سفرپنجاب 11:30بیان ۲۵    نومبر ۳ ۲۰۲ء     :علم کی برکت کیسے ملتی ہے   !کامران بلاک

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

بمقام:جامعہ دارالعلوم الاسلامیہ کامران بلاک علامہ اقبال ٹاؤن لاہور

مرشدی و مولائی عارف باللہ حضرت اقدس حضرت شاہ صوفی فیروز عبد اللہ میمن صاحب دامت برکاتہم

بعد فجر جامعہ اشرفیہ لاہور کی مسجدِ حسن میں ہی بیان ہوا۔ بیان کے بعد سب نے ناشتہ کرکے آرام کیا۔ ۹اگست ۲۰۱۸ میں یہاں بیان ہوا تھا ا اکتوبر ۲۰۱۷ کے سفر میں جب آئے تھے حضرت مشرف علی تھانوی صاحب کی بھی زیارت ہوئی تھی اور حضرت نے بہت اہم نصیحتیں بیان فرمائی تھیں جو ہم نے اپنے ہاں سے جاری بھی کی تھیں ۔

حضرت مشرف علی تھانوی صاحب رحمہ اللہ کی سفر ۲۰۱۷میں زیارت نصیب ہوئی تھی پھر اگلا سفر اکتوبر ۲۰۲۱ میں جو سفر ہوا تھا زیارت نصیب نہیں ہوسکی رمضان سے قبل مدینے شریف میں انتقال فرما گئے تھے۔اللہ پاک کامل مغفرت فرمائیں۔ حضرت مشرف علی تھانوی صاحب جامعہ اسلامیہ کامران بلاک کے مہتمم بھی تھے اور شیخ الحدیث بھی تھے

بہت بڑے اللہ والے تھے جنکے متعلق شیخ العرب والعجم عارف باللہ حضرت مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب رحمہ اللہ فرمایا کرتے تھے حضرت مشرف علی تھانوی بہت بڑے عالم ہیں بڑا ادارا چلا رہے ہیں حکیم الامت حضرت تھانوی رحمہ اللہ کے نواسے ہیں اور ڈاکٹر عبدالحی صاحب رحمہ اللہ کے خلیفہ اور حضرت مفتی جمیل صاحب تھانوی کے بیٹے ہیں ،مولانا ادریس کاندھلوی رحمہ اللہ کے داماد ہیں ،مولانا محمد مالک صاحب شیخ الحدیث کے برادرِ نسبتی ہیں اتنی نسبتیں ہیں حضرت والا ہردوئی سے تعلق بیعت کیا تھا یہاں طلباء کی بہت بڑی تعداد بیان میں موجود تھی بیان کے لیے گیارہ بجے جامعہ اشرفیہ لاہور سے روانگی ہوئی چھ کاریں اور ایک ہائیس ساتھ تھی الحمدللہ پندرہ منٹ میں جامعہ پہنچ گئے وقت پر بیان کا آغاز ہوا بیان کے آغاز میں جامعہ کے ایک طالبعلم نے تلاوت قرآن پاک کی اور پھر مصطفی بھائی نے نعت شریف کے اشعار پڑھ کر سنائے۔ پھر بیان کا آغاز ہوا۔ بابوزی کے سفر کا شروع کے تین  بیانات میں تفصیل میں نام غلطی سے ایڈ ہوگیا تھا بابوزئی کا سفر نہیں ہے اب نام ہٹا دیا ہے۔

************************* موبائل فون اور سمارٹ فون اور تصویر کشی کے نقصانات۔ حرمین شرفین میں اس فوٹو گرافی کو تو ایسا سمجھ رہے ہیں کہ ہر چیز کی فوٹو طواف بھی کررہے ہیں تو فوٹو علم کی برکت کیسے ملتی ہے۔ گناہوں سے بچیں اور ادب کا خیال رکھیں تو علم کی برکت ملتی ہے۔ استادوں کا ادب بہت کرنا ہے بے ادبی پر ایک طالبلعم کا واقعہ۔ اپنے استاد کی قدر نہیں کرتے اس لیے پھر غیبت بھی کرتے ہیں

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries