سفرپنجاب جمعہ     بیان یکم     دسمبر ۳ ۲۰۲ء     :معافی پر اہم مضامین    !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

بمقام:مسجد اختر فٹبال چوک خانیوال

مرشدی و مولائی عارف باللہ حضرت اقدس حضرت شاہ صوفی فیروز عبد اللہ میمن صاحب دامت برکاتہم

بعد فجر ڈیڑھ گھنٹے کا بیان ہوا حضرت والا کی رات بھی نیند بہت کم ہوئی تین گھنٹے کی نیند ہوئی دو بجے حضرت والا نے آرام فرمایا اور سوا پانچ بجے بیدار ہوئے سوا چھ پر فجر نماز ادا کرنے کے بعد بیان کا آغاز ہوا۔۔ حضرت والا کو نماز کی بہت ہی زیادہ فکرہوتی ہے سفر میں بھی اور حضر میں کہ نماز کی تکبیر اولی بھی فوت نہ ہو سوا چھ پر نماز اور ایک گھنٹہ پہلے ہی بیدار ہوگئے اللہ تعالی ہم سب کو ایسی اطاعت اور ایسی نمازوں کی فکر عطاء فرمائیں۔ کتنے سفر ہوئے کبھی احقر نے نہیں دیکھا کہ رات چاہے جتنی نیند کم ہوئی ہو لیکن ہر نماز کو مسجد میں باجماعت تکبیر اولی سے ادا فرماتے ہیں اور نماز ستوں کے ساتھ پوری ادا فرماتے ہیں حالانکہ مسافر ہیں قصر کی بھی گنجائش ہوتی ہے لیکن حضرت والا باجماعت پوری نماز مسجد میں ہی ادا فرماتےہیں۔۔

نماز ادا کرنے کے بعد بیان کا آغاز ہوا ڈیڑھ گھنٹے کا بیان ہوا۔ آٹھ بجے ناشتے کا نظم ہواناشتے کے بعد آدھا گھنٹہ مجلس ہوئی حضرت والا نے سوا نو سے سوا دس تک بمشکل ایک گھنٹہ آرام فرمایا اور تیاری فرماکر پونے گیارہ بجے خانیوال کے لیے روانہ ہوگئے۔ خانیوال میں جمعہ بیان کی ترتیب ساڑے گیارہ بجے سے تھی ۔ الحمدللہ ایک گھنٹے میں باعافیت خانیوال پہنچ گئے اور پھر بیان کاآغاز ہوا۔

یہ گراونڈ میں مسجد تھی گراونڈ میں ٹینڈ لگا کر انتظام کیا گیا بہت ہی زیادہ تعداد میں یہاں لوگ بیان کے لیے جمع ہوئے اور شرعی پردے سے بھی کافی تعداد میں خواتین بیا ن سے مستفید ہوئیں۔ آ ج الحمدللہ خانیوال کے میزبان مفتی فضل اللہ صاحب جو جامعہ اشرف المدارس کے استاذ مفتی ولی اللہ صاحب دامت برکاتہم کے بھتیجے ہیں انہوں نے پانچ جگہ حضرت کے احباب کی جمعہ بیان میں ترتیب رکھی حضرت شیخ کے پانچ احباب جمعہ بیان کرنے کے لیے گئے ہیں جس میں حضرت کے صاحبزادے مفتی فرحان صاحب اور بھتیجے مفتی عدنان سلیم اور حضرت کے خلیفہ ڈاکٹر خرم ساجد صاحب،مصطفی مکی صاحب اور شاہد بھائی یہ پانچ لوگ بیانات کے لیے گئے ہیں مفتی فضل اللہ صاحب نے حضرت والا سے اجازت لے کر ترتیب بنائی ماشاء اللہ۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries