فجر مجلس۵      مارچ    ۴ ۲۰۲ء     :اللہ تعالیٰ سے  دوستی کی بنیاد تقویٰ پر ہے   !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

بمقام:مسجداختر نزد سندھ بلوچ سوسائٹی گلستان جوہر کراچی

بیان:عارف باللہ حضرتِ اقدس حضرت شاہ فیروز عبداللہ میمن صاحب دامت برکاتہم

04:58) حضرت تھانوی رحمہ اللہ کی سالکین کو ایک خاص نصیحت۔۔۔

05:00) بالوں سے متعلق نصیحت۔۔۔

05:48) یہ عاشقوں کا سر ہے۔ یہ ملا نے خشک اور زاہدوں کا سر نہیں ہے کہ ان کے در کو چھوڑدے۔ عاشق کبھی مرتد نہیں ہوتا۔ لہٰذا اس آیت سے علماء نے لکھا ہے کہ اہلِ محبت کا خاتمہ بھی اچھا ہوتا ہے کیونکہ اگر اہلِ محبت مرتد ہوجائے اور خاتمہ خراب ہوتا تو اللہ تعالیٰ مرتدوں کے مقابلہ میں عاشقوں کا ذکر نہ فرماتے۔ اس لئے حکیم الامت فرماتے ہیں کہ سالکین کو چاہئے کہ اہلِ محبت کی صحبت میں زیادہ رہا کریں۔۔۔

08:43) لہٰذا یہ کبھی بے وفا نہ ہوں گے۔ اس قومیت کے عالم میں جتنے افراد ہوں گے وہ کبھی مرتد نہیں ہوں گے، بے وفا نہیں ہوں گے، اللہ کا دروازہ نہیں چھوڑیں گے اور شیخ کو بھی نہیں چھوڑیں گے۔ شیخ سے بھاگنے والے بھی وہی ہوتے ہیں جن میں محبت نہیں ہوتی جس طرح نبی سے بھاگنے والے جو تھے وہ پہلے ہی سے بے وفا تھے۔ شیخ نائب رسول ہوتا ہے، جس کے دل میں اللہ کی محبت ہوتی ہے اسی کے دل میں شیخ کی محبت ہوتی ہے، جس کے دل میں اللہ کی محبت نہیں ہوتی اس کو اہل اللہ سے محبت نہیں ہوتی اور جس کے دل میں اہل اللہ کی محبت نہیں ہوتی اللہ تعالیٰ بھی اس سے محبت نہیں کرتے۔۔۔

اللہ کے پیاروں کے صدقہ میں ہی اللہ تعالیٰ کی عنایت و محبت نصیب ہوتی ہے۔ جو نبی پر ایمان نہیں لائے ، کیا اللہ نے ان سے محبت کی؟ کیا ابو جہل سے اللہ نے محبت کی؟ کیا ابو لہب سے اللہ نے محبت کی؟ نبی سے دشمنی کے سبب ان پر غضب نازل ہوا اور جنہوں نے نبی سے محبت کی اللہ تعالیٰ کی محبت سے سرفراز ہوئے۔ معلوم ہوا کہ جو اپنے شیخ و مرشد سے محبت کرتے ہیں اللہ تعالیٰ کی محبت و عنایت ان کو نصیب ہوتی ہے اور جو اہل اللہ سے محبت نہیںکرتے عنایاتِ حق سے محروم رہتے ہیں۔۔۔

15:25) اور اس میں حسنِ خاتمہ کی بشارت بھی ہے کہ اہل محبت کا خاتمہ ایمان پر ہوگا کیونکہ اللہ جس سے محبت کرے اور جو اللہ سے محبت کرے گا بھلا اس کا خاتمہ خراب ہوگا؟ اسی لیے حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اہل محبت کی صحبت میں رہو تاکہ ان کی برکت سے تمہارے دل میں بھی اللہ کی محبت آجائے جو ضامن ہے حسنِ خاتمہ کی۔۔۔

15:55) اس لئے کسی اللہ والے کے پاس چالیس دن رہ لو، ایک چلہ لگالو پھر دیکھو کہ سلوک اور پیری مریدی سے کیا ملتاہے ورنہ رسمی پیری مریدی کامزہ نہیں۔ انڈہ اگر مرغی سے مرید ہوجائے لیکن اکیس دن اس کے پروں میں نہ رہے تو بتایئے اس میں جان آئے گی ؟مردہ کا مردہ رہے گا۔ بہت سے مرید ایسے ہیں کہ جاکر پیر سے بیعت ہوگئے لیکن اس کی صحبت میں نہ رہے تو مردہ کے مردہ ہی رہے،نسبت عطا نہ ہوئی۔ یہ حکیم الامت کی بات پیش کررہاہوں۔ حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ انڈا اکیس دن تک تسلسل کے ساتھ مرغی کے پروں میں رہے تو بچہ پیدا ہوگا۔ پھر وہ چھلکے کو خود توڑدے گا۔ اکیس دن کے بعد اب اسے شیخ کے احسان کی ضرورت نہیں پڑے گی کہ مرغی صاحبہ ذرا میرا چھلکا توڑدو میں اندر سے باہر آنا چاہتاہوں۔ وہ خود چونچ مارے گا اور بزبانِ حال یہ شعر پڑھتاہوا نکل آئے گا ؎ کھینچی جو ایک آہ تو زنداں نہیں رہا مارا جو ایک ہاتھ گریباں نہیں رہا۔۔۔

18:57) حضرت تھانوی رحمہ اللہ کے ملفوظات پڑھنے سے متعلق نصیحت۔۔۔

19:51) اسی طرح شیخ کی خدمت میں تسلسل کے ساتھ کم از کم چالیس دن رہ لو پھر دیکھو گے کہ روح میں ایسی قوت آئے گی کہ تعلقات ماسوی اللہ کو خود توڑدوگے۔ پھر شیخ کی بھی ضرورت نہیں رہے گی لیکن عمر بھر شیخ کا احسان مند رہنا پڑے گا کیونکہ اسی کی برکت سے حیات ایمانی عطا ہوئی ہے۔ اگر شیخ نہ ہوتاتو مردہ کے مردہ ہی رہتے۔ اندر جو صلاحیت ہوتی ہے وہ شیخ کی برکت سے ظاہر ہوجاتی ہے مثلا مرغی کے پروں کے نیچے تین قسم کے انڈے رکھے گئے۔ ایک مرغی کا، ایک کبوتر کا، ایک بطخ کا۔ تو ان انڈوں سے تین قسم کی شخصیتیں ظاہر ہوں گی۔ مرغی کے انڈے سے مرغی کا بچہ نکلے گا، کبوتر کے انڈے سے کبوتر کا اور بطخ کے انڈے سے بطخ کا بچہ نکلے گا۔ اور کبوتر اڑے گا اور بطخ دریا میں تیرے گی۔ مرغی کو بھی حیرت ہوگی کہ یہ تو میرے ہی پروں سے نکلا تھا لیکن یہ اڑرہاہے اور وہ تیر رہاہے اور مرغی نہیں تیر سکتی لیکن ان کو عمر بھر مرغی کا احسان ماننا پڑے گا کہ اس کی برکت سے ہمارا وجود ہوا۔ اسی طرح حاجی امداد اللہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی صحبت کے پروں سے مجدد پیدا ہوا لیکن حضرت ہمیشہ فرماتے تھے کہ حاجی صاحب کی جوتیوں کا صدقہ ہے۔ حضرت کا تخلص آہ ؔتھا۔ فرماتے ہیں ؎ خودی جب تک رہی اس کو نہ ڈھونڈ پایا جب اس کو ڈھونڈ پایا خود عدم تھے تمہاری کیا حقیقت تھی میاں آہ یہ سب امداد کے لطف و کرم تھے مرغی کے پروں کی مثال سے حضرت حکیم الامت نے اللہ والوں کی صحبت کی اہمیت کو ثابت فرمادیا۔

29:25) سفر سے متعلق کچھ باتیں ۔۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries