عشاء مجلس ۲۴    جنوری  ۴ ۲۰۲ء     :اللہ تعالیٰ کو راضی کرنے والی زندگی میں مزہ ہے  !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

مقام:مسجدِ اختر نزد سندھ بلوچ سوسائٹی گلستانِ جوہر بلاک ۱۲ کراچی

بیان:عارف باللہ حضرتِ اقدس حضرت شاہ فیروز عبداللہ میمن صاحب دامت برکاتہم

01:55) حسبِ معمول حضرت تھانوی رحمہ اللہ کی کتاب اپنے ایمان کی حفاظت کیجیے سے تعلیم ہوئی۔۔۔

01:56) اللہ کے پیاروں کی صفات کیا ہیں۔۔۔ہدایت اللہ کے ہاتھ میں ہے۔۔۔

07:48) گناہ نہ چھوڑنا اور توبہ کو چھوڑ دینا یہ بے وقوفی کی بات ہے۔۔۔

11:05) اللہ تعالیٰ کی دوستی کا دروازہ کھلا ہوا ہے ۔۔۔

13:03) مفتی انوارالحق صاحب نے حضرت حاجی صاحب رحمہ اللہ کے کچھ اشعار پڑھے۔۔۔

19:29) کسی جگہ آگ لگ گئی اور ایک آدمی کا بہت نقصان ہوا اس سے متعلق نصیحت کی کہ اللہ تعالیٰ سے عافیت مانگنی چاہیے حضرت والا رحمہ اللہ یہ دُعا مانگتے تھے کہ یا اللہ پل پل کی خیر گھڑی گھڑی کی خیر۔۔۔

22:24) اگر ایک لاکھ گناہ بھی ہوجائیں تو توبہ کو نہیں چھوڑنا ۔۔۔

27:02) اللہ تعالیٰ کو راضی کرنے والی زندگی میں مزاہے۔۔۔

29:49) گناہوں کی زندگی کو چھوڑ کراللہ تعالیٰ کی اطاعت وفرمانبرداری والی زندگی اختیار کریں۔۔۔

33:35) دنیا کی محبت دل سے نکالنے کا آسان نسخہ مظاہرِ حق میں لکھا ہے کہ جس شخص کے دل سے دنیا کی محبت نکل جائے، ایسا شخص اگر دنیا کے کام میں بھی مشغول رہتا ہے تو اس کی نیت دنیا کی نہیں ہوتی، آخرت کی ہوتی ہے، اور جس کے دل میں دنیا گھس گئی ہو، وہ اگر آخرت کا کام بھی کرے گا تو نیت دنیا ہی کی ہوگی۔ نماز پڑھے گا تو اس لئے کہ روزی میں برکت ہو، بزرگوں کے پاس جائے گا تو اس لئے کہ بچہ کی زندگی میں برکت ہو یا کاروبار بڑھ جائے یا بیماری نہ آوے، غرض جو کام بھی کرے گا اس میں نیت دنیا کی ہوگی۔ملا علی قاریh کا قول صاحب ِمظاہرِ حق نے نقل کیا ہے: ((مَنْ اَحَبَّ الدُّنْیَا لَایَھْدِیْہِ جَمِیْعُ الْمُرْشِدِیْنَ وَمَنْ تَرَکَہَا لَایُفْسِدُہٗ جَمِیْعُ الْمُفْسِدِیْنَ)) (مرقاۃ المفاتیح:(رشیدیہ)؛کتاب الرقاق ؛ج ۹ ص ۴۰۳) کہ جس کے دل میں دنیا کی محبت گھس جائے تو کوئی مرشد و پیر اس کو پاک نہیں کرسکتا اور اگر دنیا کی محبت دل سے نکل جائے تو بڑے سے بڑا طاغوت بھی اس کو گمراہ نہیںکرسکتا۔اب یہ دنیا کی محبت نکلے گی کیسے؟ اگر کسی کو چالیس پاور کے بلب سے محبت ہے،اس کی روشنی اور چمک پر فدا ہو رہا ہے تو چالیس پاور کے بلب کی بُرائی بیان کرنے سے اس کی محبت دل سے نہ نکلے گی بلکہ ایک ہزار پاور کا بلب اس کو دِکھادو تو خود چالیس پاور کی روشنی اس کی نگاہوں سے گر جائے گی۔ پس جو دل دنیائے فانی پر فدا ہو رہا ہے اس کو اللہ کی محبت کا مزہ چکھا دو تب دنیا کا مزہ دل سے نکلے گا ؎

45:41) زکوۃ دینے سے متعلق کچھ نصیحت اور ایک واقعہ۔۔۔

47:10) یہ کون آیا کہ دھیمی پڑ گئی لَو شمع محفل کی پتنگوں کے عوض اُڑنے لگیں چنگاریاں دل کی پھر ٹیڈیاں اچھی نہیں معلوم ہوں گی،بندر روڈ کی سڑکیں اچھی نہیں لگیں گی، اللہ کے جمال کے سامنے دنیائے فانی کا جمال بے حقیقت ہوجائے گا۔۔۔الخ۔

54:02) دُعائیہ پرچیاں۔۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries