سفرپنجاب فجر    بیان ۳۰     نومبر ۳ ۲۰۲ء     : اہل ذکر کون کون ہیں ؟

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

بمقام:جامعہ دارالقران مسلم ٹاؤن آفیسرز بلاک عقب کریسنٹ ٹیکسٹائل مل سرگودھا فیصل آباد

مرشدی و مولائی عارف باللہ حضرت اقدس حضرت شاہ صوفی فیروز عبد اللہ میمن صاحب دامت برکاتہم

کل رات جامعہ دارالقرآن میں بہت ہی اہم بیان ہوا۔ مغرب کے بعد چھ بجے بیان شروع ہوا تھا اور آٹھ بجے سے قبل بیان ختم ہوگیا تھا پھر حضرت والا اپنے حجرہ میں تشریف لے گئے۔ یہاں ان کا اجتماع ہورہا تھا عشاء نماز نو بجے تھی لیکن اجتماع کی وجہ سے عشاء نماز سوا دس بجے ادا کی گئی اُس وقت تک بہت سے مقامی لوگ حضرت والا سے ملاقات کے لیے تشریف لاتے رہے ساتھ ساتھ نصحتیں اور مجلس چلتی رہی۔ ساڑے دس تک نماز ادا کی نما زکے فورا بعد کھانے کا نظم ہوا۔ کھانے کے بعد بھی پونے بارہ تک مجلس چلی پھر حضرت والا نے فرمایا کہ کل لمبا سفر بھی ہے اور آج بھی آرام کم ملا اس لیے سب آرام کے لیے چلے جائیں ۔ سب احباب چلے گئے کچھ احباب نہیں گئے ۔ حضرت والا کپڑے تبدیل فرمائیں اور چہل قدمی فرمائی پھر کچھ کام تھا اُس کو پورا فرمایا حضرت والا جب آرام کے لیے تشریف لے گئے اُس وقت رات کا ایک بچ چکا تھا۔

فجر نماز یہاں آج اجتماع کی وجہ سے ساڑے پانچ کردی گئی تھی پونے پانچ پر بیدار ہوکر نماز کی تیاری کی نماز کے بعد یہ مجلس ہوئی۔۔ داراالقرآن کے بڑے حضرت مولانا یسین صاحب جن کی تفصیل کل گذر چکی کہ بہت بڑے اللہ والے ہیں کل حضرت کے بارے میں کچھ اور باتیں پتا چلی جن کو یہاں ذکر کیا جارہا ہے۔۔ حضر ت کا پورا نام خادم القرآن والقرات حضرت مولانا محمد یسین صاحب دامت برکاتہم ہے والد ماجد کا نام حاجی عبدالرحیم صاحب آپ کی پیدائش ۱۹۴۶ میں ضلع کرنال کی ایک بستی شاہ آباد میں ہوئی۔ پاکستان بننے کے بعدآپ کا خاندان انڈیا سے ہجرت کرکے پاکستان منتقل ہوئے اور ملتان شہر کو اپنا مسکن بنایا۔۔ تحصیل علم:آپ کے والد محترم نے آپ کو جامعہ خیر المدار س میں داخل کروایاآپ نے قاری محمد دین صاحب رحمہ اللہ سے حفظ مکمل کیا مجددالقرآت حضرت مولانا قاری رحیم بخش صاحب رحمہ اللہ کے پاس گردان اور قرآت عشرہ مکمل کی اور جامعہ خیرالمدارس میں ہی دورہ حدیث کی سعادت حاصل کی۔ آپ کے شیوخ:

شیخ الحدیث حضرت مولانا خیر محمد جالندھری صاحب رحمہ اللہ

شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد شریف کشمیری صاحب رحمہ اللہ

شیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی عبدالستار صاحب رحمہ اللہ

شیخ الحدیث حضرت مولانا مفتی عبداللہ صاحب رحمہ اللہ

شیخ الحدیث حضرت مولانا منظور احمد صاحب رحمہ اللہ

شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد نذیر صاحب رحمہ اللہ

آپ کی تدریس:آپ نے فراغت کے بعد اپنے آپ کو اپنے مشفق و مربی حضرت قاری صاحب کے سپر دکیا آپ کے شیخ نے آپ کی تشکیل رحیم یار خان میں شعبہ حفظ کے لیے کی۔وہاں تقریبا ڈیڑھ سال تک اپنی خدمت  سر انجام دیں سیلاب کی وجہ سے آپ نے رحیم یار خان کو خیر آباد کہا۔ حضرت کے مشورے سے آپ فیصل آباد تشریف لائےاور جامعہ ام المدارس میں پڑھانا شروع کیاسوا سال تک یہاں تدریس کرنے کے بعد کچھ حضرات کی درخواست پر ماڈل ٹاون میں واقع باغ والی مسجد ماڈل ٹاون سی میں بحثیت مدرس آپ کی تشکیل ہوئی آپ نے باغ والی مسجد میں جس درسگاہ کاآغاز ایک طالبعلم سے کیا تھا وہ دیکھتے دیکھتے سینکڑوںمیں جاپہنچی آپ نے طلباء کی کثرت کے پیش نظر ۱۹۹۰ میں جامعہ دارالقرآن کی بنیاد رکھی الحمدللہ حضرت مولانا کے شاگردوں کی تعداد بالواسطہ اور بلاواسطہ لاکھوں تک پہنچ چکی ہے

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries