سفرپنجاب عصر بیان ۲۴    نومبر ۳ ۲۰۲ء     :تصویر کشی اور فوٹو گرافی کے گناہ سے بچیں  !  جامعہ اشرفیہ

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

مرشدی و مولائی عارف باللہ حضرت اقدس حضرت شاہ صوفی فیروز عبد اللہ میمن صاحب دامت برکاتہم

ماشاء اللہ !حضرت شیخ کا جمعہ کا بہت ایمان افروز ہوا۔۔ حضرت مولانا مفتی فضل الرحیم صاحب مہتمم جامعہ اشرفیہ لاہور فرمایا کہ بہت ایمان افروز بیان ہوا۔۔ بیان کے بعد دعا ہوئی پھر نماز پڑھی گئی۔ جمعے کے بعد بھی مہتمم صاحب نے درد بھری دعا فرمائی۔ یہاں کے لوگ حضرت والا سے بہت زیادہ محبت کرتے ہیں بہت زیادہ حضرت کی آمد پر خوش ہیں۔ جمعہ نماز کے بعد حضرت شیخ سے مصافحہ کے لیےلوگوں کا ہجوم لگ گیا۔ آدھے گھنٹے سے زیادہ وقت مصافحہ کرنے میں لگ گیا۔ پھر حضرت قاری ارشد عبید صاحب نے فرمایا کہ جو مصافحہ کر چکے وہ راستہ خالی کردیں حضرت شیخ نے آرام بھی کرنا ہے وقت کم ہے۔ چونکہ یہاں نماز عصر کی چار بجے تھی اس لیے بس کھانا کھایا اور تھوڑی دیر میں ہی عصر کا وقت ہوگیا بمشکل دس منٹ کا قیلولہ حضرت نے فرمایا۔

چار بجے سے قبل حضرت مسجد میں حاضر ہوگئے ساتھ ہی مفتی فضل الرحیم صاحب بھی آئے اور حضرت سے فرمایا کہ حضرت بیان سے ایمان تازہ ہوگیا ایسا مزہ آیا یہ موبائل فون اس وقت کا عذاب بن چکا آپ نے کیسا ایمان افروز بیان فرمایا۔ مفتی فرحان صاحب بھی موجود تھے اُن کے لیے فرمایا کہ مفتی فرحان صاحب سے تو مجھے اتنی محبت ہے مزاحا فرمایا کہ پتا نہیں یہ کیا مجھ پر پڑتا ہے کہ اتنی محبت ہوگئی ۔ چار بجے عصر نماز ادا کی کل سے یہاں عصر نماز پونے چار بجے کردی گئی یہاں عصر کی نماز اور مغرب کی نماز باہر صحن میں ہوتی ہے حضرت شیخ نے موذن صاحب نے فرمایا کہ مجھے تو سردی زیادہ لگتی ہے میری تو قلفی جم جائے گی تو فورا موذن صاحب نے فرمایا کہ حضرت فکر نہ فرمائے ان شاء اللہ آج مغرب سے ہی نماز اب اند کردیں گے بس آپ کو جس میں راحت ہو ہم وہی کریں گے اور پھر موذن صاحب نے احقر سے فرمایا کہ ہم نے حضرت کی وجہ سے پندرہ منٹ نماز کے پیچھے کیے تاکہ ہمیں زیادہ وقت بیان کا مل جائے

ورنہ فور ہی تھوڑی دیر میں مغرب ہوجائے گی ماشاء اللہ یہاں کے سب حضرات چاہے اساتذہ ہوں،خادم ہو،ڈرائیور مسجد کے خدام ہوں محلے والے ہوں حضرت شیخ سے بہت محبت کرتے ہیں یہاں کے لوگ انتہائی خوش ہیں اکثر یہی پوچھ رہے ہیں کہ حضرت یہاں کب تک ہیں اور کب کب بیان ہیں۔ الحمدللہ ابھی قافلے میں مزید اضافہ ہوا۔حضرت شیخ کے گھر سے مزید ۱۲ لوگ تشریف لائے جو حضرت شیخ کے بھتیجے اور بھانجے ہیں حضرت شیخ کےتینوں داماد بھی سفر میں ساتھ موجود ہیں۔

آج بعد عصر نکاح بھی تھا پہلے نماز کے بعد مفتی فضل الرحیم صاحب دامت برکاتہم نے نکاح پڑھایا اور

ا علان فرمایا کہ حضرت کا بیان ہوگا اور کسی طالبعلم کو باہر جانے کی اجازت نہیں ہے۔ نکاح کے بعد بیان کا آغا ز ہوا۔ بیان میں جامعہ کے اساتذہ بھی موجود تھےسب کے نام احقر کو معلوم نہیں ۔۔اساتذہ بھی حضرت والا سے بہت محبت فرماتے ہیں۔ ************************* نکاح کے بعد جامعہ کے ایک استاد نے تصویر کے بارے میں ایک فرمایا۔ تصویر کے بہانے کیاکیا فتنے اٹھ رہےہیں۔ مقامات مقدسہ پر تصویر کے باےمیں ایک فتوی پڑھ کر سنایا۔۔ فوٹو گراگی کا عذاب اور سب سے زیادہ عذاب کی وعید۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries