عصر مجلس  ۱۴     مارچ    ۴ ۲۰۲ء     :اللہ تعالیٰ سے امیدوارِرحمت رہنا اور طریقہ          !

مجلس محفوظ کیجئے

اصلاحی مجلس کی جھلکیاں

مقام:مسجدِ اختر نزد سندھ بلوچ سوسائٹی گلستانِ جوہربلاک 12 کراچی

بیان:عارف باللہ حضرتِ اقدس حضرت شاہ فیروز عبداللہ میمن صاحب دامت برکاتہم

01:23) رمضان المبارک کے روزے کا صلہ اللہ تعالیٰ کی ذات ہے۔۔۔

01:24) سب عبادات کے باوجود ہم لوگ مار کھاتے ہیں اخلاق کے معاملے میں۔۔۔

03:34) اصلاح کتنی ضروری ہے؟۔۔۔

05:46) خوف اور اس کا طریقہ حضرت معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایمان والے کا دل بے خوف نہیں ہوتا اوراس کے خوف کو کسی طرح سکون نہیں ہوتا۔ طریقہ خوف پیدا کرنے کا یہ ہے کہ ہر وقت خیال رکھے کہ اللہ تعالیٰ ہمارے تمام اعمال اور اقوال،اور ظاہر اور باطن کے تمام بھیدوں کو جانتے ہیں اور مجھ سے قیامت کے دن حساب لیں گے۔

07:53) گنا ہ نہ کرنے سے اللہ تعالیٰ رزق میں برکت دیتے ہیں۔۔۔

08:02) اﷲ تعالیٰ سے امید وار ِرحمت رہنا اور اس کا طریقہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ بے شک اللہ تعالیٰ کی رحمت سے نااُمید وہ لوگ ہوتے ہیں جو کافر ہیں۔ اس سے معلوم ہوا کہ رحمت کا امیدوار رہنا ایمان کا جزء ہے۔

11:03) دُنیا سے دل نہیں لگانا،دُنیا کے معاملات سے متعلق اہم نصیحتیں۔۔۔

15:49) زندگی نام ہے اللہ تعالیٰ پر فداکاری کرنا شریعت وسنت کی اتباع کرنا۔۔۔

18:59) طریقہ اس کا یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی خوب فرمانبرداری اور عبادت کرے اور نافرمانیوں سے خوب ہمت کر کے بچے،اور یہ طبعی بات ہے کہ آدمی جس کی اطاعت کرتا ہے اس سے امیدیں رکھتا ہے اور جس کی نافرمانی کرتا ہے اس سے دل کو وحشت اور نااُمیدی سی ہوجاتی ہے،اور توبہ کرتے وقت اُمید رکھنے کا مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی رحمت کی غیر محدود وسعت پر نظر رکھے اور یقین رکھے کہ میری توبہ ضرور قبول ہوجائے گی۔ جب تھوڑی سی بارود سے پہاڑ کے ٹکڑے ٹکڑے ہوجاتے ہیں تو حق تعالیٰ کی رحمت میں کتنی طاقت ہوگی جس سے کہ گناہوں کے پہاڑ بھی ٹکڑے ٹکڑے ہوجائیں گے۔ مگر رحمت کے سہارے پر بے خوف ہوکر گناہوں کا عادی بن جانا سخت دھوکہ اور خطرناک ہے۔ کیا مرہم کی ڈبیہ جو جلنے میں سو فیصد مفید ہو، اس کے سہارے پر کوئی آگ میں ہاتھ ڈالتا ہے؟

20:41) حیا اور اس کا طریقہ شرم بہت اچھی صفت ہے۔ اگر مخلوق سے ہو تو ایسی حرکت نہ کرے گا جس کو مخلوق ناپسند کرتی ہو اور اگر خالق سے حیا پیدا ہوجائے تو ان کاموں سے بچے گا جو خالق کے نزدیک ناپسندیدہ ہوں گے۔ اس کا طریقہ یہ ہے کہ کوئی وقت تنہائی کا مقرر کر کے بیٹھ جائے اور اپنی نافرمانیوں کو اور اللہ تعالیٰ کے احسانات کو یاد کرے ۔ چند روز میں حیا قلب میں آنے لگے گی اور اللہ تعالیٰ کی نافرمانی سے شرم محسوس ہوگی ؎ تصدق اپنے خدا کے جاؤں یہ پیار آتا ہے مجھ کو انشاؔء اِدھر سے ایسے گناہِ پیہم اُدھر سے وہ دمبدم عنایت جب یہ شرم غالب ہوگی ہرگز نافرمانی نہیں ہوسکتی۔

 

Joomla! Debug Console

Session

Profile Information

Memory Usage

Database Queries