرآن سن رہا تھا،جب تم سے غلطی ہوئی تو میری آنکھوں کے سامنے وہی تمہارا بچپن آگیا، جس کی وجہ سے ہاتھ اُٹھ گیا،تم مجھے معاف کردو،حکیم الامت رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ انہوں نے مجھ سے معافی مانگنی شروع کردی۔

34:22) تو دیکھو!حضرت حکیم الامت رحمہ اللہ نے اپنی طرف سے ادب میں کوئی کمی نہیں آنے دی حالانکہ خود بخاری شریف پڑھا رہے تھے۔بہت کم عمری میں بڑی کتابیں پڑھانے لگ گئے تھے،۱۸ سال کی عمر میں تو مثنوی زیر و بم لکھ دی تھی لیکن مجال نہیں کہ ادب میں کوئی کمی آجائے۔مولانا رومی رحمہ اللہ فرماتے ہیں؎ اے خدا جوئیم توفیق ادب بے ادب محروم ماند از فضل رب اے اللہ!ہم آپ سے ادب کی توفیق مانگتے ہیں کیونکہ بے ادب اللہ کی رحمت سے محروم رہتا ہے۔حضرت حکیم الامت فرماتے ہیں کہ جس طرح والد کے لئے حکم ہے کہ اس کو اُف بھی نہ کہو،اس میں مربی بھی شامل ہے کہ ان کے ساتھ بھی ناگواری نہ ظاہر کرو۔

35:38) حضرت مولانا شاہ ابرارالحق صاحب رحمہ اللہ نے حضرت والا رحمہ اللہ کو ڈانٹ لگائی اس کا واقعہ۔۔۔

36:57) ایک بات عرض کرتا ہوں کہ انسان کی ابتداء جس ہستی سے ہوئی یعنی حضرت آدم علیہ السلام ، اسی سے نسیان اور معافی مانگنے کی بھی ابتداء ہوئی۔ انہوں نے اپنی معافی کے لئے دو کام کئے،ایک تو رَبَّنَا کہہ کر معافی مانگی،دوسرے ظَلَمْنَا کہہ کر ندامت کا اظہار کیا۔اللہ تعالیٰ نے سکھایا کہ اگر مجھ سے معافی مانگنا چاہتے ہو تو میرے ناموں میں سے رب کا نام لے کر مغفرت مانگو۔اللہ تعالیٰ نے موقعٔ معافی پر جبار،قہار کوئی نام استعمال نہیں کیا،ننانوے ناموں میں سے رب کا نام نازل فرمایاکہ ربنا کہہ کر معافی مانگو، معلوم ہوا کہ اللہ تعالیٰ کو اس طرح سے معافی مانگنا بہت محبوب ہے،اللہ کی طرف سے رحمت کا نزول اور بندے کی طرف سے ندامت کا ظہور اسی نام رب سے ہوتا ہے۔ شیخ کا ادب اور احترام حضرت حکیم الامت رحمہ اللہ نے قرآن ِپاک کی آیت وَ تُوَقِّرُوْہُ(سورۃ الفتح:آیۃ ۹) سے ثابت کیا کہ اے لوگو!میرے نبی کا ادب کرو، اسی سے استنباط کیا کہ شیخ اور علماء چونکہ نائب ِرسول ہیں لہٰذا ان کا ادب بھی مریدین پر ضروری ہے۔ایک مرتبہ مجھے حیدرآباد دکن میں حضرت مولانا ابرار الحق صاحب دامت برکاتہم نے بہت ڈانٹا۔وہاں ایک بزرگ ہیں،میں نے ان سے ایسے ہی باتوں باتوں میں عرض کیا کہ آج تو حضرت نے مجھے بہت ڈانٹا، تو وہ فرمانے لگے کہ تم تو قابل ِرشک ہوجو اتنی ڈانٹ پڑی،ڈانٹ اسی کو پڑتی ہے جس کو شیخ سے تعلق قوی ہوتا ہے،اور جس کا ایسے ہی ڈھیلا ڈھالا تعلق ہوتا ہے اس کو کچھ نہیں کہا جاتا۔ جیسے ایک مرتبہ حضرت مولانا الیاس صاحبh،بانی تبلیغی جماعت نے ایک نوجوان کو داڑھی کا کہہ دیا تھا کہ تیرے چہرے پر نور کیوں نہیں نکلتا؟تو وہ نوجوان بھاگ گیا،پھر آیا ہی نہیں۔ہمیں بھی مولانا ابرار الحق صاحب کی ڈانٹ پر ناگواری نہیں ہونی چاہیے،کسی مرید کو اپنے مربی کی ڈانٹ پر ناراض نہ ہونا چاہیے کہ انہوں نے ہمیں عزت ہی نہیں دی،عزت کا طلب کرنا بھی کبر ہے؎ ہم خاک نشینوں کو نہ مسند پہ بٹھائو یہ عشق کی توہین ہے اعزاز نہیں ہے اگر کوئی باپ اپنے بیٹے کو جس کے دس بیٹے ہوں،اس کے بیٹوں کے سامنے ڈانٹے، اور بیٹا کہے کہ آج آپ نے ہمیں ہماری اولاد کے سامنے ذلیل کر دیا،آپ نے ہمیں عزت ہی نہیں دی،ایسا بیٹا نا لائق ہے۔اس کو سوچنا چاہیے کہ یہی ماں باپ تھے جب میں چھوٹا تھا تو انہوں نے میری پرورش کی تھی ورنہ اگر میری غلطیوں پر گلا گھونٹ دیتے تو آج جو میں سینہ دکھا رہا ہوں،آج یہ جوانی بھی نظر نہ آتی۔ہر باپ کو حق ہے کہ اپنی اولاد کو ڈانٹ سکتا ہے،لائق بیٹا وہ ہے جو اپنی ٹوپی باپ کے قدموں میں رکھ دے کہ آپ کا جتنا جی چاہے جوتے لگا لیجیے۔

42:00) وہ دن منحوس سمجھو جس دن کوئی ڈانٹنے والا بڑا نہ رہے۔۔۔

44:48) معاف کرنے درگزر کرنے سے متعلق زبردست نصیحت۔۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries