عشاء مجلس ۱۸   نومبر ۳ ۲۰۲ء     :تصویر کشی  اور حرام عشق            !   

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

بیان:عارف باللہ حضرتِ اقدس حضرت شاہ فیروز عبداللہ میمن صاحب دامت برکاتہم

02:24) حسبِ معمول حضرت والا رحمہ اللہ کی کتاب اِصلاح اَخلاق سے تعلیم ہوئی۔۔۔

02:25) مولانا محمد کریم صاحب نے حضرت والا رحمہ اللہ کے اشعار پڑھے۔۔۔

ترے عاشقوں میں جینا ترے عاشقوں میں مرنا

ہے اسی طرح سے ممکن تری راہ سے گذرنا کبھی دل پہ صبر کرنا کبھی دل سے شکر کرنا

یہ تری رضا میں جینا یہ تری رضا میں مرنا مری عبدیت پہ یارب یہ ہے تیرا فضل کرنا

یہی عاشقوں کا شیوہ یہی عاشقوں کی عادت کبھی گریہ و بکا ہے کبھی آہِ سرد بھرنا

یہی عشق کی علامت یہی عشق کی ضمانت کبھی ذکر ہو زباں سے کبھی دل میں یاد کرنا

مری زندگی کا حاصل مری زیست کا سہارا ترے عاشقوں میں جینا ترے عاشقوں میں مرنا

مجھے کچھ خبر نہیں تھی ترا درد کیا ہے یارب ترے عاشقوں سے سیکھا ترے سنگِ در پہ مرنا

یہ تری عطا ہے یارب یہ ہے تیرا جذبِ پنہاں مرا نالۂ ندامت ترے سنگ در پہ کرنا

مرا ہر خطا پہ رونا ہے یہی مری تلافی تری رحمتوں کا صدقہ مرا جُرم عفو کرنا

کسی اہل دل کی صحبت جو ملی کسی کو اخترؔ اسے آگیا ہے جینا اسے آگیا ہے مرنا

09:39) اللہ تعالیٰ کی خاص دوستی کیا ہے؟۔۔۔

12:44) تصویر کشی اور حرام عشق ۔۔۔حرام عشق یہ ناپاکی والی زندگی ہے اللہ تعالیٰ سے عشق لگا کر زندگی کو پاک کر لو۔۔۔

21:02) دوست کون ہونا چاہیے؟اللہ معاف کرے آج صحابہ رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کے بار ے میں برا بھلا کہنے والوں کو دوست بنایا ہوا ہے یہ دوست نہیں دشمن ہے۔۔۔

25:03) حضرت والا رحمہ اللہ کا صحابہ رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کی شان اور مالِ غنیمت سے متعلق ایک خاص مضمون پڑھ کر سنایا۔۔۔

43:24) اہلِ اسلام کو توریت و انجیل پڑھنے کی ممانعت ۳ ؍صفر المظفر ۱۳۹۴؁ھ مطابق ۲۶ ؍فروری ۱۹۷۴؁ء حافظ رفعت صاحب نے دریافت کیا کہ کیا انجیل پڑھنا جائز ہے؟ارشاد فرمایا کہ اگر تمہارا ایمان حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ایمان سے زیادہ قوی ہے تو پڑھ سکتے ہو۔ حضرت عمررضی اللہ تعالیٰ عنہ توریت پڑھ رہے تھے تو حضورﷺنے منع فرمایا:

ترجمۂ حدیث:ایک بار حضرت عمررضی اللہ تعالیٰ عنہ حضورﷺکے پاس توریت کا ایک نسخہ لائے اور عرض کیا یا رسول اللہﷺ!یہ توریت کا نسخہ ہے،حضورﷺ خاموش رہے۔پھر عمرt نے اس کو پڑھنا شروع کردیا،ادھر غصہ سے آنحضرتﷺ کا چہرۂ مبارک متغیر ہونے لگا۔یہ دیکھ کر ابو بکررضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا عمر! گم کرنے والیاں تمہیں گم کریں،کیا تم حضور کے چہرۂ اقدس کے تغیر کو نہیں دیکھتے؟حضرت عمررضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضورﷺکے چہرۂ انور پر نظر ڈالی اور غصہ کے آثار دیکھ کر کہا کہ میں اللہ کے غضب اور اس کے رسول کے غصہ سے پناہ مانگتا ہوں،ہم اللہ تعالیٰ کے رب ہونے،اسلام کے دین ہونے پر اور محمدﷺکے نبی ہونے پر راضی ہیں۔

پھر حضورﷺ نے فرمایا قسم ہے ذات ِپاک کی جس کے قبضہ میں محمد کی جان ہے،اگر موسیٰ علیہ السلام تمہارے درمیان ظاہر ہوتے اور تم ان کی پیروی کرتے اور مجھے چھوڑ دیتے تو تم سیدھے راستہ سے بھٹک کر گمراہ ہو جاتے،اور اگر موسیٰ زندہ ہوتے اور میرا زمانۂ نبوت پاتے تو وہ بھی یقیناً میری ہی پیروی کرتے۔(از مظاہرِ حق) تو جب حضرت عمررضی اللہ تعالیٰ عنہ جیسے جلیل القدر اور قوی الایمان صحابی کو منع کیا گیا تو ہماری کیا حقیقت ہے!انجیل پڑھنے کا مطلب یہ ہے کہ اپنے ایمان کو ان کی (عیسائیوں کی) زنبیل میں ڈال کر آؤگے۔

57:47) مونچھوں اور داڑھی سے متعلق نصیحت۔۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries