سفرپنجاب جمعہ بیان ۲۴    نومبر ۳ ۲۰۲ء     :حقوق الوالدین !  جامعہ اشرفیہ

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

مقام: مسجدِ حسن جامعہ اشرفیہ لاہور

مرشدی و مولائی عارف باللہ حضرت اقدس حضرت شاہ صوفی فیروز عبد اللہ میمن صاحب دامت برکاتہم الحمدللہ حضرت شیخ کی تقریبا دو سال بعد لاہور وغیرہ کے سفر کی ترتیب بنی ہے

2021اکتوبر میں حضرت شیخ کا لاہور ،فیصل آباد،سوات، اسلام آباد کا سفر ہوا تھا سوات کا سفر اب کےپی کے سفر کے ساتھ ہوگیا اس لیے اب سوات کا سفر لاہور کے ساتھ نہیں ہوگا

الحمدللہ حضرت شیخ کے اب جلدی جلدی سفر ہورہے ہیں تمام اسفار خالص اللہ کی رضا کے لیے اور دین کی بات جگہ جگہ پھیل جائے یہ حضرت شیخ کا اس برس کا چھٹا سفر ہورہا ہے ستمبر میں کے پی کے کا سفر ہوا پھر اکتوبر میں عمرہ سفر ہوا،نومبر میں ماریشس کا سفر ہوا اور اب نومبر میں ہی لاہور سفر کی ترتیب بن گئی نائب مہتمم صاحب حضرت مولانا قاری ارشد عبید صاحب دامت برکاتہم کا بہت عرصے سے سفر کی بات فرماتے تھے کہ بہت عرصہ ہوگیا یہاں کی اب جلدی ترتیب بنانی چاہیے لیکن درمیان میں دوسرے اسفار اور کچھ وجوہات کی بنا پر ترتیب نہ بن سکی۔۔

یہ حضرت شیخ کا لاہور کا اب تک کا چھٹا سفر ہے پہلا لاہو ر کا سفر اگست 2018 میں ہوا تھا۔۔ حضرت شیخ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کی عطاء ہے میرے شیخ کی جوتیوں کا صدقہ ہے کہ جامعہ اشرفیہ کے بڑے اس غلام کو یاد فرماتے ہیں۔۔

2018 اگست میں مہتمم حضرت مولانا فضلِ الرحیم صاحب دامت برکاتہم کی دعوت پر حضرت حکیم الامت مجدد الملت مولانا شاہ اشرف علی تھانوی نور اللہ مرقدہ کی قائم کردہ مجلس صیانتہ المسلمین کے سالانہ جلسے میں بیان کے سلسلے میں 28 اکتوبر 2017کو لاہور روانہ ہوئے تھے جلسے کے دوسرے روز حضرت شیخ دامت برکاتہم کا بعد نمازِ عصر جامعہ اشرفیہ میں ایمان افروز بیان ہوا

جس نے سامعین کے دلوں کےپر بہت اثر کیا اور وہ سفر جو ایک بیان کے لیئے کیا گیا تھا وہ مختلف مدارس و مساجد کے شدید تقاضوں پربڑھتے بڑھتے لاہور کے علاوہ فیصل آباد،منڈی بہاؤ الدین،قصور،پسرور اور دگر علاقوں سے پھیل کر 10یوم طویل ہوگیا تھا۔۔

الحمد للہ!اِس سفر کے دو بیانات حضرت شیخ دامت برکاتہم کے شیخِ ثالث شیخ الحدیث حضرت مولانا شاہ عبدالمتین صاحب دامت برکاتہم کے حکم پر شائع بھی ہوچکے ہیں وعظ نمبر ۱۔ مجلس صیانتہ المسلمین کا مذکورہ بیان بتاریخ 28 اکتوبر 2017 اور وعظ نمبر ۲ ۔جامعہ اشرفیہ لاہور کی مسجد حسن میں بیان ،قبل از نمازِ جمعہ بتاریخ 3 نومبر 2017 کو ہوا۔ حضرت شیخ دامت برکاتہم کی موجودہ سفر کی ترتیب جمعہ 24 نومبر رات کی فلائیٹ سے تھی اور ہفتے کے دن سے بیانات طے ہوگئے تھے لیکن نائب مہتمم صاحب حضرت مولانا قاری ارشد عبید صاحب دامت برکاتہم نے فون کرکے فرمایا کہ جمعہ کے بیانات کی ترتیب بن جائے تو بہت اچھا ہوجائے گا کیونکہ جمعہ میں کثیر تعداد میں مجمع ہوتا ہے تو ہماری خواہش ہے کہ جمعہ کا بیان بھی مل جائے

حضرت نائب مہتمم صاحب کے فرمانے پر پھر فوار ہی ترتیب کو بدل کر جمعہ کی صبح کی فلائیٹ کرادی گئی اور الحمدللہ فلائیٹ بآسانی مل گئی ۔ لاہور ولے احباب بہت زیادہ محبت کرنے والے ہیں حضرت شیخ کا سنکر کہ تشریف لارہے ہیں بہت زیادہ خوش ہوئے الحمدللہ اس سفر میں بھی قافلے کی تعداد کافی ہے اللہ تعالی سب کی حفاطت فرمائیں اللہ تعالی اس سفر کو قبول فرمائیں اس سفر کو حضرت شیخ کے دردِ دل کی برکت سے ہم سب کی اصلاح کا ذریعہ بنائیں کس مقصد کے لیے سفر کیا اللہ تعالی کو معلوم ہے ہماری نیت صحیح ہو کہ اللہ تعالی کو حاصل کرنا ہے۔ کار میں ۱۱ ،احباب بروز جمعرات 23 نومبر کو صبح روانہ ہوئے اور ٹرین سے بھی ۸ احباب جمعرات کو ۶ بجے کی ٹرین سے روانہ ہوئے حضرت شیخ کی فلائیٹ جمعہ صبح کی تھی

حضرت شیخ نے فرمایا کہ میں رات کے سفر کی اجازت نہیں دوں گا اس لیے کار والے بھی صبح روانہ ہوئے کیونکہ کار والوں کو رات کا سفر کرنا صحیح نہیں سفر بھی لمبا ہے تو پھر مشورہ ہوا کہ کار والے بروز جمعرات صبح ساڑے نو پر غرفہ سے روانہ ہوجائے پھر یہ کار والا قافلہ صبح فجر پڑھتے ہی روانہ ہوگئے یہ تین کار میں گیار احباب تھے تو رات ۲بجے جامعہ اشرفیہ اہور پہنچ گئے سفر میں حضرت شیخ کے صاحبزدسے مفتی فرحان صاحب اور حضرت کے بھتیجے مولانا عدنان سلیم صاحب بھی موجود ہیں کار میں یہ سفر میں ساتھ تھے رات خانیوال میں قیام کیا پھر صبح خانیوال سے مفتی فرحان صاحب لاہور کے لیے روانہ ہوئے اللہ تعالی نے عافیت سے منزل پر پہنچادیا وہاں خوب ٹھنڈ تھی حضرت شیخ گھر سے فجر سے پہلے ہی گھر سے ائیر پورٹ کے لیے تشریف لے گئے تھے احباب حضرت شیخ سے معانقہ و مصافحہ کرنے لیے گھر کے بعد جمع ہوگئے حضرت شیخ نے سب سے معانقہ کیا پھر فجر نماز ائیر پورٹ کے قریب مسجد میں ادا فرمائی ساڑے نو بجے بجے جہاز نے لینڈ کیا۔۔

لاہور ائیر پورٹ پر لاہور کے کافی احباب نے حضرت شیخ کا استقبال کیا نائب مہتم حضرت مولانا قاری ارشد عبید صاحب،جامعہ اشرفیہ کے استاد حضرت مفتی زکریا صاحب،مفتی یحی صاحب اور حضرت مولانا بھی تشریف لائے اور جیسی حضرت شیخ باہر تشریف لائے تو بہت محبت سے سب اساتذہ نے معانقہ کیا اور بہت زیادہ حضرت شیخ کو دیکھ کر خوشی اظہار فرمایا۔۔

حضرت شیخ نے قیام گاہ میں پہنچ کر بس کچھ دیر آرام فرمایا پھر بارہ بجے بیان کے لیے تیاری فرمائی ۱۲:۳۵پر بیان کا آغاز ہوا۔ (آمین یا رب العالمین بحرمۃ سیّد المرسلین علیہ الصلوٰۃ والتسلیم)

************************* تصویر کے بارے میں اعلان مقدس مقامات میں اس لعنتی کام سے بچنا چاہیے بنان کرنے والا سننے والے توبہ کرکے بیان سنیں تو بہت فائدہ ہوگا زمین خبریں اگلے گی کراما کاتبین بھی سب لکھ رہے ہیں اصلاح فرض ہے توبہ کی چار شرطیں غصہ،تکبر،کینہ یہ سب حسد سب بدگمانی کی شاخیں ہیں قریب والے اکثر شیخ کے فیض سے محروم رہ جاتے ہیں وجہ کیا ہے؟ حضرت ابور بکر صدیق رضی اللہ کا جذب کا مختصر واقعہ بیان فرمایا حضرت سلطان ابراہیم ابن ادھم رحمہ اللہ کا جذب واقعہ قرب قیامت کی نشانیاں سمارٹ فون آج بچے بچیوں کا تباہ کررہا ہے اور گھر گھر تباہ ہورہے ہیں۔ والدین کو ستارہے ہیں۔۔ والدین کو ستانے پر دنیا میں ہی اللہ کا عذاب آتا ہے توبہ کرلے اور معافی مانگ لیں والدین سے تو اللہ تعالی معاف فرمادیتےہیں۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries