عشاء  مجلس۸         مارچ    ۴ ۲۰۲ء     :ایمان والوں کا اکرام نسبت مع اللہ کی علامت ہے     !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

بمقام:مسجداختر نزد سندھ بلوچ سوسائٹی گلستان جوہر کراچی

بیان:عارف باللہ حضرتِ اقدس حضرت شاہ فیروز عبداللہ میمن صاحب دامت برکاتہم

04:31) حسبِ معمول حضرت والا رحمہ اللہ کی کتاب دینی خدّام اور عام آدمیوں کے غموں کی تسلی سے تعلیم ہوئی۔۔۔

04:32) جو نیک ماحول کو دیکھ کر خوش ہو اور مسکرائےتو سمجھ لو کے یہ اللہ تعالیٰ کی محبت میں پاگل ہونے والا ہے۔۔۔

07:55) اللہ تعالیٰ کے عاشق مخلوق کی ملامت کی پرواہ نہیں کرتے۔۔۔

09:54) حضرت والا رحمہ اللہ کا 1987میں حرمین شریفین میں بیان ہوا تھا اس کا ایک مضمون:ایمان والوں کا اکرام نسبت مع اللہ کی علامت ہے۔۔۔

22:09) حضرت والا رحمہ اللہ کا ایک اور مضمون:مغفرت کا غیرمحدود سمندر یاَمَنْ لَّاتَضُرُّہُ الذُّنُوْبُ وَلَاتَنْقُصُہُ الْمَغْفِرَۃُفَاغْفِرْلِیْ مَالَایَضُرُّکَ وَھَبْ لِیْ مَالَایَنْقُصُکَ اے وہ ذات جس کوہمارے گناہوں سے کوئی ضرر نہیں پہنچتااورمعاف کرنے سے جس کے خزانہ ٔ مغفرت میں کوئی کمی نہیں آتی پس میرے ان گناہوں کوبخش دیجئے جوآپ کوکچھ مضرنہیں اورمجھے وہ مغفرت عطافرمائیے جوآپ کے یہاں کم نہیں ہوتی۔

27:18) بعض لوگ شیخ کے بہت قریب ہیں لیکن اصلاح نہیں کراتے اب کیا شیخ ہر ایک کے پیچھے لگے گا؟ایسا کیسے ہوسکتا ہے۔۔۔

29:55) اللہ والوں کو کون پہچانتا ہے؟ اللہ والوں کے پاس پیاس لے کر جائو،جو اللہ تعالیٰ کی محبت کی پیاس رکھتے ہیں، جو خدا کی طلب رکھتے ہیں وہ اللہ والوں کو دیکھ کر پہچان جاتے ہیں، انہیں پہچاننا کچھ مشکل نہیں ہے، ہمارے اندر پیاس ہونی چاہیے۔جو پیاسا ہوتا ہے وہ پتا لگالیتا ہے کہ دریا کہاں ہے، پانی کدھر ہے، ٹھنڈی ہوا سے، پرندوں کے اُڑنے سے، سبزہ اور ہری گھاس دیکھ کر پتا لگالیتا ہے، سمجھ لیتا ہے کہ یہاں کہیں قریب میں پانی ضرور ہے، ورنہ یہ سب گھاس خشک ہوجاتی۔مولانا رومیh فرماتے ہیں کہ اگر کوئی شخص اندھا ہے تو بھی اس کو ٹھنڈک سے پتا چل جاتا ہے کہ بارش ہوئی ہے؎ تازگیٔ ہر گلستان جمیل ہست بر باران پنہانی دلیل ہر گلستان کی تازگی، اس کا جمال، باغ کا تازہ پن اور پتوں کا منہ دُھلا ہوا،نکھرا ہوا رنگ بتاتا ہے کہ رات کو بارش ہوئی ہے۔ جب بارش ہوتی ہے تو پتوں پر جتنا گرد و غبار ہوتا ہے سب دُھل جاتا ہے، صبح کو جب آپ باغ میںگئے اور رات کو بارش ہوئی تھی،سونے والے سورہے تھے، کسی کو معلوم نہیں تھا کہ بارش ہوئی ہے مگر باغ میں دیکھا کہ پتے تروتازہ نظر آرہے ہیں،پتوں کی یہ تازگی پوشیدہ بارش پر دلالت پیش کرتی ہے۔ اسی طرح اللہ تعالیٰ کے مقبول بندوں کی گفتگو میں وہ ٹھنڈک اور سکون روحوں کو ملتا ہے کہ ان کے دل پر جو اللہ کی رحمت کی بارش ہوتی ہے ،آدمی ان کے الفاظ اور آوازسے محسوس کرلیتا ہے کہ ضرور ان کے قلب پر کوئی بارش ہوتی ہے جس سے یہ ٹھنڈی ٹھنڈی ہوائیں ہم اپنی روح میںمحسوس کرر ہے ہیں۔

32:26) اللہ تعالیٰ کی محبت کی خوشبو مولانا شاہ فضلِ رحمٰن صاحب گنج مراد آبادیh کو تہجد میں جب بہت مزہ آتا تھا تو فرماتے تھے کہ آج کیا بات ہے، بڑا مزہ آرہا ہے اور یہ شعر پڑھتے تھے؎ کیوں بادِ صبا آج بہت مشکبار ہے شاید ہوا کے رُخ پہ کھلی زلفِ یار ہے یعنی حق تعالیٰ کے پاس سے میرے اللہ کی خوشبو لے کر یہ ہوائیں آرہی ہیں جس سے میری روح مست ہورہی ہے۔

38:19) تعلق مع اللہ کی خوشبو سے ایک جہان مہک جاتا ہے۔۔۔

39:27) اللہ تعالیٰ کی رحمت کبھی بے وفا نہیں ہوتی۔۔۔

42:36) تو نے مجھ کو کیا سے کیا شوقِ فراواں کردیا پہلے جاں پھر جانِ جاں پھر جانِ جاناں کردیا اس شعر کی تشریخ۔۔۔

44:32) حضرت ابراہیم علیہ السلام اللہ تعالیٰ کے خلیل تھے۔۔۔

46:52) اللہ والوں سے فائدا کیوں نہیں ہوتا؟۔۔۔

50:02) نفس خود را کش جہانے زندہ کن خواجہ را کشتہ ست او را بندہ کن فرمایا اپنے نفس کو مار لو، نفس کی بری بری خواہشوں کو قتل کردو یعنی جب نفس میں بری خواہش کا تقاضہ پیدا ہو تو اس تقاضے پر عمل نہ کرو تو گویا تم نے اپنے نفس کو قتل کردیا۔اور ڈرو مت کے اگر ہم نے خواہشوں کو مار دیا تو ہمارے پاس کیا رہے گا۔ بظاہر تو خواہشوں کی موت نظر آرہی ہے لیکن اگر تم نے ذرا سی ہمت کرلی تو ان خواہشوں کی موت سے تمہیں ایسی حیات عطا ہوگی کہ تم اپنی جان مین سینکڑوں جان محسوس کرو گے اور ایک عالم تم سے زندہ ہوگا۔ نفس تو غلام تھا،روح آقا تھی لیکن تمھارے نفس نے روح کو مار دیا غلام نے آقا کو قتل کردیا ہے لہٰذا تم اس سے قصاص لو، مولانا رومی نے دلیل قرآن پاک کی پیش کی کہ: (وَلَکُْْْْْمْ ِفی الْقِصَاصِ حَیوٰۃ’‘یّٰاُ ولِی الْْاَلْبَابِ) آیت ۱۷۹ پارہ ۲ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں اے عقل والو!قصاص میں تمہارے لئے زندگی ہے۔اگر تم قصاص لے لو یعنی اگر قاتل کو قتل کردیا جائے تو لاکھوں انسانوں کو زندگی مل جائے گی کیونکہ ملک سے قتل ختم ہوجائے گا۔پس اگر تم بھی اپنے نفس کی مملکت میں بری خواہشوں کوقتل کردو تو تم کو ایک حیات ایمانی،حیات انسانی، حیات دوستاں،حیات عاشقاں،حیات با صفا و حیات با وفا اللہ تعالیٰ عطافرمائیں گے۔

59:44) شیخ کی محبت میں مولانا رومی رحمہ اللہ کے اشعار۔۔۔

01:02:52) دُعا کی پرچیاں۔۔۔

01:10:36) کھانے پینے میں بے اعتدالی اور رزق کی ناقدری سے متعلق کچھ باتیں۔۔۔

01:17:06) اِدھر اُدھر دیکھنے پر وقت لگانے والے حضرات کو نصیحت۔۔۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries